Tag: پی پی چیئرمین

  • مسئلہ کشمیر کا حل اسلامی دنیا کے عزم سے ہاتھ بھر دوری پر ہے: بلاول بھٹو

    مسئلہ کشمیر کا حل اسلامی دنیا کے عزم سے ہاتھ بھر دوری پر ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یوم یک جہتئ کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اسلامی دنیا کے سیاسی عزم اور عالمی ضمیر کے جاگنے سے ہاتھ بھر کی دوری پر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی چیئرمین نے اپنے پیغام میں حق خود ارادیت کے لیے بدترین جبر کا سامنا کرنے والی کشمیری عوام کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا میں کشمیر کے ہزاروں شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، مسئلہ کشمیر کا واحد حل یو این قراردادوں کی روشنی میں ہے، دنیا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ذمہ داری سے مزید پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔

    انھوں نے کہا کہ پی پی کشمیر کی آزادی تک بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھاتی رہے گی اور دنیا کا ضمیر جھنجھوڑتی رہے گی۔

    دنیا بھر میں آج یوم یک جہتی کشمیر منایا جا رہا ہے، پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج کے دن پاکستان کا ہر شہر، گلی، گاوَں ایک آواز ہو چکے ہیں، ہم سب اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں، پاکستانی قوم کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، شہید بھٹو نے ہر عالمی فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑا، یوم یک جہتی کشمیر کا فیصلہ بھی شہید بے نظیر بھٹو کی حکومت نے کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ جنت نظیر وادی میں 185 دنوں سے لاک ڈاؤن جاری ہے، نہتے کشمیریوں پر مودی کے مظالم عالمی ضمیر پر بوجھ ہیں، کشمیریوں کی سات دہائیوں سے جاری جدوجہد کو بھارت دبانے میں ہمیشہ ناکام ہوا۔

  • آرمی ایکٹ ترمیمی بل دفاعی کمیٹی کو جانا اہم کامیابی ہے: بلاول بھٹو

    آرمی ایکٹ ترمیمی بل دفاعی کمیٹی کو جانا اہم کامیابی ہے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کا دفاعی کمیٹی کو جانا اہم کامیابی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کا دفاعی کمیٹی کو جانا اہم کامیابی ہے، یہ بل ڈیفنس کمیٹی جائے بغیر پاس ہوتا تو اچھا قدم نہ ہوتا، جب یہ عمل پارلیمان سے مکمل ہو جائے گا تو ابہام بھی نہیں رہے گا۔

    قبل ازیں، انھوں نے کہا تھا کہ آرمی ایکٹ بل کو پارلیمانی طریقہ کار کے مطابق لایا جانا چاہیے، ہم پھر سے وہی غلطیاں دہرا رہے ہیں جو نوٹیفکیشن کے وقت کی تھیں۔ ن لیگ اور پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ پارلیمانی طریقہ کار ایک طرف رکھ کر بل پاس کیا جائے، اس سے نہ صرف ہمارے بلکہ پاک فوج کے ادارے کو بھی نقصان ہوگا اور ہم ماضی کی غلطیاں دہرائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ نازک معاملہ ہے، ہم سیاست نہیں کرنا چاہتے، بلکہ اپنا جمہوری کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، حکومت اور حزب اختلاف ہماری حمایت چاہتے ہیں تو پارلیمانی طریقہ کار اپنائیں۔ حکومت سے امید ہے کہ بل کو دفاع کی کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  آرمی ایکٹ بل کا معاملہ، حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کامیاب

    بلاول بھٹو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف کے لکھے گئے خط کا مجھے علم نہیں، قائد حزب اختلاف کو اس معاملے پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ نیب آرڈیننس کے معاملے پر انھوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اصولی مؤقف کو مان رہی ہے ، نیب متنازع اور آمر کا بنایا ادارہ ہے، یہ ایک کالا قانون ہے اس کو ہمیں ختم کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، بل وفاقی وزیر پرویز خٹک نے پیش کیا، پاکستان ایئر فورس ایکٹ ترمیمی بل اور پاکستان بحریہ ایکٹ ترمیمی بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی نے تینوں بل قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بھجوا دیے۔

  • جیالوں کا کام عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنا ہے: بلاول بھٹو

