Tag: پی پی کی خبریں

  • گرفتاری یا ایک بار پھر ضمانت، آصف زرداری، فریال تالپور آج عدالت میں پیش ہوں گے

    گرفتاری یا ایک بار پھر ضمانت، آصف زرداری، فریال تالپور آج عدالت میں پیش ہوں گے

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج بینکنگ کورٹ کے روبرو پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری عمل میں آئے گی یا ایک بار پھر ضمانت مل جائے گی، آج بینکنگ کورٹ میں پیشی پر معلوم ہوگا۔

    [bs-quote quote=”جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی مدت ختم ہو گئی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خیال رہے کہ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی مدت ختم ہو گئی ہے۔

    جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت آج ہوگی، پی پی رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں کہ آصف زرداری آج بینکنگ کورٹ میں ضرور پیش ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت میں جیالوں کی جانب سے پاور شو بھی کیا گیا تھا، ملک کی اعلیٰ ترین عدالت بھی آج کیس کی سماعت کرے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع


    گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور ان کی بہن کو ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا، حکومت کو ای سی ایل میں ڈالے گئے 172 ناموں پر نظرِ ثانی کی ہدایت بھی کی تھی جس پر وفاقی کابینہ نے نظرِ ثانی کے لیے ذیلی کمیٹی بنا دی تھی۔

    واضح رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کی گئی تھی۔

  • زرداری، نواز شریف دوریاں ختم کرانے کے لیے مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر متحرک

    زرداری، نواز شریف دوریاں ختم کرانے کے لیے مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر متحرک

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان دوریاں ختم کرانے کے لیے مولانا فضل الرحمان ایک بار پھر متحرک ہو گئے، دونوں رہنماؤں کے درمیاں ہونے والی ملاقات آدھے گھنٹے تک جاری رہی۔

    [bs-quote quote=”آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی تجویز پر نواز شریف سے ملاقات کے لیے فوری ہامی بھرنے سے معذرت کر لی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کارروائیوں پر اظہارِ تشویش کیا۔

    آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے مستقبل میں اپوزیشن جماعتوں کی حکمتِ عملی پر بھی مشاورت کی، فضل الرحمان نے آصف زرداری کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے آمادہ کرنے کی بھی کوششں کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی کہ موجودہ صورتِ حال میں تمام گلے شکوے ختم کر دینے چاہئیں، اور اپوزیشن جماعتوں کو مل بیٹھ کر حکمتِ عملی طے کرنی چاہیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  احتساب سے خوف زدہ اپوزیشن نے گرینڈ الائنس بنانے کے لیے سر جوڑ لیے


    فضل الرحمان نے کل آصف زرداری کو نواز شریف سے با ضابطہ ملاقات کی تجویز دی، ان کا مؤقف تھا کہ اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، تاہم آصف زرداری نے ملاقات کے لیے فوری ہامی بھرنے سے معذرت کر لی۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف جیل میں ہیں، ملاقات کیسے ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پی پی رہنما نے مشاورت کے بعد آگاہ کرنے کا کہا۔

  • میرے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی: بلاول بھٹو

    میرے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی: بلاول بھٹو

    لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ کبھی پبلک آفس کے عہدے دار نہیں رہے، ان کے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی۔

    لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ’مجھ سے اس وقت کے کاموں کا حساب مانگا جا رہا ہے جب ایک سال کا تھا، فاضل ججز سے درخواست ہے عدلیہ میں اصلاحات لائی جائیں۔‘

    [bs-quote quote=”یقین دلاتا ہوں پاکستان کو اندھیروں کی طرف واپس جانے نہیں دیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”پی پی چیئرمین”][/bs-quote]

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جمہوری پاکستان کی جدوجہد سے کوئی نہیں روک سکتا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’ہم بلا امتیاز احتساب کی بات کرتے ہیں، کروڑوں لوگوں کے ووٹ چوری کرنے والوں کا احتساب کب ہوگا؟ تمام جماعتوں کو اداروں میں کرپشن ختم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر جے آئی ٹی ہمارا میڈیا ٹرائل کر رہی ہے، سوچ سمجھ کر رپورٹ کے مختلف حصے منظرِ عام پر لائے گئے، مراد علی شاہ پر کبھی بھی کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ وفاق کی سیاست کی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا ’ملک کے ٹھیکے داروں کی وجہ سے چھوٹے صوبے خدشات کا شکار ہیں، یہ ملک آئین کے تحت ہی چلے گا۔‘

