Tag: چاکلیٹ

  • ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    آج کل کی مصروف زندگی میں دماغ کو حاضر رکھنا بہت مشکل کام ہے جب بے شمار کام اور ذمہ داریاں آپ کی منتظر ہوں، ایسے میں مختلف چیزوں کو بھول جانا یا دماغی طور پر غیر حاضر ہوجانا ایک عام مسئلہ ہے۔

    یہ صورتحال اس وقت بھی پیش آسکتی ہے جب کوئی شخص طویل عرصے سے مختلف دماغی و ذہنی پیچیدگیوں کا شکار ہو۔ اسی طرح مستقل ڈپریشن کا شکار رہنا بھی دماغی کارکردگی کو کم کردیتا ہے یوں ہم غائب دماغی کا مظاہر کرنے لگتے ہیں۔

    معروف ماہر غذائیات ڈاکٹر شہلا جاوید اکرم دماغ کو چاک و چوبند بنانے اور اسے حاضر رکھنے کے لیے نہایت مفید اور کارآمد طریقہ بتاتی ہیں۔ ان کے مطابق گھر سے نکلنے سے پہلے ناشتہ کرنا دماغ کو فعال رکھنے کا آسان ذریعہ ہے۔

    breakfast-3

    ڈاکٹر شہلا کے مطابق عمر کے کسی بھی حصے میں ناشتہ نہیں چھوڑنا چاہیئے اور اسے اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنا لینا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورے کا سبب

    ماہرین کے مطابق جب ہم 8 سے 10 گھنٹے کی نیند لے کر اٹھتے ہیں تو اس وقت ہمارا دماغ نہایت سست ہوتا ہے۔

    اس وقت دماغ کو توانائی پہنچانا نہایت ضروری ہے اور اٹھنے کے بعد ہم جو بھی پہلی غذا کھائیں گے وہ جسم کو لگنے کے بجائے دماغ کو توانائی فراہم کرنے میں صرف ہوجائے گی۔

    اگر ہم دماغ کو توانائی پہنچائے بغیر دماغی کام شروع کردیں گے تو یہ دماغ کو مزید سست اور کمزور کرنے کا سبب بنے گا لہٰذا گھر سے نکلنے اور دفتر یا کسی بھی کام پر جانے سے قبل ناشتہ ضرور کریں۔

    breakfast-4

    ڈاکٹر شہلا کے مطابق ناشتے میں کاربو ہائیڈریٹس اور پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کریں جیسے روٹی، دلیہ، سیریلز، انڈے، دودھ اور دہی وغیرہ۔

    ناشتے میں مصنوعی مٹھاس، مصالحہ دار یا چکنائی بھرے کھانے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے جو صرف وزن بڑھا سکتے ہیں لیکن دماغ کو کسی بھی قسم کی کوئی توانائی نہیں پہنچا سکتے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    اسی طرح ناشتے میں پھلوں کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ ناشتے میں سیب، کیلے یا گرے فروٹ کا استعمال آپ کو ذہنی و جسمانی توانائی فراہم کرے گا۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔ صبح کے وقت کھائی جانے والی چاکلیٹ دماغ کو فائدہ پہنچاتی ہے اور وزن میں اضافے کا سبب نہیں بنتی۔

    breakfast-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ صرف دماغی طور پر فعال بناتا ہے بلکہ سارا دن جسمانی توانائی کو بھی برقرار رکھتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے بہت جلد جسمانی توانائی ختم ہوجاتی ہے اور سارا دن سستی میں گزرتا ہے۔

