Tag: پی ڈی ایم اجلاس

  • نوازشریف وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کارکردگی پر پھٹ پڑے،  اندرونی کہانی سامنے‌ آگئی

    نوازشریف وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کارکردگی پر پھٹ پڑے، اندرونی کہانی سامنے‌ آگئی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کارکردگی پرپھٹ پڑے اور شہباز شریف کو تمام اتحادیوں کا اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے‌ آگئی ، ذرائع نے کہا ہے کہ نوازشریف وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی کارکردگی پرپھٹ پڑے۔

    نوازشریف نے بتایا کہ مفتاح میرے پاس آئے اور بولا کہ ڈالر صرف 23 روپے مہنگا ہوگا، میں نے کہا ٹھیک ہے لیکن بعد میں دیکھا کہ ڈالر 55 روپے تک مہنگا ہوگیا۔

    سابق وزیراعظم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا وزیرخزانہ کو23 اور55کے فرق کا پتہ نہیں ہے۔

    نواز شریف نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ شہباز صاحب آپ منگل اور بدھ کو تمام اتحادیوں کااجلاس بلائیں اور اپنے وزیرخزانہ کو کہیں کہ سب اتحادیوں کو بریفنگ دے کر مطمئن کریں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ اب حکومت کرنی ہے تو ڈٹ جائیں اوربزدلی نہیں دکھانی ہے۔

    اجلاس میں فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا قربانی دیں لیکن اب دوہرامعیار نظر آرہا ہے جبکہ مریم نواز نے کہا عمران خان کسی اور کا لاڈلہ ہوگا ، ہمارا نہیں ہے۔

    رہنماپی ڈی ایم نے کہا کہ عمران خان کے معاملے پر مختلف حلقوں میں تقسیم نظرآرہی ہے، ہم نےصرف عمران خان کےخلاف نہیں بلکہ سیاسی آزادی کے لیے پی ڈی ایم بنائی۔

    اجلاس میں پی ٹی آئی کے علاوہ پیپلزپارٹی سمیت تمام جماعتوں کو پی ڈی ایم میں شمولیت کی دعوت دینے پر اتفاق ہوا۔

  • آصف زرداری ن لیگ پر کیوں بھڑکے، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    آصف زرداری ن لیگ پر کیوں بھڑکے، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    لاہور: پی ڈی ایم کی دو بڑی جماعتوں میں دوریاں کیوں ہوئیں؟ مفاہمت کے بادشاہ آصف زرداری ن لیگ پر کیوں بھڑک اٹھے؟ اس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اختلافات اور پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری کے غصے کی وجوہ سامنے آ گئیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی ہائی کمان کی ویڈیو لنک میٹنگ کی باتیں سامنے آنے پر آصف زرداری پر بجلیاں گریں، ن لیگ کی دوہری پالیسی سامنے آنے پر وہ سخت برہم ہوئے۔

    ویڈیو لنک میٹنگ میں نواز شریف، مریم، حمزہ شہباز اور اسحاق ڈار شریک تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور حمزہ شہباز پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ نہیں بنوانا چاہتے تھے، کیوں کہ ان کے چیئرمین سینیٹ بننے پر پی پی کی پنجاب میں مضبوطی کا خوف تھا، جب کہ مریم نواز یوسف رضاگیلانی اور پیپلز پارٹی سے اتحاد کے حق میں تھیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ن لیگ کو خوف لاحق تھا کہ اگر موقع دیاگیا تو پیپلز پارٹی پنجاب میں مضبوط ہو جائے گی، اسی لیے لیگی ارکان نے منصوبہ بندی کے تحت بیلٹ پیپر پر یوسف گیلانی کے نام پر مہر لگا دی۔

    مسلم لیگ ن کا اجلاس، مریم نواز اور حمزہ شہباز میں اختلافات، سخت جملوں کا تبادلہ

    ن لیگ اعظم نذیر تارڑ کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بنوانا چاہتی تھی، لیکن پیپلز پارٹی ناخوش تھی، اعظم نذیر تارڑ بے نظیر قتل کیس میں جائے وقوعہ سے فرانزک ثبوت مٹانے والے پولیس افسران کے وکیل تھے۔

    اجلاس کی جو ویڈیو لیک ہوئی اس سے معلوم ہوا کہ ن لیگ وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے حق میں نہیں تھی، کیوں کہ ن لیگ کا خیال تھا کہ بزدار جیسا کمزور وزیر اعلیٰ ن لیگ کے حق میں ہے، اجلاس میں کہا گیا کہ پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ بنانے سے ق لیگ کے مضبوط ہونے کا رسک ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ ویڈیو لنک اجلاس کے نکات لیک ہوئے، اور آصف زرداری ن لیگ کی دوہری پالیسی سے ناراض تھے، ویڈیو لنک اجلاس کے حقائق سامنے آنے پر آصف زرداری نے جذباتی باتیں کیں۔

    دوسری طرف نواز شریف نے پی ڈی ایم اجلاس میں ایسے خطاب کیا جیسے وہ ن لیگ کے رہنماؤں کو لیکچر دے رہے ہوں، پی ڈی ایم رہنماؤں کو یہ بڑا ناگوار لگا۔

