Tag: چترال

  • فائرنگ سے زخمی مار خور کے ساتھ کیا کیا گیا؟

    فائرنگ سے زخمی مار خور کے ساتھ کیا کیا گیا؟

    چترال: خیبر پختون خوا کے شہر چترال میں گرم چشمہ میں گزشتہ روز نامعلوم سیاح کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے مادہ مار خور کو واپس اس کے علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق سیاح کی فائرنگ سے زخمی مار خور کو قدرتی ماحول میں واپس چھوڑ دیا گیا ہے، اور وہاں پر اس کا علاج بھی جاری ہے، چترال اسپتال میں آپریشن کی سہولت موجود نہیں تھی۔

    ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر الطاف علی نے کو بتایا کہ چترال ویٹرنری اسپتال میں 3 دن تک زخمی مارخور کا علاج جاری رہا، مار خور کو ریڑھ کی ہڈی کے پچھلے حصے میں گولی لگی ہے، جس کی وجہ سے وہ چلنے پھرنے سے ابھی تک قاصر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق توشی مار خور پوائنٹ میں ایک وسیع میدان میں مار خور کو چھوڑ دیا گیا ہے اور وہاں پر اس کا علاج بھی ہو رہا ہے، جب کہ حفاظت کے لیے نگران بھی تعینات کر دیا گیا ہے، تاکہ کوئی جانور اس پر حملہ نہ کرے۔

    الطاف علی کا کہنا ہے کہ مار خور جون کے مہینے میں بچوں کو جنم دیتا ہے، سیاح کی فائرنگ سے زخمی مار خور بھی مادہ ہے، ہو سکتا ہے کہ اس کے بچے بھی ہوں کیوں کہ مار خور گروپ کی شکل میں رہتے ہیں، توشی مارخور پوائنٹ میں اس وقت مار خور کے بہت سارے نوزائیدہ بچے موجود ہیں، قدرتی ماحول میں واپس بھیجنے کا یہ فائدہ بھی ہو سکتا ہے کہ اگر اس کے بچے ہوں تو بھی وہ ماں کے پاس آ کر دودھ پی سکیں گے۔

    الطاف علی نے بتایا کہ چترال ویٹرنری اسپتال میں آپریشن کی سہولت موجود نہیں ہے، اس لیے مار خور کا آپریشن نہ ہو سکا، اس سوال پر کہ مارخور کو علاج کے لیے کیوں دوسرے اسپتال منتقل نہیں کیا گیا، فارسٹ آفیسر الطاف علی نے بتایا کہ مارخور ٹھنڈے علاقے میں رہنے والا جانور ہے، اس وقت ملک میں جہاں ویٹرنری اسپتالوں میں آپریشن اور دیگر سہولیات موجود ہیں ان شہروں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے، اس وجہ سے مار خور کو پشاور شفٹ نہیں کیا گیا۔

    انھوں نے بتایا کہ دوسری بات یہ ہے کہ راستہ بھی خراب ہے، مار خور کی ریڑھ کی ہڈی زخمی ہے، گاڑی میں لے جانا بھی خطرے سے خالی نہیں تھا، تاہم ہم نے فیصلہ کیا کہ اس کو واپس اسی علاقے میں قدرتی ماحول میں چھوڑا جائے جہاں ہم اس کا علاج بھی کر رہے ہیں اور خوراک بھی دے رہے ہیں۔

    ڈی ایف او الطاف نے مزید بتایا کہ اس وقت گرم چشمہ میں مار خوروں کی تعداد 300 تک ہے، مارخور کی حفاظت کے لیے واچر تعینات ہے، ان دنوں مار خور کے شکار پر مکمل پابندی ہے۔

    یاد رہے کہ نامعلوم سیاح نے منگل کی شام گرم چشمہ کے توشی مار خور پوائنٹ پر فائرنگ کر کے مادہ مار خور کو زخمی کر دیا تھا، فائرنگ کے بعد سیاح وہاں سے فرار ہوگیا تھا اور تاحال ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا، انتظامیہ کے مطابق توشی پوائنٹ پر مار خور کو دیکھنے کے لیے سیاح آتے ہیں، مار خور دریا کے س پار ہوتے ہیں، اور شام کے وقت پانی پینے کے لیے دریا کے کنارے آتے ہیں، اس وقت اس پار سے لوگ مار خور کا دیدار کر سکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سیاح نے گاڑی سے فائرنگ کر کے مادہ مار خور کو زخمی کیا تھا، اپنے اس عمل کے بعد وہ فرار ہوگیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، پولیس بھی ہمارے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔

    اس سے پہلے فروری 2021 کو چترال میں برفانی چیتا بھی پہاڑی سے گرگیا تھا، اور بر وقت علاج نہ ملنے پر ہلاک ہوگیا تھا، چترال ویٹرنری اسپتال میں جدید سہولت نہ ہونے پر برفانی چیتے کو علاج کے لیے پشاور چڑیا گھر منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکا۔

  • 4 دن سے اپر چترال کا لوئر چترال سے زمینی رابطہ منقطع

    4 دن سے اپر چترال کا لوئر چترال سے زمینی رابطہ منقطع

    چترال: دریا کے تیز بہاؤ کی وجہ سے ریشین میں شاہراہ پانی میں بہہ جانے کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں سے اپر اور لوئر چترال کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دریا میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے چترال کے علاقے ریشین میں مرکزی شاہراہ کو دریا برد ہوئے 4 دن گزر گئے، انتظامیہ متبادل راستے کھولنے کی کوششیں کر رہی ہے لیکن تاحال ٹریفک کے لیے متبادل راستہ نہ کھولا جا سکا۔

    لوئر اور اپر چترال کا زمینی راستہ منقطع ہونے سے سیاحوں کی بڑی تعداد بھی اپر چترال میں پھنس گئی ہے، مقامی افراد کے ساتھ سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    متبادل راستے کی تعمیر کا کام جاری ہے

    جس مقام پر سڑک بہہ گئی ہے، وہاں گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اپر چترال کے دور دراز علاقوں میں خوردنی اشیا کی بھی کمی کا سامنا ہے۔

    چترال پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شہری مشکل میں پڑ گئے

    اپر چترال کے لوگوں کا زیادہ تر انحصار لوئر چترال پر ہوتا ہے، وہاں کے چھوٹے دکان دار چترال بازار سے اشیائے خورد و نوش اور دیگر ضرورت کی اشیا لے جاتے ہیں، اور مقامی لوگ بھی مزدوری کے لیے لوئر چترال آتے ہیں، تاہم مرکزی شاہراہ کی بندش اور آمد و رفت متاثر ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بہت مشکلات درپیش ہیں۔

    چترال میں ریشین کے مقام پر شاہراہ بہنے کے بعد متبادل راستہ بنایا جا رہا ہے

    انتظامیہ کے مطابق این ایچ اے کی ٹیمیں متبادل سڑک تعمیر کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، یہ کام آخری مراحل میں ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جلد سڑک مکمل کر کے ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔

    چترال سے تعلق رکھنے والے ممبر صوبائی اسمبلی ہدایت الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے اپر چترال کا لوئر چترال سے رابطہ منقطع ہے، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو چاہیے کہ سڑک جلد بحال کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی فوری مدد کرے۔

    ممبر صوبائی اسمبلی کے مطابق دریا کے کٹاؤ سے ریشین میں 8 گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جب کہ 6 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

  • پاکستان: 9 ہزار فٹ بلندی پر جنگلات میں لگی آگ نے بڑا نقصان کر دیا

    پاکستان: 9 ہزار فٹ بلندی پر جنگلات میں لگی آگ نے بڑا نقصان کر دیا

    چترال: شمالی خیبر پختون خوا کے شہر چترال میں 9 ہزار فٹ بلندی پر پہاڑوں میں جنگلات میں لگی آگ پر 5 دن بعد قابو پا لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چترال کے جنگلات میں لگی آگ پر 5 دن بعد قابو پا لیا گیا، تاہم خوف ناک آتش زدگی کے باعث لاتعداد قیمتی درخت جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔

    وادی کیلاش کے علاقے بیریر کے پہاڑوں پر جنگلات میں آگ 9 جون کو لگی تھی، جس نے 85 ایکڑ (680) کنال رقبے پر محیط درختوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

