Tag: پی پی کی خبریں

  • شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

    شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

    کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، شرجیل میمن کے اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے اثاثے اصل میں کتنے تھے اور ظاہر کتنے کیے گئے، اے آر وائی نیوز نے نیب کی تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر لی۔

    رپورٹ کے مطابق 2011-18 تک ٹیکس کی مد میں 22 کروڑ 64 لاکھ 61 ہزار 991 روپے آمدن ظاہر کی گئی تھی، اور ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن 28 کروڑ 94 لاکھ 94 ہزار 591 روپے ظاہر کی گئی۔

    ادھر نیب کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن، جائیداد اور اثاثہ جات کی کُل مالیت میں بڑا فرق پایا گیا ہے، شرجیل میمن کی اصل انکم 1 ارب 71 کروڑ 53 لاکھ 60 ہزار 700 روپے ہے۔

    اصل اور ظاہری مالیت میں 1 ارب 42 کروڑ 58 لاکھ 66 ہزار 109 روپے کا بڑا فرق نکل آیا ہے، تحقیقات میں ملزم پر بد عنوانی اور کرپشن میں مسلسل ملوث ہونا پایا گیا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزم شرجیل میمن کے خلاف نیب کی دفعہ سیکشن 9 اے وی 1999 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    بتایا گیا کہ ملزم شرجیل میمن کے بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثہ جات ہیں، سابق وزیر دبئی میں کئی فلیٹس اور ولاز کا بھی مالک ہے، ملزم انٹرنیشنل گلف گروپ میں کاروباری شراکت بھی رکھتا ہے، نیب نے کہا کہ ملزم کے خلاف تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

    دریں اثنا، آج احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    تاہم، نیب کے گواہ کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی، عدالت نے نیب کے گواہ کو حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کیا اور سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

  • امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    امراض قلب کا قومی ادارہ اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں: مراد علی شاہ

    خیر پور: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ این آئی سی وی ڈی اور دیگر اسپتال اب وفاق کے حوالے ہیں، ہم اسپتالوں کو چلانا چاہتے ہیں لیکن مالی بحران کا مسئلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ امراض قلب کا قومی ادارہ اب وفاق کے پاس ہے، جو کچھ ہو رہا ہے وہ عوام کے لیے اچھا نہیں ہو رہا، وفاق کو اللہ ہدایت دے اور ادھر ادھر کی چیزیں چھوڑ کر حکومت کریں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، وفاق کے خلاف احتجاج کا فیصلہ پیپلز پارٹی کی قیادت کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ان کے آئی جی سندھ سے کوئی اختلافات نہیں ہیں، تقرریاں حکومت کا کام ہے، پنجاب میں ہو رہا ہے یہاں کیوں نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    انھوں نے کہا کہ ایڈز کے مریضوں کی تعداد سے متعلق تشویش ہے، حکومت سندھ نے ایڈز سے متعلق فوری اقدامات کیے ہیں، ایچ آئی وی وائرس سے متعلق آگاہی مہم چلانی چاہیے۔

    دریں اثنا ریلوے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شیخ رشید کی بات چھوڑیں ان کی بات نہ کریں، اخباروں میں پڑھا ہے ریلوے میں 2500 ارب کا نقصان ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا کہ امراض قلب کے ادارے میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، اسپتال میں ادویات اور طبی آلات نایاب ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نیوکلیئر معاہدہ نہیں، پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے: خورشید شاہ

    آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نیوکلیئر معاہدہ نہیں، پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے: خورشید شاہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کوئی نیوکلیئر معاہدہ نہیں ہے، اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، پارلیمنٹ میں نہیں لاتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ پارلیمنٹ کو کچھ نہیں سمجھتے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پہلے بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے بنتا تھا، اب بجٹ آئی ایم ایف خود بنا رہی ہے، یہ تبدیلی ہے، ایک طرف عمران خان تیل اور گریس نکلنے کے دعوے کر رہے ہیں، دوسری طرف مشیر کہہ رہا ہے 20 کروڑ ڈالر خرچ کر کے بھی کچھ نہیں نکلا۔

