Tag: چوہدری شجاعت حسین

  • ملک کو کوئی نقصان ہوا تو پھر سب لکیر ہی پیٹیں گے، چوہدری شجاعت حسین

    ملک کو کوئی نقصان ہوا تو پھر سب لکیر ہی پیٹیں گے، چوہدری شجاعت حسین

    پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اگر ملک کو کوئی نقصان ہوا تو پھر سب لکیر ہی پیٹیں گے۔

    چوہدری شجاعت حسین نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت و سیاست دان اپنے مفادات پر ملکی مفاد کو ترجیح دیں، ملک کو نقصان پہنچا تو سب لکیر پیٹ رہے ہونگے، اِدھر اُدھر کی بات نہ کر یہ بتا کہ قافلہ کیسے لٹا والا معاملہ ہوجائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت و اپوزیشن اور پوری قوم کو یکجہتی کی شدید ضرورت ہے، تمام اداروں بشمول حکومت اور اپوزیشن کو ایک ہی پیج پر آنا ہوگا۔

    سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت کا مزید کہنا تھا کہ ملکی استحکام و سلامتی کیلئے اپنے مفادات کے بجائے ملک کے مفاد کو ترجیح دیں۔

    دریں اثنا چوہدری شجاعت حسین سے ق لیگ سندھ کے صدر طارق حسن کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، اس ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

  • نگران وزیر اعظم کا چوہدری شجاعت حسین سے ٹیلی فونک رابطہ

    نگران وزیر اعظم کا چوہدری شجاعت حسین سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت حسین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور  انکی خیریت دریافت کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چوہدری شجاعت حسین کی قومی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سیاسی سفر کی ابتدا آپ کیساتھ کی، اب بھی سرپرستی چاہتا ہوں، بلوچستان کے حقوق کے لیے آپ نے ہمیشہ آواز بلند کی۔

    انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام بنیادی حقوق دلانے پر ہمیشہ آپکے مشکور ہیں، قومی، عوامی مسائل کے حل، ملکی ترقی کیلئے آپ سے رہنمائی کا طالب ہوں۔

    دوسری جانب چوہدری شجاعت حسین نے انوارالحق کاکڑ کو نگران وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ مجھے امید ہے آپ کے دور میں معاشی بہتری آئے گی۔

    سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ ملکی مسائل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلیں، عوام مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہیں، تدارک کیلئے اقدامات کریں۔

  • چوہدری شجاعت حسین کو  ق لیگ کا صدر ڈکلیئر کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار

    چوہدری شجاعت حسین کو ق لیگ کا صدر ڈکلیئر کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے چوہدری شجاعت کو قاف لیگ کا صدر ڈکلیئر کرنےکا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ(ق) کے صدر سے متعلق فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس عاصم حفیظ نے کیس کی سماعت کی، چوہدری وجاہت حسین کے وکیل عامر سعید راں اور صفدر شاہین پیرزادہ پیش ہوٸے۔

    عدالت نے چوہدری وجاہت کومسلم لیگ ق کی صدارتی نتائج کو رد کرنے کا الیکشن کمیشن کا چوہدری شجاعت کو قاف لیگ کا صدر ڈکلیئر کرنے فیصلہ مسترد کر دیا۔

    عدالت نے درخواست واپس بھجواتے ہوئے الیکشن کمیشن کو دس روز میں جائزہ لے کرازسر نو سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کر دی ۔

    عدالت نے قرار دیا کہ کسی بھی ملک کی تباہی متعصب الیکشن کمیشن کی وجہ سے ہوتی ہے ، الیکشن کمیشن کا کام قانون کےمطابق درخواست پر سفارشات دینا پیں۔ الیکشن کمیشن متعصب کیوں دکھائی دے رہا ہے۔

    فاضل جج نے الیکشن کمیشن کےوکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوٸے ریمارکس دیے کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں یہ تاثر نہ دیں کہ کسی سیاسی جماعت کےوکیل ہیں۔