    خیال رہے کہ بیریر کے پہاڑوں پر دیار (cedar دیودار) اور شاہ بلوط (Chestnut) کے درخت بہ کثرت پائے جاتے ہیں، جب کہ جنگلی حیات میں مار خور اور مختلف انواع کے قیمتی پرندے بھی ان پہاڑوں میں پائے جاتے ہیں، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ سے درختوں کے ساتھ ساتھ ان جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    ضلعی فاریسٹ افسر چترال فرہاد علی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ 9 جون کو جنگل میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، ریسکیو عملے کے ساتھ مقامی لوگوں نے بھی آگ بجھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

    ڈی ایف او نے بتایا کہ آگ پہاڑی کی چوٹی پر 9 ہزار فٹ سے زائد بلندی پر لگی تھی اور یہ علاقہ روڈ سے 5 گھنٹے کے فاصلے پر ہے، جس کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں زیادہ وقت لگا، جس مقام پر آگ لگی تھی وہاں پر قریب کوئی آبادی نہیں ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ریسکیو اہل کاروں اور مقامی افراد کو آتش زدگی والے مقام پر پہنچنے میں دقت کا سامنا تھا، لیکن ریسکیو اہل کاروں اور مقامی افراد کی کوششوں سے اب آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا نقصانات کے بارے میں اس وقت کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، نقصانات کی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے اس کے بعد ہی پتا چلے گا کہ آگ سے کتنا نقصان ہوا ہے۔

    چترال ریسکیو کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر سہیل احمد نے بتایا کہ پہاڑی کے اوپری حصے پر آگ کی وجہ سے ریسکیو اہل کاروں کو کام میں مشکلات درپیش تھیں، جس مقام پر آگ لگی تھی وہاں آگ بجھانے والے آلات پہنچانا بھی بہت مشکل تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ تیز ہواؤں کی وجہ سے بھی آگ پر قابو پانا مشکل تھا، دوپہر کے بعد پہاڑوں میں تیز ہوائیں چلتی ہیں، جس کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہو جاتا تھا۔

  • چترال پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شہری مشکل میں پڑ گئے

    چترال پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شہری مشکل میں پڑ گئے

    چترال: موسمیاتی تبدیلی کے چترال پر اثرات کی وجہ سے شہری مشکل میں پڑ گئے ہیں، دریائے چترال پر پانی کا بہاؤ اتنا بڑھ گیا ہے کہ کنارے آباد مکین مسلسل پریشانی میں مبتلا رہنے لگے ہیں، کچھ مکین نقل مکانی بھی کر رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان میں بھی دکھائی دے رہے ہیں، پاکستان کے میدانی علاقوں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے، جس کی وجہ سے پہاڑوں پر برف پگھلنے سے دریاؤں کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔

    دریائے چترال میں پانی کا بہاؤ بڑھنے سے اپر چترال کے گاؤں ریشن کے مقام پر کٹائی کا عمل مکینوں کے لیے ایک عذاب کی صورت اختیار کر گیا ہے، جس کی وجہ سے حال ہی میں 5 گھر متاثر ہوئے ہیں، اور مقامی افراد کے مطابق کئی کنال زمین دریا بُرد ہوچکی ہے، کٹائی کی وجہ سے مین شاہراہ کو بھی نقصان پہنچنے سے مسافر اور سیاح وہاں پھنس گئے ہیں، واضح رہے کہ شندور میں واقع دنیا کی بلند ترین پولو گراؤنڈ تک جانے کے لیے بھی یہی راستہ استعمال ہوتا ہے۔

    دریا کے کٹاؤ کے باعث متاثر گھر

    اپر چترال انتظامیہ کے مطابق دریا میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے کئی ایکڑ زمین کو نقصان پہنچا ہے، اور دریا میں پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے کنارے پر آباد گھروں کے مکینوں نے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔

    بجٹ 22-2021: تیزی سے بڑھتے ماحولیاتی خطرات اور پاکستان کی دھیمی مگر ہوشیار چال

    دریا کی کٹائی سے متاثرہ ریشن کے رہائشی محمد اقبال کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں سے یہاں پر یہ آفت آ رہی ہے، پچھلے برس بھی دریا کی کٹائی کی وجہ سے 2 گھر دریا بُرد ہو گئے تھے اور ابھی 11 گھر متاثر ہوئے ہیں۔

    اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت نے گاؤں سے دریا کا رخ موڑنے کے لیے 8 کروڑ روپے منظور کیے تھے، لیکن ابھی تک اس پر کوئی کام نہیں ہوا، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جو گھر متاثر ہوئے ہیں ان کی بحالی اور دریا کی کٹائی روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، تاکہ علاقے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

    ضلعی انتظامیہ نے گاؤں کو محفوظ بنانے کے لیے دریا کے کنارے ایک دیوار تعمیر کر کے دریا کا رخ موڑنے کے لیے حکومت کو 2 کروڑ کا فنڈ جاری کرنے کا مراسلہ 7 جون کو بھیجا ہے، جس میں انتظامیہ نے دریا میں پانی کے بہاؤ میں اضافے اور نقصان کے خطرات سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے۔

    انتظامیہ نے لکھا کہ دریائے مستوج میں پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے اور جون کے مہینے کے آخر میں دریائے مستوج میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہو سکتی ہے، انتظامیہ نے مراسلے میں گزشتہ سال کے سیلاب کا بھی حوالہ دیا، گزشتہ سال 28 اگست کو دریا میں سیلاب کی وجہ سے 100 کنال زرعی زمین دریا بُرد ہوگئی تھی اور پانی بونی روڈ تک پہنچ گیا تھا، جس سے سڑک کو نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوا تھا، کیوں کہ اگر روڈ کو نقصان پہنچتا تو اپر چترال کا زمینی رابطہ صوبے کے دیگر علاقوں سے کٹ جاتا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر دریا کی کٹائی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اپر چترال کا صوبے کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہو جائے گا، اس لیے حکومت ریشن کے مقام پر دریا کا رخ موڑنے اور دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈ جاری کر کے اس مسئلے کو حل کرے۔

  • پہاڑی سے گرنے والے برفانی چیتے کو بچایا نہ جا سکا

    پہاڑی سے گرنے والے برفانی چیتے کو بچایا نہ جا سکا

    پشاور: چترال میں پہاڑی سے گر کر زخمی ہونے والے برفانی چیتے کو کوششوں کے باوجود بچایا نہ جا سکا، اور وہ ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں چند دن قبل پہاڑی سے گر کر زخمی ہونے والا نایاب نسل کا برفانی جیتا جاں بر نہ ہو سکا، پشاور چڑیا گھر انتظامیہ نے برفانی چیتے کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔

    برفانی چیتا چترال شہر سے 50 کلو میٹر دور آرکری گاؤں میں 26 فروری کو زخمی حالت میں ملا تھا، مقامی لوگوں نے محکمہ وائلڈ لائف کو زخمی چیتے کے بارے میں اطلاع دی تو محکمے کے عملے نے زخمی چیتے کو چترال پہنچا کر ابتدائی طبی امداد فراہم کیا۔

    چترال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد محکمہ جنگلی حیات نے زخمی برفانی جیتے کو مزید علاج کے لیے پشاور چڑیا گھر منتقل کر دیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پشاور چڑیا کے ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ زخمی مادہ برفانی چیتا 27 فروری کی صبح 6 بجے چڑیا گھر لایا گیا تھا، ڈائریکٹر لائیو اسٹاک کے ساتھ ہم نے زخمی چیتے کا طبی معائنہ کیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق چیتا بہت کمزور تھا اور اونچائی سے گرنے کے باعث اس کی ریڑھ کی ہڈی کو کافی نقصان پہنچا تھا اور گہرے زخم آئے تھے۔

    ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ کئی دنوں تک سرد موسم میں بھوکا رہنے کی وجہ سے چیتے کے جسم کا درجہ حرارت کافی گر چکا تھا، اسے کی پچھلی ٹانگیں بھی مفلوج ہو چکی تھی اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھا۔

    پشاور چڑیا گھر کے انچارچ اشتیاق وزیر کے مطابق زخمی چیتے کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن گہرے زخم لگنے کی وجہ سے وہ جاں بر نہ ہو سکا۔ واضح رہے کہ برفانی چیتے پاکستان کے شمالی علاقہ جات جہاں زیادہ برف پڑتی ہے، میں پائے جاتے ہیں۔