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی اور خوش حالی شہریوں کے حقوق اور آزادی میں ہے، شہید ذوالفقار بھٹو نے ملک میں معاشی انقلاب برپا کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ذوالفقار علی بھٹو کی 91 ویں سالگرہ پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کا پیغام


    انھوں نے کہا کہ 4 دہائیاں گزرنے کے باوجود بھٹو کی جہدوجہد سے انکار نہیں کیا جا سکا، یقین دلاتا ہوں پاکستان کو اندھیروں کی طرف واپس جانے نہیں دیں گے، پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی ارکان نے جان بوجھ کر جعلی بینک اکاؤٹس کیس کی رپورٹ لیک کی، یہ توہینِ عدالت ہے، قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ کو جے آئی ٹی میں طلب نہ کرنے کے با وجود دونوں کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے، اصغر خان کیس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ انھیں گلگت اور سکھر کے جلسوں کے فوری بعد نوٹس ملے، محترمہ شہید کی برسی سے خطاب کے بعد ای سی ایل میں نام ڈالا گیا، ہم نے اٹھارویں ترمیم کے ذریعے آئین کو اس کی اصل روح میں بحال کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا ’آج انسانی حقوق اور اظہار رائے کی بات کرنے والوں کو شک سے دیکھا جاتا ہے، ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والا شہری محبت وطن ہے۔‘

  • نواب شاہ: بے نظیر بھٹو کا مجسمہ میوزیم انتظامیہ کی لاپروائی کا شکار

    نواب شاہ: بے نظیر بھٹو کا مجسمہ میوزیم انتظامیہ کی لاپروائی کا شکار

    نواب شاہ: شہیدِ جمہوریت بے نظیر بھٹو کا مجسمہ میوزیم انتظامیہ کی لاپروائی کا بری طرح شکار ہو گیا، انتظامیہ کی بے حسی کے باعث مجسمہ ٹوٹ پھوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع شہید بے نظیر آباد کے صدر مقام نواب شاہ میں قائم میوزیم کی انتظامیہ کی شدید بے حسی کے باعث بے نظیر بھٹو کا مجسمہ بری طرح ٹوٹ پھوٹ گیا ہے۔

    بے نظیر بھٹو کی برسی کے محض 6 دن بعد ہی ان کا مجسمہ میوزیم کے باہر پھینک دیا گیا۔

    نواب شاہ کے ایچ ایم خوجہ کمپلیکس میں قائم میوزیم میں بے نظیر بھٹو کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا، تاہم ضلعی انتظامیہ بے نظیر بھٹو کا یہ مجسمہ سنبھال نہ سکی۔

    تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مجسمے کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے، اور اسے کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا گیا ہے، جو انتظامیہ کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ اپنے قائد کی عزت نہ کر سکیں وہ عوام کی خدمت کیا کر سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ محترمہ بے نظیر کا مجسمہ ایک کونے میں پھینک دیا گیا ہے، سندھ میں حکومت کرنے والے بھٹو کے اصل وارث نہیں ہیں ورنہ آج بے نظیر کے مجسمے کا یہ حال نہ ہوتا۔

  • سندھ حکومت نے شوگر ملز کو سبسڈی آئین و قانون کے مطابق دی: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    سندھ حکومت نے شوگر ملز کو سبسڈی آئین و قانون کے مطابق دی: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے جے آئی ٹی رپورٹ اور ای سی ایل میں نام داخل کرنے کے فیصلوں پر تبادلۂ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول سے ملاقات کی، ملاقات میں مراد علی شاہ نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر بھی بریفنگ دی۔

    [bs-quote quote=”سبسڈی پر اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں نے حمایت کی تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مراد علی شاہ” author_job=”وزیر اعلیٰ سندھ”][/bs-quote]

    دریں اثنا وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے شوگر ملز کو سبسڈی آئین و قانون کے مطابق دی، سبسڈی کسی ایک کو نہیں تمام شوگر ملز کو دی گئی تھی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سبسڈی کی منظوری سندھ اسمبلی سے لی گئی تھی، سبسڈی پر اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں نے حمایت کی تھی، سبسڈی دینے کی قرارداد پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان نے پیش کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ سبسڈی دینے کا فیصلہ صرف حکومت کا نہیں پورے ایوان کا تھا، مجھ پر الزامات عائد کر کے میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، کروڑوں لوگوں کا منتخب وزیرِ اعلیٰ ہوں، غلط کام نہ کیا نہ کروں گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی


    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شوگر ملز کو سبسڈی دینے کا فیصلہ عوام کے مفاد میں کیا گیا تھا، سندھ حکومت کی آڑ لے کر پوری پارٹی کا میڈیا ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دیے گئے ہیں۔

    وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں جے آئی ٹی میں شامل 172 افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں سابق صدر، بلاول بھٹو، فریال تالپور، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا نام بھی شامل ہے۔

  • 24 دسمبر کو کیا ہونے جا رہا ہے؟

    24 دسمبر کو کیا ہونے جا رہا ہے؟

    اسلام آباد: 2018 کے رواں مہینے دسمبر کی 24 تاریخ نہایت اہمیت اختیار کر گئی ہے، ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے خلاف مختلف ریفرنسز کا آغاز اور فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر، چوبیس دسمبر کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف دو ریفرنسز العزیزیہ اور فلیگ شپ کا فیصلہ سامنے آ رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف گرفتار ہوں گے یا آزاد؟ قوم فیصلے کی شدت سے منتظر ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہونے والی ہے۔

    نواز شریف کے خلاف کرپشن کیسز کا فیصلہ صرف دو دن دور ہے، جس کے بعد فیصلہ ہوگا کہ وہ گرفتار ہوں گے یا آزاد، احتساب عدالت نے اس سلسلے میں بڑا فیصلہ مرتب کر لیا ہے جو چوبیس دسمبر کو سنایا جائے گا۔

    عوام ذہنوں میں بہت سارے سوال لے کر اس بات کے شدت سے منتظر ہیں کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں کیا ہے؟ جعلی اکاؤنٹس کیوں کھولے گئے؟ رقم کہاں سے آئی تھی؟ گئی کہاں؟ منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی نے کیا گتھی سلجھائی؟

    [bs-quote quote=”سپریم میں پیش کی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری کا مستقبل کیا ہوگا؟ کیا نواز شریف والی تاریخ دہرائی جائے گی جب انھیں پہلی ہی رپورٹ پر نا اہل قرار دے دیا گیا تھا؟” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    خیال رہے کہ پہلی جے آئی ٹی رپورٹ پر ہی نواز شریف نا اہل ہوئے تھے، اب جے آئی ٹی رپورٹ پر آصف زرداری کا مستقبل کیا ہوگا؟ دوسری طرف اگر آصف زرداری سے متعلق کوئی انکشاف ہوا تو نتائج کیا برآمد ہوں گے؟

    ادھر احتساب عدالت کے جج نے العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ لکھنا شروع کر دیا ہے، عدالتی عملے کی ہفتہ اور اتوار کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں، اسٹاف کو دیر تک رکنے کی ہدایت جاری ہو چکی۔

    جج ارشد ملک نے چوبیس دسمبر کو سیکورٹی انتظامات کے لیے ڈی سی کو طلب کرلیا۔ عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی جانب سے پیش کردہ نئی دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنا لیا ہے، جب کہ نواز شریف کے وکلا نے فیصلے کا دن تبدیل کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

    آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیوں کھولے؟ رقم کہاں سے آئی؟ کہاں گئی؟ سپریم کورٹ نے یہ گتھی سلجھانے کے لیے جے آئی ٹی بنائی۔ جعلی اکاؤنٹس کا انکشاف سب سے پہلے اسٹیٹ بینک کی رپورٹ سے ہوا تھا۔ کیس اس وقت اہمیت اختیار کر گیا جب آصف زرداری اور فریال تالپور کے نام سامنے آئے۔ دونوں بہن بھائی اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل


    جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کا معاملہ 2013 میں شروع ہوا، 2015 میں اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مشکوک اکاؤنٹس کی رپورٹ کی تو پہلی بار اس بڑے اسکینڈل کا بھانڈا پھوٹا جس کے بعد ایف آئی اے نے تفتیش شروع کر دی۔ یہ کیس اس وقت توجہ کا مرکز بنا جب اس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہم شیرہ فریال تالپور کے نام سامنے آئے۔

