Tag: چوہدری اسلم

  • الطاف حسین کی ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی شہادت پرگہرے رنج وغم کا اظہار

    الطاف حسین کی ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی شہادت پرگہرے رنج وغم کا اظہار

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پاکستان میں دہشت گردی کابازارگرم کرنے والے کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کے خلاف سرگرم تھے اورانہوں نے کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں اور دیگرجرائم پیشہ عناصرکے خلاف بڑ ی جرات و بہادری سے کارروائیاں کیں۔

    الطاف حسین نے کہاکہ چوہدری اسلم کی شہادت سے کراچی پولیس ہی نہیں بلکہ پاکستان ایک انتہائی بہادر ، نڈراور جرات مند افسرسے محروم ہوگیا ہے اوریہ پاکستان کانقصان ہے۔ یہ ایک بڑاسانحہ ہے اورکراچی کے امن پسند باسی اس المناک سانحہ پرافسردہ اوراشکبار ہیں۔

    الطاف حسین نے چوہدری اسلم کی شہادت پر ان کے تمام ساتھیوں،شہید کی بیوہ اورتمام لواحقین سے دلی تعزیت کااظہارکرتے ہوئے اس المناک سانحہ پر مجھ سمیت کراچی کے تمام شہری آپکے غم میں برابرکے شریک ہیں۔

    الطاف حسین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ چوہدری اسلم کی شہادت کے المناک سانحہ میں ملوث دہشت گردوں کوفی الفور گرفتارکیاجائے اور جوسفاک دہشت گردپولیس وسیکوریٹی فورسز اورپاکستان کے معصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں ان دہشت گردوں کاقلع قمع کیاجائے ۔

  • آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملے کی مذمت

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملے کی مذمت

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، گورنر سندھ نے چوہدری اسلم کو سول ایوارڈ دینے کی سفارش کی ہے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی چوہدری اسلم پرحملےکی مذمت کرتے ہوئے انھیں خراج عقیدت پیش کیا، آرمی چیف کا کہنا تھاکہ چوہدری اسلم نےدہشت گردی کیخلاف شاندارخدمات انجام دیںاور پوری قوم دہشت گردی کےخاتمےکیلئےمتحدہے، سندھ رینجرزنے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ چوہدری اسلم ایک بہادر اور دلیر افسرتھے،انکی شہادت سےمزید چوہدری اسلم پیدا ہوں گے، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے چوہدری اسلم کے لئے سول ایوراڈ کی سفارش ہے ان کا کہنا ہے کہ چوہدری اسلم نے بہادری اور جواں مردی کی زندگی گزاری، گورنر سندھ کی سفارش پر پہلے بھی چوہدری اسلم کو قومی اعزازت سے نوازا جا چکا ہے۔

     

  • دہشتگردوں کے لیے دہشت، چوہدری اسلم کی زندگی پر ایک نظر

    دہشتگردوں کے لیے دہشت، چوہدری اسلم کی زندگی پر ایک نظر

    دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم آج ریموٹ کنٹرول دھماکے میں شہید ہوگئے، تحریک طالبان پاکستان نے ان پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    دہشتگردوں کیلئےدہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اپنے گھر سے نکلے اور کراچی کے مرکز، گنجان ترین علاقے گلشن اقبال کے بالمقابل عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وےکی انٹری پوائنٹ پر پونے پانچ بجے شام کے قریب پہنچے تو زور دار دھماکاہوا۔

    دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے نے ان کی گاڑی کو تباہ کردیا ، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اور گن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کرلی، ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا ہے ان کے پاس موجود بم پروف گاڑی کچھ روز قبل بننے کے لیئے دی گئی تھی اس لئے اس وقت ان کے پاس بم پروف گاڑی نہیں تھی ۔

    اپنی شہادت سے چودہ پندرہ گھنٹے پہلے ، چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے ایک کارروائی میں طالبان کے تین دہشتگرد ہلاک کیئے تھے۔ چوہدری اسلم پر اس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک خطرناک حملہ ان کے گھر پر بھی ہوا تھا، لیکن ایکسپریس وے دھماکا جان لیوا ثابت ہوا۔

    بم دھماکےمیں شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑی ہے، بیوہ کا کہناہے کہ چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جارہے تھے کہ ہیڈ آفس سے فون آگیا۔

    انیس سو تریسٹھ میں ایبٹ آباد کے محلے ارغشال میں پیدا ہونے والے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی، انیس سو چوراسی میں بطور اسسٹنٹ سب انسپکٹر پو لیس میں بھر تی ہو ئے اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہر ایبٹ آباد سے تھا لیکن دو ستوں نے ان کے لباس اور چال ڈھال کیو جہ سے انہیں چو ہدر ی کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچا نے جا نے لگے ۔

