Tag: پی پی پی

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نےجےآئی ٹی میں شامل172افراد کی فہرست جاری کر دی ہے ، اس فہرست میں سابق صدر کا نام 24 ویں نمبر پر ہے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا نام بھی اسی فہرست میں شامل ہے۔

    ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں میں آصف زرداری،بلاول بھٹو،فریال تالپورکےنام شامل ہیں جبکہ عبدالغنی انصاری اورعبدالغنی ماجد سرفہرست ہیں۔

    فہرست میں صوبائی وزیرامتیازشیخ،حسین لوائی،ڈاکٹردنشاایچ انکل سریا،منصورقادرکاکا،مکیش چاؤلہ،محمداعجازہارون کےنام شامل ہیں۔

    سندھ بینک کےچیئرمین بلال شیخ ، سندھ بینک منیجرثروت عظیم،ندیم الطاف اور نیشنل بینک کےندیم انورالیاس شامل ہیں۔اومنی گروپ کی نازلی مجیداورنمرمجیدخواجہ اور محمدعارف خان بھی فہرست میں شامل ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ناصراحمدشیخ،سیکریٹری انڈسٹریزضمیرحیدر،قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی طاہرمحمود کانام بھی ای سی ایل میں ڈال دیاگیا ہے، ایگزیکٹیوڈائریکٹرایس ای سی پی عابدحسین اور سمٹ بینک کےضمیراسماعیل بھی اس لسٹ میں شامل ہیں۔

    قائم مقام صدرسمٹ بینک احسن رضادرانی،سیکریٹری توانائی آغاواصف شامل، ڈپٹی کمشنرملیرقاضی جان محمدکانام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔

    حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کے نامزد 172 لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں گے، جو لوگ کہتے تھے کہ وہ جے آئی ٹی کو سنجیدہ نہیں لیتے اب سنجیدہ لیں گے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ احتساب کا عمل بلا امتیاز اور بلا تفریق جاری رہے گا۔ منی لانڈرنگ کے لیے عوامی عہدوں کا استعمال کیا گیا۔ آصف زداری کو معلوم ہوجائے گا یہ پرانا پاکستان نہیں ہے، ایک ایک روپے کا حساب لیا جائے گا، احتساب کا عمل چلتا رہے گا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے5ستمبر کو جے آئی ٹی تشکیل دی تاکہ جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی تفتیش کی جاسکے، جے آئی ٹی میں نیب، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور آئی ایس آئی نے تحقیقات کیں۔

    جےآئی ٹی نے885افراد کو سمن جاری کیا جس کے بعد767افراد اس کےروبرو پیش ہوئے، جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے۔

    اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری اور خاندان کے ہوائی سفر پر12.82ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی۔

    مزید پڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری کو نوٹس جاری، اومنی گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم

    بلٹ پروف ٹرک کے لیے14.6ملین روپے خرچ کیے گئے، نوڈیرو میں پریزیڈنٹ ہاؤس پر42ملین روپے خرچ ہوئے، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، زرداری خاندان نے جیٹ چاپر پر نو بار سفر کیا جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    زرداری خاندان نے باہر سے گاڑیاں منگوانے پرجعلی اکاؤنٹس سے37ملین ڈیوٹی ادا کی آصف زرداری کو اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے265 ملین ادائیگی کی گئی، فریال تالپورکو241ملین کی رقم اومنی ملز کےاکاؤنٹ سے دی گئی۔

  • پی پی رہنما شوکت بسرا کی عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی میں شمولیت

    پی پی رہنما شوکت بسرا کی عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی میں شمولیت

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما شوکت بسرا نے وزیرِ اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں پاکستان تحریکِ انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما شوکت بسرا نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، شوکت بسرا نے وزیرِ اعظم عمران خان سے وزیرِ اعظم آفس میں ملاقات بھی کی۔

    [bs-quote quote=”جہانگیر ترین نے پنجاب اسمبلی کے سابق رکن شوکت بسرا کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم کے ساتھ شوکت بسرا کی ملاقات کے دوران پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین بھی موجود تھے، جہانگیر ترین نے پنجاب اسمبلی کے سابق رکن شوکت بسرا کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔

    شوکت بسرا کی پارٹی میں شمولیت پر وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا، وزیرِ اعظم نے ملکی سیاست میں شوکت بسرا کے کردار کو سراہا۔

    ملاقات کے دوران وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ شوکت بسرا پاکستان تحریکِ انصاف کے پلیٹ فارم سے اپنی سیاسی خدمات جاری رکھیں گے۔

    شوکت بسرا نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ٹکٹ یا عہدے کے لیے نہیں آیا، عمران خان کے وژن سے متاثر ہو کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    واضح رہے کہ شوکت بسرا کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر چند ماہ قبل پیپلز پارٹی نے نکال دیا تھا، رواں برس کراچی میں اگست میں پاکستان پیپلز پارٹی کے تین رہنماؤں نے اپنی پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

  • شہبازشریف کو جیل میں ڈالنے کے پیچھے رانا مشہود کا بیان ہے: نبیل گبول

    شہبازشریف کو جیل میں ڈالنے کے پیچھے رانا مشہود کا بیان ہے: نبیل گبول

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کو جیل میں ڈالنے کے پیچھے رانا مشہود کا بیان ہے، ن لیگ سے ہماری یکسوئی پہلے سے تھی، ماضی میں کچھ غلط فہمی بھی ہوئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، نبیل گبول کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے وعدہ معاف گواہ بننے کی پارلیمانی تحقیقات ہونی چاہئیں، ہم نے یہ نہیں کہا ہم پر ہاتھ مت ڈالیں، قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے گرفتار کرتے ہیں پھر تحقیقات شروع کرتے ہیں یہ غلط ہے، کرپشن پر لوگ تو گرفتار ہوتے ہیں لیکن ریکوری نہیں ہوتی، پاکستان میں کرپشن ہوئی ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔

    صبح تک اپوزیشن کی جانب سے اعتزاز احسن کے نام کا اعلان ہوسکتا ہے: نبیل گبول

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب سے ملاقات نہیں کی جانی چاہئے، احتساب اور گرفتاریاں بلاتفریق ہونی چاہئیں، پی ٹی آئی کے لوگوں کو کیوں نہیں پکڑا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج تاریخ کی مضبوط ترین اپوزیشن ہے، پاکستان میں اس وقت بہت سے بحران ہیں، اپوزیشن کو ایک ہونا چاہئے، اپوزیشن جب بھی چاہے حکومت کو گراسکتے ہیں۔

    پوچھے گئے سوال پر نبیل گبول کا کہنا تھا کہ عمران خان کو وزیراعظم بنانے والے 4 سیٹوں والے ان سے ناراض ہیں، وزیراعظم کے اتحادی آج ان سے ناراض ہیں اور ہم سے ملے بھی ہیں، وزیراعظم سے کون ناراض ہے یہ ابھی نہیں بتانا چاہتا۔

  • پیپلز پارٹی صدر کے کردار پر نظر رکھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    پیپلز پارٹی صدر کے کردار پر نظر رکھے گی، بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عارف علوی کو صدرِ پاکستان منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور کہا کہ پی پی صدر کی حیثیت سے ان کے کردار پر نظر رکھے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے امید ظاہر کی کہ صدرِ پاکستان عارف علوی ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔

    بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’تحریکِ انصاف کی قیادت نے پارلیمان اور ریاستی اداروں کی حیثیت کو گھٹایا ہے، قیادت کو ماضی کے کردار سے خود کو دور کرنا ہوگا۔‘

    چیئرمین پی پی نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کو اس کی حیثیت دینے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے، جو 2018 کے انتخابات میں بد عنوانیوں کی تحقیقات کرے۔

    بلاول بھٹو نے الیکشن کمیشن سے جاری فارم 45 کا فارنزک آڈٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ آر ٹی ایس کے فیل ہونے کی بھی تحقیقات کرائی جائیں۔


    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے


    خیال رہے کہ آج ملک میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی پی پی کے اعتزاز احسن اور اپوزیشن کے مولانا فضل الرحمان کو شکست دیتے ہوئے تیرہویں صدرِ مملکت منتخب ہوگئے ہیں۔

  • پی پی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ڈیڈ لاک برقرار

    پی پی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، ڈیڈ لاک برقرار

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما راجا پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ کوشش کی جارہی ہے، متفقہ صدارتی امیدوار کے معاملے کا کوئی درمیانی راستہ نکل آئے.