    چوہدری وجاہت کے وکلا نے دلاٸل دیے کہ مسلم لیگ ق کےآئین میں ترامیم کا اختیار جنرل کونسل کےپاس ہے، پارٹی کی جنرل کونسل نے آئین میں ترمیم کی، نئے انتخابات ترمیم شدہ آئین کےمطابق ہوئے، جس میں چوہدری وجاہت صدر منتخب ہوئے۔

    وکیل نے مزید بتایا کہ الیکشن ایکٹ کےمطابق چوہدری وجاہت نے کاغذات الیکشن کمیشن کےپاس جمع کرائے ، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات کسی قانونی جواز کےبغیر مسترد کئے اور چوہدری شجاعت حسین کو صدر ڈکلیئر کر دیا۔

  • میرا پی ڈی ایم سے نہیں آصف زرداری اور شہباز شریف سے رابطہ ہے، چوہدری شجاعت

    میرا پی ڈی ایم سے نہیں آصف زرداری اور شہباز شریف سے رابطہ ہے، چوہدری شجاعت

    مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے دروان ہونے والی ملاقات کے بارے میں کہا کہ میرا پی ڈی ایم سے نہیں آصف زرداری اور شہباز شریف سے رابطہ ہے۔

    چوہدری شجاعت حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ روز شہباز شریف اور آصف زرداری سےملاقات اچھی رہی، ملاقات میں اچھی باتیں ہوئیں کوئی منفی بات نہیں ہوئی اور اس طرح کے سیاسی رابطے اور ملاقاتیں 3 سے 4 روز جاری رہیں گی۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ میراپی ڈی ایم سےنہیں آصف زرداری اورشہبازشریف سےرابطہ ہے، پنجاب کے معاملے پر ٹینشن زیادہ بنی ہےلیکن جلد اس کا حل نکل آئےگا۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ مجھے عام انتخابات جلد نظر نہیں آرہے، کچھ لوگ اسمبلیاں توڑنے اورکچھ بچانے پر تلے ہیں، عمران خان عقلمند آدمی ہیں انہیں مشورےکی ضرورت نہیں ہے۔

  • چوہدری شجاعت حسین  کی  ایک بار پھر ق لیگ میں اختلافات کی تردید

    چوہدری شجاعت حسین کی ایک بار پھر ق لیگ میں اختلافات کی تردید

    لاہور : مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے ایک بار پھر ق لیگ میں اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نظریاتی اختلافات توباپ بیٹےمیں بھی ہوجاتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں ،مسئلہ کشمیر اور ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ میرا چوہدری صاحب سے پرانا تعلق ہے، میرے اور پرویز الٰہی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہیں، سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت میں نہیں بدلنا چائیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ق لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے ، ہمارے درمیان اختلافات کی باتیں غلط چلائی جا رہی ہیں، نظریاتی اختلافات ہوتے رہتے ہیں، باپ بیٹے میں بھی نظریاتی اختلاف ہو سکتا ہے ہمیں نئی نسل کے نظریات کا احترام کرنا چاہیے۔

    مسلم لیگ ق کے سربراہ نے کہا کہ ہماری سیاست سے برداشت ختم ہو چکی ہے آئیے روز نئی نئی ویڈیو سامنے آرہی ہیں بیرون ممالک میں ہماری سیاست کا کیا تاثر جاتا ہوگا، میں اور پرویز الٰہی عید پر بھی اکھٹے ہوں گے۔

    چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کشمیر کو آزادی ملنی چائیے اور ہم سب کو ذاتی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر کشمیر کے لیے سب کو ایک ہوناچائیے ،کشمیر میں جو ظلم وبربریت ہو رہی ہے یہ انسانیت کا معاملہ ہے اس کو پیش نظر رکھا جائے۔

    اس موقع پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ظلم وبربریت کی جا رہی ہے، بھارت نے یسین ملک کو عمر قید کی سزا دی کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئے روز وہاں نوجوانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے ،عالمی سطح پر ہماری آواز کمزور ہے، جس پر چوہدری شجاعت نے کہا کہ کشمیر کےحوالے سے ہماری کمزری کا تاثر پیدا گیا حقیقت میں ہم کمزور نہیں ہیں۔

