Tag: پی ڈی ایم اے

  • بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی، پی ڈی ایم اے کی ہدایات جاری

    بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی، پی ڈی ایم اے کی ہدایات جاری

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث دریا کنارے مقیم افراد صورتحال سے باخبر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پختونخواہ میں دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ کی صورتحال کے بارے میں بتایا ہے کہ دریائے سوات چکدرہ میں پانی کا بہاؤ 59 ہزار 78 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے سوات میں منڈا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار 840 کیوسک اور خوازخیلہ کے مقام پر 33 ہزار 684 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    اسی طرح دریائے پانچکوڑہ میں پانی کا بہاؤ 20 ہزار 981 کیوسک اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 90 ہزار 393 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ نوشہرہ اور چارسدہ میں دریا کنارے مقیم افراد صورتحال سے باخبر رہیں، سیاحوں سے گزارش ہے احتیاط کی جائے۔ صوبے بھر میں بند سڑکیں کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دی جائے۔

    ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں کے دوران حادثات میں 23 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں بارشوں کے نتیجے میں 110 گھروں کو جزوی اور 13 کو مکمل نقصان پہنچا۔

  • خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟

    خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ صوبے میں بارشوں سے 2 بچے جاں بحق ہوئے جبکہ بونیر، شانگلہ، کرک، لوئر کوہستان، صوابی اور سوات میں گھروں کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں بارشوں سے 2 بچے جاں بحق ہوئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ جاں بحق بچوں کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بارشوں سے 7 گھروں کو جزوی اور ایک کو مکمل نقصان پہنچا، صوبے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو نقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ بونیر، شانگلہ، کرک، لوئر کوہستان، صوابی اور سوات میں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق بند سڑکیں کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں جبکہ بحالی کے کاموں کے لیے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطے ہیں۔

    صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ بالائی اضلاع میں بارش سے دریاؤں اور ندی نالوں کی سطح بڑھ گئی ہیں، چکدرہ، خوازخیلہ اور دریائے پانچکوڑہ کے قریب رہنے والے احتیاط کریں۔

    دوسری جانب پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کا کہنا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے صوبے بھر میں 204 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

    پیسکو کے مطابق پشاور اور بنوں میں 52، خیبر میں 40، سوات میں 25، مردان اور ہزار ہون میں 15 اور صوابی میں 25 فیڈرز خرابی کا شکار ہیں جن کی بحالی کے لیے ٹیمیں کام میں مصروف ہیں۔

  • سندھ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟ رپورٹ جاری

    سندھ میں بارشوں سے کیا کیا نقصانات ہوئے؟ رپورٹ جاری

    کراچی: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے سندھ میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل جاری کردی، بارشوں کے دوران 10 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ سکھر میں 132 ایکڑ پر کھڑی فصل کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 6 اگست سے اب تک ہونے والی بارشوں سے سندھ میں نقصانات کی رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق کراچی جنوبی اور کورنگی میں 3، 3 افراد مختلف حادثات میں جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ضلع غربی اور ملیر میں 1، 1 بچہ جاں بحق ہوا، ضلع خیرپور اور نوشہرو فیروز میں بھی 1، 1 ہلاکت ہوئی۔

    پی ڈی ایم کے مطابق جامشورو میں 3، کراچی میں 2، اور شہید بے نظیر آباد میں بارشوں کے دوران 1 شخص زخمی ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملیر اور نوشہرو فیروز میں 1، 1 گھر کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ نوشہرو فیروز میں ایک گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ سکھر میں 132 ایکڑ پر فصل کو نقصان پہنچا۔

    ادھر صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سڑکوں پر سوئپنگ کو لگاتار جاری رکھا جائے، تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے علاقوں کا مستقل دورہ کریں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ اضلاع کا بلدیاتی عملہ مزید بارشوں سے قبل نکاسی انتظامات کو یقینی بنائے، انڈر پاسز اور نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کا کام کیا جائے، میونسپل کمشنرز مستقل طور پر اپنے علاقوں میں فعال رہیں۔

  • 85 ہزار ماسک خیبر پختونخواہ کے مختلف قرنطینہ مراکز کو روانہ

    85 ہزار ماسک خیبر پختونخواہ کے مختلف قرنطینہ مراکز کو روانہ

    پشاور: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ 85 ہزار فیس ماسک، 13 سو حفاظتی سوٹ، 5 ہزار دستانے، 500 لیٹر کلورین اور 15 اسپرے مشینیں مختلف قرنطینہ مراکز کو بھجوا دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ مزید 85 ہزار فیس ماسک اضلاع میں قرنطینہ مراکز کو بھیج دیے گئے ہیں۔

