Tag: پی پی پی

  • سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں گورنر ہاؤس میں پی ٹی آئی ارکان اور سینیٹ امیدواروں کے اعزاز میں ظہرانے پر الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف الیکشن کمیشن کو شکایتی خط لکھ دیا ہے، یہ خط پی پی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے لکھا۔

    تاج حیدر نے خط میں لکھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بیان دیا کہ امیدواروں کا انتخاب گورنر سندھ نے کیا، اس بیان کے تناظر میں پی پی رہنما نے کہا کہ گورنر سندھ کا سینیٹ امیدواروں کا سلیکشن الیکشن کمیشن کے قوانین کے خلاف ہے۔

    انھوں نے لکھا پی ٹی آئی رہنماؤں کا بیان سینیٹ الیکشن میں گورنر کی مداخلت ثابت کرتا ہے، گورنر ہاؤس میں سینیٹ امیدواروں کا اجلاس رول پانچ کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا سیاسی استعمال الیکشن کمیشن کے قواعد کے خلاف ہے، گورنر سندھ نے عہدے کو نہ صرف استعمال کیا بلکہ سینیٹ الیکشن میں مداخلت کی۔

    خط میں پیپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا اس طرح سے استعمال تشویش ناک ہے، الیکشن کمیشن قواعد کی خلاف ورزی پر سیکشن 234 کے تحت ایکشن لے۔

  • بلاول کا وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

    بلاول کا وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں انڈسٹریل اسٹیٹ منصوبے کے افتتاح کے موقع پر بلاول بھٹو نے کہا ہم جمہوری طریقے سے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئیں گے، ہم جانتے ہیں کہ غیر جمہوری طاقتوں کو سیاست سے کیسے نکالنا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا تحریک عدم اعتماد پر پی ڈی ایم کے اتحادیوں کو بھی منائیں گے، ہمیں وار کرنا ہے تو اسمبلیوں میں کرنا ہے، حملہ کرنا ہے تو آئینی اور جمہوری طریقے سے کرنا ہے، یہ طریقہ یہی ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک لائیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم اتحادیوں کو بھی تحریک عدم اعتماد پر قائل کریں گے، پھر ہماری چائے کی دعوتوں پر بھی ان کے پسینے نکلیں گے، اور اس کا جو اثر ہوگا وہ دس دس جلسوں کا بھی نہیں ہوگا۔

    لاڑکانہ میں خطاب میں بلاول نے کہا وفاقی حکومت نے مشکل معاشی صورت حال میں عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے، سندھ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عوام کی بہتری کے لیے کچھ کر سکیں۔

    قبل ازیں بلاول بھٹو نے ایئر پورٹ روڈ پر انڈسٹریل اسٹیٹ منصوبے کا افتتاح کیا، اس موقع پر وزیر اعلی ٰسندھ، نثار کھوڑو، جام اکرام اللہ دھاریجو بھی موجود تھے۔ یہ انڈسٹریل زون لاڑکانہ سے 14 کلو میٹر دور ایئر پورٹ روڈ پر قائم کیاگیا ہے، اس پہلے صنعتی زون میں 94 صنعتیں 20 ہزار سے زائد افراد کو روزگار دیں گی۔

    اپنے خطاب میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ وفاق کی عوام دشمن پالیسیوں کے سامنے پیپلز پارٹی رکاوٹ ہے، اس حکومت کے خلاف ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے نکلے ہیں، اس حکومت کو آئینی اور جمہوری طریقے سےگھر بھیجیں گے۔

  • سندھ میں ضمنی الیکشن: ن لیگ کا پی پی کے حق میں بڑا اعلان

    سندھ میں ضمنی الیکشن: ن لیگ کا پی پی کے حق میں بڑا اعلان

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ ن نے سندھ بھر میں ضمنی الیکشن میں پی پی امیدواروں کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ن لیگ نے سندھ بھر میں ضمنی الیکشن میں پی پی امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا۔