  • چترال میں پہلے فائیو اسٹار سیاحتی ریزورٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

    چترال میں پہلے فائیو اسٹار سیاحتی ریزورٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا

    چترال: صوبہ خیبر پختونخواہ میں سیاحوں کی جنت چترال میں اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری، 3 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے تیار ہونے والے چترال کے پہلے فائیو اسٹار سیاحتی ریزورٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے چترال میں بی جان فائیو اسٹار ہوٹل کا سنگ بنیاد رکھ دیا، پاکستانی نژاد امریکی شہری انور امان ہوٹل انڈسٹری میں خطیر سرمایہ کاری کریں گے۔

    اس موقع پر زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ حکومت آنے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں 206 فیصد اضافہ ہوا، ہوٹل انڈسٹری میں بڑی سرمایہ کاری پر انور امان کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 5 ارب کی لاگت سے تعمیر ہوٹل چترال کی خوبصورتی میں اضافہ کرے گا، 80 بستروں پر مشتمل ہوٹل کی تعمیر سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار پیدا ہوگا، شمالی علاقہ جات میں چترال سیاحت کے لیے بہترین مرکز بن جائے گا۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے روزانہ سیاحت کے فروغ پر گفتگو ہوتی ہے، وزیر اعظم ملک میں سیاحتی سرگرمیوں میں تیزی چاہتے ہیں، ہر صبح وزیر اعظم کا پیغام ملتا ہے آج سیاحتی شعبے سے متعلق کیا فیصلہ ہوا؟

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار حکومت نے سیاحتی پالیسی تشکیل دی ہے، پالیسی پر عملدر آمد کے لیے 10 سال کا ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ ہم سیاحت میں بھارت اور ملائیشیا سے مقابلہ کریں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار برانڈ پاکستان لانچ کرنے جا رہے ہیں، پورے ملک کی سیاحت سے متعلق معلومات ایک ہی پورٹل پر ملے گی۔ وفاقی حکومت ہر صوبے میں سیاحتی زون بنانے جا رہی ہے۔ سیاحتی مقامات کی سیکیورٹی کے لیے ٹور ازم پولیس تشکیل دے رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چترال کے عوام کی طرف سے سڑکوں کی تعمیرکی درخواستیں آئی ہیں، آپ کو چترال، شندور روڈ کی تعمیر کی خوشخبری دینا چاہتا ہوں۔ چترال تا شندور 150 کلو میٹر روڈ پر کام جلد شروع ہوجائے گا۔

  • زلفی بخاری چترال میں سیاحوں کیلئے پہلے فائیو اسٹار ہوٹل کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    زلفی بخاری چترال میں سیاحوں کیلئے پہلے فائیو اسٹار ہوٹل کا سنگ بنیاد رکھیں گے

    چترال : وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری چترال میں سیاحوں کیلئے پہلے فائیو اسٹار ہوٹل کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے شمالی علاقہ جات میں سیاحتی سرگرمیوں میں تیزی آنے لگی اور سیاحوں کی آمد کے باعث ہوٹل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھنے لگے۔

    چترال میں سیاحوں کی سہولت کے لیے پہلا فائیو اسٹار ہوٹل تعمیر ہوگا ، وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری ہوٹل کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

    اس سلسلے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری چترال پہنچ گئے ہیں ، جہاں وہ چترال کے مقامی افراد سے ملاقات کریں گے ، جس میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ پر بات چیت کی جائے گی۔

    زلفی بخاری سیاحوں کیلئے رہائشی انتظامات اور سفری سہولیات کا بھی جائزہ لیں گے جبکہ نجی شعبے کے ذریعے پر فضا مقامات پر سیاحوں کیلئے سہولیات بڑھائی جائیں گی۔

    یاد رہے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے 2022 تک پاکستان میں 60 نئےسیاحتی مقامات کھولنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا ، زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سیاحتی مقامات نقصان اٹھانا پڑا ، سردیوں میں سیاحتی مقامات میں سیاحوں کیلئے سہولیات کو یقینی بنائیں۔

  • چترال میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں، بروغل فیسٹیول ملتوی

