Tag: چاند گرہن

  • سعودی عرب میں مکمل چاند گرہن کب ہوگا ؟

    سعودی عرب میں مکمل چاند گرہن کب ہوگا ؟

    سعودی عرب میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ ماجد ابو زھرہ کا کہنا ہے مملکت سمیت عرب ممالک میں 7 ستمبر 2025 کو مکمل چاند گرہن ہو گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماجد ابو زھرہ نے بتایا کہ چاند گرہن کے دوران زمین کے سائے سے گزرتے ہوئے چاند کی سطح سرخی مائل زرد رنگ اختیار کر لے گی۔

    رپورٹس کے مطابق چاند گرہن کے اس منظر کو بغیر کسی دوربین یا بصری آلے کے دیکھا جاسکے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ چاند گرہن کا یہ مشاہدہ غیرمعمولی ہو گا۔ اس لیے اس فلکیاتی امور میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ مشاہدہ ایک تاریخی حیثیت کا حامل ہوگا۔

    واضح رہے کہ سال رواں کا پہلا مکمل چاند گرھن جمعہ 14 مارچ کو ہوا تھا تاہم یہ سعودی عرب میں نہیں دیکھا گیا تھا۔

    2025 میں کتنے سورج اور چاند گرھن ہوں گے؟

    سورج یا چاند گرھن وہ فلکیاتی واقعات ہیں جب سورج، چاند اور زمین ایک سیدھ میں آ جاتے ہیں۔ اس سیدھ کی وجہ سے یا تو سورج کی روشنی چاند تک نہیں پہنچ پاتی، یا زمین چاند اور سورج کے درمیان آ کر اس کی روشنی چھپاتی ہے۔

    2025 کے آغاز پر محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ اس سال دو سورج اور دو چاند گرھن ہوں گے، پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوگا جبکہ پہلا سورج گرہن 29 مارچ کو ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 2025 کا دوسرا جزوی چاند گرہن 7 اور 8 ستمبر کی درمیانی شب کو ہوگا جبکہ دوسرا سورج گرہن 21 سے 22 ستمبر کو ہوگا۔

    سورج گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے اور اس کی وجہ سے سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔

    اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ زمین پر سورج کا کچھ حصہ یا پورا حصہ دھندلا یا چھپ جاتا ہے۔ یہ واقعہ صرف اس وقت نظر آتا ہے جب چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے جو کہ صرف مخصوص علاقوں میں ہوتا ہے۔

    مکمل سورج گرہن پر دنیا میں ہونیوالے کچھ انوکھے اور دلچسپ واقعات

    چاند گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے اور اس کا سایہ چاند پر پڑتا ہے۔ اس صورت میں چاند دھندلا جاتا ہے اور کبھی کبھار سرخ یا سنہری رنگ میں نظر آتا ہے۔ یہ واقعہ مکمل یا جزوی طور پر ہو سکتا ہے۔

    دونوں گرہنوں کی نوعیت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ سورج، چاند اور زمین کی سیدھ کس طرح ہوتی ہے۔

  • 3 سال بعد پہلا مکمل چاند گرہن کیا پاکستانی دیکھ سکیں گے؟

    3 سال بعد پہلا مکمل چاند گرہن کیا پاکستانی دیکھ سکیں گے؟

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں سال کا پہلا مکمل چاند گرہن (کل) 14 مارچ بیروز جمعتہ المبارک کو ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق چاند گرہن کے موقع پر آسمان سرخ رنگ کی روشنی سے منور ہو جائے گا، یہ لگ بھگ 3 سال بعد پہلا چاند گرہن ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے سال کا پہلا مکمل گرہن کل ہوگا لیکن پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکے گا، دن کے اوقات میں ہونے کی وجہ سے پاکستان میں چاند گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 14 مارچ کو پاکستانی وقت کے مطابق چاند گرہن کا آغاز صبح 8 بجکر57 منٹ پر ہوگا، مکمل گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجکر 58 منٹ پر ہوگا اور اختتام 3 بجے ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق چاند گرہن کا نظارہ شمالی اور جنوبی امریکا میں دیکھا جاسکے گا اور 3 سال بعد پہلا مکمل گرہن ہوگا، آخری بار 2022 میں ہوا تھا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مکمل گرہن میں آسمان سرخ رنگ کی روشنی سے منور ہوجائے گا واضح رہے کہ زمین، سورج اور چاند کے درمیان میں آجائے تو چاند گرہن ہوتا ہے۔

