Tag: چمن بارڈر

  • عید کے موقع پر وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ

    عید کے موقع پر وزارت داخلہ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے عید کے موقع پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے چمن بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھول دیا، کراسنگ پوائنٹ ہفتے کے 7دن کھلا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے عید کے موقع پر پاک افغان چمن بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چمن بارڈر کراسنگ پوائنٹ ہفتے کے 7دن کھلا رہےگا اور دن میں 18گھنٹے آپریشنل رہے گا۔

    خیال رہے رواں سال جنوری میں پاک افغان سرحد پر خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مختص کرتے ہوئے کام کا آغاز کردیا گیا تھا، خواتین کے لیے علیحدہ راستہ مقرر کرنا قبائلی مشران اور سیاسی پارٹیوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

    یاد رہے کہ کورونا صورتحال میں گزشتہ برس پاک افغان سرحد کے قریب ایک خیمہ بستی قائم کی گئی تھی ، جہاں افغانستان سے آنے والے پاکستانی شہریوں کو قرنطینہ میں رکھا جارہا تھا۔

  • افغانستان سے آنے والے ہم وطنوں کیلیے ریلوے کا اہم قدم

    افغانستان سے آنے والے ہم وطنوں کیلیے ریلوے کا اہم قدم

    چمن: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا ہے کہ افغانستان سے آنے والے ہم وطنوں کے لیے پاکستان ریلویز نے بڑی سہولت فراہم کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ریلویز نے افغانستان میں پھنسے ہم وطنوں کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے، اس سلسلے میں ریلویز نے 30 مسافر کوچز اور 2 طبی کوچز چمن سرحد پر بھجوا دیں۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی چمن آمد پر اسکریننگ، ٹریکنگ اور ٹیسٹنگ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، پاکستان ریلویز کی جانب سے بھجوائی گئی طبی کوچز طبی آلات اور کلیدی ضروریات سے لیس ہیں۔

    وزیر اعظم نے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کی ہدایت کر دی

    نیشنل آپریشن سینٹر کے مطابق ان کوچز میں بہ یک وقت 400 افراد کو قرنطینہ کرنے کی سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں، پاکستان ریلویز کے اقدام سے کرونا وبا کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ان ہم وطنوں کو واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں۔

    وطن واپسی پر ان مسافروں کو 7 دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا، وزیر اعظم نے طورخم بارڈر پر قرنطینہ سینٹر کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • چمن بارڈر ہفتے میں 2 دن کھولا جائے گا، وہاں سے پاکستانی آسکتے ہیں، معید یوسف

    چمن بارڈر ہفتے میں 2 دن کھولا جائے گا، وہاں سے پاکستانی آسکتے ہیں، معید یوسف

    اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ چمن بارڈر ہفتے میں 2 دن کھولا جائے گا، وہاں سے پاکستانی آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ پاکستانیوں کو افغانستان سے واپس لایا جارہا ہے، محدود تعداد میں لوگ واپس آرہے ہیں۔

    معید یوسف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہماری سرحد بند ہے، کچھ پاکستانی واپس آئے ہیں، بھارت میں جو باقی لوگ ہیں کوشش کررہے ہیں وہ بھی واپس آجائیں، بھارت نے خود لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے اس لیے بھی مشکلات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بیرون ملک جانے پر کسی شہری پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

    معید یوسف نے کہا ہے کہ 500 پاکستانی طورخم بارڈر اور 300 چمن بارڈر کے ذریعے لائے جائیں گے، 6 ہزار پاکستانیوں کو مختلف ممالک کے ذریعے اگلے ہفتے تک لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یو اے ای میں بیروزگار پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے 16 فلائٹس آپریٹ کی جا رہی ہیں، ملیشیا، سنگا پور اور بحرین سے رہا ہونے والے قیدیوں کو بھی واپس لایا جائے گا۔

    مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ پر بیرون ملک پاکستانیوں کو تمام معلومات مل جائیں گی، پالیسی کیا ہے اور کن پاکستانیوں کو واپس لایا جارہا ہے ویب سائٹ پر معلومات موجود ہیں۔

    معید یوسف نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی واپسی پر قرنطینہ کا فیصلہ مشاورت سے کیا گیا، قرنطینہ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اس پر سب متفق ہیں۔

  • وزیر اعظم نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی

    وزیر اعظم نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ انھوں نے فوری چمن بارڈر کھولنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی وبا کے باوجود افغان بہن بھائیوں سے تعاون کرے گا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ کرونا (COVID-19) جیسی عالمی وبا پھوٹنے کے باوجود ہم اپنے افغان بھائی بہنوں کی مدد کے لیے پوری طرح یک سو اور پُر عزم ہیں۔ انھوں نے مزید لکھا کہ میں نے چمن اسپین بولدک سرحد فوری کھولنے اور ٹرکوں کو افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بحران کے وقت میں ہم افغانستان کے ساتھ پوری ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    چین کے شہر ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ کے لیے کھانا روانہ

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 447 ہو گئی ہے، ملک میں کرونا وائرس کے باعث 2 اموات ہوئی ہیں جب کہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس کے 117 نئے کیسز سامنے آئے، سندھ میں اب تک کرونا کے 245، بلوچستان میں 81 کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 78 اور خیبر پختون خوا میں 23 کرونا کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، گلگت بلتستان میں 12 اور آزاد کشمیر میں ایک مستند کیس سامنے آیا، جب کہ اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 7 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت وزارت داخلہ نے افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے، چمن بارڈر کل سے 7 روز کے لیے بند کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے تحت پاکستان نے ایران کے بعد افغان سرحد بھی بند کرنے کی تیاریاں شروع کردیں، چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے چمن بارڈر بندش کے احکامات جاری کیے ہیں، وزارت داخلہ کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پہلے مرحلے میں چمن بارڈر 7 دن بند رہے گا۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ چمن بارڈر بندش کا فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیا گیا ہے، چمن بارڈر کو کل سے بند کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ایران میں کرونا وائرس کا اچانک پھیلاؤ شروع ہوا تھا جس کے بعد حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ ایران کے ساتھ سرحد بھی بند کردی تھی۔

    ایران میں اب تک کرونا و وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 54 ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 976 ہوگئی ہے۔

    بعد ازاں افغانستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تاحال پاکستان میں بھی 4 افراد کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ دنیا بھر میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار اور وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 85 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • وزارت داخلہ کا تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ

    وزارت داخلہ کا تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ملک بھر میں 3 اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر کے تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے ملک بھر میں 3 اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سیف سٹی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ بلوچستان حکومت کےساتھ مل کر پروجیکٹ مکمل کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق چمن بارڈر بھی آپریشنل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ضروری اقدامات کے بعد سرحد کو 3 ماہ میں کھول دیاجائے گا۔

    وزارت داخلہ نے تھانوں میں تشدد کی روک تھام اور شفاف تفتیش کے لیے بھی اہم قدم اٹھاتے ہوئے تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانوں میں ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے کنٹرول روم بنایا جائے گا۔ وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے تمام اقدامات جلد کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کے تھانوں میں کیمرے والے موبائل فون پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ تھانے میں پولیس اہلکار اور افسران کو بغیر کیمرے والا فون استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ تھانے میں آنے والے سائلین سے بھی اسمارٹ فون لینے کی ہدایت جاری کردی گئی تھی۔

    گزشتہ روز وزیر داخلہ نے سول کیس حل کرنے کے لیے اہم فیصلہ کیا تھا، وزیر داخلہ نے ہدایت جاری کی تھی کہ کیس میں پولیس کی مداخلت نہیں ہوگی جبکہ فیصلے سول عدالتوں میں ہوں گے۔

