Tag: چودھری نثارعلی خان

  • عذیر بلوچ کو بھاگنے نہیں دیں گے، چودھری نثارعلی

    عذیر بلوچ کو بھاگنے نہیں دیں گے، چودھری نثارعلی

    راولپنڈی  : وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار عزیر بلوچ حکومت کی نظر میں ہے،اسے بھاگنے نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ معظم علی خان اور حماد صدیقی کے بارے میں اہم حقائق قوم کے سامنے جلد لائیں گے،ان کا مزید کہنا تھا کہ ایگزیکٹ کے خلاف مزید ایف آئی آر کٹ سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سے ناراضگی دور ہوتے ہی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ایک بار پھر سرگرم ہو گئے۔

    راولپنڈی کے قریب ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو گئی ہے، تاہم ڈیڑھ کروڑ کی آبادی میں حالات بہتر بنانے میں وقت لگے گا۔

    تقریب سےقبل غیر رسمی گفتگومیں ان کا کہنا تھا کہ لیاری گینگ وار کا سربراہ عذیر بلوچ ان کی نظر میں ہے اسے بھاگنے نہیں دیں گے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھاکہ وہ عذیر بلوچ اور حماد صدیقی کے حوالے سے آئندہ چند دنوں میں اہم معاملات سامنے لائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ معظم علی کے معاملے پر پاکستان اور برطانیہ کے درمیان معاملات طے ہوگئے ہیں جن پر جلد پیش رفت ہوگی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ جلعی ڈگریوں کے مسئلہ پر ایگزیکٹ سےمتعلق معلومات کیلئےبرطانیہ اور ایف بی آئی کو مدد کیلئےخط لکھا ہے، جلد متحدہ عرب امارات کوایگزیکٹ سےمتعلق خط لکھاجائےگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ بول کےملازمین کو ہراساں کرنے کی ہدایت نہیں کی گئی، انہوں نے بتایا کہ ایگزیکٹ سےمتعلق شواہد ملنےکےبعد مزید ایف آئی آرز کا اندراج ہوسکتاہے۔

  • پاکستان حالت جنگ میں ہے،مذکرات پر سیاست نہ کیجائے، چودھری نثار

    پاکستان حالت جنگ میں ہے،مذکرات پر سیاست نہ کیجائے، چودھری نثار

    وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے کے بعد صورتحال بدل گئی، طالبان قیادت مذاکرات سے انکار کر رہی ہے، مذاکرات پر سیاست نہ کی جائے، پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے۔

    پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے، دہشتگرد سیکورٹی فورسز اور عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں

    انکا کہنا تھا کہ  نائن الیون میں کسی پاکستانی کا کردار نہیں تھا، نائن الیون کے بعد دنیا محفوظ اور پاکستان غیرمحفوظ ہوگیا، ہم نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔

    انکا کہنا تھا کہ حکومت نے صرف ڈھائی ماہ میں مذاکرات کے عمل کو منطقی انجام تک پہنچایا لیکن امریکی ڈرون حملے کے بعد صورتحال تبدیل ہوگئی، اورطالبان کی نئی قیادت مذاکرات سے انکار کررہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات پر اے پی سی اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے گی، پاکستان میں امن کے لئے جو حصہ ڈال سکتا ہے ڈالے، حکومت کوئی کریڈٹ نہیں لینا چاہتی۔

    پولیس افسران سے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کو ایسا ملک بنانا چاہتے ہیں، جس میں قانون کی حکمرانی ہو،عوام کے تحفظ کیلئے سیکیورٹی اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    وزیر داخلہ نےکہا کہ پولیس کو حکومت کے بجائے ریاست کا وفادار ہونا چاہئے، حلال رزق کمانے سے کام اور روزگار میں برکت ہوگی، آج حلال اور حرام کی تمیز ختم ہوگئی ہے۔