    چترال میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریاں، بروغل فیسٹیول ملتوی

    چترال: حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کو ملانے والی واخان پٹی پر موجود آخری سرحدی گاؤں بروغل میں فیسٹیول ملتوی کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بروغل فیسٹیول 5 اور 6 ستمبر کو اَپر چترال کی وادی بروغل میں منعقدہونا تھا، تاہم سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد اب یہ فیسٹیول 12 اور 13 ستمبر کو وادی بروغل میں منعقد ہوگا۔

    فیسٹیول میں یاک پولو، کرکٹ، فٹ بال، بُز کشی، میراتھن، دیگر روایتی کھیل اور موسیقی کی محفل منعقد ہوگی، اس فیسٹیول میں چترال کے دور دراز علاقوں سے کھلاڑی تبت کے پہاڑی علاقوں ميں پائے جانے والے جنگلی بیل ’یاک‘ کے ذریعے بروغل پہنچتے ہیں۔

    قومی و بین الاقوامی سیاحوں کیلیے بڑی خوشخبری

    فیسٹیول محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا اور ضلعی انتظامیہ اَپر چترال کے تعاون سے منعقد ہوگا، یہ فیسٹیول سطح سمندر سے 13 ہزار 600 فٹ بلندی اور چترال سے 250 کلو میٹر دور منعقد ہوتا ہے۔

    وادی بروغل میں 30 کے قریب تازہ پانی کی مختلف جھیلیں بھی موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ اس علاقے کی مخصوص اور منفرد جعرافیائی و علاقائی خدوخال کی وجہ سے بروغل فیسٹیول ایڈونچر ٹور ازم کے شائقین کے لیے انتہائی کشش کا باعث ہے جہاں سیاح دیگر سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ گلیشیئرز، دریاؤں، ندی نالوں، جھیلوں، اونچے اونچے پہاڑی سلسلوں، متنوع جنگلی حیات اور قدرت کے دیگر سحر انگیز مناظر کا انتہائی قریب سے نظارہ کر سکتے ہیں۔

  • چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے بچی جاں بحق، متعدد گھر تباہ

    چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے بچی جاں بحق، متعدد گھر تباہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے سے 1 بچی جاں بحق جبکہ متعدد گھر تباہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں یار خون لشٹ کے مقام پر گلیشیئر پھٹنے سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی، ڈپٹی کمشنر کی مرتب کردہ رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 14 اگست کو یار خون لشٹ کے مقام پر گلیشیئر پھٹنے سے سیلابی صورتحال ہوئی، سیلابی ریلے میں بہنے والی بچی کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق بچی کا تعلق یار خون سے ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ متاثرہ علاقے میں 25 گھروں کو بھی نقصان پہنچا، سیلابی ریلے میں 17 گھر مکمل طور پر بہہ گئے جبکہ 8 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ علاقے میں 59 گھروں میں 3 ٹن امدادی سامان بھیج دیا گیا، تمام رابطہ سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہیں۔

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آج چترال کا دورہ کریں گے

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا آج چترال کا دورہ کریں گے

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان ڈپٹی کمشنرآفس میں پی ایم آر یوسیل کا افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان آج چترال کا دورہ کریں گے، وزیراعلیٰ چترال میں ریشوں ہائیڈل پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔

    محمود خان نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرآفس میں پی ایم آریوسیل کا افتتاح کریں گے، وزیر اعلیٰ دروش میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا بھی افتتاح کریں گے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان ریشوں میں جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔

    عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا مالاکنڈ میں درگئی انڈسٹریل اکنامک زون کا افتتاح کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’انڈسٹریل زون میں مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا‘۔

    محمود خان کا مزید کہنا ہے کہ کرپشن سے بھر پور نظام ملاجس سے معاشی مسائل پیدا ہوئے، عمران خان کے حوصلے سے جلد معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔

    وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بیوروکریسی میں اصلاحات لا رہی ہے، ہمیں‌ ماضی کو نہیں دیکھنا، آگے کی طرف بڑھنا ہے.

    محمود خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کوساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، اپوزیشن کو ہمیں دھکا نہیں دینا، بلکہ اچھے کاموں میں سپورٹ کرنا ہے.