    ان خیالات کا اظہارا نھوں‌ نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    راجا پرویز اشرف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے آج ملاقات کی ہے، کوشش ہے صدارتی امیدوار کے معاملے کا مثبت حل نکالا جائے، صدارتی انتخاب کے لئے گفت وشنید جاری ہے.

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف زرداری اور اعتزاز احسن سے ذاتی تعلقات ہیں، خواہش ہے صدارتی انتخاب کے لئے اپوزیشن کا متفقہ امیدوار ہو.


    اعتزاز احسن ہی صدارتی امیدوار ہوں‌ گے، پیپلزپارٹی ڈٹ گئی، مولانا فضل الرحمان سے معذرت کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک نکتہ طے ہونا باقی ہے کہ اپوزیشن کامشترکہ امیدوارکیسےلایا جائے، امید ہے کہ دو روز میں معاملے پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا.

    یاد رہے کہ آج آصف زرداری کی زیرصدارت پیپلزپارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا تھا، جس میں‌ تمام ارکان کی جانب سے اعتزازاحسن کا نام واپس لینے کی مخالفت کی گئی.

    پی پی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمان سے باضابطہ معذرت کر لی جائے، جس کے بعد پی پی وفد نے مولانا سے ملاقات کی۔

  • فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے: فرحت اللہ بابر

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو بتایا دیا ہے کہ صدارتی انتخابات میں مولانا فضل الرحمٰن کی حمایت نہیں کرسکتے، پی پی اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف زرداری سے اپنے لیے حمایت مانگی۔

    رہنما پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ ملاقات میں فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کر سکتے، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے ہی امیدوار کو ووٹ دے گی، کل پارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوگا، لہذا فیصلہ کل کریں گے۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن ہی ہوں گے، اعتزاز احسن کی ذات پر کسی کو اعتراض نہیں۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ن لیگ سے مذاکرات کریں۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی صورتحال مشکل ہوگئی لیکن نا امیدی نہیں ہے، اپوزیشن جماعتوں کو ایک الائنس کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی الائنس نہیں، ہمارا منشور مختلف ہے، اپوزیشن میں موجود ہر جماعت اپنا منشور رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں۔

  • وفاق کے بعد پنجاب میں بھی ن لیگ کی مشکل میں اضافہ، پیپلز پارٹی کا حمایت سے انکار

    وفاق کے بعد پنجاب میں بھی ن لیگ کی مشکل میں اضافہ، پیپلز پارٹی کا حمایت سے انکار

    لاہور: وفاق کے بعد پنجاب میں بھی مسلم لیگ ن کی مشکل میں اضافہ ہو گیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے صوبائی اسمبلی میں بھی حمایت سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پی پی کے صوبائی پارلیمانی رہنما حسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ن لیگ کو پنجاب میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹ نہ دیا جائے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا ’ہم نہ مسلم لیگ ن کو ووٹ دیں گے نہ ہی پی ٹی آئی کو، دونوں میں کوئی فرق نہیں، یہ جمہوریت سے ناواقف پارٹیاں ہیں۔‘

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چوہدری منظور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔

    شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ’وزارتِ عظمیٰ کے لیے ن لیگ کو 3 دن پہلے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا، ان سے کہہ دیا تھا کہ شہباز شریف کو ووٹ نہیں دیں گے۔‘

    پیپلز پارٹی کے ترجمان نے اپوزیشن جماعتوں بالخصوص مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن صرف انتخابات میں دھاندلی کے پوائنٹ پر اکھٹی ہوئی ہے۔

  • شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور

    شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چوہدری منظور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ’وزارتِ عظمیٰ کے لیے ن لیگ کو 3 دن پہلے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا، ان سے کہہ دیا تھا کہ شہباز شریف کو ووٹ نہیں دیں گے۔‘

    چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے فی الحال کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا، مرضی کا امیدوار نہ ہوا تو ممکن ہے ووٹنگ میں حصہ ہی نہ لیں۔