    پی پی رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ حکومت نے 2 سال میں عوام کو قلاش کر دیا ہے، 5 سال میں کیا ہوگا اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

    صدر ن لیگ سندھ محمد زبیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار پی ڈی ایم کے امیدوار تصور کیے جائیں گے، ملک میں مہنگائی، بےروزگاری اور غربت نے عوام کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔

    رہنما ن لیگ شاہ محمد شاہ نے کہا کہ ہم ہر جگہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ووٹ بھی دیں گے اور پولنگ اسٹیشنز بھی سنبھالیں گے۔

    سینیٹ انتخابات: پیپلز پارٹی کے ٹکٹ کس کس کو ملیں گے؟

    قبل ازیں، پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک وفد صوبائی صدر نثار احمد کھوڑو کی قیادت میں مسلم لیگ ہائوس کراچی آیا، وفد نے ضمنی انتخابات میں حمایت اور مدد کی درخواست کی، جس پر مسلم لیگ ن نے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

    یاد رہے کہ یکم جنوری 2021 کو لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اعلان کیا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گی۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی نے ضمنی الیکشن میں پارٹی کی بجائے آزاد حیثیت میں اپنے امیدوار سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • گلگت انتخابی مہم، بلاول کا اعلان

    گلگت انتخابی مہم، بلاول کا اعلان

    گلگت بلتستان: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہے، سب جان لیں میں جی بی سے کہیں نہیں جا رہا۔

    گلگت میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اگر جی بی سے نکال کر مجھے صوبہ بدر کرنا ہے توگرفتار کرنا ہوگا، 15 نومبر تک آخری ووٹ کی گنتی تک میں جی بی کے عوام کے ساتھ ہوں۔

    انھوں نے کہا گرفتار ہو جاؤں گا لیکن گلگت کے عوام کو اکیلا چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، اور الیکشن سے آؤٹ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دوں گا، الیکشن کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے خدشات ہیں لیکن کسی بھی صورت دھاندلی کی قوتوں کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    بلاول کا کہنا تھا گلگت بلتستان کے عوام کے حق حاکمیت، صوبہ اور تمام حقوق لے کر رہیں گے، بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں، پیپلز پارٹی کی قیات گلگت بلتستان کے چپے چپے میں عوام سے جا کر ملی، گلگت کے عوام پیپلز پارٹی کو چاہتے رہیں گے۔

    بلاول اپنی ہی پٹیشن پر فیصلے کےخلاف ہو گئے

    پی پی چیئرمین نے کہا اپوزیشن کو جی بی انتخابی عمل سے باہر کرنے کی کوشش دھاندلی ہوگی، کسی کو جی بی کے عوام کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ مجھے صوبہ بدر کر دیا جائے تاکہ آسانی سے دھاندلی کی جا سکے، حکومت صوبہ بدر کرنے کے لیے عدالتوں کے استعمال کی کوشش کر سکتی ہے، لیکن امید ہے ہماری عدلیہ جمہوریت کے حق میں درست فیصلے کرے گی، ہماری عدلیہ دھاندلی کے حق میں فیصلے نہیں دے گی۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا، حکومتی عہدے داروں اور ارکان پارلیمنٹ کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے پٹیشن دائر کی تھی، جس پر چیف کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزرا، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو 3 دن کے اندر گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنایا تھا۔

    تاہم اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلہ آنے کے بعد بلاول بھٹو نے یوٹرن لیتے ہوئے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

  • گلگت بلتستان الیکشن: پیپلز پارٹی کا اسپیکر کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

    گلگت بلتستان الیکشن: پیپلز پارٹی کا اسپیکر کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان میں الیکشن سے متعلق اسپیکر اسد قیصر کے طلب کردہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی ذرایع نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کےگلگت بلتستان الیکشن پر بلائے گئے اجلاس کے معاملے پر پیپلز پارٹی نے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے، پیپلز پارٹی اسپیکر کے طلب کردہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔

    پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسپیکر کو گلگت انتخابات پر اجلاس بلانے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ پی پی نے گلگت بلتستان انتخابات میں حکومت کی مداخلت کی مذمت بھی کی ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پیغام میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی اسپیکر اور وفاقی وزرا کاگلگت بلتستان الیکشن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، ہم گلگت بلتستان الیکشن میں وفاقی حکومت کی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔

    بلاول نے ٹویٹ میں کہا کہ شفاف الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی صرف الیکشن کمیشن سے رابطے میں رہے گی۔

    واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گلگت بلتستان انتخابات کے معاملے پر 28 ستمبر کو اجلاس طلب کر رکھا ہے۔ پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان انتخابات شفاف طریقے سے منعقد کیے جائیں۔

    چند دن قبل اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کی قرارداد میں بھی اس نکتے کو شامل کیا گیا تھا کہ گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔

  • اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی: قمر زمان کائرہ

    اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی: قمر زمان کائرہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کل اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی، حکومت کے جانے کا راستہ طے کیا جائے گا، اے پی سی کا مقام تبدیل ہوا لیکن شیڈول وہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار آج انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کیا، صدر پاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کل ویڈیو لنک پر اے پی سی میں شریک ہوں گے، سب مل کر حکومت کے جانے کے لیے راستہ طے کریں گے، حکومت کے لوگوں کی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے وزرا الزام تراشی اور فضول گفتگو میں لگے ہیں، ان کا رویہ بتا رہا ہے کہ حکومت اندر سے کتنی کم زور ہے۔

    پی پی رہنما نے اے پی سی سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ کل کی اے پی سی میں حکومت کے خلاف حتمی اقدامات کے فیصلے ہوں گے، ہم نے پہلے کبھی حکومت گرانے کی بات نہیں کی، ہم نے کہا عمران خان قدر بڑھاؤ ہم ساتھ دیں گے۔

    انھوں نے کہا ہم نے گالیاں کھائیں، بار بار بدتمیزی برداشت کی پھر بھی قومی کاز پر رہے، پاکستان جس سمت میں بڑھ رہا ہے ان سے خدشات جنم لے رہے ہیں، حکومت کی معیشت، خارجہ، داخلہ پالیسی ناکام ہو گئی ہے، حکومت نے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ بنا کر رکھ دیا ہے، غیر منتخب ارکان پارلیمنٹ کے فیصلے کر رہے ہیں۔

    اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا حکومت سہاروں کے بل نہ کھڑی ہو تو یہ گر جائے گی، حکومت گری تو پیپلز پارٹی مضبوط ہو کر اوپر آئے گی۔

    انھوں نے گلگت بلتستان میں انتخابات سے متعلق کہا کہ نیشنل سیکورٹی کا بڑا مسئلہ گلگت بلتستان میں فیئر اینڈ فری الیکشن کا ہے، فیئر اینڈ فری الیکشن کا ہونا ضروری ہے، توقع کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں حق پر انتخابات ہوں گے، عوام کو ووٹ کے ذریعے فیصلے کرنے کا اختیار ہے، پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر اقتدار میں آئے گی۔

  • پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک

    پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ تیز کر دیے ہیں، اس سلسلے میں آج پی پی کے ایک وفد نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک ہو گئی ہے، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی نے اپوزیشن پارٹیز کو اے پی سی میں مدعو کرنے کا آغاز کر دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیر بخاری، فرحت اللہ بابر اور شیری رحمان دعوت نامے پہنچا رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو اے پی سی میں شرکت کی آج باقاعدہ دعوت دے دی۔

    پی پی ذرایع کا کہنا ہے کہ بی این پی بزنجو گروپ کے سینیٹر محمد اکرم کو دعوت نامہ پہنچا دیا گیا ہے، احسن اقبال سے ملاقات میں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی، بی این پی مینگل کے لیے دعوت نامہ سینیٹر میر کبیر کو پہنچایا گیا، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے لیے دعوت نامہ سینیٹر عثمان کاکڑ کو پہنچایا گیا۔