    پی پی رہنما نے مہنگائی کے حوالے سے طنز کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا تیل اتنا نکل گیا ہے کہ یہ ایکسپورٹ بھی ہو سکتا ہے، ڈالر کے اوپر آنے سے قرضوں کا حجم بھی بڑھ گیا ہے، وزیر اعظم نے معیشت کو ایسی جگہ پہنچا دیا جو سب کے لیے چیلنج ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کی دعوت افطار، اہم سیاسی رہنماؤں کی شرکت

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لیے ایک پیج پر ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہا، موجودہ حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا، حکمرانوں کا ایجنڈا عوام کو تباہ و برباد کر کے حکومت کرنے کا ہے۔

    خورشید نے کہا کہ ڈالر کی اڑان ملکی معیشت پر ایک بہت بڑی ضرب ہے، معیشت کی خراب صورت حال حکومت کی ناکامی ہے، اسد عمر اپنی ناکامی کا اظہار کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں‌ حکومت کے خلاف احتجاج کے سلسلے میں‌ اکھٹی ہو رہی ہیں، اس سلسلے میں‌ گزشتہ روز بلاول بھٹو کی جانب سے افطار ڈنر بھی دیا گیا۔

  • بلاول بھٹو پکوڑوں اور پھلوں کی چاٹ سے مہمانوں کی تواضع کریں گے: ذرایع

    بلاول بھٹو پکوڑوں اور پھلوں کی چاٹ سے مہمانوں کی تواضع کریں گے: ذرایع

    اسلام آباد: ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری افطار ڈنر پر بلائے گئے مہمانوں کی روایتی پکوانوں سے تواضع کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی کی جانب سے اسلام آباد میں آج اپوزیشن لیڈرز کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا جا رہا ہے، معلوم ہوا ہے کہ مہمانوں کی تواضح روایتی پکوانوں سے کی جائے گی۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے پکوڑوں اور پھلوں کی چاٹ سے روایتی دستر خوان سجایا جائے گا۔

    بلاول بھٹو کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں دیے جانے والے آج کے افطار ڈنر نے سیاسی ماحول میں خاصی ہل چل پیدا کر دی ہے، حکمران جماعت کے ارکان کی جانب سے بھی اسے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    کچھ دیر قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز بھی اس افطار ڈنر میں شرکت کے لیے جاتی امرا سے روانہ ہو چکی ہیں، ن لیگی رہنما پرویز رشید اور مریم اورنگزیب بھی ان کے ہم راہ ہیں۔

    پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے افطار ڈنر کے حوالے سے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں اور ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے کہا کہ بلاول والد کے پیسوں سے افطار ڈنر دے رہے ہیں، پی پی اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ کرپشن بچانے کی نا کام کوشش ہے۔

  • جیل کو اصلاحی گھر بنانے سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے

    جیل کو اصلاحی گھر بنانے سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے

    کراچی: جیل اصلاحات سے متعلق سندھ اسمبلی کا منظور شدہ بل محکمہ قانون کے حوالے کر دیا گیا، محکمہ قانون بل کی منظوری کے لیے اسے گورنر سندھ کو ارسال کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی سے گزشتہ روز جیل اصلاحات کے بل کی منظوری کے بعد آج اسے محکمہ قانون کو بھجوا دیا گیا جو اسے منظوری کے لیے گورنر سندھ کو بھیجے گا۔

    بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ قیدی پر تشدد کرنے اور رشوت لینے والے اہل کار کو 2 سال قید سزا ہوگی، قیدی کو اپنا کھانا خود تیار کرنے کی اجازت ہوگی۔

    منظور شدہ بل کے مطابق جیلوں میں اسکول اور کالج قائم کیے جائیں گے، بی کلاس قیدیوں کو ٹی وی، کمپیوٹر، ایئر کولر، ویڈیو کال کی سہولت ہوگی، قیدیوں کی صحت کے لیے میڈیکل افسرذمہ دار ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ: ڈیڑھ صدی بعد جیل قوانین میں تبدیلی

    بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی تمام بیرکس میں تعلیم بالغاں سینٹر قائم ہوگا، جیل میں اصلاحات کے لیے پالیسی بورڈ کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا، آئی جی جیل کی تقرری کا اختیار سندھ حکومت کو ہوگا۔

    ہر قیدی 3 ماہ کے بعد 24 گھنٹے اپنی بیوی سے ملاقات کر سکے گا، قیدی کے قریبی رشتہ دار کے انتقال پر اسے پیرول پر رہا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ اس بل پر گورنر سندھ کے دستخط کے بعد انگریز کا بنایا گیا ڈیڑھ صدی پرانا قانون ختم ہو جائے گا۔

  • پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے گیس قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا، سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ غربت میں پسے عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے گیس قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے پر پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ غریب عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پہلے ہی دبے ہوئے ہیں، مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکیں گے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے اقدامات سے احتجاج کو ہوا دے رہی ہے، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 45 فی صد اضافے کی سفارش کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عوام پر 175 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، غربت میں پسے عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کر سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافے کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ ماہ رمضان میں عوام کے چولھے ٹھنڈے کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے، اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 47 فی صد تک اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    سوئی ناردرن کے صارفین کے لیے گیس 236 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی ہوگئی ہے، جب کہ سوئی سدرن کے صارفین کا ٹیرف بھی 159 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا ہوگیا ہے۔

    گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق حکومت کی جانب سے نوٹی فیکیشن جاری ہونے کے بعد ہوگا۔

  • آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں: فاروق ایچ نائیک

    آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں: فاروق ایچ نائیک

    اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ آصف زرداری کو نام نہ ہونے کے باوجود نیب دفاتر بلایا جا رہا ہے، ان کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔

    فاروق ایچ نائک کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں آصف زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، الزام لگانا آسان ہوتا ہے لیکن الزام کو ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے۔

    سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ نیب کی جانب سے اب تک ایک ہی ریفرنس دائر کیا گیا ہے، اور اس واحد ریفرنس میں بھی صرف الزام لگایا گیا ہے، آصف زرداری نے چیک پر دستخط کیا نہ اکاؤنٹ ہے، پارک لین میں وہ ڈائریکٹر ہیں نہ شیئر ہولڈر۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2 انکوائریز : آصف زرداری نیب میں پیش ، پوچھ گچھ

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں مقدمے کا فیصلہ ہونے میں وقت لگ جاتا ہے۔ آج پیشی سے متعلق سابق صدر کے وکیل نے بتایا کہ آصف زرداری کو آج کوئی سوال نامہ نہیں دیا گیا۔

    خیال رہے کہ آج سابق صدر آصف زرداری مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225 انکوائریز میں نیب کے سامنے پیش ہوئے، آصف زرداری سے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔

  • ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کو نیب نے 16 مئی کو طلب کر لیا

    ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کو نیب نے 16 مئی کو طلب کر لیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ہریش کمپنی کیس میں آصف علی زرداری کو 16 مئی کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو سولہ مئی کو پھر طلب کر لیا ہے، 9 مئی کو آصف زرداری نیب میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو ہریش کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، 9 مئی کو آصف علی زرداری نے پیش ہونے سے معذرت کی تھی۔

    آصف علی زرداری نے نیب سے 15 روز کی مہلت طلب کی تھی، تاہم نیب نے 15 روز کی مہلت دینے سے انکار کر دیا اور اب آصف زرداری کو 16 مئی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہریش کمپنی کیس: آصف زرداری کی نیب میں پیشی سے معذرت، مہلت مانگ لی

    یاد رہے کہ 9 مئی کو آصف زرداری نے تحریری طور پر درخواست نیب کو بھجوائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ احتساب عدالت میں مصروف ہیں اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔

    نیب کی جانب سے الزام ہے کہ ہریش اینڈ کمپنی نے سندھ اسپیشل انیشی ایٹو سے واٹر سپلائی کا ٹھیکا لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا اور ہریش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔

  • سانحہ 12 مئی: پیپلز پارٹی کے کارکنان کے بغیر آزاد عدلیہ کی جنگ ممکن نہ تھی: بلاول بھٹو

