Tag: پی ڈی ایم

  • عوام منصوبہ بندی کر چکے، مریم اورنگزیب کا وزیر اعظم کی صحافیوں سے گفتگو پر رد عمل

    عوام منصوبہ بندی کر چکے، مریم اورنگزیب کا وزیر اعظم کی صحافیوں سے گفتگو پر رد عمل

    لاہور: ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا وزیر اعظم کی صحافیوں سےگفتگو پر رد عمل آ گیا، انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف عوام منصوبہ بندی کر چکے، اپوزیشن نہیں وزیر اعظم اپوزیشن سے این آر او مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی اپوزیشن اور ملکی حالات پر سینئر صحافیوں کے ساتھ اہم گفتگو پر ترجمان ن لیگ نے رد عمل میں کہا کہ آپ ایک نہیں 100 نیب بنا لیں،گھر تو جانا ہوگا، عمران صاحب چھپ چھپ کے اپوزیشن سے این آر او مانگ رہے ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا اپوزیشن کی کسی جماعت کا فارن فنڈنگ کا کیس الیکشن کمیشن میں نہیں چل رہا، مضبوط معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے جس پر عوام وزیر اعظم کے خلاف منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔

    انھوں نے کہا عوام آٹا، چینی، ووٹ، بجلی اور دوائی چوروں کے خلاف منصوبہ بندی کر چکی ہے، پی ڈی ایم ملک میں انتشار پھیلا نہیں ختم کر رہی ہے۔

    اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

    ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف میں تاخیر سے جانے کی غلطی تسلیم کی گئی ہے، جلد آٹا چینی چوری، بجلی،گیس، دوائی چوری، معیشت اور روزگار کو تباہ کرنے کی غلطیاں بھی تسلیم کر لی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم نے سینئر کالم نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے، میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، اگر ان کو این آر او دیا تو یہ ملک کے ساتھ غداری ہوگی، آج ان کے مطالبات مان لوں تو یہ ہر احتجاج ختم کر دیں گے۔

  • اپوزیشن کے استعفے، نواز شریف کی تجویز سامنے آ گئی

    اپوزیشن کے استعفے، نواز شریف کی تجویز سامنے آ گئی

    اسلام آباد: حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کے لیے پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کرانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت بڑی بیٹھک میں بڑے فیصلوں کا امکان ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور ن لیگ کی مریم نواز بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

    اجلاس میں یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، میاں افتخار، امیر حیدر ہوتی، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ، پروفیسر ساجد میر و دیگر اپوزیشن رہنما شریک ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کرانے کی تجویز دے دی ہے اور کہا کہ لانگ مارچ کے بعد مولانا فضل الرحمان استعفے اسپیکر کو پیش کر دیں، تمام جماعتوں کی جانب سے نواز شریف کی تجویز کی حمایت کی گئی۔

    اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم سربراہ اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے، اسلام آباد مارچ، اور پی ڈی ایم کے مستقبل سے متعلق مشاورت کی جا رہی ہے، آصف زرداری بھی اجلاس سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے، مریم نواز نے آصف زرداری کو بختاور بھٹو کی منگنی کی مبارک باد دی۔

    واضح رہے کہ آج سینئر کالم نگاروں سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، کہا میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، ہر پالیسی پر پاک فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

  • ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش: شاہ محمود

    ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش: شاہ محمود

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی، کابینہ میں بھی اپوزیشن کو جلسوں سے نہ روکنے کا مشورہ دیا تھا۔

    آج ملتان میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو ملتان کے قاسم باغ میں جلسے کی اجازت ہونی چاہیے تھی، کنٹینر نہیں لگانے چاہیے تھے، اپوزیشن اسٹیڈیم چلے جاتی تو بے نقاب ہو جاتی۔

