Tag: چمن

  • چمن : مال روڈ پریکےبعد دیگرے 2 دھماکے‘ 7 افراد زخمی

    چمن : مال روڈ پریکےبعد دیگرے 2 دھماکے‘ 7 افراد زخمی

    چمن : صوبہ بلوچستان کے علاقے چمن میں یکے کے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 7 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن کے مال روڈ پریکے کے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق دونوں دھماکوں میں زخمی ہونے والے افراد کواسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنا شروع کرد یے ہیں۔


    چمن میں دھماکہ، ایک بچہ شہید دوسرا زخمی


    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 1 دسمبر کو بلوچستان میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیے جانے والے دھماکے میں ایک بچہ جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔


    کوئٹہ: سریاب روڈ پر دھماکہ، 4 افراد جاں بحق


    یاد رہے کہ 25 نومبر 2017 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چمن خودکش حملے میں شہید ایس ایس پی کی نمازہ جنازہ ادا

    چمن خودکش حملے میں شہید ایس ایس پی کی نمازہ جنازہ ادا

    چمن: صوبہ بلوچستان کے علاقے چمن میں گزشتہ روز خودکش حملے میں شہید ہونے والے ایس ایس پی ساجد خان کی نمازہ جنازہ پشاور پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔ چمن میں آل پارٹیز تاجر اتحاد کی اپیل پر سوگ بھی منایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں گزشتہ روز خودکش حملے میں شہید ہونے والے ایس ایس پی ساجد خان مہمند کی نماز جنازہ پشاور پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔

    شہید ساجد خان مہمند کی میت بذریعہ ایمبولینس پشاور پہنچائی گئی جہاں ان کی نماز جنازہ میں گورنر خیبر پختونخواہ اور کورکمانڈر ہدایت رحمٰن سمیت اہم شخصیات شریک ہوئیں۔

    دوسری جانب آل پارٹیز انجمن تاجران چمن کی اپیل پر شہر میں سوگ منایا جا رہا ہے۔ تاجر برادری نے تجارتی مراکز بند کر کے تمام سرگرمیاں معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    پولیس کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے حملہ آور کے اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے حاصل کر لیے۔ مقدمہ جائے وقوع کی تحقیقات مکمل ہونے پر درج کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چمن کے علاقے بوغرہ چوک پر خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں ایس ایس پی سمیت 3 افراد شہید ہوگئے تھے۔


  • چمن: باب دوستی 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا

    چمن: باب دوستی 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا

    چمن: صوبہ بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چمن بارڈر پر باب دوستی کھول دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ باب دوستی افغان حکام کی درخواست پر کھولا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق باب دوستی کو ماہ رمضان کے احترام میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولا گیا۔ چمن واقعے کے بعد پاکستان کا سرحد پر مکمل کنٹرول قائم ہے۔

    پاک فوج کے مطابق دونوں جانب سے سرحد پر سیز فائر برقرار رکھنے اور دونوں جانب سے سرحدی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ 5 مئی کو چمن کے گاؤں کلی لقمان، کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45 زخمی ہوگئے تھے۔

    افغان جارحیت کے بعد باب دوستی کو بند کردیا گیا تھا جس کے بعد نیٹو سپلائی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد و رفت معطل ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں: پاک افغان فلیگ میٹنگ میں معاملے کے حل تک سیز فائر پر اتفاق

    بعد ازاں پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ بھی ہوئی جس میں دونوں جانب سے گوگل سروے میپ اور جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا۔

    میٹنگ میں کہا گیا تھا کہ جغرافیائی سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں موجود فرق کو دور کیا جائے گا۔ سروے میں نقشوں کے ذریعے متنازع حدود کا تعین کیا جائے گا کیونکہ پاک افغان ٹیموں کے نقشوں میں واضح فرق نہیں۔


  • چمن: آئی جی ایف سی کی افغان جارحیت سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات

    چمن: آئی جی ایف سی کی افغان جارحیت سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات

    کوئٹہ: فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل ندیم انجم نے صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن کا دورہ کیا۔ انہوں نے افغان جارحیت سے متاثرہ خاندانوں میں چیک تقسیم کیے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم نے افغان جارحیت سے متاثرہ چمن کا دورہ کیا۔

    انہوں نے افغان فوج کی گولہ باری سے شہید ہونے والے افراد کے لواحقین اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی اور امدادی چیک تقسیم کیے۔

    اس موقع پر آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم کا کہنا تھا کہ میں خود والد ہوں، آپ کی قربانی کی قدر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے بچوں کی تعلیم اور نوکری کے لیے بھی ساتھ دیں گے۔

