Tag: چندی گڑھ

  • بھارت: برطانوی خاتون سفارتکار کو راہ چلتے ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    بھارت: برطانوی خاتون سفارتکار کو راہ چلتے ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    چندی گڑھ: بھارتی شہر چندی گڑھ میں سینئر خاتون برطانوی سفارت کار کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں غیر ملکی سفارت کار بھی محفوظ نہیں رہے، بھارتی شہر چندی گڑھ میں 60 سالہ خاتون برطانوی سفارت کار کو ہراساں کیا گیا۔

    خاتون سفارت کار بدھ کی صبح کو ٹینس کھیلنے جا رہی تھیں کہ موٹر سائیکل سوار شخص نے انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

    پولیس نے برطانوی سفارت کار کو ہراساں کرنے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے، ملزم کی گرفتاری کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد لی جا رہی ہے۔

    خاتون سفارت کار چندی گڑھ میں برٹش ڈپٹی ہائی کمیشن میں تعینات ہیں، کمیشن کی جانب سے ایک بیان میں تصدیق کی گئی کہ ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور پولیس تفتیش شروع ہو گئی ہے۔

    چندی گڑھ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد اسے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر بھی ڈال دیا، جس سے عام لوگوں کی بھی اس تک رسائی ہو گئی اور ہراسانی کیس میں خاتون سفارت کار کی شناخت بھی ظاہر ہوئی۔

    واضح رہے کہ جنسی ہراسانی کیسز میں عام طور پر خواتین اور بچوں کی شناخت ظاہر نہیں کی جاتی، اور ایسے کیسز تک ویب سائٹ پر عام لوگوں کو رسائی نہیں دی جاتی، لیکن اس کیس میں اسے معمول کی ایف آئی آر کے طور پر اپ لوڈ کیا گیا۔

    ایس پی کیٹن بنسل نے اس حوالے سے بیان میں کہا کہ ایف آئی آر ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں ہونی چاہیے تھی، میں اس معاملے کو دیکھوں گا۔

  • گوگل میں ملازمت کی جعلی فون کال سے بھارتی نوجوان اسپتال پہنچ گیا

    گوگل میں ملازمت کی جعلی فون کال سے بھارتی نوجوان اسپتال پہنچ گیا

    نئی دہلی: بھارتی شہر چندی گڑھ سے تعلق رکھنے والا 16 سالہ نوجوان اس وقت شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو کر اسپتال پہنچ گیا جب اسے پتہ چلا کہ وہ فون کال جس میں اسے گوگل کی جانب سے سالانہ دیڑھ کروڑ روپے مشاہرے پر ملازمت کی پیشکش موصول ہوئی، وہ جعلی تھی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل کچھ بھارتی ویب سائٹس نے دعوٰی کیا تھا کہ چندی گڑھ سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ ہرشیت شرما کو گوگل میں ملازمت پر رکھ لیا گیا ہے۔

    بھارتی اخبارات نے رپورٹ کیا کہ ہرشیت نے انہیں بتایا کہ وہ کافی عرصے سے مختلف ملازمتوں کے لیے اپلائی کر رہا تھا۔

    چند روز قبل ہرشیت نے گوگل میں بھی قسمت آزمائی کی جہاں سے اسے فوری جواب آیا اور گوگل نے گرافک ڈیزائننگ کے شعبے میں اسے سالانہ دیڑھ کروڑ بھارتی روپے ( 2 کروڑ 37 لاکھ پاکستانی روپے) کی تنخواہ پر ملازمت دے دی۔

    گوگل کی تردید

    ابھی بھارتی ہرشیت کو نوجوانوں کے لیے عمدہ مثال قرار دے کر اس خوشی کا جشن منا رہے تھے کہ گوگل نے اس کی تردید کر کے ان کی خوشی خاک میں ملا دی۔

    گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں واقع گوگل کے اداروں میں فی الحال کہیں پر بھی مذکورہ 16 سال بھارتی نوجوان کو ملازمت نہیں دی گئی۔

    بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مذکورہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    جعلی فون کال

    گوگل کی تردید کے بعد چند بھارتی اخبارات نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ ہرشیت کو گوگل کی جانب سے موصول ہونے والی فون کال دراصل جعلی تھی۔

    اس بات کا علم ہوتے ہی ہرشیت کو نہایت صدمہ پہنچا اور وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوگیا جس کے بعد اسے اسپتال میں داخل کروانا پڑا۔

    ہرشیت کے والدین کا کہنا ہے کہ ہمیں شروع سے ہی اندازہ تھا کہ یہ کال جعلی ہوسکتی ہے تاہم ہرشیت نے ہماری بات پر یقین نہیں کیا اور اسے سچ سمجھتے ہوئے اپنے دوستوں سے اس کا ذکر کیا۔

    مزید پڑھیں: سموسے بیچنے کے لیے گوگل کی ملازمت چھوڑنے والا نوجوان

    ان کے مطابق وہاں سے بات پھیل گئی اور میڈیا تک جا پہنچی جس کے بعد صرف ایک دن کے اندر ہرشیت پورے بھارت کا موضوع بن گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہرشیت ابھی اپنے تعلیمی مراحل پورے کر رہا ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ ہرشیت کسی بھی قسم کے دباؤ کا شکار ہو۔

    ہرشیت کے والدین نے بھارتی میڈیا کو بھی اپنے بیٹے کو پہنچنے والے دکھ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اخبارات اور چینلز کو پہلے اس کی تصدیق کرنی چاہیئے تھی اس کے بعد اسے رپورٹ کرنا چاہیئے تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی ڈاکٹرزکا کشمیری خاتون کےعلاج سےانکار

    بھارتی ڈاکٹرزکا کشمیری خاتون کےعلاج سےانکار

    چندی گڑھ: بھارتی ریاست چندی گڑھ میں ڈاکٹروں نےمقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی خاتون مریضہ کا علاج کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی ریاست چندی گڑھ میں قائم پوسٹ گریجویٹ انسٹیٹیوٹ میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کے ڈاکٹروں نے کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون مریضہ کے علاج سے انکار کردیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نصرین ملک چندی گڑھ کےاسپتال میں دماغی امراض کے ڈاکٹروں کے پاس علاج کی غرض سے گئیں لیکن ڈاکٹروں نے یہ کہہ کر علاج سے انکارکیاکہ تم وادی میں ہماری فورسز پر پتھراؤ کرو اور ہم سے علاج کی توقع بھی کرو۔

    نصرین ملک  کےبیٹےجاوید ملک نے سری نگر میں صحافیوں کو بتایا کہ پی جی آئی اسپتال کے ڈاکٹروں نے انہیں بتایاکہ’ وہاں کشمیرمیں ہمارے جوانوں کو پتھر مارتے ہو اور پھر یہاں علاج کےلیے آتے ہو‘۔

    کشمیری خاندان کا کہنا تھا کہ بیماری کےباوجود انہیں اسپتال کی انتظامیہ اورڈاکٹروں نےعمارت سے زبردستی باہر جانے پر مجبور کیا۔


    بھارتی فوج کی بربریت،تین حریت پسند شہید


    یاد رہےکہ گزشتہ سال جولائی میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی شہید ہوگئے تھے۔

    واضح رہےکہ برہان وانی کی شہادت کےبعد بھارتی فورسز نے احتجاج کرنے والے کشمیری مظاہرین پر نہ صرف گولیاں چلائیں جس میں سیکڑوں کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں