Tag: چوتھا مرحلہ

  • کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا چوتھا مرحلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

    کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا چوتھا مرحلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

    اسلام آباد : کرتارپور راہداری پرپاک بھارت مذاکرات کاچوتھا مرحلہ رواں ہفتےہونےکاامکان ہے ، مذاکرات کادورڈیرہ باباگرونانک زیروپوائنٹ کے مقام  پر ہوگا، پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے 98 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پر پاک بھارت تکنیکی مذاکرات کا چوتھادوررواں ہفتےہونےکاامکان ہے ، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تکنیکی ماہرین کی مشاورت 30 اگست کو متوقع ہیں ، مذاکرات کادورڈیرہ باباگرونانک زیروپوائنٹ کےمقام پرہوگا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں دریائے راوی پر بنے پل کےتکنیکی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا اور پاکستانی وفد بھارتی حکام کو اپنی ورکنگ سے متعلق آگاہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے 98 فیصد کام مکمل کر لیا ہے اور تکنیکی ماہرین کے مذاکرات کیلئے بھارتی درخواست کاجواب دے دیا ہے جبکہ پاکستان نے مذاکرات کے اس مرحلے کیلئے 30 اگست کی تجویز دی ہے۔

    خیال رہے واضح مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نے کرتارپورکھولنے سے متعلق اپنا ہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • بھارت میں جاری انتخابات کا چوتھا مرحلہ مکمل

    بھارت میں جاری انتخابات کا چوتھا مرحلہ مکمل

    نئی دہلی: بھارت میں جاری پارلیمانی انتخابات کا چوتھا مرحلہ بھی مکمل ہوگیا، مقبوضہ وادی میں کشمیریوں نے الیکشن کا مکمل طور پر بائیکاٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے نام نہاد پارلیمانی انتخابات کے چوتھے مرحلے کے موقع پر ضلع کو لگام میں گذشتہ روز تمام ترسرگرمیاں معطل رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت میں آٹھ ریاستوں او مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ سمیت 71 حلقوں میں ووٹنگ ہوئی، جس میں مظلوم کشمیریوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔

    چوتھے مرحلے میں کل 943 امیدوار تھے اور 12 کروڑ 79 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، اس دوران کئی پولنگ اسٹیشن پر بدنظمی نظر آئی، مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات بھی رونما ہوئے۔

    بھارت میں انتخابات 7 مرحلوں میں ہو رہے ہیں پانچویں مرحلے کے لیے پولنگ چھ مئی، چھٹے مرحلے کے لیے بارہ جبکہ ساتویں اور آخری مرحلے کے لیے پولنگ انیس مئی کو ہوگی۔

    بھارت کے پارلیمانی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو جبکہ نتائج کا اعلان بھی اسی روز کیا جائے گا۔

    دوسری جانب تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں اپنی ٹیمیں بھیجیں تاکہ وہاں قید کشمیر کے سیاسی قیدیوں کی حالت زار کا اندازاہ لگایا جاسکے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ

    یاد رہے کہ بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