Tag: چنکارہ

  • پشاور چڑیا گھر میں 3 ننھے مہمانوں کی آمد (تصاویر دیکھیں)

    پشاور چڑیا گھر میں 3 ننھے مہمانوں کی آمد (تصاویر دیکھیں)

    پشاور: چڑیا گھر میں تین ننھے جانوروں کا اضافہ ہو گیا ہے، نیل گائے نے 2 اور چنکارہ نے ایک بچے کو جنم دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے عثمان دانش کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں نیل گائے نے دو بچوں کو جنم دے دیا، جب کہ چنکارہ نے بھی ایک بچے کو جنم دے دیا ہے۔

    ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر عبدالقادر کا کہنا ہے کہ تینوں بچے صحت مند ہیں اور چڑیا گھر میں ان کا بہترین خیال رکھا جا رہا ہے۔

    ڈائریکٹر چڑیا گھر اشتیاق نے بتایا کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 2 سال میں متعدد جانوروں نے بچوں کو جنم دیا، انتظامیہ جانوروں کا اچھا خیال رکھ رہی ہے۔

    یاد رہے کہ 30 نومبر کو اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کے ہاتھی کاوان کو کمبوڈیا بھیجا گیا تھا، دنیا کے تنہا ترین سمجھے جانے والے ہاتھی کاوان کو آخر کار 35 سال بعد تکلیف دہ صورت حال سے نجات مل گئی تھی، اور اسے ایک چارٹرڈ طیارے کے ذریعے کمبوڈیا روانہ کیا گیا۔

    بھارتی ہٹ دھرمی سے روانگی میں تاخیر، کاوان 35 سال بعد کمبوڈیا روانہ

    یہ ہاتھی 1985 میں سری لنکا سے تحفے کے طور پر پاکستان لایا گیا تھا، اس وقت اس کی عمر صرف ایک سال تھی، مرغزار چڑیا گھر میں اسے نامناسب حالت میں ایک چھوٹے سے احاطے میں زنجیروں سے باندھ کر رکھا گیا۔ کاوان ہاتھی کے ساتھ متعلقہ حکام کی جانب سے ظالمانہ سلوک کے باعث رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کی منتقلی کا فیصلہ سنایا تھا۔

  • محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی جانب سے کالے ہرن کے شکار کی دعوت

    محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی جانب سے کالے ہرن کے شکار کی دعوت

    بہاولپور: صوبہ پنجاب کے محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے نایاب کالے ہرن اور چنکارہ کے شکار کا مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔

    صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے نایاب کالے ہرن اور چنکارہ کے شکار کے لیے باقاعدہ مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    بہاولپور کے سفاری پارک میں ایک طرف نایاب جانوروں کے تحفظ کی تلقین کرتا بورڈ لگا ہے دوسری طرف حکومتی سرپرستی میں ہنٹنگ ایریا بنایا گیا ہے جہاں شکاریوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا جارہا ہے۔

    deer-1
    مقامی روزنامے میں محکمہ کی جانب سے شائع شدہ اشتہار

    پارک میں محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے تحت ’کالے ہرن کا شکار ۔ ایک صحت مند سرگرمی‘ کا بینر بھی آویزاں ہے۔

    کالے ہرن کے شکار کے لیے 2 لاکھ روپے جبکہ چنکارہ کے شکار کی قیمت 75 ہزار روپے وصول کی جارہی ہے۔

    نایاب کالے ہرن کا شکار کرنے والے ممبران قومی اسمبلی کے خلاف مقدمہ *

    پارک کے ایک گارڈ نے انکشاف کیا کہ روزانہ یہاں تقریباً 16 کالے ہرن اور چنکارہ شکار کیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ بہاولپور کے صحرائے چولستان میں کالے ہرن کی نسل معدوم ہوگئی تھی جس کے بعد امریکا اور نیدر لینڈز نے اس نایاب نسل کو زندہ رکھنے کے لیے مالی معاونت کی۔ اس کے باوجود اب حکومت پنجاب ان عطیات کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی کا سامان مہیا کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ متنوع جنگلی حیات کی موجودگی کی وجہ سے پاکستان شکاریوں کے لیے ایک جنت ہے جہاں کالے ہرن، چنکارہاور تلور کے شکار کے لیے غیر ملکی شکاری بھی آتے ہیں۔

    کیا ہم جانوروں کو معدومی سے بچا سکیں گے؟ *

    اس سے قبل سپریم کورٹ کی جانب سے تلور کے شکار پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم رواں برس کے آغاز میں سپریم کورٹ نے ہی اس پابندی کو کالعدم قرار دے دیا۔