Tag: پی پی کی خبریں

  • بلاول بھٹو کی سماعت سے محروم افراد کے لیے اہم اقدام پر مبارک باد

    بلاول بھٹو کی سماعت سے محروم افراد کے لیے اہم اقدام پر مبارک باد

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے سماعت سے محروم افراد کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بل کی منظوری پر سندھ حکومت کو مبارک باد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کے ذریعے سندھ حکومت کو اس حوالے سے مبارک باد دی ہے کہ صوبائی اسمبلی میں سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جانے کے سلسلے میں ایک اہم بل کو منظور کر لیا گیا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بل کی منظوری پر قاسم نوید قمر کی بھی خصوصی طور پر حوصلہ افزائی کی، انھوں نے کہا کہ سندھ پہلا صوبہ تھا جس نے معذور افراد کی بحالی سے متعلق قانون منظور کیا۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ امید ہے ملک کے دیگر صوبے اس سلسلے میں سندھ حکومت کی پیروی کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سماعت سے محروم افراد کے لیے سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل ستمبر کے آخر میں سندھ کابینہ نے سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی منظوری دی تھی، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے کہا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے لیے موٹر رجسٹریشن قوانین میں بھی ترامیم کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا خصوصی افراد کا مسئلہ محکمہ بحالی خصوصی افراد کی کوشش سے حل ہوا، سماعت سے محروم افراد کے لیے یہ ایک تاریخی کام یابی ہے۔

  • علی حیدر گیلانی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج

    علی حیدر گیلانی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج

    ملتان: سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور پیپلز پارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کار سرکار میں مداخلت کرنے اور ڈی پی او سے بد سلوکی کرنے پر رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں 4 معلوم اور 60 نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی پر الزام ہے کہ انھوں نے مظفر گڑھ کے جلسے میں گاڑیوں کا داخلہ روکنے پر ڈی پی او سے تلخ کلامی کی تھی اوراس موقع پر انھوں نے پی پی کے کارکنوں کے ساتھ ڈی پی او اور پولیس اہل کاروں کو دھکے دیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق علی حیدر گیلانی نے سیکورٹی بیرئیرز توڑ کر کار سرکار میں مداخلت کی تھی، ایم پی اے نے ڈی پی او کو سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کا مظفر گڑھ جلسے سے خطاب

    واضح رہے کہ 8 نومبر کو مظفر گڑھ میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کیا تھا، انھوں نے کہا احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کی حد کردی گئی ہے، آصف زرداری نے پہلے بھی 11 سال بغیر جرم جیل میں گزارے، کیس کی سماعت بھی سندھ میں ہونی تھی لیکن مقدمہ راولپنڈی میں چل رہا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے آمرانہ دور میں نکالے گئے نوجوانوں کو نوکریوں پر بحال کیا تھا، 18 ویں آئینی ترمیم سے صوبوں کو ان کے حقوق دیے۔

  • خورشید شاہ کا جسمانی ریمانڈ مسترد، 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور

    خورشید شاہ کا جسمانی ریمانڈ مسترد، 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور

    سکھر: احتساب عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما خورشید شاہ کا آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر کے انھیں جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سکھر کی احتساب عدالت میں پی پی رہنما خورشید شاہ کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت نے وکیل نیب کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا۔

    قبل ازیں، کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ نیب سے تعاون نہیں کر رہے ہیں، نیب ان سے مزید تحقیقات کرنا چاہتا ہے، مزید 15 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے، جو ریمانڈ اب تک ملا تھا اس میں آدھا وقت تو اسپتال میں گزر گیا، تاہم عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کر دی۔

    تازہ ترین:  آصف زرداری کے دل کے پاس خون جمع ہو گیا، زندگی کو خطرہ لاحق

    خیال رہے کہ خورشید شاہ کو نیب 58 دن تک پہلے ہی ریمانڈ پر رکھ چکی ہے، تاہم نیب خورشید شاہ کے خلاف اب تک کوئی ٹھوس ثبوت عدالت میں پیش نہیں کر سکی، آج کیس کی سماعت میں نیب نے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جب کہ خورشید شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل کی طبیعت خراب ہے، مزید ریمانڈ نہ دیا جائے۔

    خورشید شاہ این آئی سی وی ڈی سکھر میں زیرعلاج ہیں، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کی طبیعت سفر کرنے کے لیے موزوں نہیں ہے، ڈاکٹرز نے خورشید شاہ کو مشورہ دیا کہ علاج مکمل ہونے تک سفرنہ کریں۔

    31 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سید خورشید شاہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی تھی، جس کے بعد 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا۔

