Tag: پی پی کی خبریں

  • میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا، آصف زرداری

    میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا، آصف زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ این آر او کی باتیں سب مشہوری کے لیے ہیں، میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس این آر او کا ذکر ہوتا ہے وہ سابق چیف جسٹس نے ختم کر دیا تھا۔

    [bs-quote quote=”این آر او سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوا تھا، شاید میاں نواز شریف کو بھی ہوا: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ انھیں این آر او سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، تمام کیسز دوبارہ کھلے، این آر او سے ایم کیو ایم کو فائدہ ہوا تھا، شاید میاں نواز شریف کو بھی ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی بات کی پرواہ کیے بغیر پارلیمنٹ کو تمام پاورز منتقل کیں، بہ طورِ قوم ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم کس سمت میں جا رہے ہیں، مستقبل کی سمت کا تعین کرنے کے لیے اصولی فیصلہ کرنا ہو گا۔

    پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پرویز مشرف کی حکومت میں ہم جیلوں میں تھے، مشرف کو نائن الیون کے بعد امداد ملی تو حالات بہتر ہوئے، پرویز مشرف کی آمد پر بھی ایسے ہی حالات تھے، ملک بحران کا شکار تھا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالا تو امداد کا سلسلہ بند ہو چکا تھا، ہماری پالیسیاں میاں صاحب کو پسند نہیں آئیں، میں آج جو کیس بھگت رہا ہوں وہ نواز شریف کا ہی بنایا ہوا ہے۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں: دھرنا دیں شور کرلیں، این آر او نہیں ہوگا، وزیرِ اعظم


    ان کا کہنا تھا کہ وہ چیئرمین نیب کو نہیں بلکہ طور طریقوں اور سوچ کو برا بھلا کہتے ہیں۔ انھوں نے اپنے دورِ حکومت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت نے ڈیلیور کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

  • سانحہ کار ساز کو 11 برس بیت گئے، تفتیش میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

    سانحہ کار ساز کو 11 برس بیت گئے، تفتیش میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

    کراچی: میں کس کے ہاتھ پہ اپنا لہو تلاش کروں، سانحہ کارساز کو 11 برس بیت گئے، قاتل کون تھا، سازش کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا، تفتیش میں آج تک کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سانحہ کارساز کو گیارہ برس مکمل ہو گئے ہیں، تاہم تباہ کن دھماکوں کے ذمہ داران کو نہیں پکڑا جا سکا، سانحے میں ملوث افراد کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔

    [bs-quote quote=”سانحے کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آج سے گیارہ سال قبل 18 اکتوبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن بے نظیربھٹو کی وطن واپسی پر ہونے والے دھماکوں میں 177 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے کیمرہ مین عارف خان بھی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے واقعے میں شہید ہو گئے تھے۔ سانحے کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    پاکستان کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم کا اعزاز پانے والی محترمہ بے نظیر بھٹو آٹھ سال کی جلا وطنی ختم کر کے اٹھارہ اکتوبر دو ہزار سات کو کراچی ائیر پورٹ پہنچیں تو ان کا فقید المثال استقبال ہوا۔

    عوام کا ایک جم غفیر محترمہ کے استقبال کے لیے موجود تھا، بے نظیر بھٹو کو پلان کے تحت کراچی ائیر پورٹ سے بلاول ہاؤس جانا تھا لیکن جیالوں کے ٹھاٹھے مارتے سمندر نے مختصر سے فاصلے کو انتہائی طویل بنا دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیپلز پارٹی شہید بھٹو ریفرنس کو دوبارہ کھولنے کیلئے پٹیشن دائر کرے گی، بلاول بھٹو


    پی پی کے جیالے ملک بھر سے سابق وزیرِ اعظم کی وطن واپسی پر ان کا استقبال کرنے کراچی پہنچے تھے، دن بھر سفر کے بعد نصف شب کے قریب بے نظیر بھٹو کا قافلہ شاہراہ فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو ایک زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد جشن ماتم میں بدل گیا۔

