Tag: چلنا

  • موٹے افراد کو روزانہ کتنے ہزار قدم چلنا ضروری ہے؟ ماہرین نے بتادیا

    موٹے افراد کو روزانہ کتنے ہزار قدم چلنا ضروری ہے؟ ماہرین نے بتادیا

    دنیا بھر میں موٹے افراد کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے، ایسے میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موٹے افراد کو دن میں تقریباً 14,500قدم سے زیادہ چلنا چاہئے۔

    امریکا کی اگر بات کی جائے تو ہر 5 میں سے 2 افراد موٹاپے کے مرض میں مبتلا ہیں، اور وقت کے ساتھ اس شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں موٹاپے کو ایک پیچیدہ بیماری سے تشبیہہ دی گئی ہے، جبکہ بعض لوگوں میں موٹاپے کی اصل وجہ جین ہے جو ان میں والدین سے منتقل ہوا ہے۔

    ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسے افراد جن میں جنیاتی طور پر موٹاپے کا خطرہ ہے انہیں اس مرض سے بچنے کے لیے زیادہ ورزش کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

    ایک اور تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ایسے تمام افراد جنہوں نے روزانہ 8,236 قدم چلے، 5.4 سالوں کے دوران، موٹاپے کی شرح سب سے کم اور سب سے زیادہ خطرے والے گروپوں میں بالترتیب 13 فیصد سے بڑھ کر 43 فیصد تک پہنچ گئی۔

    محققین نے تمام نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا کہ ایسے موٹاپے کے جینیاتی خطرہ والے افراد کو اس بیماری کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اپنے قدموں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    ناریل کا تیل اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !! دانت موتیوں کی طرح چمکدار

    ایسے تمام افراد جن کا بی ایم آئی بہت زیادہ ہے انہیں روزانہ 14,500 سے قدم چلنے کی ضرورت ہے۔اسی طرح 22، 24، 26 اور 28 BMI والے افراد کو بالترتیب 3,460، 4,430، 5,380 اور 6,350 اضافی قدم روزانہ چلنے کی ضرورت ہے، تاکہ موٹاپے پر کنٹرول ہوسکے۔

  • نیند کی کمی کا ایک اور نقصان سامنے آگیا

    نیند کی کمی کا ایک اور نقصان سامنے آگیا

    نیند کی کمی کے سب سے عام نقصانات میں سستی، سر درد، ذہنی بے چینی، چڑچڑا پن اور ڈپریشن شامل ہے، حال ہی میں ماہرین نے اس کے ایک اور طبی نقصان کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    حال ہی میں امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ نیند کی کمی درست انداز سے چلنے، رکاوٹوں سے بچنے اور توازن برقرار رکھنے جیسی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے۔

    امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کسی شخص کی نیند اور اس کے چلنے کے انداز میں تعلق موجود ہے، ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ چال ایک خود کار عمل نہیں اور وہ نیند کی کمی سے متاثر ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مثالی منظرنامہ تو یہ ہے کہ ہر فرد رات کو 8 گھنٹے کی نیند کو یقینی بنائے مگر اگر ایسا ممکن نہ ہو تو جس حد تک ممکن ہو اس کی تلافی ہفتہ وار تعطیل کے دوران کرنے کی کوشش کریں۔

    اس سے پہلے سائنسدانوں کا خیال تھا کہ انسانوں کے چلنے کا انداز ایک مکمل خود کار عمل ہے، ہم خود کو اس سمت کی جانب بڑھاتے ہیں جہاں ہم جانا چاہتے ہیں اور جسم خود کار طور پر ذہن کی مدد سے اس پر کنٹرول حاصل کرلیتا ہے۔

    مگر اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ یہ درست نہیں، ہمارا دماغ راستے کے بصری یا سننے کے اشاروں پر ردعمل ظاہر کرتا ہے اور اس کے مطابق چلنے کی رفتار کو کم یا بڑھاتا ہے۔

    مثالی دماغی طاقت کے لیے بالغ افراد کو ہر رات کم از کم 8 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں کے لیے یہ دورانیہ 9 سے 12 گھنٹے ہونا چاہیے اور نوجوانوں کو 8 سے 10 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔

    اس تحقیق میں برازیل کی ساؤ پاؤلو یونیورسٹی کے نیند کی شدید کمی کے شکار طالبعلموں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی اور 14 دن تک ان کی نیند کے دورانیے کو جاننے کے لیے ٹریکرز کا استعمال کیا گیا۔

    اوسطاً یہ طالبعلم ہر رات 6 گھنٹے سونے کے عادی تھے، گروپ کے نصف افراد کو ایک رات تک جگا کر ایک ٹریڈ مل ٹیسٹ لیا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی کے نتیجے میں لوگوں کی چال بری طرح متاثر ہوتی ہے، لڑکھڑاہٹ عام ہوتی ہے اور وہ عمومی طور پر بھی بدتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    مگر تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ جن طالبعلموں نے ہفتہ وار تعطیل پر نیند کے دورانیے کو کم کرنے کی کوشش کی ان کی کارکردگی اس ٹاسک میں کسی حد تک بہتر ہوگئی۔

    نیند کے بیشتر ماہرین کی جانب سے اس حکمت عملی کو اپنانے کا مشورہ نہیں دیا جاتا کیونکہ تحقیقی رپورٹس میں معلوم ہوا کہ اپنے سونے جاگنے کے وقت میں تبدیلی لانا ہارٹ اٹیک یا امراض قلب کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھاتا ہے۔

    اس سے قطع نظر اس نئی تحقیق میں جو اہم پیغام دیا گیا وہ مناسب نیند کو یقینی بنانا ہے بالخصوص ایسے افراد جو ایسے دفاتر میں کام کرتے ہیں جہاں مختلف شفٹوں میں کام ہوتا ہے۔