  • مکمل چاند گرہن کب ہوگا اور کہاں دکھائی دے گا؟

    مکمل چاند گرہن کب ہوگا اور کہاں دکھائی دے گا؟

    انسانی آنکھ ایک نایاب فلکیاتی نظارہ دیکھنے والی ہے اور رواں ماہ مکمل چاند گرہن ہوگا جو دنیا کے کئی ممالک میں دیکھا جا سکے گا۔

    عرب میڈیا کے مطابق مصر میں قومی ادارہ برائے فلکیاتی تحقیق نے بتایا ہے کہ رواں ماہ جمعہ 14 مارچ کو مکمل چاند گرہن ہوگا تاہم کچھ ممالک میں یہ چاند گرہن جزوی دکھائی دے گا۔

    انسٹی ٹیوٹ آف آسٹرونومی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گرہن چاند کی سطح کے تقریباً 118 فیصد حصے پر محیط ہوگا، اور چاند گرہن کے شروع سے اختتام تک تمام مراحل میں تقریباً 6 گھنٹے اور 3 منٹ لگیں گے۔

    جب کہ چاند گرہن کے پہلے حصے کے آغاز سے لے کر آخری جزوی چاند گرہن کے اختتام تک تقریباً 3 گھنٹے 38 منٹ لگیں گے۔

    شمالی اور جنوبی امریکا کے علاوہ دو قطبی براعظم میں مکمل چاند گرہن کامشاہدہ کیا جا سکے گا جب کہ چاند گرہن کا کچھ حصہ یورپ، افریقہ آسٹریلیا کے علاوہ مشرقی ایشیا میں بھی دیکھا جا سکے گا۔

    البتہ وسطی اور مغربی ایشیا جن میں سعودی عرب، مشرقی افریقہ اور مصر کے علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں یہ چاند گرہن نہیں دیکھا جا سکے گا۔

    واضح رہے کہ چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے کہ جب زمین گردش کرتے ہوئے سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے۔ تاہم سورج گرہن کی طرح چاند گرہن کو کھلی آنکھ سے دیکھنے سے بصارت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

  • سورج اور چاند سے جڑے دل چسپ انسانی تصوّرات

    سورج اور چاند سے جڑے دل چسپ انسانی تصوّرات

    سورج، چاند اور آگ کو ہزاروں سال پہلے بسنے اور اجڑنے والی کئی تہذیبوں اور سلطنتوں میں پوجا جاتا رہا ہے۔ مظاہرِ قدرت لوگوں کے نزدیک خدا اور ایک ایسی عظیم طاقت تصور کیے جاتے تھے جو ان کے معاملات کے ساتھ زندگی اور موت کا بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ بعد میں جب انسان نے بولنا، لکھنا پڑھنا سیکھا تو ان مظاہر کا معاشروں میں مذاہب، فلسفے اور انسانی سوچ کی تشکیل میں بھی کردار نظر آنے لگا اور پھر یہ دیومالائی داستانوں کا حصّہ بنتے چلے گئے۔ لیکن ان سے جڑے مختلف عقائد اور توہمات پر آج سے ایک صدی پہلے تک بھی لوگ مکمل یقین رکھتے تھے۔