    [bs-quote quote=”اے آر وائی نیوز کے کیمرہ مین عارف خان بھی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے شہید ہو ئے” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پیپلز پارٹی آج ان شہدا کی یاد کا دن مناتی ہے، ہزاروں کی تعداد میں پیپلز پارٹی کے جیالے کارکنان اور رہنما یاد گار شہدائے کارساز پر پہنچ کر ان شہیدوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    سانحہ کارساز میں زندہ بچ جانے والی بے نظیر بھٹو کو دہشت گردوں نے ایک بار پھر 27 دسمبر کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ راولپنڈی میں لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کے بعد لوٹ رہی تھیں، اس بار دشمن کام یاب رہا، محترمہ شہید کر دی گئیں۔

  • چیف جسٹس ڈیم سے متعلق ڈائریکشن دیں، ہم سپورٹ کریں گے، خورشید شاہ

    چیف جسٹس ڈیم سے متعلق ڈائریکشن دیں، ہم سپورٹ کریں گے، خورشید شاہ

    سکھر: رہنما پاکستان پیپلز پارٹی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بھاشا ڈیم کے لیے بجٹ مختص کیا جائے تو 7 سے 8 سال میں بن جائے گا، چیف جسٹس ڈیم سے متعلق ڈائریکشن دیں، ہم سپورٹ کریں گے۔

    سکھر میں گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس بہت اچھا کام کر رہے ہیں، لیکن بھاشا ڈیم کے اخراجات کا 3 فی صد بھی جمع نہیں ہوا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی پر ہماری گرفت نہیں، اسے درست کرنا ہوگا، ہمیشہ خارجہ پالیسی کو پارلیمنٹ میں لانے کی بات کی ہے۔

    خورشید شاہ نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ قانون کے مطابق ہونا چاہیے، ضمنی الیکشن سے پہلے گرفتاریوں کا مقصد خوف پیدا کرنا ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے خدمت کی ہے، غلطیاں ہوسکتی ہیں، مجھ پر بھی کرپشن کے الزامات لگائے گئے ہیں، سیاست دانوں کو میڈیا میں بد نام کیا جا رہا ہے۔


    ڈیم کا فیصلہ پیپلزپارٹی نے کیا اور زمین کیلئے بجٹ میں رقم مختص کی: قمرزمان کائرہ


    خورشید شاہ نے کہا کہ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں حکومت کام کرے، وزیرِ اعظم کی پہلی تقریر سے ہی انتقام کی بو آ رہی تھی، شہباز شریف نے خود کو احتساب کیے لیے پیش کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ہے، قائدِ حزب اختلاف پارلیمنٹ کا اہم حصہ ہیں، ان کی گرفتاری پرپارلیمنٹ کو آگاہ کرنا ذمے داری ہے۔

  • پولیس اور رینجرز نے مل کر کراچی کو محفوظ بنایا، سہیل انور سیال

    پولیس اور رینجرز نے مل کر کراچی کو محفوظ بنایا، سہیل انور سیال

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ پولیس اور رینجرز نے مل کر کراچی کو محفوظ بنایا، کراچی کی صورتِ حال دیگر شہروں کی نسبت مختلف تھی اور ہے۔

    سابق وزیرِ داخلہ سندھ انور سیال نے کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد امن و امان صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن صوبائی حکومت جو اچھے کام کرتی ہے اس پر سراہا نہیں جاتا۔

    [bs-quote quote=”آج وزیرِ اعلیٰ ایک کانسٹیبل کا تبادلہ بھی نہیں کر سکتا: انور سیال” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ آج وزیرِ اعلیٰ کسی ایک کانسٹیبل کا تبادلہ بھی نہیں کر سکتا، سندھ حکومت نے امن کے لیے رینجرز کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔

    سہیل انور سیال نے اقرار کیا ’کراچی میں موبائل چھیننے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، تاہم شہر کی صورتِ حال پر سندھ حکومت اپنا کام کر رہی ہے۔‘

    انھوں نے کہا کہ 2012 سے پہلے کراچی نے بہت سی لاشیں دیکھی ہیں، لسانی فساد، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بہت زیادہ تھے، پھر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آپریشن کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  غیر ذمہ دارانہ بیان، بلاول بھٹو کی سہیل انور سیال کو سخت وارننگ