    مضمون بشکریہ: مرہم


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    ہماری زندگی کے مصروف ترین معمولات ہمارے دماغ کو الجھا کر رکھ دیتے ہیں اور ہم ذہنی طور پر تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    بہت سے کام، گھر اور باہر کی بہت سی ذمہ داریاں، اہل خانہ کی ضروریات کو یاد رکھنا اور انہیں پورا کرنا، اس کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فونز میں سوشل میڈیا کا استعمال اور ان کے ذریعے دوستوں سے جڑے رہنا، یہ سب ہمارے دماغ پر اضافی بوجھ ڈالتا ہے جس سے ہمارے دماغ کی کارکردگی آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ بڑھتی عمر، طویل عرصے تک یکساں معمولات سر انجام دینا اور ان میں کوئی تبدیلی نہ کرنا بھی دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بند دماغ کو کھولیں

    ایسی صورتحال میں ہم معمولی معمولی چیزیں بھولنے لگتے ہیں۔ ہم بہترین دماغی کارکردگی کا مظاہر نہیں کر پاتے اور بعض اوقات ہمیں سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے میں بھی مشکل پیش آرہی ہوتی ہے۔

    تاہم اس صورتحال کو مخصوص ورزشوں اور غذاؤں سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ یہاں آپ کو کچھ ایسی غذائیں بتائی جارہی ہیں جو آپ کی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔


    مچھلی

    دماغ کے لیے سب سے بہترین غذا مچھلی ہے۔ ہفتے میں 2 بار مچھلی کھانا آپ کی جسمانی و دماغی صحت کے لیے بہترین ہے۔


    خشک میوہ جات

    خشک میوہ جات بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں لہٰذا ان کا معمولی مقدار میں استعمال کیا جائے البتہ روزانہ استعمال ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے


    چاکلیٹ

    چاکلیٹ کے بے شمار فوائد میں سے ایک فائدہ دماغی صلاحیت کو بڑھانا بھی ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ ناشتے میں یا دن کے آغاز میں چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور آپ اپنا کام بہتر طور پر سرانجام دے سکتے ہیں۔

    لیکن بہت زیادہ چاکلیٹ موٹاپے کا سبب بھی بن سکتی ہے لہٰذا اسے صرف صبح کے وقت اور تھوڑی مقدار میں کھایا جائے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ صبح کے وقت کھائی جانے والی غذا جسم کے بجائے دماغ کو توانائی پہنچاتی ہیں اور جزو بدن ہو کر موٹاپے کا سبب نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: چاکلیٹ کے فوائد


    بیریز

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دماغی صحت کو بہتر بناتی ہیں اور مختلف امور پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔


    ناشتہ نہ چھوڑیں

    دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے ناشتہ سب سے زیادہ ضروری ہے۔ ناشتہ چھوڑ دینا اور طویل عرصہ تک اس معمول پر کاربند رہنا دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ 8 گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارا دماغ سست ہوجاتا ہے اور اسے فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے دماغ کو توانائی پہنچاتا ہے اور ہم ذہنی طور پر بہت فعال ہوجاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ناشتہ وزن میں کمی کا سبب بھی بنتا ہے کیونکہ ناشتہ کرنے کے بعد ہم دن بھر ایک معمول کے مطابق کھاتے پیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری


    متوازن غذا

    ان غذاؤں کے علاوہ روزانہ متوازن غذا کا استعمال کریں۔ دودھ، دہی، انڈے، سبزیوں، گوشت اور پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔ جنک فوڈ اور باہر کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ متوازن غذا جسمانی و ذہنی صحت کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

    دماغی صحت کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا ’دن‘ میں کھائیں

    موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا ’دن‘ میں کھائیں

    ماہرین موٹاپا کم کرنے کے بے شمار طریقے بتاتے ہیں۔ ان کے مطابق بے وقت کھانا یا بار بار کھانا موٹاپے کا سبب بنتا ہے جبکہ اگر جسم کو ایک مخصوص وقت کھانے کا عادی بنایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ کے لیے بہتر ہوتا ہے۔

    حال ہی میں ماہرین نے موٹاپے پر قابو پانے کے لیے ایک اور دلچسپ تحقیق پیش کی ہے۔ انہوں نے دن کے ایک مخصوص حصہ میں رات کا کھانا کھانے اور اگلی صبح تک بھوکا رہنے کو موٹاپے میں کمی اور اس سے حفاظت کرنے والا عمل قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ سر شام ہی رات کا کھانا کھا لیں اور اگلی صبح تک دوبارہ کچھ نہ کھائیں تو یہ عمل آپ کے نظام ہاضمہ کو آرام پہنچا کر اسے زیادہ فعال کرے گا۔ نتیجتاً آپ موٹاپے اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں گے۔

    طبی ماہرین کی تجویز ہے کہ دن کا پہلا کھانا یعنی ناشتہ اگر جلدی کیا جائے یعنی کم از کم صبح 8 بجے تو یہ جسم اور دماغ دونوں کی توانائی کی ضروریات پورا کرتا ہے اور آپ کو موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سورج کی کرنیں موٹاپا کم کرنے میں مددگار

    اس سے قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بہت صبح کیا جانے والا ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ دماغ کے لیے فائدہ مند ہے۔ رات بھر سونے کے بعد ہمارا دماغ سست اور غیر فعال ہوتا ہے اور اسے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں جو بھی پہلی غذا جسم میں جاتی ہے دماغ اسے اپنے لیے استعمال کرلیتا ہے۔

    ماہرین نے ناشتے میں چاکلیٹ کھانے کی بھی تجویز دی جس کے دماغی کارکردگی پر مفید اثرات ثابت کیے جاچکے ہیں۔ تحقیق کے مطابق صبح ناشتے میں کھائی جانے والی چاکلیٹ براہ راست دماغی خلیوں کی طرف جاتی ہے اور دماغی کارکردگی اور اس کی استعداد میں اضافہ کرتی ہے۔

    چونکہ اس کا بہت معمولی حصہ بقیہ جسم میں جاتا ہے لہٰذا یہ موٹاپے کا باعث بھی نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: مرچیں کھانے سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بار بار کھانے کے وقت کو تبدیل کرنا نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے جس سے ہاضمے کا نظام غیر فعال ہو کر جسم کو موٹا کرنے لگتا ہے۔ لہٰذا متناسب اور چاق و چوبند جسم کے لیے ضروری ہے کہ کھانے کا مخصوص وقت مقرر کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کٹ کیٹ چاکلیٹ میں شامل خفیہ چیز

    کٹ کیٹ چاکلیٹ میں شامل خفیہ چیز

    چاکلیٹ بچوں اور بڑوں سب ہی کو پسند ہوتی ہے لیکن ہم میں سے بہت کم افراد جانتے ہیں کہ چاکلیٹ میں کوکو کے بیجوں کے علاوہ اور کیا کیا شامل کیا جاتا ہے۔

    کٹ کیٹ چاکلیٹ بھی ایک عالمی برانڈ ہے جس کی کم مٹھاس اور ویفرز والی چاکلیٹ دنیا بھر میں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے۔

    لیکن اس چاکلیٹ میں کیا شامل کیا جاتا ہے یہ ایک خفیہ راز ہے۔

    مزید پڑھیں: چاکلیٹ کا عالمی دن چاکلیٹ کھا کر منائیں

    تاہم برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو انٹریو دیتے ہوئے کٹ کیٹ چاکلیٹ کی فیکٹری میں کام کرنے والے ایک رکن نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا۔

    اس کے مطابق کٹ کیٹ چاکلیٹ کے اندر ٹوٹی ہوئی کٹ کیٹ چاکلیٹس ہی شامل کی جاتی ہے۔

    حیران رہ گئے نا؟

    دراصل چاکلیٹ بناتے ہوئے نفاست اور صفائی کا بے حد خیال رکھا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ تیار شدہ چاکلیٹ کی ظاہری شکل میں کوئی نقص نہ ہو اور وہ بدنما یا خراب نہ لگے۔