    پیپلز پارٹی نے شاہ اویس نورانی سے فون پر رابطہ کیا، شاہ اویس نورانی نے وفد کے ہمراہ اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی، اے این پی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دے دی گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق ملاقات میں اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت کی گئی، ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو اپنے نکات سے آگاہ کر دیا، تمام جماعتوں کی تجاویز ملنے کے بعد ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اپوزیشن اے پی سی کے حوالے سے تذبذب کا شکار کیوں؟

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا 2 روز پہلے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں بد ترین ناٹک کھیلا گیا، اسپیکر نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود دوبارہ گنتی سے انکار کیا، اسمبلی فلور پر گنتی صحیح نہیں ہو سکتی تو کہیں اور پولنگ اسٹیشنز پر کیا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ثابت کرنے کی کوشش کی کہ تمام اپوزیشن غدار ہے، یہ کھیل ہم اس ملک میں بہت دیکھ چکے ہیں، اپوزیشن نے ذمہ داری کے ساتھ تعاون کیا ہے، اپوزیشن نے جہاں ملک کو گرے لسٹ سے نکلنے کی ضرورت تھی وہاں تعاون کیا، اسی لیے اپوزیشن کے تمام قوانین حکومت نے منظور کیے اور 9 قوانین اتفاق رائے سے پاس ہوئے۔

    کیپیٹل علاقہ جات وقف املاک اور اینٹی منی لانڈرنگ بلز منظور

    احسن اقبال نے کہا گلگت بلتستان کے مینڈیٹ پر کسی کو ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، 15 نومبر کو الیکشن بہت شفاف ہونے چاہئیں، گلگت بلتستان پاکستان کے لیے اہم علاقہ ہے، اس پر دشمنوں کی نظریں ہیں۔

    پی پی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا پاکستان میں لاوا ابل رہا ہے وہ کہیں پارلیمان میں ان کے منہ پر نہ پھٹ پڑے، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو بات کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، قومی مفاد سب سے اعلیٰ ہے، ہم یہی رہتے ہیں اور ہمارے بچے بھی یہیں رہتے ہیں، پاکستان کو پہلے بھی گرے لسٹ سے نکالا جا چکا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا پارلیمان کو بے توقیر کیا جا رہا ہے، ایوان میں اپوزیشن کے لوگ اگر کم تھے تو دوبارہ گنتی کیوں نہیں کرائی گئی؟ آپ ہم پر فیصلے مسلط نہیں کر سکتے، یہ جمہوریت اور پالیمانی سسٹم کو ختم کرنے آئے ہیں، یہ چاہتے ہیں عوام کے پاس پوری قوت نہ ہو۔

  • پیپلز پارٹی کے مرکزی عہدوں پر اہم تبدیلیوں کا امکان

    پیپلز پارٹی کے مرکزی عہدوں پر اہم تبدیلیوں کا امکان

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی تنظیم نو مرحلہ وار ہوگی۔

    پہلے مرحلے میں مرکز اور پنجاب کی سطح پر تنظیم نو ہوگی، ذرایع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پارلیمنٹیرینز کے مرکزی عہدوں پر اہم تبدیلیوں کا امکان ہے، پارٹی کے نائب صدر اور سیکریٹری جنرل سمیت اہم عہدوں کے لیے نئے نام طلب کیے گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی شمالی پنجاب کے صدر کے لیے نئے نام طلب کیے گئے ہیں، بلاول بھٹو اور ان کے والد آصف زرداری نے تحریری طور پر تجاویز مانگی ہیں، اس سلسلے میں سی ای سی ارکان کو نئے نام اور سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    عہدوں پر تبدیلیوں کے لیے سفارشات بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو ارسال کی جائیں گی، حتمی فیصلہ دونوں رہنماؤں کی منظوری کے بعد ہوگا۔

    بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں پارٹی کی تنظیم نو دوسرے مرحلے میں ہوگی، ذرایع پی پی کا کہنا ہے کہ سندھ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کی تنظیم نو کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔

  • پیپلز پارٹی کا سندھ میں احتجاج، بلاول بھٹو کا نثار کھوڑو کو پذیرائی کا فون

    پیپلز پارٹی کا سندھ میں احتجاج، بلاول بھٹو کا نثار کھوڑو کو پذیرائی کا فون

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی باتیں کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں، سندھ کے کسی شہر کو اسلام آباد کی کالونی نہیں بننے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی پریس کلب کے باہر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت کراچی پر وفاق کے قبضے اور سندھ کے بٹوارے کے خلاف احتجاج کیا گیا، رہنماؤں نے کہا کہ سندھ توڑنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

    پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو دھمکیاں نہ دی جائیں، اور قبضے کی باتیں بھی نہ کی جائیں، بہ صورت دیگر پیپلز پارٹی کالا باغ ڈیم اور ایم آر ڈی سے بڑی تحریک چلائے گی۔

    کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کچھ لوگوں نے ایک بار پھر سندھ میں نئے صوبے کی بات کی ہے، یہ لوگ نفرتیں پھیلا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کرے گی تو نہ ایم کیو ایم کو مانتے ہیں نہ ایم کیو ایم کی سیاست کو تسلیم کرتے ہیں۔

    کراچی میں 2 ہفتوں کے دوران منصوبے شارٹ لسٹ کر کے کام شروع کر دیا جائے گا: اسد عمر

    دریں اثنا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پارٹی رہنما نثار کھوڑو سے رابطہ کر کے سندھ بھر میں بڑے احتجاجی مظاہروں پر انھیں اور دیگر رہنماؤں کو سراہا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سندھ بھر میں بڑے احتجاجی مظاہرے کرنے پر عہدے داران اور پارٹی کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پارٹی ورکرز سیاسی جماعت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہیں، پورے ملک میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

  • آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے: بلاول بھٹو زرداری

    آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے، پاکستانی قوم اپنی آزادی کا تحفظ کرنا جانتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 74 ویں یوم آزادی پر قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے، ہماری قوم کے نوجوان متحرک اور آزادی کی اہمیت و افادیت سے واقف ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستانی قوم اپنی آزادی کا تحفظ کرنا جانتی ہے، قوم کو یہ عزم تحریک آزادی سے وراثت میں ملا ہے، پاکستان کی تحریک آزادی ایک پر امن سیاسی جدوجہد تھی۔

    آزادی کے نظریات اور مقاصد کے مطابق ملک کا نظام بنارہے ہیں، عمران خان

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا قائد اعظم کی زیر قیادت آبا و اجداد نے سامراج کی زنجیریں توڑی تھیں، تاکہ آئندہ نسلوں کو جبر، مذہبی امتیاز اور زیادتیوں سے محفوظ رکھا جا سکے، تاکہ ہم ووٹ کی طاقت کے ذریعے حکومتوں کا احتساب کر سکیں، اور ہمیں بلا تاخیر انصاف کی فراہمی یقینی ہو۔

    بلاول بھٹو نے کہا دور اندیشی اور خود احتسابی زندہ قوموں کی اوصاف ہوتی ہیں، آٹا، چینی، پٹرول جیسی اشیا آج مافیاز کے کنٹرول میں کیوں ہیں، 74 ویں یوم آزادی پر عوام سوال اٹھا رہے ہیں، سوال ہے بھوک، غربت کے خاتمے پر ریاستی وسائل کیوں خرچ نہیں کیے جا رہے۔

    انھوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ آمریت اور نظریہ ضرورت ہر چند سال بعد سر اٹھا کر سامنے آتے رہتے ہیں، جب تک قانون کے سامنے سب برابر نہیں ہوں گے ملک بحرانوں کا شکار رہے گا۔