Tag: چودہویں کا چاند

  • اس بار چودہویں کا چاند زیادہ بڑا اور روشن ہوگا

    اس بار چودہویں کا چاند زیادہ بڑا اور روشن ہوگا

    ریاض: سعودی ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ اس بار چودہویں کا چاند معمول سے بڑا اور روشن دکھائی دے گا کیونکہ یہ زمین کے زیادہ قریب ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرۃ نے کہا ہے کہ اس سال سعودی عرب سمیت عالم عرب میں 14 ویں کا سب سے بڑا چاند نظر آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کرہ ارض کے معمول سے کچھ زیادہ قریب ہوگا، اس کا حجم زیادہ بڑا نظر آئے گا اور اس کی روشنی بھی زیادہ محسوس ہوگی۔

    انجینیئر ماجد کا کہنا تھا کہ اس موقع پر چاند کا مرکز اور زمین کا مرکز 362.146 کلو میٹر کے درمیان ہوگا، چاند زمین سے 362.127 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ سعودی عرب میں چودہویں کا چاند سورج غروب ہونے پر جنوب مشرق کے افق پر چمکتا ہوا نظر آئے گا، اس کا رنگ نارنجی جیسا ہوگا۔ اس کی وجہ کرہ ارض کے اطراف فضائی غلاف میں گرد آلود تہہ ہوگی۔

    انجینیئر ماجد کا مزید کہنا تھا کہ جیسے جیسے چاند اوپر اٹھے گا ویسے ویسے اس کا رنگ سفید چاندی جیسا ہونے لگے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چودہویں کا چاند رات بھر بڑا ہی رہے گا، چاند سورج سے 180 ڈگری کے زاویے پر ہوتا ہے، تب اسے چودہویں کا چاند کہا جاتا ہے۔

  • شکاری چاند کے سحر انگیز نظارے

    شکاری چاند کے سحر انگیز نظارے

    برطانیہ میں شکاری چاند نمودار ہوگیا، انوکھے چاند کے باعث آسمان پر پیدا ہونے والی سرخی نے لوگوں کو سحر زدہ کردیا۔

    برطانیہ کے کچھ حصوں میں دکھائی دیا جانے والا یہ چاند ہنٹر مون یعنی شکاری چاند کہلاتا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی یہ اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ نمودار ہوا اور لوگوں کو سحر زدہ چھوڑ گیا۔

    چودہویں کا یہ انوکھا چاند ہر سال اکتوبر کے اختتام پر نمودار ہوتا ہے اور ہر 4 سال بعد نومبر میں دیکھا جاتا ہے۔

    اس چاند کی یہ انفرادیت زمین سے اس کے فاصلے، سفر کے مراحل اور موسم کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے، یہ چاند خزاں کی آمد کا اشارہ ہے۔

    یہ چاند سال کا سب سے چھوٹا مکمل (چودہویں) کا چاند تھا کیونکہ یہ اپنے سفر کے قاعدے کے مطابق اس وقت اپنے مدار کے بالکل آخری حصے اور زمین سے سب سے زیادہ فاصلے پر موجود ہے۔

    غروب آفتاب کے ساتھ جب یہ چاند طلوع ہونا شروع ہوتا ہے تو اس وقت سرخی مائل ہوتا ہے اور اس کے باعث آسمان بھی سرخ ہوجاتا ہے۔ اس چاند کو ٹریول مون بھی کہا جاتا ہے۔

    اس چاند کا نام رکھے جانے کی تاریخ ان لوک روایات پر مبنی ہے جب شکاری اور کسان شکار کی تلاش اور فصلوں کی کٹائی اس چاند کی روشنی میں کیا کرتے تھے۔

    اس چاند سے ایک روایت یہ بھی منسوب ہے کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اب اگلے سرد مہینوں کے لیے گوشت محفوظ کرلیا جائے۔

    طلوع اور غروب ہونے کے وقت کے علاوہ بظاہر اس چاند اور چودہویں کے دیگر چاندوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