    لیکن ایسا ہر چاکلیٹ کے ساتھ نہیں ہوتا۔ کچھ چاکلیٹس تیاری کے دوران ٹوٹ جاتی ہیں، ان کی ساخت خراب ہوجاتی ہے یا ان پر بلبلے نمودار جاتے ہیں۔

    ایسی چاکلیٹوں کو مارکیٹ میں نہیں جانے دیا جاتا اور انہیں توڑ کر پھر سے چاکلیٹ کے محلول میں ڈال دیا جاتا ہے جس کے بعد وہ نئی چاکلیٹس میں شامل ہوجاتی ہیں۔

    تو اس چاکلیٹ میں شامل خفیہ جز کو جاننے کے بعد آپ کو کیسا لگا؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چاکلیٹ دل کی دھڑکن کو بے قاعدگی سے بچانے میں معاون

    چاکلیٹ دل کی دھڑکن کو بے قاعدگی سے بچانے میں معاون

    حالیہ کچھ عرصے میں چاکلیٹ پر بے تحاشہ تحقیق کی گئی ہے اور سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے کہ چاکلیٹ کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اب ایسی ہی ایک اور تحقیق سامنے آگئی ہے جو امراض قلب کا شکار افراد کے لیے نہات خوش آئند ہے۔

    ڈنمارک میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق ہفتے میں صرف ایک بار چاکلیٹ کی کچھ مقدار کھانا دل کے ایک نہایت عام مرض سے بچا سکتی ہے جس میں دھڑکن بے قاعدہ ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کھانے والے افراد میں اس مرض کا خطرہ 10 فیصد کم ہوجاتا ہے بہ نسبت ان افراد کے جو چاکلیٹ نہیں کھاتے یا مہینے میں صرف ایک بار کھاتے ہیں۔

    جرنل ہارٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کوکو اور کوکو سے بنی اشیا کھانا دل کے لیے نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں موجود فلیونولز دل کی شریانوں کو آرام پہنچا کر انہیں سوزش سے بچاتے ہیں اور دوران خون میں بہتری پیدا کرتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں سیاہ چاکلیٹ کو دل کے لیے نہایت مفید قرار دیا گیا تھا کیونکہ سیاہ چاکلیٹ میں فلیونولز کی مقدار عام چاکلیٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    یاد رہے کہ دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی، تیزی یا کمی دوران خون میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس سے خون میں لوتھڑے بننے کا امکان ہوتا ہے جو دل کے جان لیوا دورے اور فالج کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے چاکلیٹ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے ایک ساتھ اور بہت زیادہ کھانا درست نہیں، اسے معمولی مقدار میں روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے، ساتھ ہی ورزش، فعال طرز زندگی اور صحت مند غذائی عادات کو اپنایا جائے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جھریوں سے بچانے والی حیرت انگیز شے

    جھریوں سے بچانے والی حیرت انگیز شے

    کون ہوگا جو ہمیشہ جوان رہنا اور بڑھاپے سے بچنا نہ چاہتا ہوگا۔ مرد ہو یا عورت، یہ خواہش طب کے پیشے اور کاسمیٹکس کی انڈسٹری میں بے شمار ایجادات کا سبب بنی۔

    لیکن ماہرین نے حال ہی میں ایک ایسی شے کو بڑھاپے سے بچانے والی شے قرار دیا ہے جسے عام طور پر مضر سمجھا جاتا ہے۔

    یہ شے کچھ اور نہیں بلکہ چینی ہے جو وزن میں اضافے اور شوگر جیسی بیماری پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    dessert-1

    دا نیچر آف بیوٹی نامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق چینی میں موجود اجزا ہمارے جلد کے خلیات کو نم رکھتے ہیں۔

