Tag: پی پی کی خبریں

  • لعل شہباز قلندر کے عرس پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے: چیف سیکریٹری سندھ

    لعل شہباز قلندر کے عرس پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے: چیف سیکریٹری سندھ

    کراچی: چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا ہے کہ لعل شہباز قلندر کے 767 ویں سالانہ عرس کے موقعے پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لعل شہباز قلندر کے عرس کے انتظامات سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقدہ ہوا جس میں سیکریٹری اوقاف محمد نواز شیخ، کمشنر حیدر آباد، ڈی آئی جی نعیم شیخ نے بریفنگ دی۔

    اجلاس میں کمشنر حیدرآباد نے بتایا کہ انڈس ہائی وے پر حادثات روکنے اور زائرین کی سہولت اور رہنمائی کے لیے موٹر وے پولیس کے 300 اہل کار، پولیس موبائلیں اور ایمبولینسز موجود ہوں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ سیہون شہر میں مختلف مقامات پر 40 ہیٹ اسٹروک کیمپ اور مختلف کیمپ اسپتال قائم کیے گئے ہیں، 20 ہزار زائرین کی سہولت کے لیے سیہون میں ٹینٹ سٹی بھی قائم کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کرنے کا فیصلہ

    چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ اس مرتبہ لعل شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 25 لاکھ سے زائد زائرین کی آمد متوقع ہے، عرس پر سیکورٹی اوّلین ترجیح ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ درگاہ کے آس پاس تمام تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے، رینجرز، پولیس اور نیوی کی ٹیمیں دریائے سندھ پر موجود ہوں گی۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ زائرین کو واک تھرو گیٹ سے داخل کر کے کلیئر قرار دے کر مزار کی طرف روانہ کیا جائے گا۔

  • 7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی نشوا جیسا واقعہ پیش آیا تھا: مرتضیٰ وہاب کا انکشاف

    7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی نشوا جیسا واقعہ پیش آیا تھا: مرتضیٰ وہاب کا انکشاف

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے ننھی بچی نشوا کے معاملے پر کارروائی کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر آج ایکشن نہیں لیا تو کل سب کو بھگتنا پڑے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نشوا معاملے پر کارروائی اس لیے ضروری ہے کہ آئندہ کسی اور کے ساتھ ایسا نہ ہو۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تفتیش اور ہیلتھ کیئر کمیشن رپورٹ کے بعد اسپتال کے خلاف کارروائی کی جائے گی، نشوا کے معاملے پر ایکشن نہ لیا تو کل ہم سب کو بھی بھگتنا پڑے گا۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ نشوا کیس کی مکمل انکوائری کے بعد کارروائی بہت ضروری ہے، 7 سال پہلے میری والدہ کے ساتھ بھی ایسا واقعہ پیش آیا تھا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ان کی والدہ کے کیس میں بھی ڈاکٹروں اور اسپتال انتظامیہ نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا، آج موقع ملا ہے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے، تاکہ اقدامات کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے واقعات رونما ہونے پر مذمت کرتے ہیں اور بڑی بڑی باتیں کرنے لگ جاتے ہیں، لیکن ان کے روک تھام کے لیے اقدامات نہیں کرتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 2 ہفتوں میں جاری ہوگی: پولیس سرجن

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ نشوا کے والد سے ملے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی خود جا کر ملے تھے، والدین کے مطالبے پر نشوا کو انصاف دلانا چاہتے ہیں، ایک ٹیم وزیر اعلیٰ سندھ نے ہیلتھ کیئر کمیشن کی بنائی تھی، دوسری ٹیم کی یقین دہانی میں کراتا ہوں جو کرمنل تفتیش میں ایف آئی آر کاٹے گی۔

    دریں اثنا، پروگرام بیرسٹر احمد پنسوٹا نے بھی تکنیکی پہلو پر بات کی، انھوں نے کہا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو قوانین کا پتا ہی نہیں، غفلت کے مرتکب اسپتالوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے، قتل بلا سبب کی بہ جائے قتل عمد کی شق عائد ہونی چاہیے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں ڈاکٹرز پر عملی چیک کا فقدان ہے، یہاں پریکٹشنرز کے خلاف ایکشن کی روایت نہیں، میرے ایک کیس میں عدالت نے فیصلہ دیا تھا، ہیلتھ کیئر کمیشن رپورٹ پر جج نے کیس پولیس کو بھجوایا تھا۔