    مزید پڑھیں: افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ، 10 شہری شہید

    آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ سول آبادی کے نقصان پر ہم نے بھر پور جواب دیا ہے۔

    یاد رہے کہ 5 مئی کو صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں افغان سرزمین سے گھروں پر گولہ باری اور فائرنگ کی گئی جس میں 10 شہری شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جوابی کارروائی میں 50 افغان فوجی ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے، آئی جی ایف سی

    جوابی کارروائی میں 50 افغان فوجی ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے، آئی جی ایف سی

    چمن : آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد نے کہا کہ افغان فورسز نے مردم شماری میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی اور پاکستانی گھروں میں قبضے کی کوشش کی جنہیں خالی کرالیے گئے جس کے دوران افغانی فورسز کو بھاری نقصان اُٹھانا پرا۔

    وہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 4 مئی کو فرنٹیئر کور اور پاک آرمی نے آپریشن شروع کیا کہ اور اگلے ہی روز علاقے کو خالی کروالیا جس کے دوران افغان فورس کے 50 سپاہی ہلاک ہوئے اور 100 سے زائد زخمی ہوئے جب کہ 5 افغان پوسٹوں کو تباہ کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے برے وقت میں افغانستان کا ساتھ دیا ہے اور افغان فورسز کے جانی نقصان پر ہمیں دکھ بھی ہے لیکن پاکستان کی سالمیت اور پاک سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے اسی طرح سرحدی علاقوں میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔


    افغان فورسز کو اشتعال انگیزی پر بھرپور جواب دیا ، کمانڈر سدرن کمانڈ


    میجر جنرل ندیم احمد نے کہا کہ مردم شماری کے آغاز سے قبل ہی افغان فورسز کو آگاہ کردیا گیا تھا اور ان کی جانب سے تاخیر کو بھی برداشت کر کے دو دن بعد مردم شماری کا آغاز کیا اس کے باوجود مردم شماری کے کام میں رخنہ ڈالنے اور شہری آبادی پر فائرنگ کر کے 10 افراد کی شہادت کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا تاہم اس کے باوجود بھاری پہتھیار استعما نہیں کیے کہ مبادا دونوں اطراف کی شہری آبادیوں کو نقصان نہ پہنچے۔

    ڈی ایف سی نے بتایا کہ افغان حکومت کی درخواست پر 5 مئی کو فائر بندی کی تاہم افغان حکومت پر واضح کردیا ہے کہ سرحد پر کسی قسم کی کوئی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جا سکے گی آئندہ بھی کوئی کوشش کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے۔


    چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


    چمن کی تازہ ترین صورت حال بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اور چمن میں امدادی سامان اور خوراک وغیرہ کی ترسیل جاری ہے جب کہ چمن میں معمول کی آمد و رفت کا سلسلہ بھی جاری ہے شہید ہونے والے مقامی افراد کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہیں جب کہ زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امداد دی اج رہی ہے اور ٹوٹ پھوٹ کے شکار گھروں کی تعمیر کا کاما بھی شروع ہو چکا ہے۔

    میجر جنرل ندیم احمد نے کہا کہ چمن واقعہ سے کابل اور دہلی کا گٹھ جوڑ واضح ہو چکا ہے اور افغان حکام کو مثبت مشورے نہیں دیے جا رہے ہیں جس کا سراسر نقصان افغان فورس اور عوام کو ہورہا ہے جسے افغان حکومت کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور مجھے امید ہے کہ کابل اور قندھار میں بیٹھے حکام نیچلی سطح تک احکامات اور ان کے رد عمل کو دیکھیں گے اور درست حکمت عملی اپنائیں گے۔

  • افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اور پاکستانی شہریوں کی شہادت کے بعد حکومت نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چمن بارڈر پر افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ پر پاکستان نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ پاکستان نے افغان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرلیا۔

    مزید پڑھیں: افغان فورسز کی چمن میں گولہ باری اور فائرنگ

    افغان ناظم الامور کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان فوری طور پر پاکستانی علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ بند کرے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے۔

    یاد رہے کہ آج علیٰ الصباح صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں افغان فورسز کی جانب سے گھروں پر گولہ باری اور فائرنگ کی گئی جس سے 3 شہری شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    پاکستانی فورسز کی جانب سے فائرنگ کا بھرپور جواب دیا گیا۔

    سیکیورٹی حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ پاک افغان سرحد ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردی گئی ہے۔

    بعد ازاں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ مردم شماری کے بارے میں افغان حکومت کو آگاہ کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے، دفتر خارجہ