    ڈی جی کے مطابق 10 ہزار ماسک ڈیرہ اسماعیل خان، 5 ہزار شمالی وزیرستان، 5 ہزار بنوں، 5 ہزار ماسک مالا کنڈ، 10 ہزار خیبر، 20 ہزار پشاور اور 15 ہزار بکا خیل بھیجے گئے ہیں۔

    ان کے مطابق مزید ایک لاکھ 15 ہزار ماسک دیگر اضلاع کو بھیجے جا رہے ہیں، ایک ہزار این 95 ماسک حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کو بھجوا دیے، 23 سو ماسک ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کو خصوصی طور پر مہیا کر دیے۔

    ڈی جی کا مزید ہنا تھا کہ 1 لاکھ 35 ہزار مختلف ماسک ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو بھیجے جا چکے ہیں، مزید 13 سو حفاظتی سوٹ، 5 ہزار دستانے، 500 لیٹر کلورین اور 15 اسپرے مشینیں بھی بھجوا دی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 ہزار 210 ہوگئی ہے جبکہ 26 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • کراچی میں بارشیں، پی ڈی ایم اے نے ہلاکتیں نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا

    کراچی میں بارشیں، پی ڈی ایم اے نے ہلاکتیں نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا

    کراچی: سندھ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ 3 روز کے دوران طوفانی بارشوں میں کسی بھی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے کراچی میں بارشوں کے دوران کسی بھی قسم کے نقصان کے نہ ہونے کا دعویٰ کر دیا، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کراچی میں بارشوں کے دوران کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

    پی ڈی ایم اے کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ حالیہ بارشوں میں کسی بھی املاک کو نقصان نہیں پہنچا، بارشوں میں شارٹ سرکٹ سے صرف ایک خاتون زخمی ہوئی۔

    دوسری طرف حالیہ بارشوں میں کراچی میں کرنٹ لگنے سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 5 افراد جاں بحق

    گزشتہ روز ریسکیو ذرایع نے کہا تھا کہ ہجرت کالونی میں کرنٹ لگنے سے 8 سالہ ارمان جاں بحق ہو گیا، جب کہ ناظم آباد موسیٰ کالونی کے قریب کرنٹ لگنے سے 2 بھائی جاں بحق ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق سائٹ ایریا میں ہوٹل میں بیٹھے 2 افراد پر بجلی کے تار ٹوٹ کر گر گئے تھے جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوئے۔

    کراچی میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کی ناقص حکمت عملی کے باعث ایک بار پھر شہر میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے واقعات پیش آئے لیکن پی ڈی ایم اے نے عجیب دعویٰ کر دیا ہے کہ بارشوں میں ہلاکتوں سمیت کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    یاد رہے کراچی میں جولائی سے شروع ہونے والی مون سون بارشوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 30 سے زاید افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • قبائلی علاقوں سے بے گھر 97 فیصد آئی ڈی پیز واپس آچکے: پی ڈی ایم اے

    قبائلی علاقوں سے بے گھر 97 فیصد آئی ڈی پیز واپس آچکے: پی ڈی ایم اے

    پشاور: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں سے بے گھر آئی ڈی پیز میں سے 97 فیصد واپس آچکے ہیں۔ حکومت آئی ڈی پیز پر اب تک 45 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر کمپلیکس ایمرجنسی ونگ ذیشان عبد اللہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت انٹرلی ڈس پلیسڈ پرسنز (آئی ڈی پیز) پر اب تک 45 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔

    ذیشان عبداللہ کے مطابق شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز خاندانوں کو 12 ہزار روپے ماہانہ دیے جاتے ہیں، ماہانہ نقد مالی امداد پر اب تک 31 ارب روپے خرچ ہوئے۔ قبائلی علاقوں سے بے گھر آئی ڈی پیز میں 97 فیصد واپس آچکے ہیں۔

    ڈائریکٹر ایمرجنسی ونگ کا کہنا تھا کہ واپس آنے والوں کو 35 ہزار فی خاندان بھی دیے جاتے ہیں، فی خاندان کیش پر اب تک ساڑھے 8 ارب خرچ ہوئے ہیں۔ مکانات کو نقصانات پر اب تک 21 ارب 90 کروڑ ادا کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ علاقے کلیئر ہونے پر مزید متاثرین آئیں گے۔

    خیال رہے کہ رواں برس بجٹ میں قبائلی علاقوں کے لیے 83 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ افوج پاکستان نے بھی رواں مالی سال کے دفاعی اخراجات میں رضاکارانہ کمی کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے مطابق اس بچت کے نتیجے میں میسر آنے والا سرمایہ خیبر پختونخواہ میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں صرف کیا جائے گا۔

  • بارشوں اورتیزہواؤں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان، الرٹ جاری

