Tag: چاقو زنی

  • امتحان میں ناکام طالب علم پر جنون سوار، چاقو زنی سے 8 افراد ہلاک 17 زخمی

    امتحان میں ناکام طالب علم پر جنون سوار، چاقو زنی سے 8 افراد ہلاک 17 زخمی

    بیجنگ: چین میں چاقو زنی کا ہفتے بھر میں دوسرا بڑا واقعہ پیش آیا ہے جس میں 8 ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں امتحان میں ناکامی کے بعد طالب علم پر جنون سوار ہو گیا، اور اس نے چاقو کے حملے کر کے 8 افراد کو جان سے مار دیا جب کہ 17 زخمی ہو گئے۔

    یہ افسوس ناک واقعہ صوبے جیانگ زو کے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی میں پیش آیا، پولیس نے 21 سالہ حملہ آور کو جائے وقوعہ سے حراست میں لے لیا، جس نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور کا تعلق اسی کالج سے ہے اور اس نے امتحان میں ناکامی پر تعلیمی ادارے کے لوگوں کو نشانہ بنایا، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے چند ہی دن قبل، ہفتے کے روز چین میں دس سال کے عرصے میں سب سے مہلک حملہ ہوا تھا جس میں جنوبی چین کے شہر زوہائی میں ایک 62 سالہ شخص نے اپنی کار اسپورٹس اسٹیڈیم کے باہر ایک ہجوم پر چڑھا دی تھی، جس سے پیر کی رات 35 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے تھے۔

    ’امریکی میڈیا نے ایلون مسک سے ایرانی مندوب کی ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی‘

    ووشی میں پولیس نے بتایا کہ چاقو مارنے والا طالب علم اپنا گریجویشن سرٹیفکیٹ نہ ملنے اور امتحان میں ناکام ہونے پر ناراض تھا، یہ بھی معلوم ہوا کہ بیوی سے اس کی طلاق ہو رہی تھی جس کے تصفیے کی شرائط پر بھی وہ ناراض تھا۔ واضح رہے کہ اس سال پورے چین میں کم از کم 6 دیگر ہائی پروفائل چاقو کے حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

  • لندن: چاقو زنی کی 2 وارداتیں، 2 بچے اور ایک نوجوان ہلاک

    لندن: چاقو زنی کی 2 وارداتیں، 2 بچے اور ایک نوجوان ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی دو وارداتوں میں 2 بچوں اور ایک نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن اور برمنگھم میں چاقو زنی کی دو مختلف وارداتوں میں دو بچوں سمیت تین افراد کو جانوں سے محروم کر دیا گیا، جب کہ چالیس سال کا ایک شخص زخمی ہو گیا۔

    چاقو زنی کی پہلی واردات لندن میں ہوئی، مشرقی لندن کے علاقے ایلفرڈ میں چھریوں کے وار کر کے 1 سال کی بچی اور 3 سال کے بچے کو قتل جب کہ 40 سالہ شخص کو زخمی کر دیا گیا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    چاقو زنی کی دوسری واردات برمنگھم میں ہوئی جہاں 20 سالا نوجوان کو دن دہاڑے چھری مار کر شدید زخمی کر دیا گیا، نوجوان کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم وہ راستے ہی میں دم توڑ گیا، برمنگھم پولیس نے عوام سے واردات کے سلسلے میں تحقیقات میں مدد دینے کی اپیل کر دی ہے۔

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رک سکی، مزید 4 افراد زخمی

    پولیس کے مطابق لندن میں ہونے والے واقعے میں دونوں بچے اور چالیس سالہ شخص ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، انھیں گھر کے اندر حملہ کر کے چاقو سے زخمی کیا گیا، جب پولیس جائے واردات پر پہنچی تو 12 ماہ کی بچی دم توڑ چکی تھی جب کہ تین سالہ بچے اور چالیس سالہ شخص کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا، تاہم بچہ بھی زخموں کی تاب نہ لا کر ٹراما سینٹر میں جاں بحق ہو گیا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے تفتیش کاروں نے اس دوہرے قتل کی واردات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ اس مشکل وقت میں مذکورہ فیملی کی پرائیویسی کا احترام کیا جائے۔