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔

  • افغانستان: اسپن بولدک کےاسلحہ ڈپو میں دھماکے،ہلاکتوں کا خدشہ

    افغانستان: اسپن بولدک کےاسلحہ ڈپو میں دھماکے،ہلاکتوں کا خدشہ

    کابل:افغانستان کے سرحدی علاقے اسپن بولدک کےاسلحہ ڈپو میں رات گئےمتعدد دھماکوں میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق افغان سیکورٹی فورسز کے مطابق چمن کےقریب افغان سرحدی علاقے اسپین بولدک کے اسلحہ ڈپو میں رات گئے دھماکے ہوئے۔

    دھماکوں کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ پورا علاقہ لرز اٹھا جبکہ دھماکوں سے اٹھنے والے بلند شعلے دور دور تک دیکھے گئے۔

    اسلحہ ڈپو میں ہونے والےدھماکوں سے پاک افغان سرحد کےقریب واقع شہر چمن بھی لرز اٹھا۔واقعے کی تفتیش کےلیے قندھار میں کمیشن تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    دھماکوں کےبعد اسپین بولدک کی فضا میں ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بڑھ گئیں جبکہ دوسری جانب چمن کی سرحد پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔

    دوسری جانب افغان پولیس  کاکہناہےکہ اسلحہ ڈپو سے 30میٹر کے فاصلے پر شہری آبادی ہے جبکہ دھماکوں سے بڑے پیمانے پرنقصانات کی اطلاعات ہیں۔

    افغان پولیس کےمطابق اسلحہ ڈپومیں دھماکوں کےباعث جانی نقصان ہواہےلیکن فی الحال بتایا نہیں جاسکتا کہ کتنےلوگ  ہلاک اور زخمی  ہوئے ہیں۔


    کابل: فوجی اسپتال پر حملے میں جاں‌ بحق افراد کی تعداد 49 ہوگئی


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں فوجی اسپتال پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں 49افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • چمن: آئی جی ایف سی کا پاک افغان سرحد کا دورہ

    چمن: آئی جی ایف سی کا پاک افغان سرحد کا دورہ

    کوئٹہ: آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم نے چمن کا دورہ کیا۔ آئی جی ایف سی کو پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم چمن پہنچے تو آئی جی ایف سی کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر ندیم، کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس نے ان کا استقبال کیا۔

    آئی جی ایف سی کو پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ آئی جی ایف سی سرحد کا دورہ اور قبائلیوں کے ساتھ جرگہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ چمن میں پاک افغان سرحد آج پانچویں روز بھی بند اور باب دوستی سیل ہے۔ راستے سے تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔ پاک افغان سرحد سمیت شہر بھر میں سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ ہے۔

  • چمن میں لیویز چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ، 4 افراد زخمی

    چمن میں لیویز چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ، 4 افراد زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے شہر چمن میں لیویز چیک پوسٹ کے قریب دھماکے میں 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیول کراس میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے لیویز وین اور ساتھ گزرنے والے رکشہ کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ واقعہ کے بعد کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس کرنل عثمان، ڈپٹی کمشنر قیصر خان اور ڈی پی او ساجد جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

    پولیس اور لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

    اس سے قبل بھی چمن میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 1 شہری جاں بحق جبکہ 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے وقت سیکیورٹی فورسز کی گاڑی وہاں سے گزر رہی تھی۔

  • سانحہ کوئٹہ کے خلاف جمعیت علمائے اسلام کا چمن میں مظاہرہ

    سانحہ کوئٹہ کے خلاف جمعیت علمائے اسلام کا چمن میں مظاہرہ

    کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پولیس ٹریننگ سینڑ پر حملہ انتہائی افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چمن میں سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر دہشت گردی کے واقع کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمن) کی جانب سے مظاہرہ وجلسہ کیاگیا، مظاہرے میں شریک شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔

    اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمن) کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ ناقابل برداشت اور انتہائی افسوسناک ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں معصوم اور بے گناہ لوگوں کا خون بہانے والے ظالموں کا اسلام یا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، سانحہ کوئٹہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

    یاد رہے رواں ہفتے کوئٹہ میں واقعہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے 62 کیڈیٹز کو جاں بحق اور متعدد کو زخمی کیا تھا تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سینٹر میں موجود محصور اہلکاروں کو حفاظت سے باہر نکالا۔

    وزیر داخلہ بلوچستان نے واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کالعدم جماعت لشکر جھنگوی العالمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کارروائی کے دوران دہشت گردوں کو افغانستان سے ہدایات دی جارہی تھیں۔