Tag: چوہدری اسلم

  • چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشت گرد گرفتار

    چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشت گرد گرفتار

    مانسہرہ: خیبرپختونخواہ کی پولیس نے چوہدری اسلم حملے میں ملوث کالعدم تحریک طالبان تنظیم کے دہشت گرد عبدالواحد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کی پولیس نے ہزار ڈویژن کے علاقے مانسہرہ میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی جس کے نتیجے میں مبینہ دہشت گرد سلطان زمین عرف گولڈن اور عبدالواحد گرفتار ہوا۔ پولیس حکام کے مطابق ملزم عبدالوادحد کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے جبکہ سلطان زمین گولڈن بھی دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھتا ہے۔

    حکام کے مطابق عبدالواحد نامی دہشت گرد ایس ایس پی چوہدری اسلم اور پولیس اسٹیشن حملے میں ملوث ہے، جس کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تلاش تھی، مفرور ملزم چند روز قبل مانسہرہ آیا تھا۔

    مزید پڑھیں: چوہدری اسلم کی شہادت کو پانچ برس بیت گئے

    یاد رہے کہ دہشتگردوں کے لیے خوف کی علامت سمجھے جانے والے سندھ پولیس کے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر 9 جنوری 2014 کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، جس کے نتیجے چوہدری اسلم اور اُن کے ڈرائیور شہید ہوگئے تھے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کی تھی جس میں 12 اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔

    ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی تھی، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’چوہدری اسلم شہید کا بیٹا ہونے پر فخر ہے‘

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے تھے اوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوآج پانچ برس بیت گئے

    چوہدری اسلم کی شہادت کوآج پانچ برس بیت گئے

    کراچی: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 5 سال بیت گئے۔

    شہید چوہدری اسلم 1963ءمیں مانسہرہ کے علاقے ڈھوڈھیال میں پیدا ہوئے، جبکہ وہ ابتدائی تعلیم کے بعد کراچی منتقل ہوگئے، انہوں نے کراچی سے ہی گریجویشن کی اور پھر پولیس فورس میں شمولیت اختیار کرلی۔

    aslam-post-2

    اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چوہدری کہنا شروع کیا اور پھریہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    چوہدری اسلم کا نام ان بہادر افسران میں شمار کیا جاتا تھا جن سے شہر بھر کے تمام دہشت گرد خوف کھاتے تھے۔

    aslam-post-3

    دہشتگردوں کیلئے دہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر 9 جنوری 2014 کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کی تھی۔

    aslam-post-1

    ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی ، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا تھا۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے تھے اوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

  • ’چوہدری اسلم شہید کا بیٹا ہونے پر فخر ہے‘

    ’چوہدری اسلم شہید کا بیٹا ہونے پر فخر ہے‘

    کراچی: شہید ایس ایس پی کاؤنٹرٹیررازم  (سی ٹی ڈی) کے صاحبزادے نے کہا ہے کہ چوہدری اسلم کا بیٹا ہونے پر فخر محسوس کرتا ہوں، میرے بابا نے بہترین کام کر کے تاریخ رقم کی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں  آج یعنی 4 اگست یوم شہداء پولیس منایا گیا جس کا مقصد اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جان قربان کرنے والے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔

    یوم شہداء پولیس کے موقع پر صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں شہید پولیس اہلکاروں کے لیے قرآن خوانی اور مختلف تقاریب کا اہتمام کیا گیا جبکہ شہداء کے اہل خانہ سے افسران نے ملاقاتیں بھی کیں۔

    مزید پڑھیں: قومی جدوجہد میں پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، آرمی چیف

    اس موقع پر شہید چوہدری اسلم کے دونوں صاحبزادے ایس ایس پی عمر شاہد اور عرفان بہادر کے ہمراہ گذری قبرستان اپنے والد کی قبر پہنچے۔

    پولیس کے اعلیٰ افسران نے چوہدری اسلم کی قبر پر پھول کے گلدستے چڑھائے جبکہ انہیں اہلکاروں نے گارڈ آف آنر پیش کر کے ایک بار پھر خراج تحسین پیش کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ملک کا امن شہداء کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، ہم  شہداء کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کریں گے،  آج کے دن کی مناسبت سے پاکستان پولیس کے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ملک بھرمیں یوم شہدائے پولیس آج منایا جارہا ہے

    چوہدری اسلم کے صاحبزادے نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اپنے والد پر فخر ہے، میرے بابا نے سندھ پولیس کے لیے بہترین کام کیا، آج یوم شہداء کے موقع پر بابا کے تمام دوست ملنے آئے‘۔

     

  • چوہدر ی اسلم کے گھر حملے میں قریبی محافظ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    چوہدر ی اسلم کے گھر حملے میں قریبی محافظ کے ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی: سی ٹی ڈی ذرائع نے کہا ہےکہ چوہدری اسلم کے گھر پر حملے میں اُن کا اپنا ہی محافظ کامران ملوث تھا۔

    سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق چوہدری اسلم کےگھرپرحملےمیں ان کا اپنا ہی قریبی محافظ ملوث تھا، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ محافظ کامران نے عمران عرف موٹا اور دلدار کو شہید پولیس انسپیکٹر کے گھر کی ریکی کروائی۔

    سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران پولیس میں آنے سے پہلے کالعدم تنظیم سے وابستہ تھا، ملزم کامران نے عمران موٹا کے ذریعے بخاری سے رابطہ کیا اور چوہدری اسلم کے گھر پر حملے کا منصوبہ بنایا تاہم چوہدری اسلم کے گھر پر حملے کے وقت کامران اور اُس کا ساتھی مارا گیا تھا۔

    سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق چوہدری اسلم اپنے ساتھیوں میں سے سب سے زیادہ کامران پر اعتماد کرتے تھے اور وہی اُن کے گھر پر ڈیوی دیتا تھا۔

    یاد رہے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم بہادر آفیسر تسلیم کیے جاتے تھے، انہوں نے سینکڑوں انتہاء پسندوں کو مقابلے میں ہلاک کیا تاہم دہشت گردوں کی جانب سے بھی اُن پر متعدد بار حملے کیے گئے تاہم تین سال قبل عیسیٰ نگری پر ہونے والے خود کش حملے میں چوہدری اسلم جامِ شہادت نوش کرگئے۔

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 1 سال بیت گیا تحریک طالبان پاکستان نے ان پرحملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    دہشتگردوں کیلئےدہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر گزشتہ سال عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وےکے انٹری پوائنٹ پرپونے پانچ بجے شام کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا۔

    دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے نے ان کی گاڑی کو تباہ کردیا ، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کرلی، اس موقع پراس وقت کے ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود بم پروف گاڑی کچھ روز قبل بننے کے لیئے دی گئی تھی اس لئے اس وقت ان کے پاس بم پروف گاڑی نہیں تھی۔

    اپنی شہادت سے چودہ پندرہ گھنٹے پہلے ، چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے ایک کارروائی میں طالبان کے تین دہشتگرد ہلاک کئے تھے۔ چوہدری اسلم پراس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک خطرناک حملہ ان کے گھر پر بھی ہوا تھا، لیکن ایکسپریس وے دھماکا ان کے لئےجان لیوا ثابت ہوا۔

    چوہدری اسلم کی شہادت کے دوررس اثرات مرتب ہوئے جن میں سب سے اہم تحریکِ طالبان پاکستان کے خلاف ملک میں پہلی ایف آئی آر کا درج ہونا تھا۔

    تفتیشی افسر نیاز احمد کھوسو کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکا ہاتھ شناخت کیلئے نادرا بھجوایا گیا، نشانات کی مدد سے حملہ آور کے کوائف سامنے آگئے جن کے مطابق حملہ آور نعیم اللہ قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھتا تھا اس کی عمر چھبیس سال تھی اور وہ کراچی کے علاقے قصبہ کالونی میں رہائش پذیر تھا۔ اس کے گھر والوں کے مطابق حملے والے دن وہ صبح سے ہی گھر سے غائب تھا۔

    دھماکےمیں شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوارچھوڑا تھا، ان کی بیوہ کےمطابق چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جارہے تھے کہ ہیڈ آفس سے فون آگیا جس کو سنتے ہی وہ فوراً گھر سے روانہ ہوئے اور پھر ان کی شہادت کی خبرآئی۔

    انیس سو تریسٹھ میں ایبٹ آباد کے محلے ارغشال میں پیدا ہونے والے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی، انیس سو چوراسی میں بطوراسسٹنٹ سب انسپکٹرپولیس میں بھرتی ہو ئے، اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چو ہدری کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    جرائم پیشہ افراد اوردہشت گردوں کے خلاف سینہ سِپرچوہدری اسلم نو ے کی دہائی میں متعدد تھانو ں کے ایس ایچ او بھی رہے، سی آئی ڈی کی تفتیشی کمیٹی کی سربراہی کا منصب انہو ں نے دو ہزاردس میں سنبھالا۔ اس دوران ان کے گھرپرخود کش حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ محفوظ رہے، ان کے گھر پرہونے والےحملے کی ذمہ داری المختار گروپ نے قبول کی تھی۔،

    جناح اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق چوہدری اسلم کو حملے میں سر، چہرے،سینے، پیٹ اور ٹانگوں پرکاری زخم آئے اس کے علاوہ ان کے جسم سے کچھ پلاسٹک اوردھاتی ذرات میں بھی ملے تھے۔

    حکومت سندھ کا چوہدری اسلم کے اہل خانہ کے لئے دوکروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، واقعے میں شہید ہونے والے دیگر اہلکاروں کےلواحقین کو بیس بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے قریب لیاری ایکسپریس وے پردہشت گرد کارروائی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی گئی، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر کراچی دھماکے اورچوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکےتھےاوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

    سندھ پولیس نے آج اپنے دلیراورفرض شناس افسر کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے مزارِ قائد پرایک تقریب کا انعقاد کیا ہے جس میں پولیس حکام کے ہمراہ سول سوسائٹی بھی شرکت کرے گی۔