  • فرانس میں حملہ، دو افراد ہلاک، 9 زخمی

    فرانس میں حملہ، دو افراد ہلاک، 9 زخمی

    پیرس: فرانس میں چاقو بردار شخص نے شہریوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی فرانس میں بیکری کے باہر مشتعل شخص نے تیزدھار آلے سے شہریوں پر حملہ کردیا جس کے باعث 2 افراد ہلاک اور نو زخمی ہوگئے۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک اور شخص کی حالت تشویش ناک ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو جائے وقوعہ سے گرفتار کرلیا گیا، 33 سالہ حملہ آور سوڈانی شہری ہے۔ گرفتار شخص سے مزید تفتیش جاری ہے جلد واقعے کی حقیقت سامنے آئے گی۔

    یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا کہ جب کروناوائرس کے پیش نظر پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے تاہم ضروری اشیاء کی خریداری اور میڈیکل اسٹورز سے ادویات کا حصول جاری ہے۔ فرانس میں کسی بھی شہری کو بلاوجہ گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ البتہ انتہائی ہنگامی صورت حال میں متعلقہ اداروں سے اجازت لینا لازمی ہے۔

    پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا اور مرنے والوں کے لواحقین سے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

  • برطانیہ میں‌ پولیس افسر بھی چاقو زنی کا شکار

    برطانیہ میں‌ پولیس افسر بھی چاقو زنی کا شکار

    لندن : برطانوی دارالحکومت میں پولیس افسر خنجر کے متعدد وار کے باعث شدید زخمی ہوگیا، متاثرہ شخص جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے مشرقی علاقے لیٹن میں چاقو کے حملے کے نتیجے میں 30 سالہ پولیس افسر شدید زخمی ہوگیا، جس کے باعث شہریوں میں ایک مرتبہ پھر خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس افسر پر حملہ اچانک اور بہت سفاکانہ طریقے سے ہوا لیکن افسر نے الیکٹرک گن کا استعمال کرکے ملزم سے جان بچائی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ پولیس افسر گاڑیاں روک کر معمول کی چیکنگ کررہا تھا کہ اس دوران متاثرہ افسر نے ملزم کی گاڑی کو روکنےکی جس کے نتیجے میں وین سوار نے غصے میں آکر پولیس افسر پر حملہ کردیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس ن ے مبینہ حملہ آور کو واقعے کے کچھ دیر بعد ہی گرفتارکرلیا تھا جبکہ زخمی افسر کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا کہ جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے تاہم جان خطرے سے باہر ہے۔

    میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہےکہ پولیس افسر چیکنگ کے دوران یونیفارم نہیں پہنا ہوا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ 50 سالہ ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد تفتیش کےلیے مشرقی لندن کے پولیس اسٹیشن میں منتقل کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کے اوائل میں لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جس میں کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی تھی۔

  • چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتیں بدستور جاری ہیں گزشتہ دنوں خنجر کے وار سے ہلاک ہونے والی حاملہ خاتون کا چند روز کا بچہ اسپتال میں دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کے افسوفس ناک واقعے میں آٹھ ماہ کی کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کا نشانہ بننے والی خاتون نے جائے وقوعہ پر ہی بچے کو جنم دیا تھا جسے ریسکیو اہلکاروں نے تشویش ناک حالت میں استپال میں منتقل کردیا تھا، جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک شخص کو مقتول خاتون کے گھر کی جانب بھاگتےہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    انوسٹی گیشن ٹیم کا کہنا ہے کہ ’اس کیس کی تحقیقات میں بہت مشکلات آرہی ہیں‘۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’عوام فوری طورپر ویڈیو میں دیکھے جانے والے شخص سے متعلق سیکیورٹی اہلکاروں کو مطلع کرے تاکہ ملزم کو گرفتار کرکے اس سے تفتیش کی جاسکے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، 29 سالہ ملزم تاحال پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ 37 سالہ ملزم کو رہا کردیا تاہم وہ اب بھی زیر تفتیش ہے۔

