Tag: چار بچے ہلاک

  • کھیل ہی کھیل میں کار کا دروازہ لاک، دم گھٹنے سے چار بچے ہلاک

    کھیل ہی کھیل میں کار کا دروازہ لاک، دم گھٹنے سے چار بچے ہلاک

    بچے مختلف کھیل کھیلتے ہیں لیکن بعض اوقات کچھ کھیل نادانستہ طور پر موت کا کھیل بن جاتے ہیں جیسا کہ چار بچے کار میں بند کر ہلاک ہو گئے۔

    یہ افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا جہاں چار بچے کار کے اندر کھیل رہے تھے کہ اچانک کار کا دروازہ لاک ہوگیا اور بچے دم گھٹنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ گاؤں کے مہیلا منڈل دفتر کے پاس اس وقت پیش آیا جب بچے وہاںکھڑی ایک لاوارث کار میں بیٹھ کر کھیل رہے تھے۔ مرنے والے بچوں کی عمریں 6 سے 8 سال کے درمیان ہیں۔

    یہ واقعہ ایسٹ گوداوری ضلع کے دوارا پُڑی گاؤں میں پیش آیا۔ مرنے والے بچوں کی عمر 6 سے 8 سال کے درمیان ہے۔ یہ سبھی اپنے رشتہ دار کے یہاں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق بدنصیب بچے اپنے رشتہ دار کے گھر شادی میں آئے ہوئے تھے۔ گھر سے باہر کھیلنے نکلے اور ایک لاوارث کھڑی کار کے اندر جا کر کھیلنے لگے۔ اچانک غلطی سے اندر سے دروازہ بند ہوگیا۔

    جب تک لوگوں کو اس واقعہ کا پتہ چلا تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور چار بچے دم گھٹنے کے باعث مر چکے تھے۔ مرنے والوں میں تین بچیاں اور ایک بچہ شامل ہے۔

    اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ اور پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور تحقیقات شروع کر دیں جب کہ اس واقعہ کے بعد پورا گاؤں سوگ میں ڈوب گیا اور شادی کا گھر ماتم کدہ میں تبدیل ہو گیا۔

  • تھر:غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے

    تھر:غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے لقمہ اجل بن گئے

    تھرپارکر: غذائی قلت کے شکار مزید چار بچے دم توڑ گئے۔ سال رواں کے دوران جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد ایک سو ستتر ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غذائی قلت اور ناکافی طبی سہولیات کے باعث تھرپارکر میں بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی چار ماؤں کی گود سونی ہو گئی۔

    سول اسپتال مٹھی میں دو نومولود جان سےگئےجبکہ مرنے والے دو بچوں کا تعلق چھاچھرو کے نواحی گاوں سے ہے،جبکہ اسپتال میں داخل دیگر مریض بچے

    قحط کےباعث غذائی قلت کے شکار تھرواسی طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث معمولی بیماریوں کے سامنے بھی بے بس نظر آتے ہیں اور بچوں کی اموات کا سلسلہ رکتا نظر نہیں آتا۔

    حکومتی دعوے دھرے کے دھرے ہیں اور تھر واسیوں سے کئے گئے وعدے پورے ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ جس کی وجہ سے ہلاکتوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

  • چار تھری بچے جاں بحق:تعداد دو سو تیس تک جا پہنچی

    چار تھری بچے جاں بحق:تعداد دو سو تیس تک جا پہنچی

    تھر پارکر: بھوک اور موسمی بیماریوں کا مقابلے کرنے سے تھر کے رہائشی تا حال قاصرہیں ، مزید چار بچے دم توڑ گئے۔ ہلاکتوں کی تعداد دو سو تیس ہو گئی۔

    بھوک، پیاس ، موسمی بیماریاں اور اب سردی نے مشکلات میں اضافہ کردیا  ۔تھر واسیوں کی زندگی ہر گزرتے دن کےساتھ مشکل ہوتی جارہی ہے ۔ہر روز افلاس اور بیماری ننھے بچوں کو نگل رہی ہے ۔

    غذائی قلت روزانہ ماؤں کی گود یں اجاڑرہی ہے۔ مگر کوئی پرسان حال نہیں۔ والدین کی کوئی دہائی حکمرانوں کے کانو ں کو پہنچتی ہی نہیں۔اقدامات صرف دوروں اور زبانی دعوؤں تک محدود ہیں ۔

    آج بھی مٹھی میں مزید چار ننھی کلیاں جان کی بازی ہار گئیں۔ سول اسپتال میں انچاس بچے اب بھی زندگی اورموت کی کشمش میں مبتلاہیں۔ بے بس لوگوں کے لیے صبح زندگی کے بجائے موت کا پیغام لاتی ہے۔