Tag: چاند

  • سعودی عرب: پہلا روزہ کب ہوگا؟

    سعودی عرب: پہلا روزہ کب ہوگا؟

    ریاض: سعودی ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ فلکیاتی مطالعے کے مطابق سعودی عرب میں پہلا روزہ 13 اپریل بروز منگل جبکہ عید الفطر 13 مئی کو متوقع ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ماہر فلکیات ڈاکٹر خالد الزعاق کا کہنا ہے کہ فلکیاتی مطالعے سے کیے جانے والے تجزیے کے مطابق سعودی عرب میں پہلا روزہ 13 اپریل بروز منگل کو متوقع ہے۔

    ڈاکٹر خالد کا کہنا ہے کہ امسال 30 روزے اور ماہ رمضان المبارک میں 4 جمعہ ہوں گے جبکہ عید الفطر 13 مئی کو متوقع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فلکیاتی مطالعے کے مطابق اتوار کی شام غروب آفتاب کے بعد چاند کی پیدائش کا دور دور تک امکان نہیں، چاند پیر کی شام غروب آفتاب کے بعد دیکھا جا سکے گا۔

    فلکیاتی مطالعے اور تجزیے کی رو سے ڈاکٹر خالد نے توقع ظاہر کی ہے کہ پہلا روزہ منگل کے دن ہوگا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں ہلال کمیٹی کے فیصلے پر چاند کا اعلان کیا جاتا ہے، اس حوالے سے مملکت کے طول و عرض سے موصول ہونے والی شہادتوں کی بنیاد پر کمیٹی چاند دکھائی دینے کا اعلان کرتی ہے۔

  • چاند پر گھر کا ماہانہ کرایہ کتنا ہوگا؟ جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

    چاند پر گھر کا ماہانہ کرایہ کتنا ہوگا؟ جان کر آپ کے ہوش اڑ جائیں گے

    واشنگٹن: خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے اب چاند پر باقاعدہ رہائش اختیار کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں پہلا مشن 2024 میں بھیجا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چاند پر انسانوں کی آباد کاری کے لیے حالات کا جائزہ لینے ناسا ایک مرد اور عورت کو بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے، ناسا 2024 میں اپنے پہلے مشن میں خاتون کو چاند پر روانہ کرے گا، اس کے بعد مرد کو بھی بھیجا جائے گا۔

    لیکن کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ چاند پر زندگی گزارنے کا خواب کتنا مہنگا ہو سکتا ہے، تعمیراتی کمپنیوں نے اندازہ لگایا ہے کہ چاند کی سطح پر گھر بنانے میں 40 ملین ڈالر لاگت آئے گی، اور چاند پر بنائے گئے گھر کا ماہانہ کرایہ 3 لاکھ 25 ہزار 67 ڈالر ہوگا۔

    چاند کے سیاحتی دورہ کرنے کا نادر موقع! جاپانی ارب پتی کا بڑا اعلان

    چاند پر زندگی گزارنے کا خیال تو دل چسپ ہے تاہم وہاں آپ کو مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، چاند پر آپ کو ایسے ذرائع درکار ہوں گے جن کی مدد سے توانائی حاصل کی جا سکے، وہاں گرین ہاؤسز اور سولر پینلز کی ضرورت ہوگی۔ چاند پر بجلی پیدا کرنے کے لیے ایک چھوٹا سا نیوکلیئر ری ایکٹر بھی ساتھ لے جانا ہوگا جس کی قیمت 1.3 بلین ڈالر ہے۔

    متبادل کے طور پر 34 سولر پینل بھی ساتھ لے جایا جاسکتا ہے جو ایک گھر چلانے کے لیے کافی ہوگا، جس کی لاگت 23 ہزار 616 ڈالر بنتی ہے، چاند پر رہائش اختیار کرنے سے قبل وہاں رہنے اور سبزیاں اگانے کے طریقے بھی سیکھنے ہوں گے، چاند پر 7 گھروں میں 28 لوگوں کو 1100 کلو خوراک اگانی ہوگی۔