    مضمون میں بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے کا عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب جلد کے خلیات پانی اور مائع مرکبات کی کمی کی وجہ سے خشک ہونے لگیں تب آہستہ آہستہ جلد جھریوں زدہ ہونے لگتی ہے۔

    dessert-2

    تاہم چینی اس خشکی سے بچاتی ہے۔ یہ سرد موسم میں جلد کو خشکی سے محفوظ رکھتی ہے جبکہ خشک جلد والے افراد کے لیے بھی یہ بہترین خوراک ہے۔

    chocolates

    مضمون کے مطابق اس کے لیے خالص چینی کا استعمال ضروری نہیں البتہ چینی سے بنی مختلف اشیا، شہد، چاکلیٹ وغیرہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    مزید مضامین پڑھیں:

    شہد اور دار چینی کا مرکب بے شمار بیماریوں سے بچائے

    کینڈیز کھانے کے فوائد

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    ہماری صحت کا انحصار ہماری غذائی و جسمانی عادات پر ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ہم متوازن غذا کا استعمال کرتے ہوں لیکن مضر عادات ہماری زندگی کا حصہ ہوں گی تو وہ ہماری صحت کو متاثر کریں گی۔

    لیکن کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو بظاہر تو بری عادات لگتی ہیں لیکن درحقیقت وہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں۔

    :بہت زیادہ کافی پینا

    coffee

    بہت زیادہ کافی پینے پر شاید آپ کو اپنے آس پاس کے افراد سے نصیحتیں سننی پڑتی ہوں کہ کیفین صحت کے لیے اچھی نہیں یا یہ نیند کو متاثر کرتی ہے وغیرہ وغیرہ، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی پینا ہمیں کئی اقسام کے کینسر بشمول جلد کے کینسر اور پروسٹیٹ کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔

    البتہ ماہرین کا کہنا ہے یہ زیادتی دن میں 3 کپ سے زائد نہ ہو۔ اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی الزائمر، امراض قلب اور ذیابیطس سے بھی حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں

    کافی کے حیرت انگیز فوائد

    کافی کا استعمال جسم میں قوت مدافعت پیدا کرنے کا باعث

    کافی جلد کے کینسر سے تحفظ فراہم کرنے میں معاون

    :چکنائی کا استعمال

    fats

    ویسے تو ماہرین چکنائی کو جسم کے لیے مضر قرار دیتے ہیں اور یہ موٹاپے، فالج اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب آپ حد سے زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے لگتے ہیں۔

    ایک خاص مقدار کے اندر لی جانے والی چکنائی ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند اور بے حد ضروری ہے۔ زیتون کے تیل اور مچھلی کی چکنائی یادداشت کی خرابی اور ڈپریشن سے بچاتی ہے۔

    :ورزش نہ کرنا

    workout

    دن کے آغاز میں ایسی ورزش کرنا جو آپ کو بری طرح تھکا دے اور آپ سارا دن آرام کرتے ہوئے گزاریں آپ کی صحت کے لیے مفید ہے یا مضر؟ یقیناً ایسی مضر صحت ورزش کو چھوڑ دینا ہی بہتر ہے۔

    ویسے بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو متناسب بنانے کے لیے کی جانے والی ورزش ہفتے کے 6 دن کے بجائے 4 دن کرنی چاہیئے۔ البتہ ہلکی پھلکی ورزش جیسے چہل قدمی روزانہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

    :چاکلیٹ کھانا

    chocolates

    ماہرین نے اب یہ بات واضح طور پر بتا دی ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا کوئی نقصان نہیں بلکہ یہ ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    چاکلیٹ امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ وزن میں کمی اور انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے جبکہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال دماغی استعداد میں اضافہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    :برا بھلا کہنا

    cursing

    جذبات کو دل میں دبائے رکھنا اور منہ سے کچھ نہ کہنا نہایت خطرناک عادت ہے خاص طور پر ایسی صورت میں جب آپ کے ساتھ کوئی بہت برا کر جائے اور آپ کا دل شدت سے اسے برا کہنے کو چاہے۔

