Tag: چاول کی برآمدات

  • ملک میں چاول کی برآمدات میں بڑا اضافہ

    ملک میں چاول کی برآمدات میں بڑا اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ملک سے چاول کی برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات کے مقابلے میں 35.40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو آف شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا نومبر 2024 کے دوران 2.377 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ چاول بشمول باسمتی چاول اور دیگر 1.515 بلین ڈالرز کی برآمدات کی گئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.119 بلین ڈالر مالیت کی 1.721 ملین میٹرک ٹن کی برآمدات کی گئی تھیں۔

    رواں مالی سال کے آخری 05 ماہ میں باسمتی چاول کی برآمدات میں 34.64 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ 386.116 ملین ڈالر مالیت کی مذکورہ اجناس میں سے 370,282 میٹرک ٹن برآمد کی گئیں جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 244,664 میٹرک ٹن اور 728.76 ملین ڈالر کی برآمدات تھیں۔

    دریں اثنا، ملک نے رواں مالی سال کے آخری پانچ مہینوں میں باسمتی چاول کے علاوہ دیگر چاول برآمد کرکے 1.129 بلین ڈالر کمائے جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 832.523 ملین ڈالر کی برآمدات کی تھیں۔

    جولائی تا نومبر کے دوران دیگر چاولوں کی برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات کے مقابلے میں تقریباً 35.67 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تشویشناک خبر

    رواں مالی سال کے پہلے 05 ماہ کے دوران ملک سے فوڈ گروپ کی برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کی برآمدات کے مقابلے میں 19.58 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

  • چاول کی برآمدات میں زبردست کمی

    چاول کی برآمدات میں زبردست کمی

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران چاول کی برآمدات میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات اور اسٹیٹ بینک کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 کے دوران چاول کی برآمد میں سالانہ بنیاد پر 20.59 فی صد کمی ہوئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے فروری تک چاول کی برآمد سے ملک کو 1.321 ارب ڈالر کا زر مبادلہ حاصل ہوا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 20.59 فی صد کم ہے۔

    گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چاول کی برآمد سے ملک کو 1.593 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

    فروری میں چاول کی برآمد کا حجم 146.66 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا، جوجنوری میں 168.81 ملین ڈالر اور گزشتہ سال فروری میں 258.49 ملین ڈالر تھا، جب کہ مالی سال 2022 میں چاول کی برآمدات سے ملک کو 2.760 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا تھا۔

    جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں باسمتی چاول کی برآمدات سے ملک کو 379.47 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 27.23 فی صد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں باسمتی چاول کی برآمدات کا حجم 428.81 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    جولائی تا فروری 2023 نان باسمتی چاول کی برآمد کا حجم 941.88 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 17.91 فی صد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں نان باسمتی چاول کی برآمدات کا حجم 1.110 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

  • بھارت پرپابندی کے باعث چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    بھارت پرپابندی کے باعث چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد : پاکستان سے چاول کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوگیا، سات ماہ میں ایک ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی۔ یورپ میں بھارتی چاول پر پابندی کی وجہ سے یورپ کو چاول کی بر آمد میں مزید اضافہ ہو گا۔

    اس حوالے سے رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن کے سینیئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان نے کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سا ل جولائی تا جنوری میں چاول کی برآمدات میں 15فیصد اور مالیت کے حساب سے 29فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ موجودہ مالی سال میں یک ارب 6کروڑ ڈالر 22لاکھ81ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا گیا ہے، رفیق سلیمان نے مزید بتایا کہ گزشتہ تین سالوں سے چاول کی بر آمدات خصوصی باسمتی چاول شدید بحران کا شکار تھی اب ہم اس بحران سے نکل چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں َ دو ارب ڈالر کاچالیس لاکھ ٹن پاکستانی چاول برآمد کرنے کا ہدف حاصل کر لیں گے۔ رفیق سلیمان کا کہنا تھا کہ چین کو چاول کی بر آمدمیں کمی آئی ہے۔اورگذشتہ سات مہینوں میں صرف 61ملین ڈالرکا 1لاکھ 86ہزارٹن چاول بر آمد ہوسکا ہے۔

