Tag: چار کارندے گرفتار

  • پولیس کا چھاپہ : لیاری گینگ وار کے چار کارندے گرفتار، اسلحہ برآمد

    پولیس کا چھاپہ : لیاری گینگ وار کے چار کارندے گرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : پولیس نے لیاری میں کامیاب کارروائی کے دوران گینگ وار کے چار کارندوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان سے غیر قانونی اسلحہ، واردات میں استعمال ہونے والا رکشہ اور موٹرسائیکل برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چاکیواڑہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرکے لیاری گینگ وار کے چار کارندے گرفتار کرلیے، اس حوالے سے پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ملزمان میں ذیشان عرف ٹیشو، پیارعلی، آصف عرف ٹڈل، علی نواز بلوچ شامل ہیں۔

    ملزمان سے غیرقانونی اسلحہ، رکشہ اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی ہے،ایس پی لیاری ڈویژن کے مطابق گرفتار ملزمان نے گارڈن، بلدیہ ٹاؤن،رنچھوڑ لین اور دیگرعلاقوں میں وارداتوں کا اعتراف کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: رینجرز کے کراچی میں چھاپے: لیاری گینگ وار سمیت5ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    ملزمان کا گروہ وارداتوں میں رکشہ استعمال کرتا تھا، ملزمان کیخلاف مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں، ملزمان کا تعلق گینگ وار کےعاطف عرف فوجی گروہ سے ہے۔ مذکورہ ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

  • خون میں پانی کی ملاوٹ کرنے والے بلڈ بینک کے چار کارندے گرفتار

    خون میں پانی کی ملاوٹ کرنے والے بلڈ بینک کے چار کارندے گرفتار

    ملتان : ہوس کے پجاریوں نے دولت کی خاطر انسانی زندگیوں سے کھیلنا شروع کردیا، پولیس نے پانی ملا خون فراہم کرنے والے نجی بلڈ بینک کے خلاف کارروائی کرکے خاتون سمیت چار ملزمان کو گرفتارکرلیا۔

    دودھ اور دیگر اشیا میں ملاوٹ تو سنی تھی لیکن خون میں پانی کی ملاوٹ بھی ہونے لگی۔ ملتان کے ایک نجی بلڈ بینک میں پانی ملاخون دینےکا انکشاف ہوا ہے، نجی بلڈبینک میں بچے کو پانی ملاخون لگایا گیا تھا، بچے کی طبیعت بگڑنے پر نشتر اسپتال کے ڈاکٹروں نے نجی بلڈبینک کےخلاف کارروائی کرتے ہوئے ایک خاتون سمیت 4 ملزمان کو پولیس کےحوالےکردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی خبر پر حکومت پنجاب نے نوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ حکام اور صوبائی وزارت انسانی حقوق سے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر برائے انسانی حقوق طاہر خلیل سندھو نے آر پی او ملتان کو خون کا نمونہ لاہور بھجوانے کی ہدایت کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے مکمل نیٹ ورک کو آئندہ چوبیس گھنٹے میں گرفتار کرلیا جائے گا۔