    بیرسٹر نے کہا کہ ڈاکٹر جو قدم اٹھاتا ہے اسے معلوم ہوتا ہے کہ کیا رد عمل آئے گا، ڈاکٹرز کی غفلت پر سزا تجویز کی جانی چاہیے۔

  • عمر ایوب کے بھٹو سے متعلق ریمارکس پر پی پی کا قومی اسمبلی اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ

    عمر ایوب کے بھٹو سے متعلق ریمارکس پر پی پی کا قومی اسمبلی اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرِ توانائی عمر ایوب کے ذوالفقار علی بھٹو سے متعلق ریمارکس پر پیپلز پارٹی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو ایوب خان کو ڈیڈی کہتے تھے۔

    جنرل ایوب خان کے پوتے عمر ایوب کے ریمارکس پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا اور حکومتی بینچوں کے سامنے آ گئے۔

    اپوزیشن ارکان نے احتجاج کے دوران ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، تاہم ن لیگی ارکان نے احتجاج میں ساتھ نہیں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزیروں کو بھی نکالنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

    خیال رہے کہ بلاول بھٹو نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کی اور کہا حکمرانوں کی گالم گلوچ یا نیب گردی سے ہم دبنے والے نہیں، جب ہم ضیا، مشرف اور ایوب جیسے آمروں سے نہیں ڈرے تو یہ کیا چیز ہیں، ہم حکومت کی عوام اور معیشت دشمن پالیسیوں، دھاندلی، چوری اور جھوٹ کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران شور شرابا بھی کیا گیا، حکومتی ارکان نے بینچوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا جس کے بعد اپوزیشن اراکین بھی حکومتی بینچوں کے سامنے آ گئے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

  • حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا: بلاول بھٹو

    حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے ڈاؤ میڈیکل یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں بون میرو ٹرانسپلانٹ یونٹ کا افتتاح کیا، انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا استحقاق ہے کہ وہ جسے چاہے وزیر بنائیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک میں استحکام بہت ضروری ہے، وزیر اعظم جسے چاہے وزیر بنا سکتے ہیں، تاہم وزیر خزانہ کو اچانک ہٹانا بے عزتی کی بات ہے، حکومتی ٹیم میں اہلیت ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے مسترد شخص کو لگایا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا تھا تو پہلے فیصلہ کر لیتے، پی ٹی آئی نے کالعدم تنظیموں کے تعاون سے الیکشن لڑا، پاکستان کے بچوں کا مستقبل بچانے کے لیے انتہا پسندی سے بچنا ہوگا، پہلے ہی کہا تھا وہ ملک نہیں چلا سکتے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان سندھ اور تھر میں بن رہا ہے، سندھ میں ہم اسپتال بنا رہے ہیں، اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے سب کچھ مرکز منتقل کرنے کی سازش ہے، سازشیں نا کام ہوں گی، یہ شہید بھٹو کا آئین ہے، آپ نظام بدلنے کے بجائے خود کو بدلیں۔

    انھوں نے کہا کہ اپنے حقوق وفاق سے چھین کر رہیں گے، وفاق کی جانب سے سندھ کو 50 فی صد کم پیسا ملا ہے، کم پیسے کے با وجود عوام کی خدمت کرتے رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے لڑکی انتقال کرگئیگے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے صحت کے شعبے کا اسٹرکچر کچھ کم زور ہے، اسے مزید بہتر کرنا ہے، پبلک سیکٹر میں کڈنی، لیور اور بون میرو سینٹرز کا قیام کام یابی ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گمبٹ میں جو اسپتال قائم ہوا وہ سندھ حکومت کی کامیابی ہے، اسی طرح جے پی ایم سی (جناح اسپتال) کی بہتری اور سائبر نائف سینٹر قائم ہونا بھی ایک کام یابی ہے، ہم نے سندھ کے ہر سرکاری اسپتال کو بہتر سے بہتر بنانا ہے۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے شعبہ صحت میں بھرپور کام کیا ہے، ہم پرائمری صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، خدمات کے باعث سندھ کے عوام نے تیسری مرتبہ ہمیں منتخب کیا۔

  • کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے تسلیم کر لیا ہے کہ شہر کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، انھوں نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ ضلع غربی میں کچرے کے ڈھیرہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر بلدیات سعید غنی نے اعتراف کر لیا ہے کہ کراچی کا ضلع غربی کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے۔

    انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلع غربی میں کچرا اٹھانے والی کمپنی نے کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے متعلقہ کمپنی کے خلاف کارروائی کی ہے، ضلع غربی میں کچرا اٹھانے کا کام اب ڈی ایم سی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو اون کرنا ہماری مجبوری ہے: سعید غنی

    یاد رہے کہ ڈیڑھ ہفتے قبل پی پی کے رہنما سعید غنی نے کراچی کو بھارتی شہر ممبئی سے بڑا شہر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی بھی اس کے سامنے کچھ نہیں ہے۔

    صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کو اون کرنا پیپلز پارٹی کی مجبوری ہے، کراچی کو چھوڑنے کی پی پی کے سامنے کوئی چوائس موجود نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    انھوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس پورے صوبے کی وزارت ہے اس لیے کراچی کو اون کرنا مجبوری ہے، اگر شہر کا ہر ادارہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے تو کراچی جیسا بڑا شہر بھی ترقی کرے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے کراچی کچرے کا ڈھیر بن جانے کی وجہ سے خبروں کی زد میں آتا رہا ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے دعوے کر چکے ہیں۔

    پی ٹی آئی سمیت موجودہ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے دعوے کیے۔

  • تھر منصوبہ پاکستان کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کامیابی نہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    تھر منصوبہ پاکستان کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کامیابی نہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر نے پاکستان بدل دیا ہے، تھر منصوبہ ملک کو نیو کلیئر اسٹیٹ بنانے سے کم کام یابی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ نے سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا ’تھر میں ہمیں ڈرایا گیا کہ یہاں پر کوئلہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی جگہ کوئی اور ہوتا تو شاید یو ٹرن لے لیتا۔‘

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سے یہ بھی کہا گیا کہ تھر کے کوئلے میں نمی زیادہ ہے، آپ پیسا برباد کر رہے ہیں، لیکن ہم نے انفرا اسٹرکچر پر 700 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی، شہید بے نظیر بھٹو نے کہا تھا تھر پورے پاکستان کو روشن کرے گا، ہم تھر کو پورے منصوبے میں پارٹنر کی طرح لے کر چل رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ہم نے بے گھر خاندانوں کے لیے ماڈل گاؤں بنائے ہیں، تھر فاؤنڈیشن سے مل کر اسکول بنائے گئے، اسپتال بنا رہے ہیں، منصوبے سے متاثرہ ہر خاندان کو سالانہ ایک لاکھ روپے دیں گے، تعلقہ اسلام کوٹ کو مفت بجلی کی فراہمی پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے پہلے تھر کول پاور پلانٹ کا افتتاح کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ تھر میں یونی ورسٹی کے قیام کے لیے این ای ڈی سے معاونت لی ہے، تعلیم کی فراہمی کے لیے فوری طور پر یونی ورسٹی کا کیمپس کھولا جائے گا۔

    مراد علی شاہ نے کہا ’واضح کرنا چاہتا ہوں کہ 18 ویں ترمیم کہیں نہیں جا رہی، حیرت ہے وہ جماعت جو کہتی تھی صوبوں کو مزید اختیارات ملیں، اختیارات ختم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، سندھ کے دو ٹکڑے کرنے کی باتیں کرتے ہیں، سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کرنے والے خود تقسیم ہو گئے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کا تھر میں یونیورسٹی بنانے کا اعلان

    دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی تقریر پر سندھ اسمبلی میں شور شرابا کیا گیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شور وہ لوگ کر رہے ہیں جو ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے ہیں، ہمارا ایک لیڈر ہے ہم اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ان کی طرح نہیں جو کسی کے دباؤ میں آکر لیڈر ہی بدل لیں۔

    انھوں نے کہا کہ انھیں کراچی کے لوگوں نے ٹھکرا دیا تھا اس لیے اب یہ پی ٹی آئی کے پیچھے چل پڑے ہیں، اب صوبے میں کوئی بھی دہشت گردی نہیں ہے، ہم یہاں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر چکے ہیں، اور یہ اپوزیشن والوں سے برداشت نہیں ہو رہا۔

    مراد علی شاہ نے کہ حکومت نے آکر مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا ہے، لوگوں سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے، مہنگائی ہماری وجہ سے ہے تو آپ وفاق سے ہٹ جائیں۔

  • بلاول بھٹو نے سکھر کے میئر کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا

    بلاول بھٹو نے سکھر کے میئر کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سکھر کے میئر پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی پی بلاول بھٹو اس وقت سکھر کے میئر پر شدید ناراض ہوئے جب وہ بے کار پیسا ضایع کرنے پر بلاول بھٹو کے سوال پر تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    میئر سکھر نے پارٹی کا جھنڈا لگانے پر کثیر رقم خرچ کر دی، جس پر چیئرمین پی پی شدید ناراض ہو گئے، انھوں نے میئر سے پوچھا کہ کیا سکھر شہر کے باسیوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کر دیا ہے؟

    میئر کی جانب سے ’نہیں‘ کا جواب سن کر بلاول بھٹو زرداری نے شدید ناراضی کا اظہار کر دیا، کہا جھنڈا لگانے پر اتنا پیسا کیوں برباد کر رہے ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ ہوگی: بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ان کے پاس فالتو پیسے نہیں ہیں جنھیں اس طرح برباد کر دیا جائے، پیسا عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ آج گھوٹکی میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو پھر پیپلز پارٹی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، ہم سندھ میں یونیورسٹیاں بنانا چاہتے ہیں لیکن وفاق رکاوٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میں خوش ہوں کہ عمران خان سندھ کو اتنا وقت دے رہے ہیں اور یہاں آ کر جلسے کر رہے ہیں، عمران خان سندھ آئیں اور بار بار آئیں لیکن یہاں آ کر عوام کو دھوکا نہ دیں۔

  • کراچی میں کچرے سے 50 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ

    کراچی میں کچرے سے 50 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ

    کراچی: وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے محکمے کے افسران کو کراچی میں کچرے سے 50 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کو جلد از جلد قابل عمل بنانے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ نے اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس میں کہا کہ کراچی میں کچرے سے پچاس میگا واٹ بجلی کے منصوبے کی فیزیبلٹی کو جلد از جلد مکمل کر کے پروجیکٹ پر کام شروع کیا جائے۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے اس منصوبے کی کام یابی کے بعد نئے سرمایہ کار آگے آئیں گے اور کچرے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں سرمایہ لگائیں گے۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ منصوبے سے سے نہ صرف بجلی حاصل ہوگی بلکہ کراچی میں کچرے کو ٹھکانے لگا کر شہر کو صاف ستھرا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

    دریں اثنا، اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں پیدا ہونے والے کچرے سے 300 سے 400 میگا واٹ بجلی بنائی جا سکتی ہے، فی الحال 50 میگا واٹ بجلی بنانے کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے اس منصوبے کی ٹیکنو اکنامک فیزیبیلٹی تکمیل کے مراحل میں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں اب کچرے سے بھی بجلی بنے گی

    پروجیکٹ کی منظوری اور کام یابی کے بعد نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور کچرے سے 400 میگا واٹ بجلی بنانے کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یا نجی شعبے کے تحت شروع ہو سکیں گے۔