    اس سلسلے میں وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ عدالت کے احکامات کے بغیر پولیس کی مداخلت کی ممانعت ہے، کسی بھی قسم کی غیر قانونی مداخلت کی صورت میں سخت نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔

  • ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کے بعد پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل

    ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کے بعد پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل

    چمن: حکومت نے پرتعیش درآمدی اشیا اور پھلوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا تو چمن بارڈر پر کسٹم حکام نے تازہ پھلوں کے سینکڑوں ٹرک روک لیے جس کے بعد پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حکومت نے 356 اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا جس کے بعد کسٹم حکام نے پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک چمن بارڈر پر روک لیے۔

    سرحد پر روک لیے جانے کے بعد کسٹم ہاؤس پر 250 سے زائد ٹرکوں کی لائن لگ گئی۔ ملک کے کئی شہروں میں انار اور انگور کی قیمت دگنی ہوگئی۔

    یاد رہے کہ افغانستان سے روزانہ پھلوں کے 200 سے زائد ٹرک آتے ہیں۔ کسٹم حکام فی ٹرک دوگنے ٹیکسوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے سے دیگر ٹیکسوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    حکام کے مطابق افغانستان سے تازہ پھلوں کی درآمد عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے جس کے بعد امکان ہے کہ اب ڈیوٹی بڑھنے سے بازار میں بھی پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز غیر ضروری درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 50 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تجارتی خسارے میں کمی کے لیے ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ

    اعداد و شمار کے مطابق ڈیوٹی میں اضافے سے درآمدی بل میں 2 ارب ڈالر تک کی کمی متوقع ہے جبکہ اضافی ٹیکس وصولی میں 40 ارب روپے تک اس کے علاوہ ہے۔

    نئی پالیسی کے تحت گاڑیاں، موبائل، فرنس آئل، ٹائرز پر زائد ٹیکسوں کا اطلاق ہوگا۔ الیکٹرانک کے سامان پر بھی ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے۔ درآمدی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 20 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن بارڈر: افغانی فوج کے وفد کی پاکستان آمد، افطاراورنمازمغرب ادا کی

    چمن بارڈر: افغانی فوج کے وفد کی پاکستان آمد، افطاراورنمازمغرب ادا کی

    کوئٹہ : چمن میں باب دوستی سے گزرکرافغان فوجیوں کا وفد پاکستان آیا، پاک فوج نے افغان فوجیوں کے لیے افطارکا اہتمام کیا، پاکستانی اورافغان فوجیوں نے ایک ساتھ نماز مغرب ادا کی، متنازع امور پرعید کے بعد بات چیت پراتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے بعد برف پگھلنے لگی، افغان فوج کا وفد چمن میں پاک فوج کا مہمان بنا۔

    افغان کمانڈر کرنل محمد شریف اپنے افسروں اورسپاہیوں کے ہمراہ آئے تو پاک فوج کے کمانڈر نارتھ سیکٹر بریگیڈئیر ندیم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    اس موقع پر خوب گھل مل کر گفتگو ہوئی۔ پاک فوج کی جانب سے افطارکا اہتمام کیا گیا تھا، دونوں ملکوں کے فوجیوں نے ایک ساتھ افطار کی۔

    شانہ بشانہ کھڑے ہو کرنماز مغرب بھی ادا کی گئی۔ بعد ازاں بات چیت میں دونوں جانب سے یہ طے ہوا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین متنازع حدود کامعاملہ عید کے بعد حل کیا جائے گا۔

    خوشگوار ماحول میں مذاکرات کےبعد دونوں ملکوں کے فوجیوں کو تحائف پھول اورمٹھائی بھی دی گئی۔