    روس 45 برسوں میں پہلی بار چاند کی کھوج دوبارہ شروع کر رہا ہے

    خوراک اگانے اور دیگر کاموں کے لیے قابل استعمال، 4 افراد پر مشتمل ایک گھر کو سال میں 5.9 ٹن پانی درکار ہوگا۔ خیال رہے کہ ناسا کا کہنا ہے کہ چاند کے جس حصے پر سورج کی روشنی پڑتی ہے وہاں پانی تو ہے لیکن وہ گلہ بانی کے لیے قابل استعمال نہیں، چاند پانی کا مسئلہ استعمال شدہ پانی کو فلٹر کر کے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

  • کیا زمین پر کسی آفت کی صورت میں یہاں موجود زندگی کو بچایا جاسکتا ہے؟

    کیا زمین پر کسی آفت کی صورت میں یہاں موجود زندگی کو بچایا جاسکتا ہے؟

    اگر زمین پر کسی تباہ کن وبا، سپر آتش فشاں کے پھٹنے، بڑے پیمانے پر جوہری جنگ، عالمی قحط سالی یا سیارچے کے گرنے سے تباہی ہوئی تو کیا اس وقت زمین پر موجود تمام جاندار ہمیشہ کے لیے صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے؟ شاید ماہرین نے اب اس سوال کا جواب نفی میں دے دیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت دنیا بھر میں پائے جانے والے 67 لاکھ جانداروں کے ڈی این اے نمونے کشتی نوح کی طرح چاند پر محفوظ کیے جائیں گے۔

    سائنسدانوں نے اسے ماڈرن گلوبل انشورنس پالیسی قرار دیا ہے جس کے تحت تمام جانداروں کے بیج، اسپرمز اور بیضے چاند کی سطح کے نیچے ایک والٹ میں محفوظ کیے جائیں گے۔

    امریکا کی ایری زونا یونیورسٹی کے 6 سائنسدانوں نے یہ منصوبہ مارچ کے آغاز میں انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجنیئرز ایرو اسپیس کانفرنس کے دوران پیش کیا، جہاں ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے انسانوں کو معدوم ہونے سے بچانے مدد ملے گی۔

    اس منصوبے کو لونر آرک کا نام دیا گیا ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر زمین پر کسی تباہ کن وبا، سپر آتش فشاں کے پھٹنے، بڑے پیمانے پر جوہری جنگ، عالمی قحط سالی یا سیارچے کے گرنے سے تباہی ہو تو یہ منصوبہ انسانوں سمیت دیگر جانداروں کو معدوم ہونے سے بچا سکے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ زمین کا ماحول قدرتی طور پر کمزور ہے، مگر چاند پر زمینی حیات کے ڈین این اے نمونوں کو محفوظ کرنے سے کسی بہت بڑے سانحے سے جانداروں کی اقسام معدوم ہونے پر بچایا جاسکے گا۔

    ویسے تو یہ خیال کسی سائنس فکشن ناول یا فلم کا لگتا ہے، مگر اسے پیش کرنے والے سائنسدانوں نے تخمینہ لگایا ہے کہ 67 لاکھ جانداروں کے اسپرم، بیضے اور بیجوں کو چاند پر محفوظ کرنا قابل عمل آپریشن ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان نمونوں کو ڈھائی سو خلائی پروازوں کے ذریعے چاند پر پہنچایا جاسکے گا۔ اس کے مقابلے میں ایک بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے 40 پروازوں کی ضرورت ہوگی۔

    ان نمونوں کو چاند کی سطح کے نیچے منجمد ہونے یا ایک دوسرے سے جڑنے سے بچانے کے لیے سائنسدانوں نے اس والٹ کو سولر پینلز سے پاور فراہم کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ اس طرح کے منصوبوں سے انسانیت کو خلائی تہذیب بنانے میں پیشرفت ہوگی اور مستقبل قریب میں چاند اور مریخ پر انسانوں کے بیسز ہوں گے۔

    اس طرح کے منصوبے کے لیے چاند پر مرکز بنانا بہت بڑا لاجسٹک چیلنج ہے مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں ناسا اور یورپین اسپیس ایجنسی کے چاند پر بھیجے جانے والے مشنز سے اس طرح کے تعمیراتی منصوبوں کی بنیاد رکھنے میں مدد ملے گی۔

    اس منصوبے کے لیے کھربوں ڈالرز درکار ہوں گے مگر سائنسدانوں کے خیال میں اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی شراکت داری سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو اس منصوبے کو 10 سے 15 سال میں مکمل کیا جاسکتا ہے۔

  • چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا شہادتوں سے متعلق کے پی میں اہم اعلان

    چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کا شہادتوں سے متعلق کے پی میں اہم اعلان

    پشاور: چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا ہے کہ اب رویت ہلال کے سلسلے میں خیبر پختون خوا کی شہادتیں بھی لی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد کے پشاور دورے کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، انھوں نے چاند دیکھنے کے تنازع کے حوالے سے مشہور مسجد قاسم علی خان میں مفتی شہاب الدین پوپلزائی سے بھی ملاقات کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا میں خود مسجد قاسم علی خان گیا اور مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے مفتی صاحب سے ملاقات کی۔

    مولانا عبدالخبیر نے کہا پشاور کی مہمان نوازی کا بہت مشکور ہوں، خیبر پختون خوا اس ملک کا ایک عظیم حصہ ہے، یہاں مقررین نے کہا کہ اس صوبے کی شہادتیں نہیں لی جاتیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ہم قوم کو ایک کریں گے۔

    انھوں نے کہا صرف رمضان اور عید ہی نہیں مذہبی ہم آہنگی پیدا کریں گے، مسجد قاسم میں مفتی صاحب کے ساتھ گفتگو ہوئی، انشاءاللہ پھر بھی آئیں گے، موسمیات سے بھی رابطہ کریں گے اور ان کی بھی رائے لیں گے اور متفقہ رائے سے فیصلہ کریں گے۔

    چیئرمین رویت ہلال کیٹی کا کہنا تھا کہ چاند کے سلسلے میں سندھ، پنجاب، کے پی، بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر سے شہادتیں لیں گے، خیبر پختون خوا سے شہادت آئیں گی تو ضرور قبول کریں گے، ہم سب کو اس ملک میں وحدت پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، ہم ملک میں امن اور بھائی چارے کو فروغ دیں گے۔

    دریں اثنا، پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ نے بھی تقریب سے خطاب کیا، انھوں نے کہا عید ہمارا مذہبی تہوار ہے لیکن بد قسمتی سے ہماری عید ایک دن نہیں ہوتی، نئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی سے امید ہے وہ یہ مسئلہ حل کریں گے، مولانا صاحب نے مسجد قاسم علی خان کا دورہ کیا، اس سے اچھا تاثر ملا ہے، مفتی شہاب پوپلزئی کو بھی چاند کے مسئلے کے حل میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • کیا 6 کروڑ سال قبل ڈائنو سار چاند تک پہنچ گئے تھے؟

    کیا 6 کروڑ سال قبل ڈائنو سار چاند تک پہنچ گئے تھے؟

    سنہ 1967 میں نیل آرم اسٹرونگ چاند پر قدم رکھنے والا پہلا شخص تھا لیکن حال ہی میں پیش کیے گئے ایک مفروضے کے مطابق آج سے 6 کروڑ سال قبل ڈائنو سار بھی چاند تک پہنچ چکے تھے۔

    ایک ایوارڈ یافتہ امریکی سائنس جرنلسٹ پیٹر برینن کی سنہ 2017 میں شائع شدہ کتاب دی اینڈز آف دا ورلڈ کا ایک اقتباس، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بے حد وائرل ہورہا ہے۔

    اس اقتباس میں کہا گیا ہے کہ اب سے 6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل جب ایک شہاب ثاقب زمین سے پوری قوت سے ٹکرایا (جس نے ڈائنو سارز کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا)، تو زمین میں ایک گہرا گڑھا پڑا اور یہاں سے اٹھنے والا ملبہ پوری قوت سے فضا میں اتنی دور تک گیا، کہ چاند تک پہنچ گیا۔

    کتاب میں شامل ایک جغرافیائی سائنسدان کی رائے کے مطابق اس ملبے میں ممکنہ طور پر ڈائنو سارز کے جسم کی باقیات یا ہڈیاں بھی شامل تھیں جو شہاب ثاقب کے ٹکراتے ہی جل کر بھسم ہوگئے تھے۔

    پیٹر نے لکھا ہے کہ زمین سے ٹکرانے والا یہ شہاب ثاقب زمین پر موجود بلند ترین برفانی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کے برابر تھا، اور یہ گولی کی رفتار سے 20 گنا زیادہ تیزی سے زمین سے ٹکرایا۔

