Tag: چونیاں

  • 18  سالہ لڑکے  کے قتل کا معمہ حل ، قاتل کون نکلا؟

    18 سالہ لڑکے کے قتل کا معمہ حل ، قاتل کون نکلا؟

    چونیاں : پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں 18 سالہ لڑکے کے اغوا اور قتل کا معمہ حل کرلیا گیا، 15جون کو اشرف کی لاش الٰہ آباد میں کھیت سے ملی تھی۔

    پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں 8 جون کو طور آباد کالونی سے 18 سالہ اشرف کے اغوا اور قتل کا معمہ حل کرلیا گیا ، پولیس نے بتایا کہ اشرف کے قتل میں ملوث ملزم شاہد کو گرفتار کرلیا اور ملزم نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف جرم کرلیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، ملزم نے ساتھیوں کے ہمراہ اشرف کو اغوا کے بعد قتل کرکے لاش کھیت میں پھینک دی تھی.

    پولیس نے مزید کہا کہ 15جون کو 18 سالے لڑکے کی لاش الٰہ آباد میں کھیت سےملی تھی، ملزم نے بتایا مقتول اشرف کی اس کی بہن کیساتھ دوستی تھی۔

    یاد رہے ٹنڈوالہٰیار میں تھانہ ڈاسوڑی کی حدود میں 12 سالہ بچے کےقتل کا ڈراپ سین ہوا تھا، ایس ایس پی ابریزعباسی نے انکشاف کیا تھا کہ چچاؤں نے بھتیجے کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا، ایس ایس ٹنڈوالہٰیار کی کرائم سین ٹیم نے قتل میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتارکرلیا ہے۔

    ابریزعباسی کا کہنا تھا کہ ملزمان میں مقتول کے چچا اور گاؤں کا ایک رہائشی شامل ہے، ملزمان نے ملکر بچے سے مبینہ زیادتی کی، تیز دھارآلے سے قتل کیا۔

  • با اثر افراد کا خواجہ سرا پر تشدد، ویڈیو وائرل کر دی

    با اثر افراد کا خواجہ سرا پر تشدد، ویڈیو وائرل کر دی

    چونیاں: پنجاب کے شہر چونیاں کے نواحی علاقے الہ آباد میں با اثر افراد نے سوہانہ نامی خواجہ سرا کو اغوا کر کے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی ویڈیو ملزمان نے خود سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چونیاں کے علاقے الہ آباد میں با اثر ملزمان نے 2 ماہ قبل سوہانہ نامی خواجہ سرا کو اغوا کر کے اس پر بہیمانہ تشدد کیا تھا، جس کی ویڈیو اب سامنے آئی ہے۔

    سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں خواجہ سرا کو الٹا لٹکا کر ملزمان کو تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے، معلوم ہوا کہ خواجہ سرا سوہانہ کو چند لوگوں نے فنکشن کے بہانے بلوایا تھا اور پھر ملزمان خواجہ سرا سے 3 روز تک زیادتی اور اس پر تشدد کرتے رہے۔

    خواجہ سرا کے مطابق ملزمان تین روز تک اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، خواجہ سرا کی طرف سے دی گئی درخواست پر پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی سے انکار کیا۔

    رپورٹ کے مطابق اس واقعے کا مقدمہ درج ہو چکا ہے تاہم با اثر افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، خواجہ سرا کو بھی بعد میں ملزمان سے صلح کرنی پڑی۔

    ملزمان نے صلح کے بعد تشدد کی ویڈیو خود سوشل میڈیا پراپ لوڈ کر دی، جس پر خواجہ سرا نے نئے مقدمے کی درخواست دے دی ہے، واقعے پر ڈی پی او قصور نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

  • بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟ ٹیم ذمہ دار کون نے والدین کی آنکھیں کھول دیں

    بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟ ٹیم ذمہ دار کون نے والدین کی آنکھیں کھول دیں

    چونیاں: اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی ٹیم نے قصور کی تحصیل چونیاں میں اسسٹنٹ کمشنر عدنان بدر کے ہمراہ گھروں میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں پر چھاپے مار کر نمکو پاپڑ کے نام پر بچوں میں بیماریاں بانٹنے کا دھندا بے نقاب کر دیا۔