    انھوں نے کہا کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے، ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش، کابینہ میں بھی اپوزیشن کو جلسوں سے نہ روکنے کا مشورہ دیا، ملتان میں کسی کی پکڑ دھکڑ میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں میں نے اپنا مؤقف سامنے رکھا تھا، میں نے برملا کہا کہ اپوزیشن کی سرگرمیوں کو نہ روکیں بلکہ مشورہ دیں، یہاں کچھ لوگوں نے تاثر دیا کہ مجھے محدود کیاگیا، اللہ جانتا ہے کس نے کیا کردار ادا کیا ہے، میری سوچ کبھی غیر سیاسی، غیر جمہوری نہیں رہی۔

    شاہ محمود نے کہا اپوزیشن کا یہ غیر فطری اور وقتی الائنس ہے، اپوزیشن کی جماعتوں میں نظریاتی ہم آہنگی نہیں ہے، یہ کنفیوژن کا شکار ہیں، اپوزیشن کو استعفے دینے ہیں تو کس نے روکا ہے دے دیں، پی ڈی ایم کا 8 دسمبر کو اجلاس ہے فیصلہ کریں اور استعفے دے دیں۔

    خطے کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات کی نوعیت پر اتفاق ہوا ہے، افغانستان میں امن عمل آگے بڑھ رہا ہے، پاکستان کے کردار کو نہ صرف دنیا بلکہ افغان قیادت بھی سراہ رہی ہے، ماضی میں افغانستان پاکستان پر انگلیاں اٹھاتا تھا، آج افغانستان نے 57 ممالک کے سامنے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

  • پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر بابر اعوان کا رد عمل

    پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر بابر اعوان کا رد عمل

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پی ڈی ایم کی سہ فریقی چکر بازی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر بابر اعوان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے استعفوں کے بیانات کو سہ فریقی چکر بازی قرار دے دیا۔

    انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے استعفے مانگتے ہیں، لیکن جے یو آئی پہلے خود استعفے دے پھر دوسروں سے مانگیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت چھوڑ کر استعفوں کی بات ہو تو پی ڈی ایم مؤقف سنجیدہ ہو سکتا ہے، ن لیگ کے مفرور سینیٹر نے استعفٰی نہیں دیا تو اور کون دے گا، مفرور لیگی پارلیمنٹیرینز تو استعفے دیں۔

    ادھر پی ڈی ایم کا سر براہی اجلاس 8 دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے، اس اجلاس کے لیے پارٹی رہنماؤں سے تجاویز مانگ لی گئی ہیں، اجلاس میں بیک ڈور رابطوں کے لیے مشترکہ ٹیم تشکیل دینے پر مشاورت متوقع ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ استعفے دینے، لانگ مارچ یا پھر مذاکرات کا فیصلہ اجلاس ہی میں ہوگا، پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ بے مقصد تنقید بڑھ رہی ہے اس لیے اب اجلاس میں نئی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    ذرایع نے بتایا کہ اختر مینگل اور محمود اچکزئی کو الفاظ کا چناؤ بہتر کرنے کا بھی مشورہ دیا جائے گا۔

  • پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    ملتان: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے آج قاسم باغ اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، دوسری طرف صوبائی حکومت نے بھی جلسہ روکنے کے لیے تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم کا کنٹرول انتظامیہ نے سنبھال لیا ہے، اسٹیڈیم آنے والے راستے کنٹینر لگا کر سیل کر دیے گئے ہیں، گھنٹہ گھر چوک کے راستوں کو بھی رکاوٹیں کھڑی کر کے سیل کر دیا گیا۔

    شہر کے تمام داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، شہر میں میٹرو اور اسپیڈو بس سروس معطل ہیں۔

    پی ڈی ایم جلسے کے پیش نظر رات کو پنجاب کی سب کابینہ برائے داخلہ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت کی رٹ ہر صورت میں قائم رکھی جائے گی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم جلسے سے ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی جو برداشت نہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، قانون ہاتھ میں لینے والے کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کر دیا گیا۔

