Tag: چئیرمین پی ٹی آئی

  • چئیرمین پی ٹی آئی سمیت 41  افراد کے  نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    چئیرمین پی ٹی آئی سمیت 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے چئیرمین پی ٹی آئی سمیت 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے ای سی ایل کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور وزیر مواصلات شاہداشرف نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزارت داخلہ اوردیگر اداروں کے افسران بھی شریک ہوئے، اجلاس میں ای سی ایل سے متعلق مختلف نوعیت کے کیسز کا جائزہ لیا گیا۔

    ذیلی کمیٹی کی بھیجے گئے 41 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی جبکہ 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل پر چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 29 افراد کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی۔

    نیب کی سفارش پر چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، فرحت شہزادی، شہزاد اکبر، مراد سعید اور زمین فراہم کرنے والے افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی جبکہ بیوروکریٹس اور ریونیو افسران کے نام بھی شامل ہیں۔

    اجلاس میں 13مختلف نوعیت کے کیسز کو ای سی ایل سے نکالنے اور عدلیہ کی ہدایات پر 7 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی گئی۔

    اس کے علاوہ نظر ثانی کےلئے پیش اپیلوں میں سے 3 افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی ہے، تاہم ذیلی کمیٹی کی سفارشات حتمی منظوری کیلئےنگران وفاقی کابینہ کو ارسال کی جائیں گی۔

  • سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کی چئیرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے سے معذرت

    سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کی چئیرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے سے معذرت

    اسلام آباد : سپریڈنٹ اڈیالہ جیل نے چئیرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کروانے سے معذرت کر لی اور کہا واٹس ایپ پر بیرون ملک مستقل بات کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں چئیر مین پی ٹی آئی کی فون پر بیٹوں کے ساتھ بات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت نہ ہو سکی۔

    چئیرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیراز احمد رانجھا عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ جج ابو الحسنات ذولقرنین کے رخصت پر ہونے کے باعث سماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی۔

    سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ عدالت اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب کو رولز میں ترمیم کی ہدایت کر سکتی ہے۔ جیل پی سی او کے ذریعے فیملی اور وکلا سے قیدیوں کی بات کی سہولت دی جاتی ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے آفیشل سیکریٹ کے ملزمان متعلق لیٹر جاری کیا گیا تھا، لیٹر میں یہ کہا گیا تھا کہ آفیشل سیکریٹ ایک کے ملزمان کو پی سی او کی سہولت میسر نہیں، عدالت کی حکم عدولی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔

    سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کا کہنا تھا کہ 18 اکتوبر کو خصوصی اقدامات کر کے چیرمین پی ٹی آئی کی ان کے بچوں سے بات کروائی گئی لیکن واٹس ایپ پر بیرون ملک مستقل بات کرنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔

    سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کی اپنے جواب میں استدعا کی کہ میرے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کی جائے۔