    بچے والدین سے پیسے لے کر باہر قائم دکانوں سے مختلف اشیا خرید کر شوق سے کھاتے ہیں، انھی میں سے مختلف مشہور برانڈز کے نام پر نمکو پاپڑ بھی بچوں کی پسندیدہ کھانے کی چیزوں میں شامل ہیں، لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟

    ذمہ دار کون کی ٹیم کے آپریشن میں انکشاف ہوا کہ گھروں میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں میں انتڑیوں اور چربی سے کشید کوکنگ آئل میں پاپڑ تلے جاتے ہیں۔ آلودہ ماحول، ناقص اجزا، مضر صحت کیمیکل اور زنگ آلود مشینری کے ساتھ پیسے کے لالچ میں اندھا مافیا بچوں میں بیماریاں بانٹنے لگا ہے۔

    گھروں میں قائم فیکٹریوں پر چھاپے کے دوران دیکھا گیا کہ بوریوں کے اندر نہایت ناقص اور خراب پاپڑی رکھی گئی ہے، جن سے مختلف ناموں سے نہایت غیر معیاری پاپڑ بنایا جاتا ہے، اور جو ہمارے بچے شوق سے کھا جاتے ہیں۔

    معلوم ہوا کہ ان فیکٹریوں کے پاس نہ لائسنس ہے نہ اجازت، لوگوں نے گھروں کے اندر نمکو پاپڑ کے پروڈکشن یونٹ بنا رکھے ہیں، ایسے حالات میں بچوں کی صحت سے کھیلنے والا یہ بے رحم مافیا انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج بن چکا ہے، کیوں کہ گلی گلی بیماریاں پھیلانے والی یہ فیکٹریاں قائم ہیں۔

    انتظامیہ ان یونٹس کے خلاف ایکشن بھی لے چکی ہے، گھر میں بنی ایک فیکٹری کو فوڈ اتھارٹی نے سیل بھی کر دیا تھا لیکن فیکٹری مالک نے سیل توڑ کر پھر کام شروع کر دیا، جہاں مشہور برانڈ کے ریپرز میں نمکو پاپڑ پیک کر کے فروخت کیے جاتے ہیں۔

    ذمہ دار کون کے آپریشن کے بعد صحت کے اصولوں کو پامال کرنے والے تمام پروڈکشن یونٹس سیل کر دیے گئے، پروگرام میں دکھایا گیا کہ کس طرح انتہائی گندے اور غلیظ ماحول میں بچوں کے لیے نمکو پاپڑ تیار کیے جا رہے تھے، جس کڑاہی میں تلے جا رہے تھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کیچڑ میں پاپڑ تلے جا رہے ہوں۔

    اسسٹنٹ کمشنر چونیاں عدنان بدر نے اس موقع پر کہا کہ حیرانی کی بات ہے کہ ایک گھر کے اندر جہاں ایک طرف کپڑے دھلتے ہیں وہاں پاس ہی بچوں کو کھلائے جانے والے پاپڑ بنانے کی بھٹی لگائی گئی ہے، یہی چیزیں بازاروں میں سپلائی ہوتی ہیں جہاں پھر بچے انھیں خرید کر کھاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا والدین مضر صحت اشیا کا بائیکاٹ کریں، اور بچوں کو سستی نہیں معیاری اشیا کھلائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کی تعداد تقریباً 9 لاکھ ہے، جب کہ اسکول جانے اور مختلف جگہوں میں کام کرنے والے بچوں کی تعداد تقریباً 4 لاکھ ہے۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بیماریاں بانٹنے والا مافیا کس وسیع سطح پر ہمارے نئی نسل کو بیمار بنا رہے ہیں۔

  • چونیاں میں زمین کے تنازع پر فائرنگ، 5 افراد قتل

    چونیاں میں زمین کے تنازع پر فائرنگ، 5 افراد قتل

    قصور: صوبہ پنجاب کے علاقے چونیاں میں جائیداد کے تنازع پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کی تحصیل چونیاں میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جاں بھائی نے جائیداد کے تنازع پر فائرنگ کر کے بھائی اور 4 بھتیجوں کو قتل کر دیا۔

    فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی تھانہ الہ آباد، ریسکیو، اسپیشل برانچ ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں قانونی کارروائی کے بعد لاشوں کو ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔

    میرانشاہ: بھائی نے فائرنگ کر کے بھائی، بھابھی اور 2 بھتیجوں کو قتل کر دیا

    اس سے قبل 27 اگست کو شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں بھائی نے فائرنگ کر کے بھائی، بھابھی اور 2 بھتیجوں‌ کو قتل کر دیا تھا۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ دونوں بھائیوں کے درمیان زمین کا تنازع چلا آ رہا تھا۔

    دیربالا:جائیداد کے تنازع پر فائرنگ،9 افراد قتل،2زخمی

    یاد رہے کہ رواں سال 30 جولائی کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے دیربالا میں جائیداد کے تنازع پر فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • قصور میں حافظ قرآن کا افسوس ناک قتل، وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    قصور میں حافظ قرآن کا افسوس ناک قتل، وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے قصور میں حافظ قرآن طالب علم کے قتل کا نوٹس لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے پولیس حکام سے حافظ قرآن کے قتل کے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے، انھوں نے کہا کہ گرفتار ملزم قانون کے تحت عبرت ناک سزا کا حق دار ہے۔

    عثمان بزدار نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ملزم کے خلاف کارروائی جلد مکمل کر کے چالان عدالت میں پیش کیا جائے، طالب علم کو قتل کرنے والا ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں، غم زدہ خاندان کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے، مقتول کے لواحقین کو انصاف فراہم کر کے دم لیں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے مقتول کے اہل خانہ سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ ہم آپ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، عثمان بزدار نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ اس کیس میں نہ صرف انصاف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔

    لاہور میں نشہ کی خاطر حافظ قرآن دوست قتل

    واضح رہے یہ افسوس ناک واقعہ چونیاں کے قصبے کھڈیاں میں عید کے روز پیش آیا تھا، حافظ قرآن سمیع الرحمٰن ایف ایس سی کا طالب علم تھا، امام مسجد قاری خلیل الرحمٰن نے ایف آئی آر میں لکھوایا کہ فجر کی نماز کے لیے نکلنے والے ان کے بیٹے کو معصوم نامی کانسٹیبل نے قتل کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق کانسٹیبل نے طالب علم سے غیر اخلاقی مطالبہ کیا، اس موقع پر سمیع الرحمٰن کا چھوٹا بھائی بھی موجود تھا، سمیع کے انکار پر کانسٹیبل نے اسے گولی مار دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا، اور بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔

    گزشتہ روز وزیر قانون راجہ بشارت نے بھی قصور میں نوجوان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور سے گرفتار ملزم کے خلاف اب تک کی کارروائی کی رپورٹ طلب کی تھی، اور یقین دلایا تھا کہ مظلوم خاندان کو ہر ممکن انصاف فراہم کیا جائے۔

  • چونیاں: گھر میں گھسنے والے ڈاکوؤں کی درگت بن گئی

    چونیاں: گھر میں گھسنے والے ڈاکوؤں کی درگت بن گئی

    چونیاں: پنجاب کے تاریخی شہر چونیاں میں لوٹ مار کے لیے ایک گھر میں گھسنے والے ڈاکوؤں کی مراد بر نہیں آئی، الٹا ان کی دُرگت بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چونیاں کے علاقے الہ آباد کے نواحی گاؤں میں ایک گھر میں گھسنے والے تین ڈاکو اہل محلہ کے ہتھے چڑھ گئے، علاقہ مکینوں نے ڈاکوؤں کی درگت بنا کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تین ڈاکوؤں نے گاؤں کے رہایشی مقصود کے گھر میں گھس کر اہل خانہ کو یرغمال بھی بنا لیا تھا تاہم گھر والوں نے شور مچا دیا، جسے سن کر علاقہ مکین اکھٹے ہو گئے۔

    محلے والوں نے ڈاکوؤں کو پکڑ کر زد و کوب کیا، تشدد کے بعد ڈاکوؤں کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا، پولیس حکام کے مطابق ملزمان کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا

    یاد رہے کہ ستمبر 2019 میں قصور کی تحصیل چونیاں میں ویران جگہ سے لا پتا بچوں‌ کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں، اس کیس کے منظر عام پر آنے کے بعد پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی تھی، بچوں کی لاشوں میں سے ایک لاش مکمل جب کہ دو کے صرف اعضا اور ہڈیاں ملی تھیں، وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل اور ڈی پی او قصور کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    بعد ازاں 26 ستمبر کی رات تفتیشی ٹیم نے جیو فرانزک کی مدد سے پنجاب کے علاقے رحیم یار خان میں کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا، جس کی شناخت سہیل شہزاد کے نام سے ہوئی تھی۔ سہیل نے تفتیش کے دوران مختلف اوقات میں مجموعی طور پر 5 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا

    سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا

    لاہور: چونیاں میں 4 بچوں سے زیادتی اور قتل کرنے والے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا بھی اعتراف کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ چونیاں سے متعلق تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، ملزم سہیل سے ایک اور قتل کی کڑیاں جا ملیں، ملزم نے اعتراف کیا کہ ایک اور بچے کا قتل بھی کیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 6 جون 2016 کو رانا ٹاؤن میں 8 سالہ عبدالحمید کی لاش نالے سے ملی تھی، بچے کے والد کی درخواست پر مقدمہ بھی درج ہوا تاہم ملزم گرفتار نہ ہو سکے تھے، اب سہیل شہزاد نے عبدالحمید کو اغوا کرنے اور زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چونیاں کیس: ملزم نے والدین کے سامنے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بیان کر دیں

    ملزم نے تفتیش میں اعتراف کیا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد عبدالحمید کی لاش نالے میں پھینک دی تھی، ایس پی انویسٹی گیشن قصور کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش ابھی جاری ہے، میڈیا کو نتائج سے آگاہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو ملزم سہیل کو بچوں کے والدین کے سامنے الگ الگ پیش کیا گیا تھا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بچوں کے والدین کے سامنے بیان کیں، اس نے بتایا کہ اس نے اکیلے سارے قتل کیے، بچوں کو زیادتی اور قتل کے بعد گڑھے میں پھینک دیا کرتا تھا، جس کے بعد آوارہ جانور بچوں کے جسموں کو کھا لیتے تھے، حیوانیت جاگنے پر جو بچہ سامنے آتا تھا اسے نشانہ بنا لیتا تھا۔

  • چونیاں کیس: ملزم نے والدین کے سامنے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بیان کر دیں

    چونیاں کیس: ملزم نے والدین کے سامنے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بیان کر دیں

    لاہور: چونیاں میں 4 بچوں سے زیادتی اور قتل کرنے والے ملزم سہیل کو بچوں کے والدین کے سامنے الگ الگ پیش کیا گیا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات بچوں کے والدین کے سامنے بیان کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیس نے چونیاں کیس کے ملزم کو بچوں کے والدین کے سامنے پیش کیا، ملزم نے قتل کی لرزہ خیز واردات سے پردہ اٹھایا، اس نے والدین کے سامنے بچوں کے قتل کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا قتل کرنے کے تمام واقعات میں اکیلا تھا۔

    ملزم نے بتایا کہ بچوں کو زیادتی اور قتل کے بعد گڑھے میں پھینک دیتا تھا، جس کے بعد آوارہ جانور بچوں کے جسموں کو کھا لیتے تھے، حیوانیت جاگنے پر جو بچہ سامنے آتا تھا اسے نشانہ بنا لیتا تھا۔

    ذرایع کے مطابق ملزم سے ملاقات آر پی او شیخوپورہ کے آفس میں کرائی گئی، جے آئی ٹی ممبر ایس پی انویسٹی گیشن اور بچوں کے وکیل بھی موجود تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چونیاں‌ کیس، ملزم 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    بتایا گیا کہ ملزم سہیل نے پہلے بھی جیل کاٹی، سزا کے خوف سے بچوں کو قتل کرتا رہا، اس ملاقات کا مقصد بچوں کے والدین کا ابہام دور کرنا تھا، پولیس کے مطابق چالان پیش کرنے میں تاخیر کی وجہ ڈی این اے ٹیسٹ کی تفصیلی رپورٹ ہے، ابتدائی ڈی این اے رپورٹ میں ہڈیاں میچ کر گئیں، تفصیلی رپورٹ کے بعد چالان عدالت میں پیش کر دیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کی 64 ہڈیاں ملیں، ملزم سے رکشہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ ستمبر میں قصور کے ضلع پتوکی کے علاقے چونیاں میں ویران جگہ سے لاپتا بچوں‌ کی مسخ شدہ اور نامکمل لاشیں برآمد ہوئی تھیں، جس کے بعد واقعے پر وزیر اعظم نے بھی نوٹس لیا۔