    سب کی کاوشوں سے کراچی میں امن و امان کی صورتِ حال بہت بہتر ہوئی، سانحہ اے پی ایس کے بعد آل پارٹیز کانفرنس نے آپریشن کا فیصلہ کیاتھا۔ موبائل فون چھیننے کے واقعات کے تدارک کے لیے وفاق کے ماتحت پی ٹی اے نے ایک سافٹ ویئر بنانے کا وعدہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل سہیل انور سیال نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان سے آنے والوں کو ہم پال رہے ہیں، ان لوگوں کو ہم نے پناہ دی، ان کو گھر، زمینیں اور اناج دیا، جس پر نہ صرف ایم کیو ایم کی جانب سے سخت ردِ عمل سامنے آیا بلکہ پی پی چیئرمین نے بھی ان کی سخت سرزنش کی۔

  • پیپلز پارٹی نے اقوامِ متحدہ میں وزیرِ خارجہ کے اردو میں خطاب کو مسترد کر دیا

    پیپلز پارٹی نے اقوامِ متحدہ میں وزیرِ خارجہ کے اردو میں خطاب کو مسترد کر دیا

    کراچی: بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں اقوامِ متحدہ میں وزیرِ خارجہ کے اردو میں خطاب کو مسترد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شاہ محمود قریشی کے خطاب کو اس لیے مسترد کر دیا ہے کیوں کہ وہ اردو میں کیا گیا۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن کو پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پر ایوان میں احتجاج کیا جائے گا: پیپلز پارٹی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پیپلز پارٹی نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خطاب پر اعتراض اٹھا دیا ہے کہ خطاب اردو میں کیوں کیا گیا، عالمی فورم پر انگریزی میں خطاب سے پاکستان کے مؤقف کا دنیا کو پتا چلتا۔

    پی پی پارلیمانی پارٹی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا خطاب پاکستانی قوم سے نہیں بلکہ اقوامِ عالم سے خطاب تھا، وہ دنیا سے مخاطب ہو رہے تھے۔

    بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت منعقد ہونے والی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دی جائے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اپوزیشن کو پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پر ایوان میں احتجاج کیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے اردو میں تاریخی خطاب


    پی پی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں متعدد دیگر ملکی معاملات پر بھی غور کیا گیا، پی پی نے فیصلہ کیا کہ حکومتی بجٹ، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ اسمبلی میں اٹھایا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 29 ستمبر کو وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہتر ویں اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اپنی قومی زبان اردو کو اہمیت دی اور اس تاثر کو ختم کیا کہ پاکستانی رہنما عالمی فورمز پر اپنی زبان میں بات کرنے احساسِ کم تری کی وجہ سے کتراتے ہیں۔

  • ہر نئی حکومت کہتی ہے خزانہ خالی ہے، قمر زمان کائرہ

    ہر نئی حکومت کہتی ہے خزانہ خالی ہے، قمر زمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ جو بھی حکومت آتی ہے تو یہی کہتی ہے کہ پچھلی حکومت خزانہ خالی چھوڑ کر گئی ہے۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ عموماً پارٹی کے ترجمان فواد چوہدری کی طرح ہی ہوتے ہیں۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا ’حکومت میں ہوتے ہیں تو اس طرح کا رویہ نہیں اپنایا جاتا، پارٹی کے ترجمان عموماً فواد چوہدری کی طرح ہی ہوتے ہیں۔‘

    انھوں نے مزید کہا کہ اسپیکر نے فواد چوہدری کے الفاظ حذف کرا دیئے، اسپیکر صاحب نے بھی کہا کہ جلسوں اور پارلیمانی تقریر میں فرق ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ بہ طور رکن اپوزیشن کہتا ہوں کہ حکومت کے سامنے بہت مشکلات ہیں، حکومت کو اب اپنی کارکردگی دکھانا ہوگی، 100 دن اور 30 دن کی باتیں حکومت کی جانب سے کی گئی تھیں۔


    شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی پارلیمانی سیکرٹری خزانہ مقرر


    وزیرِ اعظم 5 کمروں کے گھر میں رہ رہے ہیں اور ہیلی کاپٹر بھی استعمال کر رہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت کو کہا تھا کہ ایسی باتیں نہ کریں جو پوری نہ کر سکیں، وزیرِ اعظم کی سیکورٹی آج بھی وہی ہے جو پہلے تھی۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ فواد چوہدری کو چاہیے کہ ملازمین کی بھرتیوں کا ریکارڈ چیک کریں، پی پی دور میں پی آئی اے میں بھرتیاں کم اور 3 ہزار ملازمین مستقل کیے گئے تھے۔