    انہوں وزارت تجارت سے اپیل کی کہ پاکستان اور چین کے ما بین ایف ٹی اے کے تحت پاکستانی چاول کیلئے زیادہ مراعات حاصل کرنے کی کوشش کرے۔

  • کینیا میں پاکستانی چاول کی شپمنٹس چوری، حکومت مدد کرے، رائس ایکسپورٹرز

    کینیا میں پاکستانی چاول کی شپمنٹس چوری، حکومت مدد کرے، رائس ایکسپورٹرز

    کراچی: رائس ایکسپورٹرز نے کہا ہے کہ کینیا کو پاکستانی چاول کی بر آمدات کے دوران چاول کی شپمنٹ کینیا کے پورٹس سے ہمارے خریدار کے گودام پہنچنے کے دوران راستے میں ہی چوری ہوجاتی ہیں، کینیا کی حکومت کوئی تعاون نہیں کررہی،مسئلہ حکومتی سطح پر حل کیا جائے۔

    رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمین رفیق سلیمان نے نمائندہ اے آر وائی نیوز کو بتا یا کہ پاکستان نے کینیا کو گزشتہ مالی سال جولائی میں 17 کروڑ ڈالر مالیت کا 4 لاکھ 65 ہزار میٹرک ٹن چاول بر آمد کیا جبکہ اس سے پہلے 19 کروڑ ڈالر مالیت کے تقریباً 5 لاکھ ٹن چاول بر آمد کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں تعینات کینیا کے ہائی کمشنر پروفیسر جولیس کیبٹ سے ملاقات میں پاکستانی رائس ایکسپورٹرز نے مختلف مشکلات سے آگاہ کیا، کینیا میں پاکستانی چاول کی چوری کی شکایات ملتی ہیں اور اس معاملے میں ہمیں کینیا کی حکومت سے کوئی تعاون فراہم نہیں کیا جاتا۔

    رائس ایکسپورٹر کے چیئرمین کینیا کے سفیر سے ملاقات کرتے ہوئے

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی رائس ایکسپورٹر اپنی مدد آپ کے تحت اپنے چاول کا بیمہ کرواتے ہیں لیکن ہمارے چاول کی چوری کے کلیم ریفنڈ نہیں کیے جاتے اور پاکستانی رائس ایکسپورٹرز کے ہزاروں ڈالرزکے کلیم ابھی تک انشورنس کمپنی کے پاس التوا کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کینیا کے سفیر کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان سے جانے والی چاول کی شپمنٹ کی ویلیو یشن کینیا کے حکومتی ادارے صحیح طریقے سے نہیں کر رہے ، وفدنے کینیا کے سفیر سے پاکستانی چاول کے لیے خصوصی رعایتی ڈیوٹی عائد کرنے کی درخواست کی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں توازن پیدا ہوسکے۔

     

  • چاول کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.5 فیصد اضافہ

    چاول کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.5 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال 2013-14ءکے گیارھویں ماہ مئی 2014ءکے دوران چاول کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.5 فیصد اضافہ ہوگیا۔

    پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس ) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2013ءسے مئی 2014ءکے دوران 20لاکھ 13ہزار ڈالر مالیت کے چاول برآمد کئے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اس مدت کے دوران 17 لاکھ ڈالر مالیت کے چاول برآمد کئے گئے۔

    اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے مئی 2014ءکے دوران خوراک کی مجموعی برامدات 1.41 فیصد کمی کے ساتھ 4 ارب 29 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت رہی ، جو گزشتہ مالی سال کے اسی مدت کے دوران 4 ارب35 کروڑ 70 ہزار ڈالر مالیت کی خوراک برآمد کی گئی تھی۔