    بعض تہذیبوں اور مذاہب میں چاند کو بڑی اہمیت حاصل رہی ہے۔ چاند سے متعلق بہت سے قصے، کہانیاں وابستہ ہیں۔ چاند پورا ہو یا آدھا، چودھویں کا ہو یا پھر چاند گرہن کا موقع آئے۔ قدیم دور کے لوگوں نے اسے کبھی خدا تسلیم کیا تو کہیں اس کی بدلتی ہوئی حالتوں سے خوف زدہ ہوکر غیظ و غضب اور قہر کا دیوتا مان لیا۔ جہل اور لاعلمی کے دور کے انسان نے چاند کے بارے میں کئی دل چسپ قصّے اور روایات بھی بعد میں گھڑ لیں اور یہ سب کسی نہ کسی شکل میں‌ مذاہب کا حصّہ بن گئیں۔ کسی نے چاند گرہن کو انسانوں‌ کے لیے طاقت و توانائی کا ذریعہ مان لیا تو جوتشیوں اور ساحروں نے چاند گرہن کو انسانوں سے قربانی مانگنے کی علامت مشہور کردیا۔ چودھویں کا چاند ہو تو رات کو ڈر کر دعائیں اور منتر پڑھنے بیٹھ گئے۔ الغرض طرح طرح کی باتیں‌ اور افسانے آج تک سننے پڑھنے کو ملتے ہیں۔ یہاں ہم ایسے ہی چند واقعات آپ کی دل چسپی کے لیے پیش کررہے ہیں‌ جو قدیم دور کے مختلف ادوار پر تحقیقی کتب میں‌ پڑھنے کو ملتی ہیں۔

    ہپو کریٹس آف کوس کو قبل مسیح کا یونانی طبیعیات داں کہا جاتا ہے جو کہتا تھا کہ ”رات کی تاریکی میں چاند کی دیوی کی طرف منہ پھیرنے والا مسخر ہو جاتا ہے، دہشت زدہ ہو جاتا ہے، مت ماری جاتی ہے۔‘‘

    چین کی لوک کہانیوں میں چاند کو ایک دیوی کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ کئی قصائص میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہ دیوی یعنی چاند اپنے شوہر کی روشنی چھین کر اس خوب صورت شکل میں رات کو جگمگاتی ہے، ورنہ کسی زمانے میں چاند دیوی ایک چٹان میں رہتی تھی۔ چین میں دیوی چاند کو ”چینج‘‘ (Change) پکارتے تھے۔

    زیادہ تر کہانیوں میں چاند کو دیوی کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ یہ دیوی عورتوں کے تحفظ کی علامت ہے اور ان کے حقوق کی لڑائی لڑتی رہی ہے۔

    جاپانی لوک کہانیوں میں بھی ہمیں بوڑھے چاند دیوتا اور سورج کے بارے میں قصّے پڑھنے کو ملتے ہیں۔ کسی زمانہ میں جاپانیوں کے نزدیک سورج گرہن اس وقت ہوتا تھا جب آسمان سے زمین پر زہر کی بارش شروع ہوتی ہے، اس لیے گرہن کے لگتے ہی جاپان میں پانی کے تمام کنوئیں ڈھک دیے جاتے تھے۔

    یونانی اور رومن باشندوں نے دو دیویوں (دیوی ارتمس اور دیوی سلینی) کا رشتہ بھی چاند سے جوڑا ہے۔ ”نورس‘‘ (Norse) مائیتھولوجی میں چاند ”مانی (Mani) اور سورج (Sol) بہن بھائی تھے۔ ان دونوں نے مل کر دن رات تشکیل دیے۔ پھر یوں ہوا کہ ان کے باپ کو ان دونوں میں تکبّر کی بُو آنے لگی۔ یہ اس کے نزدیک ناقابل معافی تھا اور باپ نے اپنی طاقت سے انہیں ایک دوسرے سے جدا کر دیا۔ یعنی سورج کو دنیا کے ایک کونے پر محدود کر دیا اور چاند کو دنیا کے دوسرے کونے پر رکھ دیا۔ یوں سورج اور چاند آسمانوں میں الگ الگ ہو گئے۔ جس کے بعد ایک بڑی جنگ ہوئی جس میں کئی دیوتا مارے گئے۔ مانی (چاند) کے پیچھے بھیڑیے لگ گئے جنہوں نے (چاند گرہن کے وقت) اسے کھا لیا۔ لیکن بعد میں بھائی ”سول‘‘ یعنی سور ج نے بچا لیا۔

    سورج گرہن پر قدیم چینیوں میں مشہور تھا کہ سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب نظروں سے اوجھل رہنے والا اژدھا سورج کو نگلنے لگتا ہے۔ وہ سورج کو جتنا کھا لیتا ہے اتنا ہی اسے گرہن لگ جاتا ہے۔