    جیالوں کا کام عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنا ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جیالوں کا کام عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنا ہے، جیالے شب و روز خدمت کا سفر جاری رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے چیئرمین ضلع کونسل سلمان عبداللہ مراد نے ملاقات کی، جس میں انھوں نے پارٹی قیادت کو درپیش مسائل سے متعلق بریفنگ دی۔

    پارٹی چیئرمین نے کہا کہ ہر جیالے کا یہ کام ہے کہ وہ عام آدمی کے معیار زندگی کی بہتری کے لیے کام کرے۔

    دریں اثنا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی ایک خصوصی پیغام جاری کیا، انھوں نے ٹویٹ میں لکھا ’میرا سوال اپنی جگہ موجود ہے، کیا آپ کو تبدیلی پسند آئی؟‘

    بلاول بھٹو نے 18 اگست 2019 کے اپنے بیان کا ویڈیو کلپ شیئر کر کے سوال دہرایا، ان کا سوال تھا کہ کیا عوام کو تبدیلی پسند آئی۔ انھوں نے مزید لکھا کہ اب نہ امپائر کی انگلی اٹھے گی نہ جعلی تبدیلی آئے گی، بلکہ صرف عوام کی مرضی چلے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سراج الحق کا بلاول بھٹو سے رابطہ، آصف زرداری کی صحت دریافت کی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پمز اسپتال اسلام آباد میں اپنے والد آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی تھی، پارٹی ذرایع نے بتایا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے درمیاں ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا، بلاول بھٹو نے کور کمیٹی کے فیصلوں سے متعلق آصف زرداری کو آگاہ کیا تھا۔

  • وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی، سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں تو مسائل کا حل نکال سکتی ہیں، وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں پمز اسپتال میں آصف زرداری کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں اختلافات کے باوجود مل کر کام کرنا چاہیے، امید ہے کہ دھرنے سے متعلق اے پی سی کے معاہدے پر سب قائم رہیں گے، جمہوری طریقے سے مارچ چلتا رہا تو امید ہے سب خیریت رہے گی، حکومت نے غیر جمہوری طریقہ اپنایا تو ہم بھی لائحہ عمل طے کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا جمہوریت مذاق بن چکا ہے، ایسی صورت حال میں ہم احتجاج کے لیے مجبور ہیں، حکومت کے اقدامات کے پیش نظر جمہوری قوتیں بھی انتہائی قدم اٹھا رہی ہیں، ابھی تو یہ سفرشروع ہوا ہے، بہت کچھ ہونے والا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے اپنے والد کی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں، یہ ان کا حق ہے، انھیں جیل میں طبی سہولتیں نہیں دی گئیں، ہمیں آصف زرداری کی مکمل ٹیسٹ رپورٹ دکھائی جائیں، اس بات پر مطمئن ہیں کہ وہ اسپتال میں ہیں۔

    بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا ڈاکٹرز کی جو سہولت نواز شریف کو دی گئی ہے ہمیں بھی دی جائے، ہم نے ابھی تک کوئی فیملی ڈاکٹر میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا، حکومتی ڈاکٹرز اور جیل کے ڈاکٹر پر انحصار کر رہے ہیں جو دباؤ میں آ سکتے ہیں، آصف زرداری کو طبی سہولتوں سے متعلق عدالتی حکم پر عمل ہونا چاہیے۔

    انھوں نے شکوہ کیا کہ نواز شریف کو سزا ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا، آصف زرداری کے خلاف ابھی کیس چل رہا ہے پھر بھی گرفتار کیا گیا، ہم سے آئینی، جمہوری اور قانونی حق بھی چھینے جا رہے ہیں، ہماری قیادت اور ن لیگی قیادت کی جانوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے۔

  • تھر کول ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا: بلاول بھٹو

    تھر کول ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا: بلاول بھٹو

    تھرپارکر: پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر کول بلاک ٹو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے تھر کول میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو کامیابی سے متعارف کرایا، یہی ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا خطاب میں کہا کہ ہم تھر کول منصوبے سے مقامی لوگوں کو حق پہنچا رہے ہیں، پی پی سمجھتی ہے تھر کا کوئلہ پاکستان کا ہے لیکن پہلے تھر کے لوگوں کا ہے، جو لوگ اس گاؤں میں رہتے ہیں ان کا اس کمپنی میں شیئر ہوگا، چاہے کمپنی نفع میں ہو یا نقصان میں تھر کے لوگوں کو حق ملتا رہے گا۔

