Tag: چالان

  • دو روز میں ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر 22 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کا چالان

    دو روز میں ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر 22 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کا چالان

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد سے متعلق کیس میں سی ٹی او لاہور کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ، جس کے مطابق دو روز میں ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر 22 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کے چالان کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف ٹریفک آفیسر لاہور کیپٹن(ر)لیاقت علی نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔

    جس میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر مال روڈ پر بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا گیا ہے، 2 دنوں میں مال روڈ پر 4778 بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو بھاری جرمانے کئے گئے جبکہ مجموعی طور پر لاہور میں 22246 بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو چالان ٹکٹ جاری کئے گئے۔

    سی ٹی او کی جانب سے کہا گیا کہ عدالتی احکامات پر من و عن عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے پر پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے، اگر کوئی پولیس اہلکار بغیر ہیلمٹ مال روڈ پر دکھائی دیا تو وہ اپنی نوکری بھول جائے، وکلاء اور صحافیوں سمیت تمام شہری اپنی حفاظت کے لئے ہیلمٹ پہنیں، ہیلمٹ بیچنے اور بنانے والے ہیلمٹ کی قیمتیں کم کریں۔

    عدالت نے مزید ہدایت کی کہ مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ سمیت اہم شاہراہوں پر بھی کارروائی جاری رکھی جائے، اگلے ہفتے سے جیل روڈ پر بھی بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا جائے۔

    عدالت نے پیمرا کے نمائندے کو روڈ سیفٹی پر ایڈ چلانے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا بنگلہ دیش میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو تیل نہیں دیا جاتا۔

    یاد رہے ٹریفک پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔

  • زینب قتل کیس: ملزم عمران پر فرد جرم پیر کو عائد کی جائے گی

    زینب قتل کیس: ملزم عمران پر فرد جرم پیر کو عائد کی جائے گی

    لاہور: زینب قتل کیس کی سماعت کوٹ لکھپت جیل میں ہوئی جہاں کیس کے تمام شواہد کی کاپیاں ملزم کو فراہم کردی گئیں۔ ملزم عمران پر فرد جرم پیر کو عائد کی جائے گی۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملزم عمران کا چالان عدالت میں جمع کرانے پرزینب قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا تھا اور ماتحت عدالت کو 7 دن میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں زینب قتل ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان نے رپورٹ پیش کی۔

    آئی پنجاب پولیس نےعدالت کو بتایا کہ ملزم سے تفتیش مکمل، جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا گیا اور کیس کا چالان بھی جمع کروا دیا گیا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے پولیس کی رپورٹ پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زینب قتل کیس میں کسی کو شکایت ہوتو وہ درخواست دائر کرے۔

    بعد ازاں زینب قتل کیس کی کوٹ لکھپت جیل میں پہلی سماعت ہوئی جس میں کیس کے تمام شواہد کی کاپیاں ملزم کو فراہم کردی گئیں۔

    کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔ ملزم عمران پر فرد جرم پیر کو عائد کی جائے گی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ 4 پراسیکیوٹرز کی ٹیم زینب قتل کیس لڑے گی۔ زینب کیس کی سماعت پیر سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔


    قصور، زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی پری زینب سپرد خاک


    خیال رہے کہ پنجاب کے شہر قصور میں 10 جنوری کو زیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ کم سن بچی زینب کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے معصوم زینب کے بہیمانہ قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی تھی۔

    یاد رہے کہ 25 جنوری کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے زینب قتل کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور چالان پیش ہونے کے بعد سات روز میں مقدمہ کا فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔


    زینب کیس: ملزم عمران کے خلاف آئندہ ٹرائل جیل میں ہوں گے


    واضح رہے کہ گزشتہ روزانسدادِ دہشت گردی عدالت نے زینب سمیت آٹھ کمسن بچیوں سے زیادتی اور قتل کے ملزم عمران علی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا‘ عدالت نے سرکاری وکیل کی استدعا پر مقدمہ جیل میں چلانے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • قندیل بلوچ قتل،پولیس نےعبوری چالان جمع کرادیا

    قندیل بلوچ قتل،پولیس نےعبوری چالان جمع کرادیا

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں پولیس نے عبوری چالان پر لگائےگئے اعتراضات دور کرکے چالان پراسیکیوٹر کو جمع کرادیا۔

    تفصیلات کےمطابق پولیس کی جانب سے پراسیکیوٹر کوجمع کرائے گئےعبوری چالان میں کہا گیا ہے کہ مفتی عبدالقوی سے تفتیش جاری ہے جبکہ قندیل کے والدین کے موبائل فون کی تفصیلات حاصل کی جار ہی ہیں۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹھوس شواہد نہ ہونے کی وجہ سے ملزم کی گرفتاری التواکا شکار ہے جبکہ قندیل کے والدین سے بھی تفتیش کا سلسلہ جاری ہے ۔

    خیال رہےکہ پراسیکیوٹر کی جانب سے عبوری چالان پر اعتراضات لگائے گئے تھے اور پولیس کو چالان میں اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس کے بعد اب پولیس نے اعتراضات دور کر کے عبوری چالان جمع کرادیا ہے۔

    مزیدپڑھیں: قندیل بلوچ کے بھائیوں کواشتہاری ملزم قراردلوانے کیلیے درخواست دائر

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ قندیل بلوچ کے دو بھائیوں کو اشتہاری ملزم قراردلوانے کے لیے پولیس نے ملتان کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

    مزید پڑھیں: شرمین چنائے ماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم بنائیں گی

    واضح رہےکہ آسکرایوارڈ یافتہ ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے نے معروف شو بزماڈل قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم سازی کا باقاعدہ آغازکردیا ہے،قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا۔

  • سانحہِ ماڈل ٹاؤن: نوپولیس اہلکاروں اورگلوبٹ کیخلاف عبوری چالان پیش

    سانحہِ ماڈل ٹاؤن: نوپولیس اہلکاروں اورگلوبٹ کیخلاف عبوری چالان پیش

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گرفتار نو پولیس اہلکاروں اور گلو بٹ کے خلاف عبوری چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے سانحہِ ماڈل ٹاؤن کا عبوری چالان عدالت میں پیش کیا گیاہےجس میں نو پولیس اہلکاروں اور گلو بٹ کو سانحہ میں ملوث قراردیا گیاہے۔

    پولیس کی جانب سے پیش کئے گئے عبوری چالان کے مطابق ادارہ منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے باہر گلو بٹ نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی اوراس کے اس عمل کے باعث معاشرے میں دہشت پھیلی جبکہ مقدمے میں نامزد دیگر پولیس اہلکار بھی اس واقعہ میں ملوث ہیں۔

    پولیس کی جانب سے گلو بٹ کو لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد امن و امان کے خدشے کے پیش نظر نظر بند رکھا گیا ہے، جبکہ نو پولیس اہلکاروں میں سے پانچ اہلکار گرفتارہیں اور چار اہلکاروں کے مفرور ہونے کی بناء پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد نو پولیس اہلکاروں اور گلو بٹ کے خلاف دو مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