    محققین بتاتے ہیں کہ 840ء میں فرانس میں مکمل سورج گرہن ہوا اور وہ زمانہ فرانسیسی بادشاہ لویئس کا تھا۔ وہ پانچ منٹ تک حیرت اور خوف کے ملے جلے تأثر کے ساتھ سورج گرہن کو دیکھتا رہا اور یہ خیال اسے آیا کہ اس کے ملک کو کچھ ہورہا ہے۔ کہتے ہیں کہ اسی تذبذب کے عالم میں وہ ابدی نیند سوگیا۔ سورج گرہن کا یہ واقعہ اس کے حواس پر سوار ہوگیا تھا اور وہ اس کی تاب نہ لاسکا۔

    محققین کے مطابق کرسٹوفر کولمبس کا ایک واقعہ بھی اسی طرح کا ہے۔ امریکہ کے سفر کے دوران کرسٹوفر کولمبس کا جہاز ایک سال جمیکا کے جزائر میں رکا رہا۔ ان کے پاس کھانے پینے کا سامان بھی ختم ہو گیا اور خوراک کی شدید کمی ہو گئی۔ کرسٹوفر کولمبس اور ساتھیوں نے وہاں کے باشندوں سے خوراک مانگ کر گزارہ کیا۔ وہ بھی ان سے تنگ آگئے۔ ادھر 29 فروری 1504ء کو چاند کو گرہن لگ گیا۔ کولمبس نے کہانی گھڑی اور مقامی باشندوں کو خبردار کیا کہ ” تم لوگوں نے مجھے کھانے پینے کا سامان نہیں دیا تھا اب دیکھو! خدا تم سے ناراض ہے۔‘‘ اس نے یہ بھی کہا کہ اگر خوراک مہیا نہ کی تو خدا چاند کو ہی غائب کر دے گا۔ تب مقامی باشندے کولمبس کے سامنے گڑگڑائے اور التجا کی کہ ”آپ خدا سے دعا کریں کہ وہ چاند واپس کر دے ہم خوراک دینے کو تیار ہیں۔‘‘یوں کولمبس کی چالاکی کام کر گئی کیوں کہ وہ ان جاہل اور توہم پرست باشندوں کے مقابلے میں ایک قابل شخص تھا اور جانتا تھا کہ یہ سب کیا ہے۔

  • سال2024 کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا

    سال2024 کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا

    کراچی: رواں سال 2024کا پہلا چاند گرہن کل بروز 25مارچ کو ہوگا جبکہ اسی سال کا پہلا مکمل سورج گرہن 8اپریل کو ہوگا۔

    اس حوالے سے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ چاند اور سورج کے دونوں گرہنوں کو پاکستان میں دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

    جزوی چاندگرہن کے دوران زمین کا بہت کم سایہ چاند پر نظر آئے گا، پینمبرل چاند گرہن کے دوران چاند کی چمک معمولی ماند پڑنے سے اکثرافراد کو گرہن کا علم نہیں ہوتا۔

    امریکا، یورپ کے بیشتر ممالک، آسٹریلیا، افریقہ، شمالی، مشرقی ایشیا میں چاند گرہن نظر آئےگا، چاند گرہن پاکستانی وقت کےمطابق صبح9بج کر53منٹ پر شروع ہوگا۔

    چاند گرہن دوپہر12 بج کر 12 منٹ پر عروج پر ہوگا، چاند گرہن کا اختتام دوپہر 2 بج کر 32 منٹ پرہوگا، مجموعی طور پر چاند گرہن کا دورانیہ 4گھنٹے40 منٹ ہوگا۔

    رواں سال دوسرا جزوی چاند گرہن 17 ستمبر کو ہوگا جبکہ مکمل چاند گرہن اگلے سال مارچ میں ہوگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 25 مارچ کو چاند گرہن کے چند دن بعد 8 اپریل کو مکمل سورج گرہن بھی ہوگا۔

    مکمل سورج گرہن کا نظارہ بھی امریکا اور کینیڈا میں ہوگا جبکہ پاکستان میں اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

  • سال 2023 کا پہلا چاند گرہن کب ہوگا؟

    سال 2023 کا پہلا چاند گرہن کب ہوگا؟

    سال 2023 کا پہلا چاند گرہن 5 اور 6 مئی کی درمیانی شب کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس کا پہلا چاند گرہن 5 مئی کو ہوگا اور پاکستان سمیت ایشیا، یورپ اور عرب کے کئی ممالک میں دیکھا جا سکے گا۔

