Tag: چئیرمین نیب

  • پرویز مشرف کے اثاثوں کی تحقیقات نہ کرنے پر چئیرمین نیب کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    پرویز مشرف کے اثاثوں کی تحقیقات نہ کرنے پر چئیرمین نیب کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اثاثوں کی تحقیقات نہ کرنے پر چئیرمین نیب کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئےمعاملے پر رپورٹ طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدرپاکستان جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اثاثوں کی تحقیقات نہ کرنے پر چئیرمین نیب کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل کرنل انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسی عدالت نے قرار دیا تھا کہ نیب تحقیقات کر سکتا ہے، مشرف پبلک آفس ہولڈر رہ چکے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ہمارا وہ فیصلہ کہیں چیلنج ہوا تھا؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ وہ فیصلہ چیلنج نہیں ہوا اور اب حتمی شکل اختیار کر چکا۔

    وکیل نے بتایا نیب کو شواہد بھی فراہم کئے لیکن نیب کارروائی نہیں کر رہا۔ الیکشن کمیشن میں ریکارڈ کیمطابق مشرف کا صرف ایک اکاونٹ 20 لاکھ ڈالر کا ہے۔

    عدالت نے چئیرمین نیب کو نوٹس جاری کر کے رپورٹ طلب کرلی اور سماعت 14 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔

  • بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، چئیرمین نیب

    بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، چئیرمین نیب

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس آج ہوگا،جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے آج اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل،ڈی جی آپریشن شریک ہوں گے جبکہ تمام ریجنل بیورو کے ڈی جیز شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں پراسیکیوشن کی کارکردگی اوراہم مقدمات کاجائزہ لیاجائے گا۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبوں کی نگرانی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، یب کو لوٹی ہوئی رقم حاصل کرنےکی ذمہ داری دی گئی ہے، بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    مزید پڑھیں: نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نیا نظام وضع کر دیا

    یاد رہے  چیئرمین نیب  نے کہا تھا کہ نیب زیروکرپشن سوفیصدترقی پربھرپوریقین رکھتاہے،نیب بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئےپرعزم ہے ، نئےعزم واستقلال کیساتھ بدعنوانی کوجڑ سےاکھاڑ پھینکنےکیلئےپرعزم ہیں، نیب افسران بدعنوانی کےخاتمہ کوقومی فرض سمجھ کراداکررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب ملک کوکرپشن فری بنانےکےمشن کی تکمیل کیلئے بھرپورمحنت کررہاہے، نیب کی آگاہی مہم کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل،پلڈاٹ جیسےاداروں نےسراہاہے۔

  • چئیرمین نیب کا  روز ویلٹ ہوٹل بند کرنے کی خبروں کا نوٹس ،  تحقیقات کا حکم

    چئیرمین نیب کا روز ویلٹ ہوٹل بند کرنے کی خبروں کا نوٹس ، تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے روز ویلٹ ہوٹل کو اکتیس اکتوبر دو ہزار بیس سے بند کرنے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات میں اس با ت کا جائزہ لیا جائے گا کہ نیو یارک میں انتہائی مرکزی جگہ پر قائم پاکستان کے قومی اثاثے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں ان وجوہات کا جائزہ بھی لیا جائے گا جن کی وجہ سے حکومت پاکستان کو مبینہ طور پر لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ تحقیقات میں ان تمام ذمہ داران کا بھی تعین کیا جائے گا جنہوں نے قومی فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر کوتاہی برتی۔

    یاد رہے امریکا میں واقع قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی زیر ملکیت روز ویلٹ ہوٹل کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ، ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ روز ویلٹ ہوٹل 31 اکتوبر سے مکمل طور پر بند کردیا جائے گا، ’کرونا وبا کی وجہ سے ہوٹل معاشی مشکلات سے دوچار ہیں، گزشتہ سال 15 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا‘۔