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    اجلاس میں پولیس افسران نے بریفنگ میں کہا کہ آج مزید راستے بند کیے جائیں گے، جلسے میں آنے والے قافلوں کو راستے ہی میں منشتر کر دیا جائے گا۔

    اجلاس میں پولیس کو ہدایت کی گئی کہ ایم پی او کے تحت 310 سے زائد افراد جمع ہونے پر انھیں گرفتار کیا جائے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ پنجاب کا پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو ملتان میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سینئر وزرا اور بیورو کریٹ سے مشاورت کے بعد پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں جلسے پر نہیں قانون ہاتھ میں لینے پر ہوئیں، کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے نہیں دیں گے، مسترد عناصر نے پہلے کرپشن کو پھیلایا اب یہ کورونا پھیلا رہے ہیں۔

    دوسری جانب معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی مثال بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ جیسی ہے، ریاست کے خلاف جو بھی کھڑا ہوتا ہے ان کا انجام بھی سامنے ہے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ذاتی مفاد کے لیے ملک کی دشمن بن چکی ہے، حزب اختلاف مہلک وبا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہی ہے، اپوزیشن پہلے لاک ڈاؤن اور اب جلسوں پر بضد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لاشوں کی معیشت کی تباہی پر سیاست چاہتے ہیں، وزیراعظم کے وژن سے پاکستان تباہی سے بچ گیا، تمام ادارے تباہ کرنے پر انہیں شرم آنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت نہیں روک سکتی کل پی ڈی ایم کا جلسہ ہوکر رہے گا، حکومت اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے، جیلیں بھر دیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

  • اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    ملتان: آج ملتان میں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ روکنے کے لیے اگر ڈنڈے کا استعمال کیا گیا تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان جلسے کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پی ڈی ایم اجلاس کی صدارت کے بعد جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں طبل جنگ بجا دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کل 30 نومبر کو ملتان میں عظیم الشان جلسہ ہونے جا رہا ہے، اس جلسے سے روکا گیا تو عوام کا سیلاب بہا کر لے جائے گا، کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے ڈنڈے کے جواب میں ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آئے توان کی قوت توڑ دیں۔

    مولانا نے کہا کہ ہم لاقانونیت اور پولیس گردی کو قبول نہیں کریں گے، اگر ہم جلسے کا رخ نہ کر سکے تو جیلوں کا رخ کریں گے، میں جمعہ اور اتوار کو پورے ملک کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر احتجاج کا اعلان کرتا ہوں۔

    کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ملتان انتظامیہ نے تیاری کر لی

    انھوں نے کہا ہم ہر صورت حال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں، کل میدان گرم ہو جائےگا، انھوں نے جنگ چھیڑ دی اور ہم نے بھی جنگ چھیڑ دی ہے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا ملتان میں ہمارے لیے کرونا ہو رہا ہے لیکن دیر اور لاہور میں جلسہ ہو رہا ہے کیا وہاں کرونا نہیں، کو وِڈ 19 سے زیادہ کو وِڈ 18 خطرناک ہے، کل ملتان میں جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو پاکستان کا ہر ضلع جلسہ گاہ بن جائے گا۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو علیل ہیں، تاہم آصفہ بھٹو کل ملتان جلسے میں شرکت اور خطاب کریں گی، حکومت کا مشکور ہوں ملتان جلسے سے پہلے ہی جلسہ کامیاب کر دیا، عمران خان نے کہا تھا جلسے کریں کنٹینر اور کھانا دیں گے، ملتان میں کنٹینر پہنچا کر حکومت نے آدھا وعدہ پورا کر دیا۔

  • ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے: فردوس عاشق اعوان

    ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے: فردوس عاشق اعوان

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس جیسی وبا کے دوران عوام کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بزدار حکومت بارہا کہہ چکی ہے کہ کرونا وائرس جیسی وبا کے دوران عوام کی زندگی، پی ڈی ایم کے سیاسی بیروزگاروں کے سپرد کر کے خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں کی پرواہ نہیں مگر عوام کی زندگی کا تحفظ ہمیں بلا تفریق مقدم ہے، خواہ وہ کسی بھی جماعت سے ہوں۔