    چاند کو گرہن لگنے کا نظارہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بج کر 14 منٹ پر کیا جا سکے گا، اور چاند معمول سے کم روشن ہوگا۔

    چاند گرہن کا کُل دورانیہ 4 گھنٹے 10 منٹ ہوگا، رات 10 بج کر 23 منٹ پر چاند گرہن عروج پر ہوگا جب کہ رات 12 بج کر 32 منٹ پر چاند گرہن ختم ہو جائے گا۔

    ماہرین کے مطابق چاند گرہن پاکستان سمیت کئی ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ یورپ، ایران، عراق، متحدہ عرب امارات، روس اور چین میں بھی نظر آئے گا۔

    واضح رہے کہ چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین کے پیچھے اس کے سائے میں گزرتا ہے، جس کی وجہ سے چاند سرخی مائل نظر آتا ہے۔ سورج گرہن کے برعکس چاند گرہن آنکھوں کے لیے کوئی حفاظتی اقدام کیے بغیر دیکھا جا سکتا ہے۔

  • رواں سال کا دوسرا اور آخری مکمل چاند گرہن آج ہوگا

    رواں سال کا دوسرا اور آخری مکمل چاند گرہن آج ہوگا

    پاکستان میں سال کا دوسرا چاند گرہن آج ہوگا جو رات 1بجکر 2 منٹ پر شروع ہوگا اور صبح 6 بجکر 56 منٹ پر پر ختم ہوگا۔

    ایشیاء آسٹریلیا، شمالی امریکہ مشرقی یورپ اور جنوبی امریکہ کے بیشتر حصے مکمل چاند گرہن ہوگا جبکہ پاکستان میں بھی جزوی طور پر نظر آئے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں چاند گرہن کا دورانیہ 5 بج کر 6 منٹ پر شروع ہوگا  اور اختتام 5 بجکر 49 منٹ پر ہوگا۔

    لاہورمیں چاند گرہن کا دورانیہ 5 بجکر 5 منٹ پر شروع اور اختتام 5 بجکر 49 منٹ پر ہوگا۔

    کراچی میں چاند گرہن کا دورانیہ 5 بجکر46 منٹ پر شروع اور اختتام 5 بجکر 49 منٹ پر ہوگا۔

    پشاور میں چاند گرہن کا دورانیہ 5 بجکر 12 منٹ پر شروع اور اختتام 5 بجکر 49 منٹ پر ہوگا،کوئٹہ میں چاند گرہن کا دورانیہ 5 بجکر 38 منٹ پر شروع اور اختتام 5 بجکر 49 منٹ پر ہوگا۔

    اگلی بار مکمل چاند گرہن کے نظارے کے لیے مارچ 2025 تک انتظار کرنا ہوگا۔

    اس چاند گرہن کی ایک خاص بات یہ ہے کہ امریکا کے وسط مدتی انتخابات کے موقع پر پہلی بار ایسا ہو رہا ہے اور آئندہ 372 سال تک ایسا نہیں ہوسکے گا۔

    واضح رہے کہ چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے سے گزر رہا ہوتا ہے اور زمین، سورج اور چاند کے درمیان میں آجاتی ہے۔

  • رواں برس کے دوسرے چاند گرہن کا پاکستان میں آغاز ہوگیا

    رواں برس کے دوسرے چاند گرہن کا پاکستان میں آغاز ہوگیا

    کراچی: محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں برس کے دوسرے چاند گرہن کا آغاز پاکستان میں ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک میں چاند گرہن کا آغاز ہوگیا ہے، 12 بجکر 25 منٹ پر چاند مکمل طور پر گرہن میں ہوگا، چاند گرہن کا اختتام رات 2 بجکر 4 منٹ پر ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں ہونے والا یہ اس سال کا دوسرا اور آخری چاند گرہن ہے، پہلا چاند گرہن 10، 11 جنوری کی درمیانی شب دیکھا گیا تھا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال 4 بار چاند گرہن کا نظارہ کیا جاسکے گا جس میں 2 چاند گرہن کا نظارہ پاکستان میں کیا جاسکے گا، جولائی، نومبر کا چاند گرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکے گا۔