    اجلاس میں لانڈھی بھینس کالونی میں گوبر سے بائیو گیس بنانے کے منصوبے پر کام کی ہدایات بھی دی گئیں تا کہ سمندر کو آلودہ کرنے کا باعث بننے والا گوبر ضایع نہ ہو اور اس سے بھی سستی گیس حاصل کی جا سکے۔

    وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے محکمہ توانائی کے افسران کو ہدایات دیں کہ بھینس کالونی میں گوبر سے گیس بنانے کے منصوبے کو بھی جلد تیار کیا جائے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی میرٹ پر 41 ہزار اسامیوں کو پر کرنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ سندھ کی میرٹ پر 41 ہزار اسامیوں کو پر کرنے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ گریڈ 1 تا 15 کی خالی اسامیوں پر خالصتاً میرٹ اور شفاف طریقے کار کے ذریعے 41 ہزار ملازمین کی بھرتی کا عمل شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے موجودہ خالی اسامیوں پر بھرتیوں کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف محکموں میں گریڈ 1 تا 17 کی 41 ہزار اسامیاں خالی ہیں، میں چاہتا ہوں کہ یہ تمام اسامیاں پر کی جائیں۔

    اجلاس میں کابینہ کے تمام اراکین، چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم اور تمام صوبائی سیکریٹریز نے شرکت کی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ تمام اسامیاں پر کی جائیں تاکہ مختلف محکموں کی کارکردگی بہتر ہو سکے اور اہل اور مستحق امیدواروں کو روزگار کے مواقع بھی مہیا ہو سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ تمام بھرتیاں شفاف طریقے اور خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں گی، گریڈ 1 تا 4 پر بھرتیاں مقامی سطح پر سلیکشن کمیٹیوں کے ذریعے کی جائیں گی جس میں فنانس، ایس اینڈ جی اے ڈی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی سیکریٹریز کو بھی ہدایت کی کہ خواتین اور معذور افراد کو ان نئی بھرتیوں میں ان کا کوٹہ دیا جائے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گریڈ 5 تا گریڈ 15 پر بھرتیاں ٹیسٹنگ سروسز/ تھرڈ پارٹی کے ذریعے کی جائیں گی تاکہ میرٹ کا خیال رکھا جا سکے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ایک علیحدہ طریقے کار کے ذریعے اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع کریں، اساتذہ کی یہ بھرتیاں ہر اسکول کی ضرورت کے تحت ہوں گی تاکہ اساتذہ کی کمی کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔ صوبائی وزیر تعلیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ اساتذہ کی بھرتیاں گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران مکمل کرلی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ اساتذہ کی اسامیاں موجودہ 41 ہزار اسامیوں کے علاوہ ہیں، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ڈاکٹروں کی کمی کے مسئلہ پر کہا کہ 1700 ڈاکٹروں کی ریکیوزیشن سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سلیکشن کے لیے کی گئی ہیں۔

    وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ڈاکٹروں کی تعیناتی کنٹریکٹ پر واک ان انٹریو کے ذریعے اسپیسیفک اسپتال کی بنیاد پر کی جا سکے گی، 6 ماہ کے عرصے کے بعد انھیں سندھ پبلک کمیشن کی جانب ریفر کر دیا جائے گا۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

    آصف زرداری اور فریال تالپور آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور آج اسلام آباد کے احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور آج اسلام آباد کے احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کریں گے، جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری سمیت 24 ملزمان کی طلبی کے لیے سمن جاری کیے ہیں۔

    سمن کے متن میں لکھا گیا ہے کہ اپنے اوپر عائد الزامات کا جواب دینے کے لیے اسلام آباد احتساب عدالت میں پیش ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور فریال تالپور کی احتساب عدالت میں‌ پیشی، سیکورٹی پلان تیار

    خیال رہے کہ کراچی کے بینکنگ کورٹ سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس احتساب عدالت اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے جہاں اب آصف زرداری کو طلب کیا گیا ہے۔

    پی پی رہنما کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے سیکورٹی پلان بھی تیار کر لیا ہے، امن و امان کی صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200 رینجرز اہل کار طلب کیے گئے ہیں۔

    سیکورٹی پلان کے تحت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی جب کہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی جائے گی۔