    جرائم پیشہ افراد و دہشت گردوں کیخلاف سینہ سپر چو ہدری اسلم نو ے کی دہا ئی میں متعدد تھا نو ں کے ایس ایچ او بھی رہے، دو ہزار دس میں سی آئی ڈی کی تفتیشی کمیٹی کی سربراہی کا منصب انہو ں نے سنبھا لا۔ اس دوران ان کے گھر پر خود کش حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ محفو ظ رہے، ان کے گھر پر حملے کی ذمہ داری المختار گروپ نے قبول کی تھی۔،

    میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری اسلم کے گیارہ سے سولہ سال کے تین بیٹے اور اٹھارہ سال کی ایک بیٹی ہے۔

    بیوہ نور کا کہناہے کہ چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے کیلئے جانا چاہتے تھے لیکن ہیڈآفس سے فون آگیا ۔اور وہ بچوں کو چھوڑ کر آفس چلے گئے، اگر بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جاتے تو روٹ مختلف ہوتا اور ان کی جان بچ جاتی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چوہدری اسلم کی نماز جنازہ کل ادا کی جائے گی اور تدفین والدہ کے پہلو میں کی جائے گی۔

    جناح اسپتال کے شعبے حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ چوہدری اسلم کو حملے میں سر، چہرے،سینے، پیٹ اور ٹانگوں پر زخم آئے اس کے علاوہ ان کے جسم سے کچھ پلاسٹک اور دھاتی ذرات میں بھی ملے ہیں۔

    حکومت سندھ کا چوہدری اسلم کے اہل خانہ کے لئے دوکروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، واقعے میں شہید ہونے والے دیگر اہلکاروں کےلواحقین کو بیس بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ سندھ حکومت نے شہیدپولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کوپلاٹ اوربچوں کو نوکری بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس واقعے میں مزید دو جاں بحق اور پانچ افراد کو آغا خان اسپتال لایا گیا۔ ترجمان آغا خان اسپتال کے مطابق ہلاک ہونیوالوں کی شناخت فرحان جونیجو اور کامران کے ناموں سے ہوئی ہے۔ زخمیوں میں فیاض ،بلال ،فرحان ،فراز ،احمد ،محمد عرفان ،محمد رحمت شامل ہیں ۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے قریب لیاری ایکسپریس وے پر دہشت گرد کارروائی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی گئی ہے، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر کراچی دھماکے اور چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

    انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق چوہدری اسلم پر اس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے ہیں اور دہشت گرد چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہو سکے ہیں۔ چوہدری اسلم دہشت گردوں کے خلاف مسلسل کارروائیوں کی وجہ سے خبروں میں رہتے تھے۔
       


       

  • تحریک طالباان پاکستان نےچوہدری اسلم پرحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    تحریک طالباان پاکستان نےچوہدری اسلم پرحملےکی ذمہ داری قبول کرلی

    تحریک طالبان پاکستان نے ایس پی سی آئی ڈی کراچی چوہدری اسلم پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ ساتھیوں کے قتل کا انتقام ہے۔

    تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ کراچی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر ہونے والا حملہ ان کے ساتھیوں کے قتل کی انتقامی کارروائی ہے۔ احسان اللہ احسان نے مزید کہا ہے کہ ان کے جو ساتھی قید خانوں میں بند ہیں اور ان پر تشدد ہورہا ہے اسکا بدلہ بھی اسی طرح سے لیا جائے گا اور سی آئی ڈی افسران اور اہلکاروں پر حملے جاری رکھے جائینگے ۔
       

  • کراچی میں دھماکہ چوہدری اسلم شہید، متعدد زخمی

    کراچی میں دھماکہ چوہدری اسلم شہید، متعدد زخمی

    کراچی میں عیسیٰ نگری کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، گاڑی بم پروف تو کیا مکمل طور پر بلٹ پروف بھی نہیں تھی، تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    کراچی میں دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف برسرپیکار دلیر پولیس افسر چوہدری اسلم کے اپنے حفاظتی انتظامات کا بھانڈا بم دھماکے سے پھوٹ گیا، دھماکے سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، جس کے بعد تحقیقاتی ادارے اس بات کی تحقیق کررہے ہیں کہ گاڑی بلٹ پروف تھی یا نہیں، گاڑی کی حالت دیکھ کر لگتا ہے کہ گاڑی بم پروف تو کیا مکمل طور پر بلٹ پروف بھی نہیں تھی۔

    گاڑی کے اگلے دروازے بلٹ پروف تھے جو اس ٹوٹے ہوئے شیشے سے ظاہر ہوتے ہیں جبکہ پوری گاڑی اس حملے میں تباہ ہوئی، یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ اتنے اہم مشن پر مامور افسر کے حفاظتی انتظامات اتنے غیر اہم کیوں سمجھے گئے؟ گاڑی مکمل طور پر بم اور بلٹ پروف کیوں نہیں تھی ؟ تحقیقاتی اداروں کو اس پہلو کو ہی مدنظر رکھنا ہوگا۔