Tag: چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ

  • چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، خط میں کسے ذمے دار ٹھہرایا؟

    چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، خط میں کسے ذمے دار ٹھہرایا؟

    نوجوان چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران فراڈ اور شدید بلیک میلنگ سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    ممبئی میں 32 سالہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے منگل کے روز خودکشی کرلی، مبینہ طور پر گزشتہ چند مہینوں میں اسے 3کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کی ادائیگی کے لیے بلیک میل کیا گیا تھا، سی اے نوجوان نے اپنی خودکشی نوٹ میں اپنی موت کے لیے دو لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرایا –

    راج لیلا مورے نامی نوجوان نے خودکشی سے قبل لکھے جانے والے خط میں دو لوگوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے اس کی فحش ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلانے کی دھمکی دی تھی۔

    راج لیلا مورے نے زہر کھا کر انتہائی قدم اٹھایا اور تین صفحات پر مشتمل ایک خودکشی کا نوٹ چھوڑا جس میں راہول پروانی اور صبا قریشی پر گزشتہ 18 ماہ کے دوران کروڑوں روپے اینٹھنے کا الزام لگایا گیا۔

    ملزمان مورے کی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری اور اس کی زیادہ تنخواہ والی نوکری سے واقف تھے، انھوں نے مورے کو دھمکیاں دے کر کمپنی کے اکاؤنٹ سے ان کے ذاتی اکاؤنٹس میں بڑی رقم منتقل کرنے پر مجبور کیا۔

    دونوں نے راج لیلا مورے سے زبردستی ایک لگژری کار بھی چھین لی، حکام کو نوجوان کے کمرے سے تین صفحات پر مشتمل ایک خودکشی نوٹ ملا، جس میں ایک صفحہ اس کی والدہ کے نام تھا۔ نوٹ میں، اس نے معافی مانگی اور اپنے اہل خانہ سے اپنا خیال رکھنے کی تاکید کی۔

    دوسرے صفحے پر، مور نے اپنے ساتھیوں کو لکھا، "دیپا لاکھانی، آج میرے پاس معافی مانگنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں، کیونکہ میں نے آپ کا اعتماد توڑا ہے لیکن یقین کیجیے، یہ آخری بار تھا۔”

    میرا آپ کے اعتماد کو توڑنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا میں نے جو بھی دھوکہ دہی کی ہے، وہ میں نے خود کی ہے، کسی اور کو کچھ معلوم نہیں تھا۔ میں نے اکاؤنٹ کے اسٹیٹمنٹ میں ہیرا پھیری نہیں کی۔

    شیوتھا اور جئے پرکاش قطعی طور پر پتا نہیں تھا کہ کیا ہورہا ہے، برائے مہربانی ان کے خلاف کارروائی نہ کریں۔

    پولیس نے خط میں نامزش کیے گئے دونوں افراد کے خلاف بھتہ خوری اور خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    https://urdu.arynews.tv/an-indian-chartered-accountant-quit-his-20-lakh-job/

  • بھارت کا ریکارڈ توڑنے والی پاکستان کی ہونہار بیٹی حوریہ بتول

    بھارت کا ریکارڈ توڑنے والی پاکستان کی ہونہار بیٹی حوریہ بتول

    بھارت کا ریکارڈ توڑ کر اپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروانے والی پاکستان کی ہونہار بیٹی نے ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کردیا۔

    پاکستانی طالبہ حوریہ بتول نے صرف 19 سال کی عمر دنیا کی کم عمر ترین چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ (سی اے) بن کر نئی تاریخ رقم کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حوریہ بتول نے اپنے اس قابل فخر کارنامے اور اس کے پیچھے اپنی کارفرما محنت کے بارے میں ناظرین کو بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ سال2016 میں جب میں سی اے کررہی تھی تو اس وقت مجھے اس بات علم نہیں تھا کہ یہ ایک ورلڈ ریکارڈ بن جائے گا، لیکن جب حال ہی میں ایک بھارتی طالبہ نے یہ دعویٰ کیا تو میں نے سوچا کہ میری عمر تو اس سے بھی چھوٹی تھی جب میں نے سی اے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اے لیول کا امتحان بھی محض چودہ سال کی عمر میں پاس کیا تھا۔ عام طور پر یہ کورس 17 یا 18 سال میں ہی مکمل ہوتا ہے۔

    پاکستانی طالبہ کی یہ شاندار کامیابی ان ہزاروں طلباء و طالبات کے لیے بہترین مثال ہے جو اکاؤنٹنٹس کے خواہشمند ہیں لیکن سی اے کی پڑھائی سے خوفزدہ بھی ہیں۔

    واضح رہے کہ حوریہ بتول نے 2016 میں 19 سال 202 دن کی عمر میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ (سی اے) مکمل کیا تھا، تاہم اس کارنامے کے تقریباً 8 برس بعد گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اسے تسلیم کیا ہے۔

    اس سے قبل یہ ریکارڈ بھارتی طالبہ نندنی اگروال کے پاس تھا جس نے 19 برس 330 دن میں سی اے مکمل کیا تھا۔

  • سعودی عرب میں کاروبار کرنے والوں کے لیے اہم خبر

    سعودی عرب میں کاروبار کرنے والوں کے لیے اہم خبر

    سعودی عرب کی ٹیکس  اتھارٹی کمپنی  نے اعلان کیا ہے کہ کمپنیاں مصدقہ مالیاتی گوشوارے جمع کرایں۔

    سعودی زکوۃ، ٹیکس اینڈ کسٹم اتھارٹی کے مطابق  تمام کمپنیوں کو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس سے مصدقہ مالیاتی گوشوارے  پیش کرنا ہوں گے۔

    اخبار 24 کے مطابق اتھارٹی نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے ذریعے منظور شدہ مالیاتی گوشوارے پیش کرنے کی پابندی کسی ایک کمپنی پر نہیں بلکہ ہر طرح کی کمپنیوں پر ہے۔

    کمپنیوں کے  قانون کے مطابق  ٹیکس کا اقرار نامہ جمع کرانا ہوگا، اتھارٹی نے کہا ہے کہ ہر کمپنی اپنے کاروبار کے  لحاظ سے اقرار نامہ پیش کرے اور پیش کردہ گوشواوں کی تائید میں دستاویزات بھی منسلک کرے۔