    پی پی ترجمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کو پارلیمنٹ لانے میں اپنا کردار ادا کیا، ہم نے بندے توڑنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی، ہم چاہتے ہیں کہ سسٹم کو مسائل ختم کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔

    چوہدری منظور نے آج قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے موقع پر احتجاج کے حوالے سے کہا ’ن لیگ کے احتجاج کے طریقۂ کار سے پیپلز پارٹی کو اختلاف ہے، نشستوں پر بیٹھ کر احتجاج کیا جانا چاہیے تھا۔‘

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا الائنس غیر فطری ہے: شاہ محمود قریشی


    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ابھی صرف ایک پوائنٹ پر اکھٹی ہوئی ہے، یہ پوائنٹ ہے انتخابات میں دھاندلی، ہمارا اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہے۔

    چوہدری منظور نے نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی طے کرلے کہ سابق وزرائے اعظم کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے، نواز شریف کو فیئر ٹرائل ملا ہے، فیصلے سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن میاں صاحب کو ٹرائل فیئر ملا۔

    واضح رہے کہ تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے متعدد بار کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم ن لیگ کا اتحاد غیر فطری ہے، جس پر پی پی کے رہنما نے کہا کہ ان کا ن لیگ کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوا۔

  • نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ

    نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے۔

    پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کرنے والے پیپلز پارٹی کے وفد میں خورشید شاہ، شیری رحمان اور نوید قمر شامل تھے، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن کے وفد کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے وفد میں فواد چوہدری، اسد قیصر، عمر ایوب اور ریاض فتیانہ شامل تھے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینئر ترین پارلیمنٹرینز کو اسپیکر بنانا چاہیے، انھوں نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’سینئر ترین پارلیمنٹرین میں اور نوید قمرہیں۔‘

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے استحکام کے لیے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم کوشش کریں گے کہ پارلیمنٹ بہتر انداز میں چلایا جائے۔

    سید خورشید نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نئی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ملکی مفادات میں قانون سازی کی حمایت کرے گی، سب کو آ کر پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    خورشید شاہ اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد، کامیابی کے لیے رابطے شروع

    قبل ازیں پاکستان تحریکِ انصاف نے مذاکرات میں پیپلز پارٹی سے درخواست کی کہ وہ قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ کے لیے سید خورشید شاہ کو پی ٹی آئی کے اسد قیصر کے حق میں دست بردار کرا دیں۔

    خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وفد نے مذاق میں اسپیکر کے انتخاب پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر کے لیے کسی سینئر پارلیمنٹیرین ہی کو منتخب کرنا چاہیے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ ن، ایم ایم اے اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی خورشید شاہ کی حمایت کر دی ہے، امید ہے کہ وہ اسد قیصر کے خلاف اسپیکر کا انتخاب لڑیں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا دھاندلی پر ایوان میں احتجاج کا فیصلہ: آئینی اداروں کا احترام کرتے رہیں گے، بلاول

    پیپلز پارٹی کا دھاندلی پر ایوان میں احتجاج کا فیصلہ: آئینی اداروں کا احترام کرتے رہیں گے، بلاول

    کراچی: بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پیپلز پارٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے محاذ پرعوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے اندر رہ کر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ’آئینی اداروں کا احترام کیا اور کرتے رہیں گے، ہم پارلیمانی سیاست پر مکمل یقین رکھتے ہیں، ہم آمریت سے لولی لنگڑی جمہوریت بہتر سمجھتے ہیں، محاذ آرائی مسائل کا حل نہیں بلکہ مذاکرات سے مسائل کا حل نکلتا ہے۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک سوچ کا نام ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا، جمہوریت کی مضبوطی پیپلز پارٹی کی سوچ ہے، پیپلز پارٹی کی طاقت عوام ہے، ہم عوام کی خدمت کرنے پر ہی یقین رکھتے ہیں۔

    کارکنان انتخابات میں بے ضابطگی کے شواہد پارٹی الیکشن سیل کو بھیجیں، بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا، اداروں کو مضبوط کرنے سے ہی جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، ہم محاذ آرائی کی طرف نہیں جائیں گے بلکہ پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے۔