Tag: پی ڈی ایم پشاور جلسہ

  • فضل الرحمان نے حکومت مخالف مہم کو ’جنگ‘ قرار دے دیا

    فضل الرحمان نے حکومت مخالف مہم کو ’جنگ‘ قرار دے دیا

    پشاور: جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت مخالف مہم کو جنگ قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے پشاور جلسے میں حکومت مخالف مہم کو جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میدان جنگ سے پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہوگا۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم نے کوئٹہ سمیت کراچی میں بڑے جلسے کیے، گوجرانوالہ میں بھی بڑا جلسہ کیا گیا، حکومت پی ڈی ایم کے جلسوں سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو تباہ کردیا گیا ہے، ہم دھاندلی کے خلاف احتجاج کرتے ہیں تو یہ خفا ہوتے ہیں، کوئی سیاست کرے گا تو اس پر تنقید بھی کی جائے گی۔

    وفاقی وزرا کا ردعمل

    وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بیشتر غیور عوام نے جلسے کا بائیکاٹ کرکے پی ڈی ایم کا عوام دشمن ایجنڈا بے نقاب کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ پشاور جلسے میں شریک لوگ خود کو قرنطینہ کرلیں، کورونا حقیقت ہے فسانہ نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان جتنی مرضی کوشش کرلیں، جلسے کرلیں، پی ڈی ایم کو این آر او نہیں ملے گا، اپوزیشن گلگت بلتستان میں شکست سے مزید بوکھلا گئی ہے۔

  • ایک قانون نہیں ہوگا تو کرپشن کے ناسور کا خاتمہ نہیں کرسکیں گے، بلاول بھٹو

    ایک قانون نہیں ہوگا تو کرپشن کے ناسور کا خاتمہ نہیں کرسکیں گے، بلاول بھٹو

    پشاور: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جب تک ایک قانون نہیں ہوگا کرپشن کے ناسور کا خاتمہ نہیں کرسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک گڈ کرپٹ بیڈ کرپٹ کھیلتے رہیں گے تو کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام فیصلہ کریں گے کہ ملک کی خارجہ پالیسی کیسے چلے گی، حکومت نے معیشت کے ساتھ جو کیا وہ سب کے سامنے ہے، اس حکومت میں تاریخی بے روزگاری اور مہنگائی ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ تیل آٹے اور چینی کے بعد گیس کا بحران بھی آگیا ہے، ایف بی آر کی وجہ سے کے پی کو 162 ارب روپے نہیں دئیے گئے، سوچیں اس 162 ارب روپے کی وجہ سے صوبے کو کیا کیا دیا جاسکتا تھا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جو سی پیک کے متبادل روٹ کی بات کرتے تھے، جب سے یہ لوگ حکومت میں آئے ہیں متبادل روٹ پر کام نہیں کیا جارہا۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو معدنی وسائل کی رائلٹی نہیں دی جاتی، آپ کو ہائیڈل پاور، گیس اور تیل پر رائلٹی نہیں ملتی، غریب کی پہنچ سے چکن تو دور ہے اب تو انہیں انڈا بھی دستیاب نہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا، نیب کو نظر نہیں آتا کہ مالم جبہ میں کیا کیا کرپشن کی گئی، عوام نیب سے بھی حساب لیں گے۔