    یاد رہے کہ روز ویلٹ ہوٹل کا شمار دنیا کے مہنگے ترین ہوٹلوں میں ہوتا تھا جبکہ پاکستان میں اسے اہم اور مہنگا ترین اثاثہ سمجھا جاتا تھا، تحریک انصاف کی حکومت نے ہوٹل کی نجکاری کے بجائے جوائنٹ ونچرکا فیصلہ کیا ہے۔

  • چئیرمین نیب کا اے ٹی ایم مشینوں سے متعلق فراڈ کا نوٹس ، انکوائری کا حکم

    چئیرمین نیب کا اے ٹی ایم مشینوں سے متعلق فراڈ کا نوٹس ، انکوائری کا حکم

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اے ٹی ایم مشینوں سے متعلق فراڈ کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئےانکوائری کاحکم دیا اور کہا کہ نیب کوبحیثیت ادارہ بدنام کرنے والوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ے ٹی ایم کارڈ صارفین کوجعلی نمبرزسے ڈرانے، دھمکانے پر چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے معاملے کا نوٹس لے لیا اور ہدایت کی مذکورہ فراڈ کی فوری انکوائری کرائی جائے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کوبحیثیت ادارہ بدنام کرنےوالوں کوگرفتارکیاجائے، اب تک 9 جعلی افسران کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا ہے، کوئی نیب افسر بن کر فون کرے تواس کی اطلاع ترجمان نیب کو دی جائے۔

    چیئرمین نیب نے افسران کو ٹیلی فون پرگواہ یا ملزم سے بات سے منع کررکھا ہے۔

    مزید پڑھیں : اے ٹی ایم سے متعلق شکایت پر وزیر اعظم آفس کا بڑا ایکشن

    یاد رہے اس سے قبل شہری کا اے ٹی ایم کارڈ بینک مشین میں پھنسنے کے معاملے پر وزیر اعظم آفس نے بڑا ایکشن لیا تھا ، متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ تین ماہ قبل انھوں نے اے ٹی ایم استعمال کیا تو بینک کی اے ٹی ایم مشین سے کارڈ واپس نکلا نہ پیسے، پیسے نہ ملنے کے باوجود بینک نے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ لی، متعدد بار بینک حکام سے رابطہ کیا لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔

    شہری کے بیان کے مطابق 3 ماہ تک معاملے کی شنوائی نہ ہونے کے بعد آخر کار انھوں نے وزیر اعظم کے سٹیزن پورٹل پر شکایت درج کرائی، شکایت کے اندراج کے ڈیڑھ گھنٹے میں اسٹیٹ بینک سے کال آ گئی، اور بینک حکام نے 30 منٹ میں پیسے واپس کر دیے۔

  • چئیرمین نیب  کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    چئیرمین نیب کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پرانکوائری کی منظوری دے دی اور کہا نیب قانون اور شواہد کی بنیاد پر میگا کرپشن کے مقدمات منتقی انجام تک پہنچائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅ نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ اور سردار مہتاب عباسی سمیت نو شخصیات کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    جس میں سابق گورنر خیبر پختونخواہ اور دیگر ،خالد شیر دل،سابق سیکرٹریز انڈسٹریز پنجاب اور دیگر ،محمد اقبال خان ،ایس ڈی ایف اوفاریسٹ سب ڈویژن مینگورہ، سوات اور دیگر،محکمہ اوقاف خیبر پختونخواہ کے اہلکاران و افسران اور دیگر شامل ہیں۔

    محکمہ تعلیم کوئٹہ کی انتظامیہ ، پرووینشل ہائی وےز ڈویلپمنٹ ڈویژن خیر پور کے اہلکاران و افسران، منور نذیر عباسی سابق چیف ایگزیکٹو آفیسرسکھر الیکٹرک پاور کنسٹرکشن کمپنی اور دیگر، پبلک ہیلتھ ڈویژن پنجاب اور پنجاب ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ کےخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں 4انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی ، جن میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(او جی ڈی سی ایل) کی انتظامیہ ،پرائیویٹائزیشن کمیشن کے سرکاری عہدیداران ،ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک ،وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران و اہلکاران اور دیگر، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخواہ کے اہلکاران اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری شامل ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب "احتساب سب کے لئے ” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، قانون اور شواہد کی بنیاد پر وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، نیب بدعنوان عناصر ،اشتہاری اور مفرو ر ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے کیونکہ "نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان "ہے جس کی وجہ سے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں ۔

  • چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری لاہور ہائی کورٹ  میں چیلنج

    چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ چئیرمین کی تقرری آئینی تقاضوں کے بغیر کی گئی عہدے سے ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست قانون دان اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

    درخواست میں وفاقی حکومت ، وزارت قانون اور چئیرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان چئیر مین نیب کی تقرری وزیراعظم اور کابینہ کی سفارشات کی روشنی میں ہی کر سکتا ہے،موجودہ چئیرمین نیب کی تقرری صدر مملکت نے آئینی طریقہ کار کے برعکس کی۔

    درخواست گزار نے کہا صدر نے وزیراعظم اور کابینہ کی سفارشات کا انتظار کئے بغیر براہ راست چئیرمین نیب کی تقرری کر دی جبکہ آئین کے آرٹیکل 48 کے تحت صدر پاکستان وزیراعظم اور کابینہ کی سفارشات کے بغیر کوئی بھی کام نہیں کر سکتا۔

    دائر درخواست میں استدعا کی کہ عدالت چئیرمین نیب کی تقرری کو کالعدم قرار دے کر عہدے سے ہٹانےکا حکم دے۔

  • چئیرمین نیب نے عبدالمجیدغنی سمیت 6افرادکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی

    چئیرمین نیب نے عبدالمجیدغنی سمیت 6افرادکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی

    لاہور : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سی ای اواومنی گروپ عبدالمجید غنی سمیت 6 ریفرنس کی منظوری دے دی ، ملزمان پرمن پسند افراد کو پانی فراہمی اسکیموں کاٹھیکہ دینےکاالزام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ، جن میں سی ای اواومنی گروپ عبدالمجید غنی کےخلاف ریفرنس شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں سابق ایڈمنسٹر کے ایم سی محمدحسین اوردیگر کےخلاف اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 7 ایکڑ اراضی ریگولر کرنے پرریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    چئیرمین نیب نے سی ڈی اےافسر غلام سرورسندھو ، سابق سیکریٹری ورکرز ویلفیئر افتخار رحیم، سابق سیکریٹری اسپیشل اعجاز احمد اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

    ملزمان پر من پسند افراد کو پانی فراہمی اسکیموں کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہیں۔

    یاد رہے اجلاس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں تیار مزید تین ریفرنسز نیب ہیڈ کوارٹر کو موصول ہوئے تھے، تینوں ریفرنسز نیب راولپنڈی کی جانب سے بھجوائے گئے ، ریفرنسز موصول ہونے پر آپریشن ڈویژن نے چھان بین کی۔

    مزید پڑھیں: میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    ذرائع کے مطابق گرفتار نجم زمان اور حسن علی میمن سمیت پانچ ملزمان کو بھی ریفرنسز کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں،  نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا  بیوروکریسی اگرفیصلے نہیں کرے گی، تو ہم آگے کیسے چلیں گے، بیوروکریسی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت صرف پالیسی بناتی ہے، عمل درآمد بیوروکریسی کا کام ہے،  ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، شواہد سے ثابت کروں گا، جو میں کررہا، ہو وہ درست ہے،1435 نیب ریفرنسزمیں فقط چند درجن ہی بیوروکریٹس شامل ہیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہناتھامیگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے،  بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