    واضح رہے کہ زمین کا وہ سایہ جو گردش کے دوران کرۂ زمین کے چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے، اُسے چاند گرہن کہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ماہر ین فلکیات کا کہنا تھا کہ سورج کو گرہن 21 جون کو لگے گا اور پاکستان میں گوادر سے سکھر تک کے مختلف علاقوں میں سورج کے گرد روشنی کا ہالہ یعنی رنگ آف فائر دیکھا جاسکے گا۔

    ماہر ین فلکیات کے مطابق کراچی میں 90 فیصد تک رنگ آف فائر نظر آنے کا امکان ہے، کراچی میں سورج گرہن صبح 8 بجکر 45 منٹ پر شروع ہوگا اور دوپہر 2 بجکر 30 منٹ تک نظر آئے گا۔

  • پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں آج  چاند گرہن ہوگا

    پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں آج چاند گرہن ہوگا

    کراچی: محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں چاند گرہن کا نظارہ کیا جاسکے گا، چاندگرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات 10بج کر46منٹ پر شروع ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 6جون 12بج کر 25منٹ پر چاند مکمل طور پر گرہن میں ہوگا، چاند گرہن کا اختتام 6جون رات 2بج کر4منٹ پر ہوگا، پاکستان میں ہونے والا اس سال کا دوسرا اور آخری چاند گرہن ہے۔

    ’پہلا چاندگرہن10اور11جنوری کی درمیانی شب میں دیکھا گیا تھا، پہلے چاند گرہن کا نظارہ بھی پاکستان میں کیا جاسکا تھا، اس سال 4بار چاند گرہن کا نظارہ کیا جاسکے گا‘۔

    سورج اور چاند گرہن کیوں‌ ہوتا ہے؟

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 2بار چاند گرہن کا نظارہ پاکستان میں کیا جاسکے گا، جولائی اور نومبر میں ہونے والا چاندگرہن پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکے گا۔

    خیال رہے کہ زمین کا وہ سایہ جو گردش کے دوران کرہ زمین کے چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے، اُسے چاند گرہن کہتے ہیں۔

  • پاکستان میں چاند گرہن کل ہوگا

    پاکستان میں چاند گرہن کل ہوگا

    کراچی: ڈائریکٹر اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں چاند گرہن 5 اور 6 جون کی درمیانی شب کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر اسپا کا کہنا ہے کہ رواں ماہ پاکستان میں چاند اور سورج دونوں کو گرہن لگے گا، چاند گرہن کل جبکہ سورج گرہن 21 مئی کو ہوگا۔

    پاکستان میں چاند گرہن 5 اور 6 جون کی درمیانی شب کو ہوگا، چاند گرہن کا آغاز رات 10 بجکر 45 منٹ پر ہوگا، 12 بجکر 25 منٹ پر چاند گرہن اپنے عروج پر ہوگا اور 2 بجکر 5 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔

    ڈائریکٹر اسپا جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ چاند گرہن پاکستان یورپ، ایشیا کے بیشترحصوں میں دیکھا جاسکےگا،آسٹریلیا،افریقا، جنوبی امریکا سمیت دیگر ممالک میں بھی چاند گرہن دیکھا جاسکے گا۔

    چاند گرہن

    زمین کا وہ سایہ جو گردش کے دوران کرہ زمین کے چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے، اُسے چاند گرہن کہتے ہیں۔

    چاند گرہن کی اقسام

    1- مکمل چاند گرہن
    2-جزوی چاند گرہن

    چاند گرہن کبھی جزوی ہوتا ہے اور کبھی پورا کیونکہ یہ اس کی گردش پر منحصر ہوتا ہے، چونکہ زمین اور چاند دونوں سورج سے روشنی حاصل کرتے ہیں اس لیے زمین سورج کے گرد اپنے مقررہ مدار پر گھومتی ہے اور چاند زمین کے گرد اپنے مدار پر گھومتا ہے۔

    چاند اور زمین کا سایہ سورج کے درمیان میں سال میں دوبار آتا ہے اور اس کا سایہ ایک دوسرے پر پڑتا ہے، چاند پر سایہ پڑتا ہے تو چاند گرہن اور سورج پر پڑتا ہے تو زمین پر سورج گرہن دکھائی دیتا ہے۔