    بارشوں اورتیزہواؤں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان، الرٹ جاری

    پشاور : پی ڈی ایم اے نے خیبر پختونخوا میں بارشوں اور تیزہواؤں  کا الرٹ جاری کردیا ہے ، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے بارشوں کاسلسلہ جمعرات تک جاری رہنےکاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے ، پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا ہے۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں اورتیزہواؤں کاسلسلہ آج شام سےاتوارتک جاری رہنے اور بیشتراضلاع میں گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کاسلسلہ جمعرات تک جاری رہے گا ، تما م ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنےکی ہدایات کردیں ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیاحوں کوموسم کی پیشگی صورت حال سےآگاہ کیاجائے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم گرم اورخشک جبکہ پنجاب، خیبرپختونخوا،بلوچستان کےبیشتر میدانی علاقوں اورسندھ میں شدید گرم رہے گا۔

    مالاکنڈ،ہزارہ،پشاور،مردان، کوہاٹ ،راولپنڈی،گوجرانوالہ، لاہور ڈویژن،اسلام آباد ،کشمیراورگلگت بلتستان میں چند مقامات پرگرد آلود ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے۔

    کراچی میں آج بھی موسم گرم ،مرطوب اور مطلع جزوی طورپرابرآلودرہےگا لیکن بارش کاامکان نہیں۔

  • خیبرپختونخواہ میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات‘5 افرادجاں بحق

    خیبرپختونخواہ میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات‘5 افرادجاں بحق

    پشاور: خیبرپختونخواہ میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں 5 افراد جاں بحق جبکہ برساتی نالوں کے باعث 60 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    حادثات وقدرتی آفات کے صوبائی انتظامی ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق پشاور میں بارش کے باعث مختلف حادثات مہں 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے میں بارشوں سے لکی مروت، دیر، نوشہرہ اوردیگراضلاع متاثر ہوئے ہیں اور60 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں بارشوں کا سلسلہ 24 گھنٹے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ہزارہ، بنوں، ڈی آئی خان، کوہاٹ، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، اسلام آباد، ژوب سمیت گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پربارش کی پیشگوئی کی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    شیخوپورہ : بارش کےباعث گھرکی چھت گرگئی ‘3 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ لاہور میں گزشتہ ماہ 27 جون کو دو گھروں کی چھتیں گرنے سے 6 سالہ بچی جاں بحق اور5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    بارش کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پیش آنے والے 26 ٹریفک حادثات میں 14 افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلوچستان میں بارشیں، سیلاب سے نمٹنے کیلئے اقدامات کی ہدایت

    بلوچستان میں بارشیں، سیلاب سے نمٹنے کیلئے اقدامات کی ہدایت

    کوئٹہ : بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، پی ڈی ایم اے نے فلڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے چارڈویژنز میں سیلاب سے نمٹنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سبی اور نصیر آباد ڈویژنز میں جمعرات کی صبح سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے جاری ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے کوئٹہ ،نصیرآباد، سبی اور مکران ڈویژنز میں آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران تیز بارشوں کی پیش گوئی پر پراؤنشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے فلڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو تیار رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران کوئٹہ کے علاوہ ،کیچ،پنجگور،نصیر آباد،خضدار،سبی ،ہرنائی قلات ،بولان ،جھل مگسی اور ہرنائی میں تیز بارشیں ہونے کا امکان ہے.

     

  • صوبہ پنجا ب میں شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان

    صوبہ پنجا ب میں شدید بارشوں اور سیلاب کا امکان

    لاہور : پنجاب بھر میں آئندہ چند روز کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے، پی ڈی ایم اے پنجاب نے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر تمام اضلاع کے انتظامی عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ان بارشوں کے نتیجہ میں دریائے چناب اور دریائے جہلم میں اونچے درجہ کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    اس سسلسلے میں تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ صوبہ کے تمام اضلاع میں قائم فلڈ کنٹرول روم فعال کر دیئے گئے ہیں۔

    صوبہ بھر کے اضلاع کی انتظامیہ نے دریاؤں، ندی نالوں کے پشتوں اور بندوں کی نگرانی شروع کر دی ہے۔ تمام اضلاع کی انتظامیہ کو دریاؤں اور نالوں میں پانی کے اتار چڑھاؤ کی چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ کی ہدایت کی گئی ہے ۔

    جبکہ صوبہ بھر میں تمام اضلاع کے انتظامی عملے کی ہرقسم کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

    چیف میٹرولوجسٹ غلام رسول نے بتایا ہے کہ پنجاب میں اکیس سے چوبیس ستمبر تک شدید بارشیں ہونے کا قوی امکان ہے، ،جس نتیجے میں سیلابی صورتحال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