    انھوں نے کہا کہ تھر کول میں عوام کو روزگار کے مواقع دیے گئے ہیں، عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن ادھر ایک وزیر کہتا ہے ادارے بند کر رہے ہیں، روزگار کے لیے ہماری طرف نہ دیکھیں، ہمارے عوام محنتی ہیں، وہ جانتے ہیں کہ کام کیسے کرنا ہے، پیپلز پارٹی موجودہ معاشی صورت حال میں بھی کام کر رہی ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے کام کا انداز مختلف ہے، پی پی غریب طبقے کا ہمیشہ خیال رکھتی ہے، سندھ اینگرو کول مائن کمپنی نے اپنا کام کر دکھایا ہے، وزیر اعظم نے 50 لاکھ گھر کا وعدہ کیا تھا مگر وفا نہ ہوا، مجھے خوشی ہے کہ مقامی لوگوں تک ان کا حق پہنچا رہا ہوں۔

    تازہ ترین:  بلاول بھٹو نوازشریف کی علالت کی خبروں پر فکر مند

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کرنے پر یقین رکھتی ہے، تھر کے عوام کو ان کا حق پہنچاتے رہیں گے، تھر کول منصوبے پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کام ہو رہا ہے، اور سندھ حکومت کا یہ ماڈل جدید ہے۔

    دریں اثنا، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام کوٹ میں تھر کول مائننگ کے منافع کے شیئرز مقامی افراد میں تقسیم کیے۔

    واضح رہے کہ آج بلاول بھٹو نے نواز شریف کی علالت سے متعلق حکومتی رویے پر سخت تنقید کی تھی، انھوں نے کہا کہ آصف زرداری یا نواز شریف کو کچھ ہوا تو پرچا حکومت کے خلاف کٹے گا، چیئرمین نیب پر بھی ذمہ داری آئے گی، وزیر اعظم نے دھرنے کے لیے کھانا اور کنٹینر دینے کا وعدہ کیا تھا، اب بندوبست کریں۔

  • فضل الرحمان بلاول بھٹو ملاقات بے نتیجہ، پی پی چیئرمین میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ

    فضل الرحمان بلاول بھٹو ملاقات بے نتیجہ، پی پی چیئرمین میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ

    اسلام آباد: آزادی مارچ سے متعلق اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان میں اہم بیٹھک ہوئی.

    اس ملاقات میں راجا پرویزاشرف، قمر زمان کائرہ، مصطفی نواز کھوکھر، فرحت اللہ بابر اور نوید قمربھی شریک ہوئے.

    دونوں رہنماؤں میں آزادی مارچ اور دھرنے اور ممکنہ لاک ڈان پر پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی، پیپلزپارٹی اورجے یو آئی ف کے درمیان کوئی فارمولا طے نہیں ہوسکا.

    ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو زرداری میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہوگئے.

    خیال رہے کہ آج میاں نواز شریف اور شہباز  شریف کی کوٹ لکھپت میں‌ ملاقات ہوئی تھی، جس میں نواز شریف نے ہدایت کی پیپلز پارٹی کی مارچ میں شرکت لازمی بنائی جائے.

    اس موقع پر شہباز شریف نے مارچ میں پارٹی کی قیادت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ صحت اس کی اجازت نہیں دیتی.

  • کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے: بلاول بھٹو

    کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے، سندھ میں دباؤ ڈال کر کٹھ پتلی حکومت لائی جا رہی ہے لیکن ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں ہونے والے ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی قیادت پر جعلی کیسز ڈال کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، زرداری نے پہلے بھی جیل میں وقت گزارا، اب بھی گزار لیں گے، فریال تالپور کا پروڈکشن آرڈر روک کر ہمیں نہیں دبایا جا سکتا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ جس کو گرفتار کرنا ہے کر لو، ہم اصولی مؤقف پر سمجھوتا نہیں کریں گے، یہ ایک سال سے ہماری حکومت گرانے میں لگے ہیں لیکن اب تک ناکام ہیں، سیاسی مخالفین پر مقدمات بنانا غیر جمہوری قوتوں کی پرانی عادت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاق کی ناکامی کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں، سندھ کی گیس، کے پی کے ہائیڈل پاور پر نا انصافی کی جا رہی ہے، کبھی سندھ اور کراچی کو الگ کرنے کی بات کی جا رہی ہے، سندھ کے 3 اسپتال چھینے، پریشان ہو کر واپس کر دیے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    بلاول کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری قوتوں کو 18 ویں ترمیم برداشت نہیں ہو رہی، ماضی کی طرح آج بھی وفاق خطرے میں ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو نے سرزمین بے آئین کو آئین دیا، بے بس عوام کو ووٹ کی طاقت دی، بے نظیر دہشت گرد حملے کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں، آصف زرداری نے 18 ویں ترمیم کر کے 73 کا آئین بحال کیا اور صوبوں کو خود مختاری دلوائی۔

  • بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    حیدر آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی مخالفت میں حدیں پار کر دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کل بنگلہ دیش بنا تھا، اگر حکومت کی موجودہ روش نہ بدلی تو سندھو دیش، سرائیکی دیش اور پختونوں کا دیش بھی بن سکتا ہے۔

    انھوں نے اپنی حکومت کی کارکردگی کا ملبہ وفاق پر ڈالتے ہوئے آرٹیکل 149 (4) کے تناظر میں کہا کہ وفاق کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، یہ سازش کام یاب نہیں ہونے دیں گے، حکومت نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، ملک کو آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے عمران خان کو جانا پڑے گا۔

    جاننے کے لیے کلک کریں:  آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 (4) آخر ہے کیا؟

    بلاول بھٹو نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عاید کیا کہ پہلے ہمارے وسائل اور حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا، پھر ہمارا پانی روکا گیا، اس کے بعد قدرتی گیس کا حصہ نہ دے کر صوبے کا معاشی قتل تک کر دیا اور اب صوبے کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو نے سندھ کے شہر دادو میں بٹ سرائی میں فیاض بٹ سے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کراچی کو سندھ سے علیحدہ کرنے کی سوچ ایک خطرناک سازش ہے۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی نے پہلے ہی اس کو رد کر دیا ہے، وفاق کی جانب سے مذکورہ آرٹیکل کا استعمال ملک کی وحدانیت کے لیے خطرناک ہے۔

  • بلاول بھٹو نے آصف زرداری کی صحت پر تشویش کا اظہار کر دیا

    بلاول بھٹو نے آصف زرداری کی صحت پر تشویش کا اظہار کر دیا

    راولپنڈی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے والد آصف علی زرداری کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹرز نے آصف زرداری کو اسپتال بھیجنے کا مشورہ دیا، لیکن علاج میں غفلت برتی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ڈاکٹرز نے آصف زرداری کو اسپتال بھیجنے کا مشورہ دیا ہے لیکن آصف زرداری کے حوالے سے ڈاکٹرز کی تجاویز پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میری جماعت اور خاندان کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، سیاسی مخالفین کی عورتوں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے، آصف زرداری اور فریال تالپور کو کوئی سزا نہیں ہوئی، فریال تالپور کو اسپتال سے جیل غیر قانون طریقے سے لایا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا دین بھی ہمیں سکھاتا ہے کہ عورت کا احترام کرنا چاہیے، کسی دباؤ کی وجہ سے ہم اپنا نظریہ نہیں بدلیں گے۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  ویسٹ مینجمنٹ کرپشن کیس، نیب کا تحقیقات کیلیےشہباز شریف کے گھرٹیم بھیجنے کا فیصلہ

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آمروں کا مقابلہ کر کے انھیں اقتدار سے ہٹایا، 18 ویں ترمیم پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، پیپلز پارٹی ماضی میں بھی یہ سب دیکھ چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو ظلم پاکستان کے عوام سے ہو رہا ہے وہ برداشت نہیں کیا جائے گا، کسانوں اور غریبوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، ٹیکسوں کا طوفان کھڑا کر کے عوام پر مزید ظلم کیا جا رہا ہے۔

  • بلاول بھٹو کی ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کی شدید مذمت

    بلاول بھٹو کی ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کی شدید مذمت

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں پی پی چیئرمین نے بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بیان میں کہا کہ ایل او سی پر شہید ہونے والے اہل کار قوم کے ہیرو ہیں۔ پی پی چیئرمین نے شہید اہل کاروں کے بلند درجات کے لیے دعا بھی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے مودی ہتھکنڈے ناکام ہوں گے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔

    واضح رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے ہیں، جس کے جواب میں پاک فوج کی بھرپور اور مؤثر کارروائی میں 5 بھارتی فوجی مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل کا ٹویٹر کے ذریعے کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت نے ایل او سی پر فائرنگ بڑھا دی ہے، اور بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزیوں میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