Tag: پی پی کی خبریں

  • بلاول بھٹو کو سیکورٹی فراہم کی جائے: لاہور ہائی کورٹ پنڈی بینچ کا حکم

    بلاول بھٹو کو سیکورٹی فراہم کی جائے: لاہور ہائی کورٹ پنڈی بینچ کا حکم

    راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ کے پنڈی بینچ نے سیکورٹی اداروں کو حکم دیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسے کے کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے پنڈی بینچ نے حکم جاری کیا ہے کہ سیکورٹی ادارے بلاول بھٹو کو سیکورٹی فراہم کریں، اور جلسے کی سیکورٹی کے لیے متعلقہ ادارے اقدامات کریں۔

    عدالت نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سردار سیف اللہ ڈوگر کے جلسے کی اجازت نہ دینے کے احکامات بھی منسوخ کر دیے، کیس کی سماعت کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے قمر زمان کائرہ اور دیگر رہنما عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی کو لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت مل گئی

    واضح رہے کہ دو دن قبل لاہور ہائی کورٹ کے پنڈی بینچ نے پاکستان پیپلز پارٹی کو بے نظیر بھٹو کی برسی پر لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت دی تھی، لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ کے جسٹس طارق عباسی نے پیپلز پارٹی کی 27 دسمبر کو جلسے کے لیے درخواست پر فیصلہ سنایا تھا اور 26 دسمبر کو (آج) ضلعی انتظامیہ کو طلب کیا تھا۔

    اس سے قبل راولپنڈی پولیس اور انتظامیہ نے پیپلز پارٹی کو لیاقت باغ میں 27 دسمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سیکورٹی خطرات کے باعث پیپلز پارٹی کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ ہم راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک بار پھر آ رہے ہیں، جہاں شہید محترمہ نے اپنی آخری تقریر کی تھی۔

  • خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل

    خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل

    سکھر: سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے سامنے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے خور شید شاہ کی رہائی کا حکم معطل کر دیا۔

    احتساب عدالت نے 17 دسمبر کو خورشید شاہ کی رہائی کا حکم دیا تھا، جس پر نیب نے ان کی رہائی کے حکم کو چیلنج کر دیا تھا، نیب کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر اور خورشید شاہ کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، پی پی رہنما کے وکیل نے کہا احتساب عدالت نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم دیا تھا، میرے مؤکل کو نوٹس کی تعمیل نہیں ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  احتساب عدالت میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور

    عدالت نے احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کر کے کیس کی سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی۔ خیال رہے کہ سماعت سندھ ہائی کورٹ سکھر کی دو رکنی بینچ نے کی۔

    دریں اثنا، خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں شامل 5 ملزمان نے ضمانت کی درخواست دے دی، ملزمان نے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں قبل از گرفتاری کی درخواست جمع کرا دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  خورشید شاہ کے خلاف سوا ارب روپے کا ریفرنس دائر

    یاد رہے کہ سترہ دسمبر کو سکھر کی احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران وکیل صفائی رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خورشید شاہ کو گرفتار کیے 90 روز گزر گئے ہیں اور نیب کوئی ثبوت نہ ریفرنس پیش کر سکی، خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، استدعا ہے قانون کے مطابق کیس خارج کیا جائے۔

    مد نظر رہے کہ 19 دسمبر کو قومی احتساب بیورو نے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ سے زائد کا ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

  • خورشید شاہ کے خلاف سوا ارب روپے کا ریفرنس دائر

    خورشید شاہ کے خلاف سوا ارب روپے کا ریفرنس دائر

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ سے زائد کا ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کے خلاف نیب نے سوا ارب روپے کا ریفرنس دائر کر دیا، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں 18 لوگوں کے نام شامل ہیں۔