  • آصف زرداری کے دل کے پاس خون جمع ہو گیا، زندگی کو خطرہ لاحق

    آصف زرداری کے دل کے پاس خون جمع ہو گیا، زندگی کو خطرہ لاحق

    اسلام آباد: آصف علی زرداری کے ترجمان عامر فدا پراچا نے کہا ہے کہ سابق صدر کے دل کے پاس خون جمع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی کو سخت خطرہ لاحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے پی پی شریک چیئرمین کی انجیو گرافی کا مشوره دیا ہے، ان کے دل کے پاس خون جمع ہو گیا ہے۔

    عامر فدا پراچا کا کہنا تھا کہ سابق صدر کو ماہر ڈاکٹر مہیا کیے جائیں، ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، آصف زرداری کے لیے پرائیویٹ میڈیکل بورڈ نہ بنایا جانا ایک مجرمانہ فعل ہے۔

    واضح رہے کہ پمز اسپتال کا میڈیکل بورڈ بھی کہہ چکا ہے کہ آصف زرداری کے پلیٹ لیٹس میں اگرچہ بہتری آ ئی تھی تاہم ان کے ہاتھوں میں رعشے کے باعث کپکپاہٹ میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری، خورشید شاہ، خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری

    خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف زرداری کے لیے ایک پرائیویٹ میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ تسلسل کے ساتھ کیا جا رہا ہے لیکن حکومتی سطح پر اس سلسلے میں تاحال کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

    آصف زرداری جعلی اکاؤنٹ کیس میں زیر حراست ہیں، ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے کیسز کی سماعت احتساب عدالت میں جاری ہے، انھیں نیب کی درخواس پر جیل میں قید رکھا گیا ہے۔

  • پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کے علاج کے لیے نجی میڈیکل بورڈ کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کے علاج کے لیے نجی میڈیکل بورڈ کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کے علاج کے لیے نجی میڈیکل بورڈ بنایا جائے، سرکاری بورڈ نے آصف زرداری کی صحت کو لاحق سنجیدہ مسائل کی نشان دہی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے جیل حکام کو نجی طبی بورڈ کے لیے درخواست دے دی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سرکاری بورڈ کی جانب سے آصف زرداری کی صحت کو لاحق سنجیدہ مسائل کی نشان دہی کے بعد خاندان اور پارٹی کے اطمینان کے لیے نجی ڈاکٹروں اور ماہرین کا بورڈ بنایا جائے۔

    جیل حکام کو لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ نجی میڈیکل بورڈ کا مطالبہ سرکاری ڈاکٹروں کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے، سرکاری بورڈ نے آصف زرداری کی صحت کے حوالے سے خطرے کا اظہار کیا، بورڈ نے کہا شریانوں میں خون کا جمنا آصف زرداری کی زندگی کے لیے خطرناک ہے، شوگر لیول بھی خطرناک حد تک اوپر نیچے ہو رہا ہے۔

    تازہ ترین:  نواز شریف اور مریم نواز جاتی امرا پہنچ گئے

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آرتھو بیڈنگ نہ ملنے سے کمر کے دیرینہ مرض نے شدت اختیار کرلی ہے، سرکاری بورڈ نےعلاج کے لیے نیورولوجسٹ کی مدد لینے کی بھی سفارش کی ہے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ قانون ہر شخص اور قیدی کے علاج معالجے کی ضمانت دیتا ہے، آصف زرداری کے علاج کا مطالبہ رعایت نہیں بلکہ قانونی حق ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کہتے ہیں وفاق کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، آصف زرداری کو ذاتی معالج سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

  • پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے: بلاول بھٹو

    پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے: بلاول بھٹو

    بہاولپور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دھرنے میں شرکت نہیں کر سکتی، مطالبات ہمارے ایک ہیں لیکن پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے بہاولپور میں وکٹوریہ اسپتال میں سانحہ تیز گام کے زخمیوں کی عیادت کی، بعد ازاں اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پہلے دن سے مارچ اور جلسے کی حمایت کی ہے، اگر سی ای سی دھرنے پر کوئی فیصلہ کرے گی تو نظرثانی بھی کر سکتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا فضل الرحمان نے یہ نہیں کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس جا کر وزیر اعظم کو گھسیٹیں گے، وزیر اعظم کو گرفتار کریں گے، مولانا نے یہ کہا کہ لاکھوں لوگوں کا جذبہ ہے وہ وزیر اعظم کو پکڑ سکتے ہیں۔