    ابتدا میں 29 جعلی بینک اکاؤنٹس سے 35 ارب کی منی لانڈرنگ کی کہانی منظرِ عام پر آئی لیکن جوں جوں تحقیقات آگے بڑھیں اکاؤنٹس اور رقم کی تعداد بھی بڑھتی چلی گئی۔ جعلی اکاؤنٹس تین بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے۔ تحقیقات کئی سال سست روی کا شکار رہیں۔ تاہم 2018 میں سپریم کورٹ کے ایکشن لینے پر تحقیقات میں تیزی آ گئی لیکن بڑا سوال یہ تھا کہ جعلی اکاؤنٹس سے اصل فائدہ کس نے اٹھایا؟ یہ بات معما ہی بنی رہی۔

    [bs-quote quote=”6 جولائی کا دن کون بھول سکتا ہے، ایک طرف کرپشن کیسز میں نواز شریف فیملی کو سزا سنائی گئی تو دوسری جانب اسی دن نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ 15 اگست کو اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کو بیٹے سمیت گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا گیا، تفتیش دھیرے دھیرے آگے بڑھتی رہی، اور پھر فراڈ کا کھوج لگانے 6 ستمبر کو سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    تحقیقات میں پیش رفت ہوتی چلی گئی، جے آئی ٹی نے 24 ستمبر کو پہلی اور 22 اکتوبر کو دوسری پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی، اس دوران 29 ستمبر کو کراچی میں فالودے والے کے اکاؤنٹ سے 2 ارب سے زائد ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا جس کے بعد تو جیسے تانتا بندھ گیا۔ پھر کبھی ویلڈر تو کبھی رکشے والے کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کے راز افشا ہونے لگے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست


    28 نومبر کو آصف زرداری اور فریال تالپور نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا، جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔ سابق صدر اور ان کی بہن نے عبوری ضمانت لے رکھی ہے۔ دونوں بہن بھائی سماعت کے موقع پر عدالت میں پیش ہوتے ہیں۔ حسین لوائی، انور مجید اور ان کے بیٹے عبد الغنی مجید کو جیل سے پیشی پر لایا جاتا ہے۔

    کیس میں متحدہ عرب امارات کی شہريت رکھنے والے نصير حسين لوتھا سمیت کئی ملزمان اشتہاری قرار دیے گئے ہیں اور ان کی جائیداد ضبطی کا بھی حکم ہے۔

  • آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

    آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہو رہی ہے، پی پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی حالات دیکھ کر ردِ عمل کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کل کیا ہوگا، حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے، اگر زیادتی ہوگی تو احتجاج ہمارا حق ہے، کریں گے، آصف زرداری ہمارے اور اس ملک کے لیے رول ماڈل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ بلدیات سندھ”][/bs-quote]

    سعید غنی نے کہا ’احتساب کے نام پر ہماری قیادت سے انتقام لیا جا رہا ہے، وزیرِ اعظم اور وزرا لوگوں کے پکڑے جانے کی پیش گوئیاں کرتے ہیں، ماضی میں بھی اس قسم کے ہتھکنڈوں کا عدالتوں میں مقابلہ کیا ہے، ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا ’جے آئی ٹی میں مداخلت ہو رہی ہے تو سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے، وزرا کے دعوؤں کا بھی نوٹس لیا جانا چاہیے، پیپلز پارٹی حقائق بتا رہی ہے، ماضی میں بھی الزامات لگے، وقت نے ثابت کیا کہ لگنے والے الزامات جھوٹے تھے۔‘

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے قومی احتساب بیورو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نیب کے پیچھے وفاقی حکومت ہے، جب کہ وفاقی حکومت خود بھی کہتی ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے اراکین سندھ اسمبلی کو بلاول ہاؤس طلب کرلیا


    ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ اعظم کے مشیر کی جے آئی ٹی سے ملاقات کی قانونی حیثیت بتائی جائے، شہزاد اکبر کا ایف آئی اے جا کر گواہ بلانا معنی خیز ہے، پی پی قیادت کو سیف الرحمان احتساب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو ہو رہا ہے اسے اب کوئی احتساب نہیں مانے گا۔