    ذرایع کے مطابق ریفرنس میں خورشید شاہ کی 2 بیگمات، 2 بیٹے فرخ شاہ، زیرک شاہ، خورشید شاہ کے بھتیجے اویس قادر شاہ کے علاوہ رحیم بخش اعوان، نثار احمد پٹھان، عبد الرزاق، محمد اکرم جنید قادر شاہ، محمد شعیب، طفیل احمد، زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد ثاقب کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں 600 ایکڑ زرعی زمین، متعدد اکاؤنٹس، کراچی اور سکھر میں پلاٹس کا بھی تذکرہ ہے، خیال رہے کہ خورشید شاہ کو دو روز قبل احتساب عدالت نے ریفرنس دائر نہ ہونے پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم احتساب عدالت کے جج کے چھٹی پر ہونے کے باعث ان کی رہائی عمل میں نہ آ سکی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  احتساب عدالت میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور

    پی پی رہنما خورشید شاہ اس وقت امراض قلب کے اسپتال میں زیر علاج ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کے وکلا آج سیشن جج کے پاس ضمانتی مچلکے جمع کرائیں گے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل سکھر کی احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، وکیل صفائی رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کو گرفتار کیے 90 روز گزر گئے، نیب کوئی ثبوت نہ ریفرنس پیش کر سکی۔ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، استدعا ہے قانون کے مطابق کیس خارج کیا جائے۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا نیب نے ریفرنس فائل کیا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خورشید شاہ سمیت 18 افراد پرعبوری ریفرنس تیار کیا جا چکا ہے، خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس میں 1 ارب 24 کروڑ کے شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں، عدالت نے 50 لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے خورشید شاہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینی پڑتی ہے: آصف زرداری

    جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینی پڑتی ہے: آصف زرداری

    کراچی: ضیا الدین اسپتال جانے سے قبل بہن فریال تالپور کی رہایش گاہ پر سابق صدر آصف زرداری نے اہم میٹنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اپنی بہن فریال تالپور کی رہایش گاہ گئے تھے، جہاں انھوں نے ایک اہم میٹنگ کی، جس میں بلاول بھٹو، بختاور، آصفہ اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے۔

    آصف زرداری نے ملاقات میں پارٹی امور پر بات چیت کی، انھوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینی پڑتی ہے، ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، 18 ویں ترمیم کی وجہ سے صوبوں کو حقو ق مل رہے ہیں۔

    آصف زرداری نے گزشتہ رات بلاول ہاؤس میں گزاری، آج علاج کی غرض سے کلفٹن میں واقع نجی اسپتال میں داخل کرایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف علی زرداری خصوصی طیارے سے کراچی پہنچ گئے

    خیال رہے کہ میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا ہونے والے سابق صدر گزشتہ روز راولپنڈی سے ایک چارٹرڈ طیارے کے ذریعے کراچی پہنچے تھے، بلاول بھٹو، مراد علی شاہ، سعید غنی اور دیگر ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ان کا کراچی ایئر پورٹ پر استقبال کیا۔

    آصف زرداری کو گھر پہنچانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اپنی گاڑی لے کر گئے تھے، سابق صدر کو علاج کے لیے کراچی کے نجی اسپتال میں داخل کرایا جائے گا۔

  • آصف زرداری کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل نو، ذاتی معالج نظر انداز

    آصف زرداری کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل نو، ذاتی معالج نظر انداز

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل نو ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ میں نیورو سرجن، نیورولوجسٹ، امراض قلب، میڈیسن اور شعبہ انتظامیہ کے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ بنا دیا گیا ہے، ڈاکٹر شجیح صدیقی بورڈ کے سربراہ برقرار رہیں گے، بورڈ میں ڈاکٹر مظہر بادشاہ، ڈاکٹر نذیر بھٹی، ڈاکٹر نعیم ملک، ڈاکٹر ذوالفقار غوری شامل ہیں۔

