Tag: چترال میں سیلاب

  • چترال میں سیلاب نے کئی گاؤں اجاڑ دیے، اپر چترال کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع

    چترال میں سیلاب نے کئی گاؤں اجاڑ دیے، اپر چترال کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع

    چترال: موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متاثرہ چترال میں بارشوں کے باعث سیلاب نے کئی گاؤں اجاڑ دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں سیلاب نے کئی گاؤں اجاڑ دیے، لوئر اور اپر چترال میں سیلاب سے متعدد گھر اور رابطہ پل پانی میں بہہ گئے۔

    میراگرام ، کوغذی، کاری اور وادئ کیلاش میں علاقہ مکینوں نے گھر خالی کر دیے ہیں، دریائے چترال بپھر جانے سے اپر چترال کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جس کے باعث لوگوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر چترال محمد علی نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں کی جانب سے ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی ہیں، شاہراہیں سیلاب میں بہہ گئی ہیں تاہم گرم چشمہ اور دنین کا راستہ بحال کر دیا گیا ہے۔

    سیلاب اور بارشوں نے وادئ کیلاش ﻣﯿﮟ بھی ﺗﺒﺎﮨﯽ ﻣﭽﺎ ﺩﯼ ہے، کیلاش کے علاقے رمبور میں شدید بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال پیدا ہونے سے معتدد گھروں کو نقصان پہنچا، جب کہ بجلی گھر بھی متاثر ہوئے ہیں، رمبور میں بارش اور سیلاب سے باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم چترال میں بارشوں سے اب تک جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

  • چترال میں سیلاب، متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے: آئی ایس پی آر

    چترال میں سیلاب، متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے: آئی ایس پی آر

    چترال: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاک فوج چترال میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد میں مصروف ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق چترال کے علاقے گولین میں شدید سیلاب سے مقامی آبادی بری طرح متاثر ہو چکی ہے، پاک فوج سِول انتظامیہ کے ساتھ ریسکیو اور ریلیف آپریشن کر رہی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

    ٹویٹر پر آئی ایس پی آر کے آفیشل اکاؤنٹ کے مطابق سیلاب متاثرین کو خیموں اور راشن کی فراہمی بھی جاری ہے، میڈیکل ٹیمیں بھی متاثرین کے علاج میں مصروف ہیں۔

    خیال رہے کہ ضلع چترال کے علاقے گولین گول میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلاب آ گیا تھا جس کی وجہ سے جنگل کے قریب واقع دیہات کو جزوی نقصان پہنچا، مقامی آبادی کے لوگ مکانات خالی کر کے قریبی پہاڑوں پر چڑھ گئے تھے۔

    گلیشئر پھٹنے کے بعد آنے والے سیلاب کی وجہ سے علاقے میں سیاح بھی پھنس گئے تھے، وزیر اعظم عمران خان کی ہم شیرہ علیمہ خان بھی سیلاب میں پھنس گئی تھیں جن کے لیے ہیلی کاپٹر طلب کر لیا گیا تھا۔

    زمینی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے، متاثرین کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے نکالا جا رہا ہے۔