    چوہدری اسلم نے اپنی زندگی کا آخری انٹرویو اے آر وائی نیوز کو دیا تھا۔

  • کوٹلی آزادکشمیر، بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ 1 پاکستانی شہری شہید

    کوٹلی آزادکشمیر، بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ 1 پاکستانی شہری شہید

    کوٹلی : بھارتی فوج نے پاکستانی جوان کے لہو سے امن کی آشا کے دیپ جلائے دہشت گردی کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت جاری۔

    لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر بھارتی فوج کی فائرنگ اور جارحیت، بھارتی فوج نے ایک اور پاکستان کا لہو سے امن کی آشا کا دیپ جلالیا، کوٹلی آزاد کشمیر میں تتہ پانی سیکٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک معصوم شہری شہید،ہوگیا، عسکری ذرایع کے مطابق شہید ہونے والے شہری کا نام کالا خان ہے، عسکری ذرایع کا کہنا ہے بھارتی فوج نے کالا خان کو لائن آف کنٹرول پر بکریاں چراتے ہوئے فائرنگ کا نشانہ بنایا، شہری کالا خان کی لاش پاکستانی حکام کے حوالے کر دی گئی ہے۔

    راولہ کوٹ پر لائن آف کنٹرول سے اغوا کیے گئے ایک اور پاکستانی کی میت بھارتی فوج نے پاکستانی حکام اورورثا کے حوالے کردی، ڈپٹی کمشنر راولا کوٹ کے مطابق بھارتی فوج نے پاکستانی شہری کو لائن آف کنٹرول پر درہ شیخان کے قریب سے اغوا کیا تھا۔

  • چوہدری اسلم حملہ: ملزم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے شناخت

    چوہدری اسلم حملہ: ملزم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے شناخت

    شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملہ کرنے والے کی خود کش حملہ آور کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے، رپورٹ کے مطابق جائے وقوع سے ملنے والے اعضاء نعیم اللہ کے ہیں۔

    شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر خودکش حملہ کرنیوالے نعیم اللہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق جائے وقوع سے ملنے والے خودکش حملہ آور کے مختلف اعضاء جس میں سر کا حصہ، ہڈیوں اور گوشت کے ٹکڑوں کا تجزیہ کیا گیا۔

    جن کی تصدیق سے نعیم اللہ کی شناخت ممکن ہوئی، خود کش حملہ آور نعیم اللہ کے ڈی این اے کیلئے بجھوائے گئے نمونوں کی رپورٹ آئندہ دس روز میں مکمل کرلی جائے گی، جس سے خود کش حملہ آور کے خاندان ،عمر اور جنس کا تعین ہوسکے گا۔

    رپورٹ کے بعد طبی ماہرین نے بھی حملے کے خودکش ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
       

  • ایم کیوایم کا چوہدری اسلم شہید کی شہادت پر18جنوری کو یوم خراج عقیدت منانے کا فیصلہ

    ایم کیوایم کا چوہدری اسلم شہید کی شہادت پر18جنوری کو یوم خراج عقیدت منانے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی بیوہ کو ٹیلی فون کیا اور ان سے چوہدری اسلم اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت کی ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم شہید کی بیوہ نورین اسلم سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں آپ نے جس طرح ہمت وجرات اور صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ ایک مثال ہے۔

    چوہدری اسلم کی بیوہ نورین اسلم کاکہنا تھا کہ چوہدری اسلم شہید نے ملک وقوم کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے ، وہ اپنے بہادر شوہرچوہدری اسلم شہید کا نام زندہرکھیں گی۔

    رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے تحت اس سلسلے میں لیاری ایکسپریس وے کے اس مقام پر جہاں ایس پی چوہدری اسلم کی شہادت کاواقعہ پیش آیا وہاں شہید کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گلدستے اورپھول رکھے جائیں گے اورشہیدوں کی یاد میں شمعیں روشن کی جائیں گی ۔

    ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی نے سول سوسائٹی،وکلاء اور تمام عوام سے اپیل کی کہ وہ پاکستان کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے بہادراورنڈرافسر چوہدری اسلم شہید اوران کے ساتھ شہیدہونے والے پولیس کے جوانوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہفتہ 18جنوری کو شام پانچ بجے شہادت کے مقام پرپہنچ کر گلدستے رکھیں اورشمعیں جلائیں۔

    رابطہ کمیٹی نے پولیس افسران اورجوانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی چوہدری اسلم شہید اوراپنے دیگر شہید ساتھیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پھول چڑھائیں اورشمع جلائیں اوراس عزم کااظہارکریں کہ ملک وقوم کی بقاء کیلئے وہ بھی جرات وہمت کامظاہرہ کرتے رہیں گے اوراپنے شہیدساتھیوں کامشن جاری رکھیں گے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ چوہدری اسلم شہید نے پاکستان کے خلاف سرگرم دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے اپنی جان دی ہے اورپوری قوم چوہدری اسلم شہید اوران کے شہیدساتھیوں کوسلام پیش کرتی ہے ۔