    ماہرین کے مطابق اس شہاب ثاقب کے ٹکراؤ کے بعد زمین پر 120 میل طویل گڑھا پڑ گیا جبکہ کئی سو میل تک موجود جاندار لمحوں میں جل کر خاک ہوگئے۔

    اس تصادم سے گرد و غبار کا جو طوفان اٹھا اس نے زمین کو ڈھانپ لیا اور سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے نتیجے میں زمین پر طویل اور شدید موسم سرما شروع ہوگیا۔

    یہ وہی موسم سرما ہے جو زمین پر کسی بھی ممکنہ ایٹمی / جوہری جنگ کے بعد رونما ہوسکتا ہے لہٰذا اسے جوہری سرما کا نام دیا جاتا ہے۔

    اس دوران زمین پر تیزابی بارشیں بھی ہوتی رہیں اور ان تمام عوامل کے نتیجے میں زمین پر موجود 75 فیصد زندگی یا جاندار ختم ہوگئے۔

    ڈائنو سارز کی ہڈیوں کے چاند تک پہنچ جانے کے مفروضے کے کوئی سائنسی ثبوت تو نہیں تاہم اسے نہایت دلچسپی سے پڑھا جارہا ہے۔

  • پاکستانی نوجوان نے بیوی کو چاند کا ٹکڑا خرید کر دے دیا

    پاکستانی نوجوان نے بیوی کو چاند کا ٹکڑا خرید کر دے دیا

    راولپنڈی: محبوب کے لیے چاند تارے توڑ کر لانے کی باتیں پرانی ہو گئیں، ایک پاکستانی نوجوان نے اپنی بیوی کو چاند پر زمین خرید کر دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے نوجوان صہیب احمد نے اچھوتا کام کر دکھایا، انھوں نے اپنی اہلیہ مدیحہ کو شادی کی پہلی سال گرہ کے تحفے کے طور پر چاند پر ایک ایکڑ زمین خرید کر دے دی۔

    صہیب نے اپنی اہلیہ کے لیے چاند پر پلاٹ 45 ڈالر (تقریباً ساڑھے 7 ہزار روپے) میں خریدا ہے، اس جوڑے کے پاس چاند پر زمین کی خریداری کے کاغذات بھی موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے صہیب نے کہا کہ انھوں نے اپنی بیوی سے چاند تارے توڑ کر لانے کا وعدہ کیا تھا، جسے پھر پورا بھی کرنا تھا، تو اس سلسلے میں انھوں نے انٹرنیٹ پر سرچنگ کی اور پھر ایک ایکڑ زمین چاند پر خرید کر دی۔

    صہیب نے بتایا کہ ایک ٹیلی اسکوپ کے ذریعے ان کی پراپرٹی زمین سے بھی دیکھی جا سکتی ہے، چاند پر ان کی زمین کی ایک سیٹلائٹ فوٹو ہے اور اس کے ساتھ کچھ اعداد بھی درج ہیں، تو اگر ایک خاص قسم کی ٹیلی اسکوپ میں وہ اعداد درج کیے جائیں گے اور دیکھنے والے کی بالکنی میں موسم صاف ہے تو اس پلاٹ کی ڈی مارکیشن (حد بندی) دیکھی جا سکتی ہے۔

    کیا آپ چاند پر زمین خریدنا چاہتے ہیں؟

    مدیحہ صہیب نے بتایا کہ شوہر نے ان کے ساتھ وعدہ کیا تھا اور پھر واقعی میں پلاٹ خرید لیا، زمین پر تو سب ہی تحائف دیتے ہیں لیکن جب مجھے چاند پر زمین تحفے میں دی گئی تو میں بہت خوش ہوئی۔

    مدیحہ کا کہنا تھا کہ ان کا فیوچر پلان ہے کہ وہ چاند پر جائیں گے جہاں وہ اپنی جائیداد آنکھوں کے سامنے دیکھیں گی۔