    ماہرین کے مطابق اپنے جذبات کا اظہار نہ کرنا دل اور دماغ کو تناؤ میں مبتلا کردیتا ہے جس کا نتیجہ دل کے دورے یا دماغ کی شریان پھٹنے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے برعکس غصہ اور نفرت کا اظہار کر کے دل کی بھڑاس نکال لینا دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔

    تو جب بھی صورتحال خراب ہو، برا بھلا کہہ کر اور برے الفاظ استعمال کر کے دل کی بھڑاس نکال لیں۔

  • ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت میں اضافے، وزن میں کمی کا باعث

    ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت میں اضافے، وزن میں کمی کا باعث

    اگر آپ کو چاکلیٹ کھانا پسند ہے تو خوش ہوجائیے کیونکہ ماہرین کے مطابق ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا آپ کی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔

    یہ تحقیق نیویارک کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی جہاں 23 سے 80 سال تک کی عمر کے 968 افراد کا جائزہ لیا گیا۔ ان لوگوں نے ایک عرصہ تک اپنے ناشتہ میں چاکلیٹ کا استعمال کیا۔

    choco-2

    اس سے قبل بھی تل ابیب کے طبی ماہرین نے تحقیق پیش کی تھی کہ وہ ایک طویل عرصہ تک روز صبح ناشتہ میں چاکلیٹ کا استعمال کرتے رہے۔ اس سے ان کی دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوا ور وہ اپنے کام کو بہتر طریقے سے کرنے میں کامیاب رہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جب آپ صبح سو کر اٹھتے ہیں تو آپ کے دماغ کو فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وقت آپ جو بھی غذا کھاتے ہیں وہ آپ کے دماغ کو توانائی پہنچانے میں صرف ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    اس کے برعکس دن کے درمیانی حصہ میں ہم جو بھی کھاتے ہیں وہ ہمارے جسم کا حصہ بن جاتی ہے اور ذخیرہ ہوکر چربی پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    ایک عام تصور یہ بھی ہے کہ چاکلیٹ وزن میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے جبکہ ڈائٹنگ کرنے والے افراد چاکلیٹ کھانا چھوڑ دیتے ہیں، تاہم تحقیق کے مطابق چاکلیٹ وزن میں کمی کرنے کے لیے بھی معاون ہے۔

    choco-3

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ صبح 9 بجے سے قبل زیادہ مقدار میں چاکلیٹ کھائیں گے تو وہ آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گی۔ لیکن اگر اس کے بعد آپ کم مقدار میں بھی چاکلیٹ کھائیں گے تو وہ آپ میں موٹاپے کا سبب بنے گی۔

    ماہرین کے مطابق چاکلیٹ میں وہی فائدہ مند اجزا پائے جاتے ہیں جو بغیر دودھ کی چائے، اور پودوں پر لگنے والے پھلوں جیسے انگور اور سیبوں میں پائے جاتے ہیں۔

  • باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    چاکلیٹ کھانا کسے نہیں پسند، بچے بڑے سب ہی شوق سے چاکلیٹ کھاتے ہیں۔ ایک عام تصور ہے کہ چاکلیٹ کھانا دانتوں اور صحت کے لیے مضر ہے۔ مگر حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق نے اس کی نفی کردی۔

    ایک امریکی طبی جریدے میں چھپنے والی ایک تحقیق کے مطابق چاکلیٹ دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو باقاعدگی سے چاکلیٹ کھاتے ہیں ان کی یادداشت ان افراد سے بہتر ہوتی ہے جو چاکلیٹ نہیں کھاتے۔ وہ دماغی طور پر بھی زیادہ حاضر ہوتے ہیں۔

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد *

    کینڈیز کھانے کے فوائد *

    دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے 10 ورزشیں *

    ماہرین کے مطابق چاکلیٹ دماغ میں خون کی روانی بہتر کرتی ہے جس سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    choco-2

    اس سے قبل بھی طبی ماہرین واضح کر چکے ہیں کہ چاکلیٹ صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ وزن میں کمی کے لیے بھی معاون ہے اور انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے۔