    پمز اسپتال کے ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے ذاتی معالج کو میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے، تاہم میڈیکل بورڈ حسب ضرورت رپورٹس پر آصف زرداری کے ذاتی معالج سے مشاورت کرے گا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پرسماعت کے دوران پمز اسپتال کو خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا، سابق صدر کے ذاتی معالج کو بھی بورڈ میں شامل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ہائی کورٹ نے بدھ کو حکم دیا تھا کہ میڈیکل بورڈ آصف زرداری کی رپورٹ آیندہ سماعت سے پہلے عدالت میں پیش کرے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

  • آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو ضمانت کے لیے راضی کرنے والی کوئی اور نہیں بلکہ ان کی صاحب زادی آصفہ بھٹو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہلا رضا نے کہا ہے کہ آصفہ بھٹو نے آصف زرداری کو ضمانت کے لیے راضی کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سابق صدر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، علاج کی ضرورت ہے، ان کے باہر جانے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سندھ اور بلوچستان کے نمایندوں کو حکومت نے نظر انداز کیا، پارلیمنٹ میں حکومت کا رویہ مناسب نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کرانے کا اعلان کیا تھا، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کے لیے جلد درخواست دائر کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی کا آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت دائر کرنے کا اعلان

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ آصف زرداری کا مؤقف تھا کہ ضمانت کے لیے درخواست نہیں دیں گے مگر اب آصفہ بھٹو نے ان کو طبی بنیادوں پر ضمانت حاصل کرنے پر آمادہ کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے درخواست ضمانت دینے سے روکا ہوا تھا البتہ اب وہ اس بات پر رضا مند ہو گئے ہیں کہ ان کی ضمانت کرائی جائے۔

  • عدم مساوات سے عوام کی جان چھڑانے تک لڑوں گا: بلاول بھٹو

    عدم مساوات سے عوام کی جان چھڑانے تک لڑوں گا: بلاول بھٹو

    کراچی: بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عوامی حقوق اور ان کے مینڈیٹ کے لیے تب تک لڑوں گا جب تک عوام کی ساختی عدم مساوات سے جان چھوٹ نہیں جاتی۔

    پی پی چیئرمین نے خصوصی پیغام میں کہا کہ ہم دستور پسندی اور جمہوریت کے بنیادی نظریات پر کاربند رہیں گے، یومِ تاسیس آج مظفر آباد میں منانے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ کشمیر ہماری پارٹی کے بنیادی معاملات میں سے ایک ہے، کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ شہید بھٹو پس ماندہ طبقات کو طاقت ور بنانے کے لیے ان کے ساتھ شانہ بشانہ رہے اور زندگی کی آخری سانس تک لڑتے رہے، انھوں نے پاکستان کو پہلا متفقہ دستور دیا، ایک ایسی دستاویز جو آج بھی ہمارے وفاق کی بنیاد ہے، متفقہ دستور ایک ایسا جمہوری اقدام ہے جسے کوئی آمر بھی ختم نہ کر سکا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو اور پی پی پی جوہری پروگرام کے معمار ہیں، پاکستان اور اس کی خود مختاری بیرونی خطرات سے محفوظ ہیں، کارکنان ہماری شہید قیادت کے مشن کی تکمیل تک سکھ کا سانس نہیں لیں گے، یہ پی پی پی حکومت تھی جس نے اسٹیل ملز، پورٹ قاسم، ہیوی ٹیکنیکل کمپلیکس سمیت بدین سے باجوڑ تک صنعت سازی کو فروغ دیا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری یوم تاسیس کے موقع پر آج مظفر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

  • پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے: شیری رحمان

    پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے: شیری رحمان

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے، عدالت نے بھی اب حکومت کو پارلیمان میں جانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت اور آئین میں ترمیم کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ہم آئین میں ترمیم لازمی سمجھتے ہیں، پارلیمان کے بغیر جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی بات نہیں ہو سکتی، لیکن حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس منسوخ کر دیا، اور سینیٹ کو تو تالا لگا ہوا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کوئی قانون سازی نہیں کر رہی، ہر تعمیری کام میں اپوزیشن حکومت سے آگے ہے، حکومت سمجھتی ہے یہ آرڈیننس کے ذریعے ملک چلائیں گے، لیکن حکومت کو بگڑے ہوئے سیاسی امور ٹھیک کرنا ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ’آرمی چیف کی مدت 6 ماہ بعد ختم نہیں ہوگی‘