    صہیب کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی بیوی کو پہلے بھی بہت سارے تحائف دے رکھے ہیں، صرف یہی چیز رہ گئی تھی جسے انھوں نے آخرکار پورا کر دیا۔ اس پر ساس نے بھی بہت خوشی کا اظہار کیا۔وہ کہتی ہیں کہ ہر ایک اس بارے میں بات کر رہا ہے کہ صہیب نے مدیحہ کو چاند پر زمین لے کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ چاند پر ایک ویب سائٹ کے ذریعے 60 لاکھ افراد زمین خرید چکے ہیں، ان میں حال ہی میں بھارت میں خود کشی کرنے والے بہترین اداکار سشانت سنگھ بھی شامل تھے، 44.99 سے لے کر 45 ڈالر تک میں چاند کا ایکڑ فروخت کیا جا رہا ہے۔ یعنی چاند پر ایک ایکڑ پلاٹ تقریباً ساڑھے سات ہزار پاکستانی روپے میں خریدا جا سکتا ہے۔

    چاند کی زمین 9 ارب 38 کروڑ 37 لاکھ 48 ہزار 198 ایکڑ پر مشتمل ہے، چاند کی زمین کی کل قیمت 2 کھرب 34 ارب سے زائد بنتی ہے، 1980 میں ڈینس ہوپ نے چاند پر ملکیت کا دعویٰ کیا تھا اور اس سلسلے میں انھوں نے لونر ایمبیسی ویب سائٹ کے ذریعے جائیداد کی خرید و فروخت کا کام شروع کیا تھا۔ ان کے بعد ان کا بیٹا کرس لیمار چاند پر جائیداد کی خرید و فروخت کا کام کر رہا ہے۔

  • سعودی عرب: محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، نئے اسلامی سال کا آغاز

    سعودی عرب: محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، نئے اسلامی سال کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، آج سے نئے اسلامی سال کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ روز محرم الحرام کا چاند نظر آگیا تھا جس کے ساتھ ہی نئے ہجری سال 1442 ہجری کا آغاز ہوگیا ہے۔

    ام السدیر کی المجمعہ رصدگاہ میں رویت ہلال کی گواہی ریکارڈ کی گئی،شقرا، تمیر اور حوطۃ سدیر میں محرم الحرام 1442 ہجری کا چاند دیکھا گیا۔

    سعودی سپریم کورٹ نے گزشتہ روز نئے ہجری سال کا چاند دیکھنے کی اپیل کی تھی۔سعودی عرب میں آج 20 اگست کو یکم محرم جبکہ 10 محرم 29 اگست ہفتے کو ہوگی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ماہر فلکیات ڈاکٹر ابراہیم المقحم کا کہنا تھا کہ بدھ کی شام چاند سورج غروب ہونے کے بعد کافی دیر تک نظر آئے گا ان کا کہنا تھا کہ 34 منٹ تک چاند دیکھا جا سکے گا۔

  • چاند خانہ کعبہ کے بالکل اوپر ہوگا، لیکن کب؟

    چاند خانہ کعبہ کے بالکل اوپر ہوگا، لیکن کب؟

    ریاض: جدہ کی فلکیاتی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز چاند خانہ کعبہ کے بالکل اوپر ہوگا، اس سے قبلے کا رخ متعین کرنے میں آسانی ہوگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی علوم کی سوسائٹی نے بتایا ہے کہ 7 رمضان جمعرات 30 اپریل کو چاند خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا اور مملکت بھر میں کسی دوربین کے بغیر دیکھا جاسکے گا۔

    جدہ فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ ماجد ابو زاہرہ نے اپنے فیس بک صفحے پر کہا ہے کہ چاند رات کو گیارہ بج کر 39 منٹ پر مکہ مکرمہ کے افق پر نظر آئے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ جس وقت چاند خانہ کعبہ کے اوپر ہوگا اس وقت وہ 895151 ڈگری کی اونچائی پر ہوگا، چاند 47.8 فیصد روشن ہوگا اور سورج سے 3 لاکھ 87 ہزار 154 کلو میٹر کے فاصلے پر ہوگا۔

    ابو زاہرہ نے مزید کہا کہ چاند کے خانہ کعبہ کے اوپر نظر آنے کا واقعہ ستاروں اور سیاروں کی گردش سے متعلق ماہرین فلکیات کے دقیق ترین حساب کا پتہ دیتا ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ماہرین چاند سمیت تمام ستاروں اور سیاروں کے محل وقوع کی نشاندہی دقیق ترین شکل میں کر رہے ہیں۔

    ابو زاہرہ نے مزید کہا کہ چاند کے خانہ کعبہ کے اوپر نظر آنے کی مدد سے قبلے کا رخ آسانی سے متعین کیا جاسکتا ہے۔