  • استعفے، مولانا فضل الرحمان نے پی پی کو جمہوری اصول یاد دلا دیا

    استعفے، مولانا فضل الرحمان نے پی پی کو جمہوری اصول یاد دلا دیا

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی کو جمہوری اصول یاد دلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دو ٹوک مؤقف کے ساتھ استعفوں کی مخالفت کی، جس پر مولانا فضل الرحمان نے اجلاس سے خطاب میں کہا پی ڈی ایم کی 10 میں سے 9 جماعتیں استعفوں پر متفق ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو استعفوں پر تحفظات ہیں، لیکن جمہوریت کے اصولوں پر جائیں تو اکثریتی فیصلہ استعفے کے حق میں ہے، پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے، امید ہے پی پی جمہوری اصولوں کی پاس داری کرے گی۔

    مولانا فضل الرحمان اجلاس میں خطاب کے دوران بڑی پارٹیوں کی بڑی بڑی باتیں سن کر جذباتی ہوگئے، کہا بڑوں کی قربانیوں کا ذکر کرنے سے اہم عوام کے لیے درست فیصلہ کرنا ہے، امت کے لیے آبا و اجداد کی قربانیاں بیان کروں تو حاضرین رو پڑیں۔

    مریم نواز نے والد سے متعلق بیان پر آصف زرداری کو کیا جواب دیا؟

    ان کا کہنا تھا ہم بڑی بڑی تقریریں کرنے نہیں عوام کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، عوام کے لیے درست فیصلہ کرنا اہم ہے۔

    قبل ازیں، پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے بھی آصف علی زرداری کے ویڈیو لنک خطاب پر ردِ عمل دیا تھا، مریم نواز اجلاس میں آصف زرداری کے ریمارکس پر برہم ہو گئیں، اور آصف زرداری سے شکوہ کر بیٹھیں،انھوں نے کہا سیاست میں ہمارے خاندان نے بھی بہت مشکلات دیکھیں، ایسے موقع پر طنزیہ سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

  • مریم نواز نے والد سے متعلق بیان پر آصف زرداری کو کیا جواب دیا؟

    مریم نواز نے والد سے متعلق بیان پر آصف زرداری کو کیا جواب دیا؟

    اسلام آباد: پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو نواز شریف سے متعلق گفتگو پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے، زرداری صاحب، زندگی کی گارنٹی دیں تو میاں صاحب واپس آ جائیں گے۔

    قبل ازیں، سابق صدر نے اجلاس میں استعفوں کے معاملے پر دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو پاکستان آ کر جدوجہد کرنے اور ایک ساتھ جیل جانے کا پیغام دیا، آصف زرداری نے نواز شریف کی طرز سیاست پر تنقید کی اور طنزیہ ریمارکس دیے۔

    مریم نواز اجلاس میں آصف زرداری کے ریمارکس پر برہم ہو گئیں، اور آصف زرداری سے شکوہ کر بیٹھیں۔انھوں نے کہا سیاست میں ہمارے خاندان نے بھی بہت مشکلات دیکھیں، ایسے موقع پر طنزیہ سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

    مریم نواز کو اپنے والد کی طرف سے جواب دینا پڑا کہ میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں، جیسے آپ ویڈیو لنک پر ہیں ویسے ہی میاں صاحب بھی ہیں، نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کو خطرہ ہے، میرے والد کو جیل میں 2 ہارٹ اٹیک ہوئے ہیں۔

    میاں صاحب پلیز واپس آئیں،آصف زرداری کا نواز شریف کودوٹوک پیغام

    انھوں نے آصف زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں آپ کی بیٹی جیسی ہوں، گلہ کرنا میرا حق ہے، مجھے میرے والد کے سامنے گرفتار کیا گیا، آپ نے بھی 100 سے زائد نیب کی پیشیاں بھگتیں، اس پر آصف زرداری نے مریم نواز سے معذرت کر لی، اور کہا میرا مقصد آپ کی اور اہل خانہ کی دل آزاری نہیں تھا، مریم نے کہا میرا مقصد آپ سے معذرت کرانا نہیں تھا، آصفہ، بختاور کی طرح آپ سے گلہ کیا، اس بات کو اب ختم کر دیں۔

    مریم کا کہنا تھا ن لیگ نے سب سے بڑی جماعت ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کا ساتھ دیا، پارٹی نے پی ڈی ایم کے فیصلوں پر عمل کیا اور کرایا، پوری مسلم لیگ ن نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیے۔ انھوں نے کہا پیپلز پارٹی استعفوں کے خلاف تھی، لیکن ن لیگ نے اتفاق رائے کے لیے آپ کی حمایت کی، سب جماعتوں کا اتفاق تھا، اب استعفوں پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔

    آصف زرداری نے اجلاس میں کہا تھا کہ میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں، جنگ کو تیار ہیں تو واپس وطن آنا ہوگا، میں جنگ کے لیے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے، ایسے فیصلے نہ کیے جائیں جن سے ہماری راہیں جدا ہو جائیں، پیپلز پارٹی جمہوری پارٹی ہے، ہم پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