  • کرپٹ عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے، چئیرمین نیب

    کرپٹ عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے، چئیرمین نیب

    لاہور: چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیب کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے لاہور نیب بیورو کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، نیب کو کسی فرد، صوبے یا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے انتقام کیلئےنہیں بنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی اپروچ اور سفارش پر یقین نہیں رکھتا، ہماری پالیسی صرف قانون کےتابع ہے، نااہل اور قانون شکن افسران کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو نیب کے کام میں اب انصاف ہوتا نظرآئےگا، پاکستان 84 ارب ڈالر کا مقروض ملک ہے، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ ادارے کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے، کسی ملزم کی تذلیل ہمارا اختیارنہیں ہے، اور نہ ہی قومی احتساب بیورو سیاسی انتقام کا ادارہ ہے، نیب کرپٹ افراد سے قانون کے مطابق نمٹے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ 25مقدمات تفتیش کے مراحل سے گزر رہے ہیں، نیب لاہور میں اس وقت میگا کرپشن کا صرف ایک کیس رجسٹر ہے، انہوں نے نیب افسران پر زور دیا کہ وہ کرپشن کی قوتوں کےخلاف سینہ سپر ہوجائیں۔

    چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ بےداغ ماضی کی وجہ سے مجھےاتفاق رائے سےچیئرمین نیب بنایا گیا ہے۔

  • نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : نیب کے نئے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ کوئی دباؤ یا سفارش قبول نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب سیکریٹیریٹ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چئیرمین نیب نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ نیب میں اب کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔

    بد عنوان افسران کی نیب میں کوئی جگہ نہیں۔افسران دیانت داری سے کام کریں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

    تمام افسران کی کارکردگی میں خود مانیٹر کروں گا اور افسران یاد رکھیں کہ عہدے کا غلط استعمال کرنے والوں کی نیب میں کوئی جگہ نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں: کسی سے ڈکٹیشن‌ لی ہے نہ ہی لوں گا، چیئرمین نیب


    انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔ قانون کی خلاف ورزی پر اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

    جسٹس (ر ) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا بجٹ قانون کے مطابق خرچ کیا جائے گا اور اسکا آڈٹ بھی کرایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پانامہ لیکس سےمتعلق ٹھوس ثبوت ملنے پر نیب کارروائی کرے گا،چئیرمین نیب

    پانامہ لیکس سےمتعلق ٹھوس ثبوت ملنے پر نیب کارروائی کرے گا،چئیرمین نیب

    اسلام آباد: ایک سیمینارسےخطاب کرتے ہوئےچیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر واضع اور ٹھوس ثبوت آنے کے بعد بھرپور کارروائی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نیب کے چئیرمین قمر الزماں چوہدری نے کہا کہ سیاست دانوں کےعلاوہ دیگرافرادکیخلاف بھی تحقیقات کریں گے،پانامہ لیکس سمیت دیگر معاملات میں حکومتی طریقہ کارواضع ہونے کےمنتظرہیں۔

    نیب کے چئیرمین نے اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ کہ "ڈی ایچ اے کیس” اور "ڈاکٹر عاصم حسین کیس” کے حوالے سے نیب پر کافی دباؤ ہے،تاہم نیب کسی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہو گی اورکرپشن کو آہنی باتھوں سے روکےگی۔

    نیب چیئرمین قمر زماں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’چین پاکستان اقتصادی راہدری‘‘کےمعاملےمیں کرپشن برداشت نہیں کی جائیگی،شفافیت کو مدنظر رکھا جائے گا،اس سلسلے میں ہمیں چین کا تعاون بھی حاصل ہے۔

    قمرزمان چوہدری نےسیکریٹری خزانہ بلوچستان کیس میں پیش رفت سے آگاہ کرتےہوئے بتایا کہ مشتاق رئیسانی بڑا کیس ہے،جس کی تحقیقات جاری ہیں جس کے تحت ملزمان کی کوئٹہ،کراچی اوراسلام آباد میں جائیداد کا سراغ لگا کرنیب نے ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے ہیں،جب کہ جائیداد سے متعلق کاغذات اورگاڑیاں اپمی تحویل میں لے لی ہیں۔