    پولیس چیف کاکہنا تھا کہ یہ ایک خوفناک حادثہ ہے ’پولیس کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں‘ پولیس واقعے کی تحقیقات میں جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں ضرور لائیں گے۔

    لندن کے میئر صادق خان نے ٹویئٹر پر تحریر کیا کہ ’ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور غیرت کے نام پر گھر میں قتل ہونا عام سی بات ہے، میری دعائیں معصوم بچے کے ساتھ ہیں جس نے بدقسمتی سے اپنی ماں کو کھو دیا‘۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

  • لندن میں حاملہ خاتون چاقو زنی کی واردات میں ہلاک

    لندن میں حاملہ خاتون چاقو زنی کی واردات میں ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، گزشتہ روز خنجر کے وار کا نشانہ بننے والی حاملہ خاتون جائے حادثہ پراپنے بچے کو جنم دیتے ہوئے ہلاک ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کا نشانہ بننے والی خاتون نے جائے وقوعہ پر ہی 8 ماہ کے بچے کو جنم دیا جسے ریسکیو اہلکاروں نے تشویش ناک حالت میں استپال میں منتقل کیا، جہاں وہ زندگی کےلیے موت سے لڑرہا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، 29 سالہ ملزم تاحال پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ 37 سالہ ملزم کو رہا کردیا تاہم وہ اب بھی زیر تفتیش ہے۔

    پولیس چیف کاکہنا تھا کہ یہ ایک خوفناک حادثہ ہے ’پولیس کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں‘ پولیس واقعے کی تحقیقات میں جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں ضرور لائیں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لندن ایمبولینس سروس نے خاتون کو بچانے کےلیے فوری طور پر ایک ایئر ایمبولینس ، دو ایمبولینس عملے کےساتھ اور دو رسپورنس کاریں روانہ کی تھی تاہم وہ خاتون کو بچانے میں ناکام رہے۔

    خاتون کے پڑوسی چندرا موتوکومارنا کا کہنا تھا کہ ’میں 1976 سے یہاں مقیم ہوں، حادثے کا سنا تو صدما لگا اور پڑوسی ہوں اس لیے اور بھی زیادہ دکھ ہوا لیکن بچے کے حوالے سے پُر امید ہوں‘۔

    خاتون کے ایک اور پڑوسی نے مقتول خاتون کائل میری سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے بتایا مقتول بہت اچھی لڑکی تھی جو تین دیگر خواتین اور ایک کتے کے ہمراہ مقیم تھی۔

    لندن کے میئر صادق خان نے ٹویئٹر پر تحریر کیا کہ ’ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور غیرت کے نام پر گھر میں قتل ہونا عام سی بات ہے، میری دعائیں معصوم بچے کے ساتھ ہیں جس نے بدقسمتی سے اپنی ماں کو کھو دیا‘۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

  • جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

    جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

    ٹوکیو : جاپان کے شہر کاواساکی میں ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو قتل جبکہ متعدد اسکول طلبہ کو زخمی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے دارالاحکومت ٹوکیوں کے کے جنوب میں واقع شہر کاواسکی میں چاقو زنی کی واردات کے دوران 18 افراد زخمی جبکہ دو افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک اسکول طالبہ اور 39 سالہ شخص شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے اہداف و مقاصد تاحال واضح نہیں ہوسکا ہے۔

    جاپانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں 16 اسکول طالبات شامل ہیں جو بس اسٹاپ پر کھڑی اسکول وین کا انتظار کررہی تھیں۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے دو خنجر برآمد کیے ہیں جن کا فورنسسک ٹیسٹ کےلیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