    سانحہ 12 مئی: پیپلز پارٹی کے کارکنان کے بغیر آزاد عدلیہ کی جنگ ممکن نہ تھی: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان کے بغیر آزاد عدلیہ کی جنگ ممکن نہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے سانحہ 12 مئی کی برسی پر پیغام دیتے ہوئے کہا میں 12 مئی سانحے کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ سانحہ 12 مئی کو کراچی میں خون کی ہولی کھیلی گئی جسے بھلانا ممکن نہیں ہے، جیالوں نے عدلیہ آزادی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پی پی پی کارکنان کے بغیر آزاد عدلیہ کی جنگ ممکن نہ تھی، سانحہ 12 مئی میں ملوث کردار عمران خان کی حکومت کا حصہ ہیں، سانحے میں ملوث کرداروں کی وفاقی حکومت پشت پناہی کر رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  12 مئی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن، قاتلوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی: اسفندیار ولی

    یاد رہے 12 مئی 2007 کو سابق معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر کراچی میں مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں درجنوں افراد مار دیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ 12 مئی: مزید ملزمان گرفتار، ڈیڑھ ماہ میں جے آئی ٹی رپورٹ فائنل کرنے کی تیاری

    26 اکتوبر 2017 کو ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی نے سانحہ 12 مئی سمیت دیگر قتل کی وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے عدالت میں بیان حلفی جمع کرایا، جس میں انھوں نے کہا کہ قیادت نے حکم دیا کہ افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کے لیے قتل و غارت گری یا ہنگامہ آرائی کر کے ہر صورت شہر بند کیا جائے۔

  • لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو کی اسمبلی فلور پر حکومت پر سخت تنقید

    لگ رہا ہے آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، بلاول بھٹو کی اسمبلی فلور پر حکومت پر سخت تنقید

    اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید کے تیروں کی بارش کر دی، کہا لگ رہا ہے کہ آئی ایم ایف ہی آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا، پاکستان کے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر بھی آئی ایم ایف کی مرضی سی لگایا گیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا حکومت عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ کیوں چھپا رہی ہے، اگر معاہدہ پارلیمنٹ سے پاس نہیں کرایا گیا تو تسلیم نہیں کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، غریب عوام احتجاج کریں تو جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، یہ کیسا نیا پاکستان ہے، وفاق سے ٹیکس جمع نہیں ہو رہا تو سندھ حکومت سے ہی کچھ سیکھ لے۔

    [bs-quote quote=”اٹھارویں ترمیم سے نہیں وفاق کی نا اہلی سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو زرداری” author_job=”چیئرمین پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ مثبت تنقید ملک کے مفاد میں ہے، نیب گردی، ایف آئی آر اور مخالفین کو جیل بھیجنے کے بجائے اپنا کام کریں، آپ سندھ حکومت سے سیکھیں، ٹیکس کلیکشن کرنا سندھ سے سیکھیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکس نہیں لے سکتے تو کہتے ہیں 18 ویں ترمیم سے وفاق دیوالیہ ہوگیا، سچ تو یہ ہے کہ صوبے وفاقی حکومت کی وجہ سے دیوالیہ ہو رہے ہیں، 18 ویں ترمیم سے نہیں وفاق کی نا اہلی سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کل قومی اسمبلی آئے تھے، ہم امید کر رہے تھے وزیر اعظم پارلیمنٹ اور قوم سے مخاطب ہوں گے لیکن نہیں ہوئے، وزیر اعظم کو پارلیمنٹ اور عوام کو اپنے اقدات پر اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو دہشت گردی، کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا، حکومت دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ اقدام نہیں کر رہی، شدت پسندوں سے تعلق رکھنے والے وزرا کو نکالا جائے۔

    ملک کے عوام دیکھ رہے ہیں حکومت کی کوئی سمت نہیں، ملک کی معیشت کے حالات کی وجہ سے عوام پریشان ہیں، حکومت نے 9 روپے اضافہ کر کے عوام پر پٹرول بم گرایا اور امیروں سے ٹیکس لینے میں ناکام رہی ہے۔