Tag: پی ڈی ایم جلسے

  • کراچی میں پی ڈی ایم جلسے کے انتظامات مکمل

    کراچی میں پی ڈی ایم جلسے کے انتظامات مکمل

    کراچی : پی ڈی ایم کے کراچی میں ہونے والے جلسے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ، جلسے سے مولانا فضل الرحمان، شہبازشریف اوردیگرقائدین خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان جے یوآئی اسلم غوری کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ 29اگست کو پی ڈی ایم کے کراچی میں جلسے کےانتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں ، جلسہ کی میزبانی جے یو آئی سندھ کرے گی۔

    ،ترجمان جے یوآئی کا کہنا تھا کہ کراچی کاجلسہ سابقہ تمام جلسوں کے ریکارڈ توڑے گا ، کراچی جلسےمیں سندھ بھرسےجے یو آئی کارکن شرکت کریں گے ، جلسے سے مولانا فضل الرحمان،شہبازشریف اوردیگرقائدین خطاب کریں گے۔

    خیال رہے وفاقی اورسندھ حکومت نےپی ڈی ایم کوجلسہ کی اجازت دے دی ہے اور مزارقائدمینجمنٹ بورڈنےپی ڈی ایم کوباغ جناح میں جلسےکیلئے این اوسی دے دیا ، ڈپٹی کمشنرایسٹ کی جانب سے پی ڈی ایم کوجلسے کیلئےاین او سی جاری کیا۔

    اجازت نامے میں18نکاتی پابندیوں پر عمل درآمد ضروری ہوگا ، جس کے تحت ٹریفک بلاک یاعام شہریوں کےلیےروڈکوبلاک نہیں کیاجائےگا ، لاؤڈاسپیکرایکٹ کی پابندی ہوگی اور پروگرام رات8بجےتک ختم کرنا ہوگا۔

    اجازت نامے میں کہا گیا ہے کہ ایس اوپیزپرعمل درآمدکو یقینی بناناجلسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی۔

  • پی ڈی ایم اجلاس، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی تجویز مسترد، پی پی، اے این پی پر فیصلہ برقرار

    پی ڈی ایم اجلاس، الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی تجویز مسترد، پی پی، اے این پی پر فیصلہ برقرار

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز مسترد کر دی، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے متعلق فیصلے پر قائم رہنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصییلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں سمیت پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی حکومتی تجویز مسترد کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رہنماؤں نے کہا کہ ابھی ڈٹ کر مقابلہ نہ کیا تو مستقبل میں شفاف الیکشن مشکل ہوگا، مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین پری پول دھاندلی کا منصوبہ ہے، حکومت کے یک طرفہ انتخابی اصلاحات آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں۔

    ادھر ذرائع نے کہا ہے کہ اجلاس میں پی ڈی ایم سربراہان پیپلز پارٹی اور اے این پی سے متعلق فیصلے پر قائم رہے، اپوزیشن اتحاد کی بیٹھک میں کوئی بریک تھرو نہ ہو سکا، پی پی، اے این پی سے متعلق فیصلہ برقرار رہا، خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے پی پی، اے این پی سے سینیٹ الیکشن سے متعلق وضاحت مانگی تھی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس مہلت ہے وہ رجوع کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں۔

    مولانا کا کہنا تھا کہ پی پی، اے این پی ہمارے ساتھ نہیں ہیں اس لیے اجلاس میں ان سے متعلق غور و غوض نہیں کیا، پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم رہنماؤں نے اس سلسلے میں مزید گفتگو سے انکار کر دیا، مریم نواز نے کہا پیپلز پارٹی اور اے این پی کے بارے میں جو کہنا تھا کہہ دیا، یہ نان ایشو ہے ہمیں اس پر مزید نہ گھسیٹا جائے۔

    اجلاس میں پی ڈی ایم نے حکومت کے خلاف نئی حکمت عملی کا بھی اعلان کیا، فضل الرحمان نے کہا پی ڈی ایم نے بڑے احتجاجی جلسوں کا پروگرام بنا لیا ہے، 4 جولائی کو سوات میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، 29 جولائی کو کراچی میں بہت بڑا جلسہ کیا جائے گا۔

    پی ڈی ایم کے صدر کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو یوم آزادی منائیں گے، اور اسلام آباد میں بڑا مظاہرہ ہوگا، جس میں کشمیر اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے موضوعات پر بات ہوگی۔

    ملکی اور خطے کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم صدر نے مطالبہ کیا کہ افغانستان اور خطے کی صورت حال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، اور دفاعی صورت حال پر ان کیمرہ اجلاس میں ایوان کو آگاہ کیا جائے، افواہیں ہیں کہ پاکستان امریکی طیاروں کو ایئر بیس مہیا کرے گا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ پاکستان کیا ممکنہ مشکلات سے دوچار ہو سکتا ہے؟ بہت ضروری ہے تو حکومت ان کیمرہ اجلاس میں اعتماد میں لے۔ انھوں نے صحافی برادری پر حملوں کی بھی مذمت کی، اور کہا پی ڈی ایم صحافی برادری پر حملوں کی مذمت کرتا ہے، اور ان کے ساتھ ظہار ہمدردی کرتا ہے۔

  • پی ڈی ایم جلسے میں 500 روپے دے کر لوگوں کو لایا گیا: وزیر اعظم

    پی ڈی ایم جلسے میں 500 روپے دے کر لوگوں کو لایا گیا: وزیر اعظم

    وانا: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے میں لوگوں کو 500 روپے دے کر لایا گیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم جلسے میں 500 روپے دے کر لوگوں کو لایاگیا۔