    دور دراز ممالک کے باشندے اس وقت خانہ کعبہ کی طرف قبلے کا رخ ہونے یا نہ ہونے کا پتہ آسانی سے لگا سکتے ہیں، ماضی میں دنیا بھر کے لوگ اسی طرح قبلے کا رخ متعین کیا کرتے تھے۔

    یاد رہے کہ ا س سال چاند خانہ کعبہ پر دوسری مرتبہ نظر آئے گا اس سے قبل 6 مارچ 2020 کو چاند اس پوزیشن پر آیا تھا۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار وزارت سائنس، رویت ہلال کمیٹی میں شامل

    ملکی تاریخ میں پہلی بار وزارت سائنس، رویت ہلال کمیٹی میں شامل

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں پہلی بار وزارت سائنس کو رویت ہلال کمیٹی میں شامل کرلیا گیا، وزارت مذہبی امور نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ فواد چوہدری نے اہم اقدام قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا کہ وزارت سائنس کو رویت ہلاک کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیرسانئس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مذکورہ اقدام کو سراہا۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس کی رویت ہلال کمیٹی میں شمولیت درست قدم ہے، مذہبی تہوار اتحاد اور برکت کا باعث ہوتے ہیں، اتحاد وبرکت کے جذبے سے آگے بڑھنا چاہیے۔

    ٹوئٹ کے ذریعے فواد چوہدری نے رمضان شریف کی پیشگی مبارک باد بھی دی۔

    ماہ رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 23 اپریل کو ہوگا

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت سائنس نے رمضان کا چاند نظر آنے سے متعلق تصاویر جاری کردی ہیں، تصاویر میں 23 اپریل کو پشاور میں مغربی افق پر چاند کے مقام کی نشاندہی دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جمعرات کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 12 گھنٹے سے بھی کم ہوگی، افق پر چاند کی بلندی صرف 2 ڈگری ہوگی، خیبرپختونخواہ میں کسی بھی جگہ چاند دوربین سے نظر آنا بھی نا ممکن ہے، پاکستان میں 23 اپریل کو چاند نظر آنا ممکن نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ رمضان المباک کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جمعرات(کل) کو طلب کیا ہے، جس میں چاند نظر آنے یا نہ آنے سے متعلق اعلان کیا جائے گا۔

  • چاند نظر نہیں آیا، یکم رجب 26 فروری کو ہوگی

    چاند نظر نہیں آیا، یکم رجب 26 فروری کو ہوگی

    کراچی: چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ رجب المرجب کا چاند نظر نہیں آیا، یکم رجب 26 فروری کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے محکمہ موسمیات کے مرکزی دفتر میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ماہرین فلکیات بھی شریک تھے۔

    رویت ہلال کمیٹی کی زونل کمیٹٰوں کے اجلاس لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ میں بھی منعقد ہوئے، اس دوران ملک کے کسی بھی علاقے سے چاند کی رویت کی شہادت موصول نہیں ہوئی۔

    مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ کل بروز منگل 30 جمادی الثانی ہوگی، یکم رجب 26 فروری بروز بدھ کو ہوگی جبکہ شبِ معراج 22 مارچ اتوار اور پیرکی درمیانی شب ہوگی۔

    سفرِسدرۃ ُالمنتہیٰ، دیدارِِ ربُ العالمین ، معراج مصطفٰی ﷺ

    معراج کی شب کو دین اسلام میں نمایاں اور منفرد مقام حاصل ہے کیونکہ اس روز اللہ رب العزت نے اپنے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عرشِ معلہٰ پر اپنے پاس بلا کر اپنا دیدار کرایا ۔

    حرمت والا مہینہ، جنگ و قتال منع:

    لفظ رجب، ترجیب سے نکلا جس کے معنی تعظیم کے ہیں، رجب المرجب ہجری کلینڈر کا ساتواں مہینا ہے، یہ حرمت والے چار ماہ میں شامل ہے، دین اسلام میں اس ماہ میں بھی جنگ اور قتل کرنے کی ممانعت ہے،اس ماہ میں توبہ جلد قبول ہوتی ہے اس ماہ کا ایک نام الاصب بھی ہے جس کے معنی ہیں تیز بہاؤ، یعنی توبہ جلد قبول ہوتی ہے۔