  • چمن بارڈرپرایف سی اورمشتعل افراد میں تصادم، اہلکاروں سمیت دس زخمی

    چمن بارڈرپرایف سی اورمشتعل افراد میں تصادم، اہلکاروں سمیت دس زخمی

    چمن : پاک افغان چمن بارڈر پر اصلی سفری دستاویزات نہ دکھانے پر ایف سی اور مشتعل افراد میں تصادم کے نتیجے میں سات ایف سی اہلکار اور تین شہری زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں دو صحافی بھی شامل ہیں۔ صحافتی ذمہ دارایاں نبھاتے ہوئے اے آر وائی نیوز کے نمائندے اختر گلفام کان پر پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح چمن بارڈر کے باب دوستی گیٹ پر جب ایف سی اہلکاروں نے پاکستانی اور افغانی شہریوں سے اپنی اصلی سفری دستاویزات دکھانے کا مطالبہ کیا تو چمن بارڈر پر موجود بہت سے افراد کے پاس اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات نہیں تھیں جس کی وجہ سے ان کو چمن بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں ملی۔

    اس موقع پروہاں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور انہوں نے ایف سی اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا، جواب میں ایف سی کی جانب سے بھی فائرنگ اورشیلنگ شروع کردی گئی اور کئی گنھٹے کی جھڑپ کے بعد ایف سی نے مشتعل افراد کو منتشر کردیا۔

    ایف سی حکام کے مطابق مشتعل افراد کے پتھراؤ سے سات ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے جن کو فوری طورپر اسپتال منتقل کردیا گیا، اس دوران دو صحافی بھی پتھر لگنے سے زخمی ہوئے جس میں سماء ٹی وی اور اے آر وائی نیوز کے رپورٹر شامل ہیں۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ سے تین شہری زخمی ہوئے ہیں جس میں ایک شہری کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ ایف سی نے پتھراؤ کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

    ایف سی حکام کے مطابق چمن بارڈر ہر قسم کی آمدورفت کے لئے کھلا ہے تاہم پیدل فراد بھی اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل چمن بارڈر پر آمدورفت کے حوالے سے پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان ایک فیلگ مٹینگ میں دونوں طرف سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ چمن بارڈر کے راستے پاک افغان سرحد کو کراس کرنے والے افراد اپنی مکمل اصلی سفری دستاویزات دکھانے کے پابند ہوں گے۔

  • چمن بارڈر 14 روز سے بند‘تجارتی سرگرمیاں متاثر

    چمن بارڈر 14 روز سے بند‘تجارتی سرگرمیاں متاثر

    چمن:پاک افغان سرحدی کشیدگی کےباعث چمن بارڈر 14 روز سے بند ہے،باب دوستی سیل ہونے کی وجہ سےتجارتی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان چمن بارڈر 14 روز سے بند ہے ،باب دوستی سیل ہونے کے باعث افغانستان سمیت وسط ایشیا اور یورپ سےتجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔

    پاک افغان بارڈر بندہونے کے باعث برآمد کی جانے والی اشیاء خراب ہورہی ہیں اور مزید نقصان سے بچنے کے لیے بیوپاری اشیائےخوردونوش سستے داموں میں فروخت کررہے ہیں۔

    سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرچمن اور اس کے اطراف کے علاقوں میں 9 روز سے انٹرنیٹ سروسز معطل ہے۔تھری جی اورفور جی کی بندش سے صارفین کوبھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں:باب دوستی کے تمام گیٹس سیل اورغیر روائتی راستے بند، تجارتی سرگرمیاں معطل

    یاد رہے رواں ماہ دہشت گردی کی نئی لہر کے باعث چمن اور طورخم پاک افغان سرحد کو بند کردیا گیا تھا،سرحد کی بندش سےتاحال تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔

    مزید پڑھیں:پاک افغان سرحدغیرمعینہ مدت کےلیے بند

    واضح رہےکہ پاکستان میں گذشتہ چند دنوں کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں اضافے اور ان میں 100 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کے بعدپاک افغان بارڈر کو بندکرنےکافیصلہ سامنے آیاتھا۔