  • سانحہ چونیاں، گرفتار ملزم 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    سانحہ چونیاں، گرفتار ملزم 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    قصور: چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے ملزم سہیل شہزاد کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے ملزم سہیل شہزاد کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے ملزم کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس حکام نے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا ملزم نے بچوں کو اغوا کیا اور ان کے ساتھ زیادتی کی، زیادتی کے بعد بچے کو قتل کردیا، ملزم سہیل کا ڈی این اے بچے فیضان کے ساتھ میچ ہوگیا، دیگر کیسز کی ڈی این اے رپورٹ آئے گی تو پھر وہ کیس الگ بنائیں گے۔

    پولیس نے بتایا کہ1700 افراد کا ڈی این اے لیا گیا لیکن ملزم سہیل شہزاد کا ڈی این اے میچ ہوا۔

    پولیس کے مطابق ڈی این اے میں ملزم سہیل شہزاد کا 1471 واں نمبر تھا، جائے وقوعہ پر ملزم کے جوتوں کے نشان نے پولیس کا کام آسان کیا۔

    مزید پڑھیں: چونیاں میں بچوں سے زیادتی اور قتل کا ملزم گرفتار

    پولیس نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو 15 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ قصور کی تحصیل چونیاں میں ڈھائی ماہ کے دوران 4 بچوں کو اغوا کیا گیا جن میں فیضان، علی حسنین، سلمان اور 12 سالہ عمران شامل تھے، ان کی لاشیں جھاڑیوں سے ملی تھیں جبکہ بچوں سے زیادتی کی بھی تصدیق ہوئی تھی۔

    واقعے کے بعد چونیاں شہر میں عوام کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور تھانے پر حملہ کیا گیا تھا، وزیراعلیٰ پنجاب نے بچوں کے قتل کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی پی او کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی۔

  • چونیاں میں بچوں سے زیادتی اور قتل کا ملزم گرفتار

    چونیاں میں بچوں سے زیادتی اور قتل کا ملزم گرفتار

    لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ چونیاں میں بچوں سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ملزم کا نام سہیل شہزاد ہے، ملزم کی عمر27 سال ہے.

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات سائنسی بنیادوں پرکی گئی، چونیاں واقعےکے ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا، ملزم سہیل شہزاد سے مزید تفتیش کی جارہی ہے، میں خود اس معاملے کی نگرانی کروں گا.

    انھوں نے کہا کہ ایک بچے کی لاش،3 بچوں کی ہڈیوں کے ڈی این اے سے شناخت کی، عمرے سے واپسی پرغمزدہ خاندان کے پاس گیا، انصاف کا وعدہ کیا تھا.

    انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ چاروں بچوں سے زیادتی سہیل شہزاد نامی ملزم نے کیں، متعلقہ اداروں نےبہت محنت کی، جس پران کا شکر گزار ہوں، 1649 مشکوک افرادکی جیوفینسنگ کی گئی.

    مزید پڑھیں: سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    بچے فیضان اورعلی حسن کے کپڑوں سے ملنےوالے نمونے میچ کر گئے ہیں، ملزم سہیل ڈیڑھ سال پہلےبھی جیل جا چکا ہے.

    اس موقع پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملزم سہیل شہزاد رانا ٹاؤن کا رہائشی ہے، ملزم نے جون میں پہلے بچے سے زیادتی کی تھی، ملزم پہلےبھی بچوں سےزیادتی کےکیس میں 5 سال سزاکاٹ چکا ہے.


    ملزم کو گرفتار کرکے چھوڑ دیا گیا تھا: ذرائع

    تفتیشی ذرائع کے مطابق بچوں کے قتل میں گرفتار ملزم کو 22 تاریخ کو پولیس نےکلیئرکردیا تھا، مردم شماری ٹیم نے 29 تاریخ کوشک کی بنا پردوبارہ پولیس کےسامنے پیش کیا ۔

    اس موقع پر  ڈی این اے کےلیےنمونےلےکرملزم کو چھوڑدیاگیا، ڈی این اےرپورٹ میچ ہونےکےبعد ملزم کو گرفتارکرلیا گیا، گرفتار ملزم 2011 میں بھی بچوں سے زیادتی کیس میں جیل جا چکا ہے۔