    انھوں نے مزید کہا ’حکومت ایک ادارہ بتا دے جہاں ہم نے ملازمتیں فراہم نہ کی ہوں، 60 سال تک نوکری کرنے والے ملازمین کو پنشن ملنی چاہیے۔‘

  • کراچی ماسٹر پلان پر بیان 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، سعید غنی

    کراچی ماسٹر پلان پر بیان 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، سعید غنی

    کراچی: سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے وزیرِ اعظم عمران خان کی تقریر پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے ماسٹر پلان پر ان کا بیان 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس سندھ میں وزیرِ اعظم عمران خان کی کراچی کے سلسلے میں کی گئی تقریر پر سندھ کے وزیرِ بلدیات اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا ردِ عمل سامنے آ گیا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ عمران خان کراچی میں صفائی کی فکر کی بہ جائے پشاور صاف کرائیں، چیف جسٹس کراچی کی صفائی پر اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو آج کراچی میں کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرنی چاہیے تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  ڈیم کے لیے سالانہ 30 ارب جمع کرنے ہیں، بجٹ سے ڈیم کی فنانسنگ نہیں کر سکتے: وزیرِ اعظم


    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے آج گورنر ہاؤس میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی ماسٹر پلان بنانے کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا کہ کراچی میں جہاں جگہ خالی ہوگی وہاں درخت لگائے جائیں گے۔

    وزیرِ اعظم نے کہا تھا ’کورنگی انڈسٹریل اسٹیٹ میں ری سائکلنگ پلانٹ لگا کر پانی ری سائیکل کیا جائے گا، ناردرن بائی پاس بنائیں گے، کراچی کا ماسٹر پلان بنایا جائے گا، ٹرانسپورٹ میں بہتری کے لیے شہر میں ریلوے نظام لا رہے ہیں۔‘

    واضح رہے کہ 19 اپريل 2010 کو صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور ہونے والی اٹھاروہویں آئینی ترمیم کے بل پر دستخط کر کے اٹھارویں ترمیم کو باقاعدہ طور پر آئین کا حصہ بنا دیا تھا۔

  • کارکن مایوس نہ ہوں الیکشن میں دھاندلیوں کی حقیقت عیاں ہو چکی ہے، بلاول بھٹو

    کارکن مایوس نہ ہوں الیکشن میں دھاندلیوں کی حقیقت عیاں ہو چکی ہے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انتخابات 2018 کے بعد پیدا ہونے والی نئی صورتِ حال پر پارٹی کارکنوں کی ہمت بندھاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مایوس نہ ہوں الیکشن میں دھاندلیوں کی حقیقت عیاں ہو چکی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیپلز پارٹی اسلام آباد کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا، انھوں نے وفد کو ہدایت کی کہ عہدے داران تنظیم سازی اور پارٹی ممبر شپ بڑھانے پر بھرپور توجہ دیں۔

    بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرنے والے وفد میں افتخار شہزادہ، اظہرخان، محمد علی سبزواری کے علاوہ صدر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب قمر زمان کائرہ بھی شریک تھے۔

    افتخار شہزادہ نے این اے 53 اسلام آباد سے متعلق پارٹی چیئرمین کو تفصیلی رپورٹ پیش کی، خیال رہے کہ اس حلقے سے عمران خان جیتے تھے لیکن بعد میں انھوں نے اس سیٹ کو خالی کر دیا تھا، اور اب اس پر ضمنی انتخاب ہوگا۔

    ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی عہدے داروں کو ہدایات بھی دیں، انھوں نے پارٹی کی تنظیم سازی اور ممبر شپ بڑھانے پر زور دیا۔


    اسے بھی پڑھیں:  پیپلز پارٹی صدر کے کردار پر نظر رکھے گی، بلاول بھٹو زرداری


    چیئرمین پی پی نے عہدے داران سے کہا کہ الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پارٹی سیکریٹریٹ میں ساری تفصیلات جمع کرائیں، کارکن مایوس نہ ہوں الیکشن میں دھاندلیوں کی حقیقت عیاں ہو چکی ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پارٹی کارکن ہی میری طاقت ہیں، ان کی جدوجہد سے ہم ضرور کام یاب ہوں گے، ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔

  • قوم کا مسئلہ گاڑیاں نیلام کرنے سے حل نہیں ہوگا، مولا بخش چانڈیو

    قوم کا مسئلہ گاڑیاں نیلام کرنے سے حل نہیں ہوگا، مولا بخش چانڈیو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے تحریکِ انصاف کی حکومت کے ابتدائی 20 دنوں کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قوم کا مسئلہ گاڑیاں نیلام کرنے سے حل نہیں ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں ایک ایسے موقع پر پریس کانفرنس کی جب امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اسلام آباد دورے پر وزیرِ اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔

    رہنما پی پی نے کہا ’سو دنوں میں سے 20 دن گزر گئے ہیں، باقی 80 دن بھی ایسے ہی گزر جائیں گے، دہشت گردی، بھوک اور افلاس کے لیے آپ نے کیا کیا یہ بتائیں، قوم کو بنیادی مسائل کا حل بتائیں۔‘

    مولا بخش کا کہنا تھا کہ اچھے حکمران پہلے ہی دن تبدیلی دکھا دیتے ہیں۔ کہا ’باتیں نہیں ہمیں کام چاہیے، وزیرِ اعظم ہاؤس میں کتنی گاڑیاں کتنے ملازم ہیں یہ قوم کا مسئلہ نہیں، آپ دہشت گردوں کی حمایت کرتے رہے ہیں، آپ نے بھی اشتہاری مہم چلائی ہوئی ہے۔‘


    عارف علوی صدر مملکت منتخب، حتمی و سرکاری نتیجہ جاری


    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں انھوں نے جمہوری عمل کی حمایت کی، پی ٹی آئی کی نہیں، ان کی کوئی مجبوری نہیں، ہاں اُن کی ہو سکتی ہے جو جیل میں ہیں۔ جمہوری حمایت میں کوئی فرینڈلی کہتا ہے تو کہے۔

    مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آئندہ 80 دن مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریکِ انصاف کو کچھ نہیں کہے گی، انھیں آزادی ہے، اپوزیشن کو تقسیم کرنے والے ہم نہیں ن لیگی ہیں۔

  • مولانا صاحب آپ بڑے دل کے مالک ہیں، دست بردار ہوجائیں، آصف زرداری کی ایک اور کوشش

    مولانا صاحب آپ بڑے دل کے مالک ہیں، دست بردار ہوجائیں، آصف زرداری کی ایک اور کوشش

    اسلام آباد: ملک میں صدارتی الیکشن کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو دست بردار کرانے کی ایک اور کوشش سامنے آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو ایک اور پیغام بھجوا دیا ہے، انھوں نے درخواست کی کہ مولانا صاحب آپ بڑے دل والے ہیں دست بردار ہوجائیں۔

    پی پی رہنما نے اپنے پیغام میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان متحدہ اپوزیشن کو منظم کرنے میں پل کا کردار ادا کرسکتے ہیں، اس لیے وہ اپنا یہ کردار ضرور ادا کریں۔

    آصف زرداری چاہتے ہیں کہ ایم ایم اے کے صدر پی پی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے حق میں دست بردار ہو جائیں، زرداری نے کہا ’اگر وہ دست بردار ہوجائیں تو جیت ایک سوچ کی ہوگی۔‘

    آصف علی زرداری کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ مولانا کی طرف سے اعتزاز احسن کی حمایت سے حکمران جماعت کے اندر بھونچال مچ جائے گا۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ اگر فضل الرحمان اعتزاز احسن کی حمایت کریں تو حکمران جماعت کے ارکان بھی اعتزاز احسن کو ووٹ کاسٹ کر دیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  صدارتی امیدوار نامزد کرنے پرآصف زرداری کا شکرگزار ہوں، اعتزاز احسن


    دریں اثنا پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری نے اعتزاز احسن کی کام یابی کے لیے اہم رہنماؤں سے مشاورت شروع کردی ہے، اس سلسلے میں وہ اور بلاول بھٹو کل اسلام آباد پہنچیں گے۔

    اپنے صدارتی امیدوار کے لیے حمایت حاصل کرنے کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی بڑی بیٹھک کل رات زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ہوگی۔