    وزیر اعظم نے کہا اسلام کو سب سے زیادہ پاکستان میں فضل الرحمان نے نقصان پہنچایا، مولانا فضل الرحمان اقتدار کے عادی ہیں اس کے بغیر نہیں رہ سکتے۔

    فارن فنڈنگ کیس کے سلسلے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا اپوزیشن کا شکر گزار ہوں کہ اس نے فارن فنڈنگ کا کیس اٹھایا، میں چاہتا ہوں اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے، سب کا پتا چلنا چاہیے کہ کس پارٹی کو کس نے فندنگ کی ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا پی ٹی آئی ہو یا ن لیگ، پی پی ہو یا فضل الرحمان سب کا پتا چلنا چاہیے، ہمارے پاس 40 ہزار نام ہیں جن لوگوں نے پارٹی کو فنڈنگ کی ہے۔

    وزیر اعظم کا قبائلی علاقوں پر تمام دستیاب وسائل خرچ کرنے کا اعلان

    وزیر اعظم نے فارن فنڈنگ کیس کی پبلک ہیئرنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا فارن فنڈنگ کیس کی سماعت عوام کے سامنے ہونی چاہیے، عوام کو پتا چل جائے گا فارن فنڈنگ کس پارٹی کو کس طرح ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ جمہوریت میں اصلاحات کے لیے اکثریت ہونی چاہیے، اصلاحات تاخیر سے کرنے کی وجہ سے ہمیں مشکلات ہوئیں، کچھ فیصلے ایسے تھے جو اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں تھے، اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے بھی اصلاحات میں مشکلات رہیں، اس کی وجہ سے بہت سے وسائل صوبوں کے پاس تھے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ اب کرونا وبا کے باوجود پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، فیصل آباد میں فیکٹری ورکرز کی کمی ہوگئی ہے، آج ہماری معیشت دیکھیں اور بھارت کی معیشت دیکھیں۔

  • آصفہ بھٹو ملتان میں  پی ڈی ایم  جلسے سے خطاب کریں گی

    آصفہ بھٹو ملتان میں پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کریں گی

    ملتان : پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما یوسف رضاگیلانی کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو یوم تاسیس پر پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کریں گی، بلاول بھٹو کورونا کے باعث شریک نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما یوسف رضاگیلانی نے گفتگو میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم جلسے کے دن 30نومبرپیپلز پارٹی کا یوم تاسیس ہے ، آصفہ بھٹو جلسے میں شرکت کرکے سرپرائز دے سکتی ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کورونا کے باعث شریک نہیں ہوسکتے، حکومت جلسہ روک کر حالات خراب کررہی ہے،ملتان کا جلسہ ہر صورت ہوگا۔

    پیپلزپارٹی رہنما نے مزید کہا کہ 30نومبر کو آصفہ بھٹو زرداری ملتان آئیں گی اور یوم تاسیس پر پی ڈی ایم جلسے سے خطاب کریں گی۔

    پارٹی قیادت نے آصفہ بھٹو کی 30 نومبر کو جلسہ میں آمد کی تصدیق کر دی ہے۔

    خیال رہے ڈپٹی کمشنر ملتان نے پی ڈی ایم کے جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ 31جنوری تک ہر طر ح کی سماجی تقریبات پر پابندی ہے۔ 300سے زائد افراد کوکسی بھی جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

  • اپوزیشن کے جلسے کب اور کہاں ہوں گے؟

    اپوزیشن کے جلسے کب اور کہاں ہوں گے؟

    اسلام آباد: ن لیگ ورکرز کنونشنز اور پی ڈی ایم کے جلسوں کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ کی ترجمان مریم اونگزیب نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور ن لیگ ورکرز کنونشنز کے جلسوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔

    انھوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پی ڈی ایم کا جلسہ 25 اکتوبر کو شیڈول ہے، پشاور میں 22 نومبر کو جب کہ ملتان میں 30 نومبر کو پی ڈی ایم کے جلسے ہوں گے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور میں 13 دسمبر کو اور لاڑکانہ میں27 دسمبر کو پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف نواب شاہ میں 29 اکتوبر، عمر کوٹ میں 30 اکتوبر جب کہ راولپنڈی میں 31 اکتوبر کو کنونشنز ہوں گے، مظفرگڑھ میں5 نومبر کو، بہاولپور میں 26 نومبر کو ورکرز کنونشن ہوگا۔ فیصل آباد میں 3 دسمبر کو جب کہ ساہیوال میں 6 دسمبر کو ورکرز کنونشن ہوگا۔

    باغ جناح کراچی میں جلسہ، پی پی نے تاحال این او سی کے لیے درخواست نہیں‌ دی

    انھوں نے کہا ن لیگ 12 اکتوبر کو کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، مالاکنڈ میں 19 اکتوبر کو، اسلام آباد میں 22 اکتوبر کو، پشاور میں 4 دسمبر کو، سرگودھا میں 9 دسمبر کو، اور گوجرانوالہ میں 11 دسمبر کو ورکرز کنونشنز ہوں گے۔

    ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ جلسہ بتائےگا کہ عوام واقعی حکومت سے تنگ آ چکے ہیں، ہم نے ابھی جلسوں کا اعلان کیا ہے اور حکومت گھبرا گئی ہے، حکومت جلسہ کرے تو کرونا مسئلہ نہیں، ہم کریں تو کرونا یاد آ جاتا ہے۔