    اس سے قبل گزشتہ روز معاون خصوصی نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ملک میں ایک طرف کرونا وائرس کے جان لیوا وار جاری ہیں جبکہ دوسری طرف ان حالات میں بھی پی ڈی ایم پر سیاست کا نشہ طاری ہے، خدارا! عوام اور ملک پر رحم کریں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کا ٹولہ کرونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ہے، مسترد شدہ عناصر کے دلوں میں دکھی انسانیت کے لیے درد نہیں۔ اقتدار کی ہوس میں مبتلا ٹولے کی آنکھوں پر کالی پٹی بندھ چکی ہے۔

  • علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    ملتان: سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحب زادے علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ملتان نے 16 ایم پی او کے تحت پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی کی تیس دن تک نظر بندی کے احکامات جاری کر دیے۔

    علی قاسم گیلانی پر نقص امن اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزامات ہیں، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ علی قاسم گیلانی کو 30 دن تک زیر حراست رکھا جائے۔

    یاد رہے کہ علی قاسم گیلانی کو گزشتہ رات قاسم باغ اسٹیڈیم سےگرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہم کھانا لا رہے تھے کہ پولیس نےگرفتار کر لیا، ہم پر تشدد کیا گیا ہے۔

    رات گئے انتظامیہ نے قاسم باغ کا کنٹرول سنبھال کر مرکزی راستہ کنٹینر پھر بند کر دیا، اس دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد متعدد پی ڈی ایم رہنما اور کارکن گرفتار کیے گئے، جلسہ گاہ سے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان بھی ہٹا دیاگیا ہے۔

    ملتان جلسہ، پولیس کا کریک ڈاؤن، گیلانی کے بیٹے سمیت متعدد سیاسی کارکنان گرفتار

    ادھر علی قاسم گیلانی سمیت دیگر سیاسی کارکنان کی گرفتاری کے بعد سربراہ جے یو آئی (ف) فضل الرحمان ملتان پہنچ گئے ہیں، وہ آج پی ڈی ایم اجلاس کی سربراہی کریں گے، اجلاس میں سینئر پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی، انس نورانی، ساجد میر، رانا ثنااللہ و دیگر شریک ہوں گے۔

    قاسم باغ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا کہ حکومت پنجاب، ملتان میں پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، چاہے کچھ ہو جائے ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ ہو کر رہےگا۔

    رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے ملتان جلسہ گاہ میں پولیس ایکشن کو فاشزم قرار دیا، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملتان میں حالات خراب نہ کریں۔

  • حکومت پنجاب کی  پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش

    حکومت پنجاب کی پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کی سفارش

    لاہور : حکومت پنجاب نے کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر پی ڈی ایم کو جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے اور جلسہ کرنے پر قانونی کارروائی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر حکومت پنجاب نے پی ڈی ایم کا جلسہ روکنے کے لیے سفارشات تیار کرلی ، وزیر قانون نے ابتدائی سفارشات مرتب کی ہے کہ جلسہ ہونےکے کیا اقدامات ہونے چاہییں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرقانون پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ابتدائی سفارشات ارسال کر دیں، جس میں پی ڈی ایم کوجلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے اور بلااجازت جلسہ کرنے پر قانونی کارروائی کی سفارش کی ہے۔

    ابتدائی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ جلسے سے قبل کارکنان کو 16ایم پی او کے تحت گرفتار کرنے اور پی ڈی ایم کی اے اور بی کلاس قیادت گھروں میں نظربند کرنے کی اجازت دی جائے۔

    ذرائع حکومت کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب نے سفارشات کو وفاق کی اجازت سے مشروط کر دیا ہے۔