    واضح رہے کہ 24 دسمبر کو سپریم کورٹ میں آصف علی زرداری کے حوالے سے جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت شروع ہوگی۔ چوبیس دسمبر کو نواز شریف کے خلاف بھی دائر دو ریفرنسز میں احتساب عدالت اپنا محفوظ شدہ فیصلہ سنائے گی۔

  • شہلا رضا تھر میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے دفاع پر کمر بستہ ہو گئیں

    شہلا رضا تھر میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے دفاع پر کمر بستہ ہو گئیں

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا سندھ کے پس ماندہ علاقے تھر میں پارٹی کی کارکردگی کے دفاع پر کمر بستہ ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی کی مرکزی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ لوگ تھر جا کر وہاں کا انفرا اسٹرکچر دیکھیں، دنیا کا سب سے بڑا آر او پلانٹ لگایا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”تھر میں بچوں کی اموات کی بڑی وجہ چھوٹی عمر میں شادی کا رواج ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہلا رضا”][/bs-quote]

    شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھر کی خواتین کو ہنر مند بنایا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کے پاور پراجیکٹس کے کام کو بھی دیکھا جائے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ تھر میں بچوں کی اموات کی بڑی وجہ چھوٹی عمر میں شادی کا رواج ہے۔

    شہلا رضا نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کو خشک سالی کا سامنا ہے، ہم نے تھر کو قحط زدہ بھی قرار دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  تھرپارکر: چیف جسٹس ثاقب نثار کی مٹھی اسپتال آمد پر انتظامیہ کے جعلی اقدامات


    انھوں نے مزید کہا کہ بچوں کی نشوونما اور حاملہ خواتین کی آگاہی کے لیے مہم بھی چلائی گئی ہے، تھر کے 68 ہزار کے قریب خاندانوں کو مفت گندم بھی فراہم کی۔

    دوسری طرف آج تھرپارکر میں مٹھی سول اسپتال انتظامیہ نے چیف جسٹس کی آمد کے موقع پر انھیں متاثر کرنے کے لیے جعلی کیمپ لگایا، جس میں مریض بھی جعلی بلوائے گئے، چیف جسٹس کے جاتے ہی کیمپوں کو اکھاڑ دیا گیا، مریض بستر اٹھا کر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔

  • اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں، پیپلز پارٹی قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی

    اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریاں، پیپلز پارٹی قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی

    کراچی: اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں پر پیپلز پارٹی قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی، بلاول بھٹوکی زیرِ صدارت پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ قیادت سینئر رہنماؤں کا اہم اجلاس بلایا گیا۔

    [bs-quote quote=”اجلاس میں 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پی پی اجلاس میں خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، قائم علی شاہ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

    پیپلز پارٹی کے اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں نے گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا، اجلاس میں 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر کہا کہ بے نظیر بھٹو کی برسی پر پورے ملک سے کارکنان کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  مجھ سےاپوزیشن کےسات رہنماؤں نےاین آراومانگا ہے، ضرورت ہوگی تونام بھی بتاؤں گا،مرادسعید


    خیال رہے کہ آج وزیرِ مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ ان سے اپوزیشن کے سات رہنماؤں نے این آر او مانگا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضرورت ہوگی تو نام بھی بتا دیں گے۔ مراد سعید نے کہا ’جس نے بھی عوام کا پیسا لوٹا اس کو ڈی چوک پر پھانسی دیں گے اور اس کے اثاثوں کی ڈی چوک پر نیلامی کی جائے۔‘

    واضح رہے کہ شہباز شریف سیمت متعدد اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات قائم ہیں اور قومی احتساب بیورو کی جانب سے تفتیش کی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف بھی کیسز کی سماعت جاری ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    کراچی: مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کے وکیل پوچھے گئے سوالوں کا تحریری جواب داخل کرائیں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملےگا تو سامنا کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    دوسری طرف وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، انھیں طلبی کا نوٹس ملےگا تو سامنا کریں گے، بھاگیں گے نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایف آئی اے یہ پتا نہیں لگا سکی کہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں کس کے پیسے تھے، پیسوں کی تفصیلات نہ بتانا ایف آئی اے کی نا اہلی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع


    سعید غنی کا کہنا تھا کہ زرداری گروپ آف کمپنیز رجسٹرڈ ہے، کئی دہائیوں سے کام کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کو 20 سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے تحت سزا دیں، ہم نے منع نہیں کیا۔