    یاد رہے کہ فروغ نسیم نے کہا تھا کہ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 6 ماہ میں قانون لایا جائے، آرمی چیف کی مدت سے متعلق قانون لایا جائے گا، قانون سازی ہم ایک ہفتے ایک مہینے میں بھی کر سکتے ہیں، تاہم ایک بات کہہ دوں کہ آرمی چیف کی مدت 6 ماہ بعد ختم نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ دشمن عناصر مختلف باتیں پھیلا کر فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تاہم جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں، آرمی چیف، عدلیہ اور ایسے اداروں سے متعلق سیاست نہ کی جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کر دی ہے اور قانون سازی کے لیے معاملہ پارلیمنٹ بھیجنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

  • بلاول بھٹو نے مولانا کی دعوت قبول کر لی

    بلاول بھٹو نے مولانا کی دعوت قبول کر لی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے سب سے پہلے جے یو آئی ف کے سربراہ کی اے پی سی کے لیے دعوت قبول کر لی، مولانا نے ان سے رابطہ کر کے آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو کیا تھا۔

    ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی چیئرمین نے آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بھی شریک ہوں گے۔

    تازہ ترین:  ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت گرانے کے سارے پلان فیل ہونے کے بعد انھوں نے ایک بار پھر اے پی سی بلا لی ہے، اس سلسلے میں انھوں نے گزشتہ رات تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطے مکمل کر لیے تھے۔

    مولانا نے پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی کے قائدین سمیت نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمعیت اہل حدیث کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی قیادت بھی مدعو ہے۔

    میاں شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اے پی سی میں شرکت کے لیے ن لیگ کا اعلیٰ سطح کا وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، ایاز صادق اور امیر مقام شامل ہیں۔

  • جیالوں کا کام عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنا ہے: بلاول بھٹو

    جیالوں کا کام عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنا ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جیالوں کا کام عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنا ہے، جیالے شب و روز خدمت کا سفر جاری رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے چیئرمین ضلع کونسل سلمان عبداللہ مراد نے ملاقات کی، جس میں انھوں نے پارٹی قیادت کو درپیش مسائل سے متعلق بریفنگ دی۔

    پارٹی چیئرمین نے کہا کہ ہر جیالے کا یہ کام ہے کہ وہ عام آدمی کے معیار زندگی کی بہتری کے لیے کام کرے۔

    دریں اثنا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی ایک خصوصی پیغام جاری کیا، انھوں نے ٹویٹ میں لکھا ’میرا سوال اپنی جگہ موجود ہے، کیا آپ کو تبدیلی پسند آئی؟‘

    بلاول بھٹو نے 18 اگست 2019 کے اپنے بیان کا ویڈیو کلپ شیئر کر کے سوال دہرایا، ان کا سوال تھا کہ کیا عوام کو تبدیلی پسند آئی۔ انھوں نے مزید لکھا کہ اب نہ امپائر کی انگلی اٹھے گی نہ جعلی تبدیلی آئے گی، بلکہ صرف عوام کی مرضی چلے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سراج الحق کا بلاول بھٹو سے رابطہ، آصف زرداری کی صحت دریافت کی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پمز اسپتال اسلام آباد میں اپنے والد آصف علی زرداری سے ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی تھی، پارٹی ذرایع نے بتایا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے درمیاں ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال ہوا، بلاول بھٹو نے کور کمیٹی کے فیصلوں سے متعلق آصف زرداری کو آگاہ کیا تھا۔