    بلاول بھٹو وکٹوریہ اسپتال میں سانحہ تیز گام کے ایک زخمی کی عیادت کرتے ہوئے

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیر ریلوے کو فوری استعفیٰ دینا چاہیے، موجودہ وزیر ریلوے کے دور میں سب سے زیادہ حادثات ہوئے ہیں، وفاق اور پنجاب حکومت اپنی ذمہ داری نبھائیں، افسوس ہے سانحہ تیزگام کے متاثرین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ میں منتخب حکومت ہے، خامیاں اور کوتاہیاں بھی ہیں، جب سلیکٹڈ حکومت آتی ہے تو عوام کا خیال نہیں رکھتی، کشمیر پر بھارتی حملہ نہ ہوتا تو کرتارپور کی حوصلہ افزائی کرتے، حکومت وقت کو اپنی خارجہ پالیسی پر غور کرنا چاہیے، تاثر ہے کشمیر پر سودا ہوا ہے جو عوام قبول نہیں کر رہے ہیں، حکومت کو کشمیر کے مسئلے پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔

  • اے این پی کا قافلہ پہنچ گیا، بلاول بھٹو بھی جلسے سے خطاب کریں گے

    اے این پی کا قافلہ پہنچ گیا، بلاول بھٹو بھی جلسے سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: اسفندیار ولی کی قیادت میں عوامی نیشنل پارٹی کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا، پی پی چیئرمین کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو آج اپوزیشن کے جلسے میں شرکت کریں گے اور اپنے فیصلے کے تحت جلسے سے مختصر خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ پی پی چیئرمین آزادی مارچ میں شرکت کریں گے، انھوں نے کہا شیڈول کے تحت بلاول بھٹو نے 31 اکتوبر جلسے کے لیے وقت رکھا تھا، تاہم آج صبح سے مشترکہ جلسے سے متعلق کنفیوژن رہا، کنفیوژن ابھی تک ہے لیکن بلاول نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جلسے میں جائیں گے۔

    مصطفیٰ نواز کے مطابق فضل الرحمان کی درخواست پر بلاول نے آج کا دن جلسے کے لیے رکھا تھا، بلاول شیڈول کے مطابق جلسہ گاہ پہنچیں گے اور خطاب کریں گے، پی پی چیئرمین کل رحیم یار خان جائیں گے، موقع ملا تو دوبارہ اسلام آباد آئیں گے۔

    تازہ ترین: ‌‌’کنٹینر ہمیں اسلام آباد آنے سے نہیں روک سکتے’

    ادھر اے این پی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں جلسہ گاہ پہنچ گیا ہے، اسفندیار ولی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہبر کمیٹی نے آج جلسے کا اعلان کیا تھا، کوئی پہنچے یا نہ پہنچے اے این پی پہنچ گئی ہے، تحریکوں میں پروگرام آگے پیچھے ہوتے رہتے ہیں، اپوزیشن میں کوئی دراڑ نہیں ہے۔

    اسفندیار نے کہا کہ اے این پی جلسہ گاہ پہنچ گئی ہے، ہم نے اپنا جلسہ کرنا ہے، رہبر کمیٹی کے آخری فیصلے کے بعد کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، ہم یہاں آ گئے، جلسہ ہوگا، تقریریں ہوں گی اور ہم چلے جائیں گے، فضل الرحمان نے جنگ کا بگل بجا دیا ہے میں ان کی لڑائی لڑوں گا، پہلی قسط چلا دوں گا دوسری فضل الرحمان چلائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ رہبر کمیٹی کے فیصلے پر سب سے پہلے اے این پی ہوگی، نعروں سے کام نہیں بنے گا، عملی کام کرنا ہوگا، جو اجتماع اپوزیشن کر سکتی ہے وہ حکومت نہیں کر سکتی۔

    اے این پی کے سربراہ نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی بھی کیا، اور کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے، پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہے۔

  • آصف زرداری کے ہاتھوں میں کپکپاہٹ مزید بڑھ گئی

    آصف زرداری کے ہاتھوں میں کپکپاہٹ مزید بڑھ گئی

    اسلام آباد: پمز اسپتال کے میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں بہتری آ رہی ہے تاہم ہاتھوں میں رعشے کے باعث کپکپاہٹ میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کا طبی معائنہ کرنے کے بعد تشخیصی رپورٹ وزارتِ قومی صحت کو ارسال کر دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے پلیٹ لیٹس کی تعداد ایک لاکھ 35 ہزار ہو گئی ہے، لیکن ہاتھ اور پیر سن ہونے کی شکایت برقرار ہے، ہاتھوں میں رعشے کے باعث کپکپاہٹ میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔

    تازہ ترین:  حکومت سے آصف زرداری کو بھی طبی بنیاد پر رہا کرنے کا مطالبہ

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آصف زرداری کے دل کے بائیں حصے میں کلاٹ بدستور موجود ہے، میڈیکل بورڈ نے تھیلیم اسکین کرنے پر غور کیا ہے، تھیلیم اسکین کے ذریعے کلاٹ کے مقام اور موجودہ حجم چیک کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں، آصف زرداری کا شوگر اور بلڈ پریشر لیول معمول کے مطابق ہے، شوگر لیول نارمل رکھنے کے لیے انسولین دی جا رہی ہے، تمام ٹیسٹ کلیئر ہونے تک آصف زرداری کو اسپتال ہی میں رکھے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کی طبی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سابق صدر کے الٹراساؤنڈ میں یورینری ٹریکٹ انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے، جس پر انھیں اینٹی بائیوٹک ادویات شروع کرا دی گئی ہیں۔

  • وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں: بلاول بھٹو کا عجیب و غریب دعویٰ

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ موجودہ حکومت ملک نہیں چلا سکتی، سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں تو مسائل کا حل نکال سکتی ہیں، وزیر اعظم جلد استعفیٰ دینے والے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں پمز اسپتال میں آصف زرداری کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں اختلافات کے باوجود مل کر کام کرنا چاہیے، امید ہے کہ دھرنے سے متعلق اے پی سی کے معاہدے پر سب قائم رہیں گے، جمہوری طریقے سے مارچ چلتا رہا تو امید ہے سب خیریت رہے گی، حکومت نے غیر جمہوری طریقہ اپنایا تو ہم بھی لائحہ عمل طے کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا جمہوریت مذاق بن چکا ہے، ایسی صورت حال میں ہم احتجاج کے لیے مجبور ہیں، حکومت کے اقدامات کے پیش نظر جمہوری قوتیں بھی انتہائی قدم اٹھا رہی ہیں، ابھی تو یہ سفرشروع ہوا ہے، بہت کچھ ہونے والا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے اپنے والد کی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں، یہ ان کا حق ہے، انھیں جیل میں طبی سہولتیں نہیں دی گئیں، ہمیں آصف زرداری کی مکمل ٹیسٹ رپورٹ دکھائی جائیں، اس بات پر مطمئن ہیں کہ وہ اسپتال میں ہیں۔

    بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا ڈاکٹرز کی جو سہولت نواز شریف کو دی گئی ہے ہمیں بھی دی جائے، ہم نے ابھی تک کوئی فیملی ڈاکٹر میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا، حکومتی ڈاکٹرز اور جیل کے ڈاکٹر پر انحصار کر رہے ہیں جو دباؤ میں آ سکتے ہیں، آصف زرداری کو طبی سہولتوں سے متعلق عدالتی حکم پر عمل ہونا چاہیے۔

    انھوں نے شکوہ کیا کہ نواز شریف کو سزا ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا، آصف زرداری کے خلاف ابھی کیس چل رہا ہے پھر بھی گرفتار کیا گیا، ہم سے آئینی، جمہوری اور قانونی حق بھی چھینے جا رہے ہیں، ہماری قیادت اور ن لیگی قیادت کی جانوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے۔

  • آصف زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ

    آصف زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے پمز اسپتال میں آصف زرداری کا طبی معائنہ کیا اور دو روز تک مزید رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی طبیعت کی خرابی کے پیش نظر پروفیسر شجیع، ڈاکٹر نعیم ملک اور ڈاکٹر عامر پر مشتمل طبی بورڈ نے آصف زرداری کا معائنہ کرنے کے بعد انھیں مزید دو دن زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شعبہ نیورالوجی کے ڈاکٹر نے سابق صدر کا خصوصی معائنہ کیا، آصف زرداری کو ڈپریشن اور شدید جسمانی کم زوری کی شکایت ہے۔

    اسپتال ذرایع نے بتایا کہ سابق صدر کا شوگر لیول معمول پر نہیں آ سکا ہے، گردن اور مہروں میں بھی درد کی شکایت برقرار ہے، جس کی وجہ سے ڈاکٹرز نے آصف زرداری کی فزیوتھراپی دوبارہ شروع کرنے پر غور کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    یاد رہے کہ دو دن قبل میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی بھی اجازت دی تھی، انھیں کھانے پینے میں پرہیز سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے سابق صدر کو تا دیر کھڑے ہونے سے گریز کی ہدایت کے ساتھ گردن میں تکلیف پر نرم سرہانہ استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی، اور کھانے میں خصوصی احتیاط کی تجویز دی۔

    ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ چکنائی اور نمک کا کم استعمال کیا جائے، مچھلی اور تھوڑی مقدار میں چکن بھی کھا سکتے ہیں۔