    کاواساکی فائر بریگیڈ عملے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج صبح 7 بج کر 44 منٹ (جاپانی وقت کے مطابق) پر فون کال موصول ہوئی جس میں اسکول طلبہ پر چاقو سے حملے کی اطلاعات شامل تھیں۔

    اسکول وین کے ڈرائیور نے بیان دیا کہ ملزم نے قطار میں کھڑے طالب علموں پر چاقو سے حملہ کیا جو بس میں سوار ہونے کا انتظار کررہے تھے اور بعدازاں بس میں سوار بچوں کو بھی چاقو زنی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم نے بچوں کو زخمی کرنے کے بعد خنجر سے اپنی گردن پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اس وقت جاپان کے سرکاری دورے پر ہیں نے بچوں کو چاقو زنی کی واردات میں نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    واضح رہے کہ جاپان میں جرائم کی شرح انتہائی کم ہے جس کے باعث اسے دنیا کے سب سے کم جرائم والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے تاہم کچھ برسوں میں یہاں چاقو زنی کی کئی واردات رونما ہوچکی ہیں۔

    سنہ 2016 میں ذہنی مریض شخص نے چاقو سے حملہ کرکے 19 افراد کو زخمی کردیا تھا جبکہ 2001 میں آٹھ طالب علم چاقو زنی واردات میں قتل ہوئے تھے۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات نہ رکی، آج ایک اور شخص ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، آج مزید ایک شخص چاقو حملے میں ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں چاقو حملے کے دو واقعات سامنے آئے جس میں ایک شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ایک شخص زخمی بھی ہوا، جسے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ہلاک شخص کی عمر 29 سال ہے جبکہ زخمی 20 سال کا نوجوان ہے، واقعے میں ملوث ہونے کے شبے پر ایک شخص گرفتار بھی ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا، گرفتار شخص سے تفتیش جاری ہے، جاعے وقوعہ سے شواہد بھی اکھٹے کیے جاچکے ہیں۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ ہوگیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

    برطانوی دارلحکومت لندن سمیت مختلف علاقوں میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی واردات نے حکام کے لیے بڑا چیلنچ کھڑا کردیا، جس کی روک تھام کے لیے حکومت نے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    خیال رہے کہ دو روز قبل ہی برطانوی دارالحکومت میں 17 سالہ جوان چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگیا تھا، مقتول جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    دوسری جانب برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

  • چین: اسکول میں چاقو سے حملہ، 2 طالب علم ہلاک، دو زخمی

    چین: اسکول میں چاقو سے حملہ، 2 طالب علم ہلاک، دو زخمی

    بیجنگ: چین کے ایک اسکول میں چاقو زنی کی واردات کے نتیجے میں دو طالب علم ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ چینی صوبے ہونان میں پیش آیا جہاں قائم ایک اسکول میں حملہ آور نے حملہ کردیا جس کے باعث دو طالب علم مارے گئے اور دو زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گرفتار کرلیا اور تحقیقات شروع کردی۔

    مذکورہ حملے کی تفصیلات کو ابھی عام نہیں کیا گیا، البتہ چین میں اسکول اور کنڈر گارٹن پر کیے جانے والے اکثر حملوں میں ذہنی مریض ملوث ہوتے ہیں۔

    حال ہی میں چین کے شہر جیان میں چاقو بردار شخص نے راہگیروں پر حملہ کرکے 11 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔

    بعد ازاں چینی حکام نے کہا تھا کہ پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا، جس کی شناخت 33 سالہ گو کیبین کے نام سے ہوئی ہے اور وہ ذہنی مریض ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں چین کے صوبے شان چی کی مزہی کاؤنٹی کے ایک ہائی سکول کے نزدیک چاقو سے مسلح ایک شخص نے طالب علموں پر اس وقت حملے کیے جب وہ چھٹی ہونے کے بعد اپنے گھروں کو جا رہے تھے۔

    پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو دبوچ لیا تھا۔