  • چوہدری شجاعت حسین کی  حکومت اور اپوزیشن سے جلسے منسوخ کرنے کی اپیل

    چوہدری شجاعت حسین کی حکومت اور اپوزیشن سے جلسے منسوخ کرنے کی اپیل

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے حکومت اور اپوزیشن سے جلسےمنسوخ کرنے کی اپیل کردی اور کہا ملک اس قسم کی خطرناک محاذآرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اپوزیشن اور حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملک کے مفاد میں جلسےمنسوخ کریں، پاکستان اس قسم کی خطر ناک محاذ آرائی کامتحمل نہیں ہوسکتا۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ مہنگائی کےپسےعوام جلسوں،نمبرزکی سیاست سےسخت پریشان ہیں ، سیاسی مسابقت ملک میں افراتفری اور بحران پیدا کرسکتی ہے۔

    سربراہ ق لیگ نے کہا کہ افراتفری، بحران کا فائدہ اندرونی و بیرونی دشمنوں کو ہوگا، ہمیں چھوٹی پارٹی کہنےوالے بھول گئےہیں کہ ملک کیلئے بڑے فیصلے کئے۔

    عدم اعتماد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہار اور جیت کو انا کامسئلہ بنائےبغیرووٹنگ میں حصہ لیں، مخالفت مول لینے کےباوجود ہم نےصلح جوئی کو ترجیح دی۔

    خیال رہے گذشتہ روز تحریک انصاف نے 27 مارچ کو ڈی چوک پر جلسے کا اعلان کیا تھا ، بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے 23مارچ کو لانگ مارچ کرنےکا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر سے کارکنوں کو اسلام آباد کی جانب رخ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ کے سامنے بھرپور پاور شو کریں گے اور تاریخی اجتماع منعقد کر کے پی ڈی ایم اور پی پی سمیت اپوزیشن جماعتوں کو شرکت کی دعوت دیں گے، امید ہے یہ سب ہمارے ساتھ ہوں گے۔

  • حکومت سے ادویات اور ضروری اشیا پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

    حکومت سے ادویات اور ضروری اشیا پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

    لاہور : مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے حکومت سے ادویات اورضروری اشیا پر ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ قاف کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ حکومت ٹیکس لگاتےوقت غریب کا سوچے اور ادویات سمیت ضروری اشیاپرٹیکس واپس لے۔

    چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ دکانداراشیاکی قیمتیں ٹیکس کےکھاتےمیں ڈال کرسرخروہوجاتےہیں، سب مل کرعوام کی فلاح کیلئے منصوبے بنائیں۔

    مسلم لیگ ق کے صدر نے کہا کہ تنخواہ دارطبقےکاخیال حکومت کورکھناہوگا ، حکومت کوغریبوں کی بہتری کیلئےعملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں عوامی مسائل کےحل کیلئےعملی منصوبے بنائیں۔

  • ‘چاہے کچھ بھی کر لیں نواز شریف واپس نہیں آئیں گے’

    ‘چاہے کچھ بھی کر لیں نواز شریف واپس نہیں آئیں گے’

    لاہور : مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ چاہے کچھ بھی کر لیں نوازشریف واپس نہیں آئیں گے، نوازشریف کی واپسی سے باہرنکلیں اور عوامی ایشوز کے حل پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم و مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ آج کل نوازشریف کے آنے جانے کی فکر لگی ہے، چاہے کچھ بھی کر لیں نوازشریف واپس نہیں آئیں گے، ان کی پارٹی اور ورکر کہیں تو علیحدہ بات ہے۔

    نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ وزارت عظمیٰ کےامیدواروں کا نوازشریف کی واپسی کہنامضحکہ خیزہے، نوازشریف کی واپسی سے باہرنکلیں اور عوامی ایشوز کے حل پر توجہ دیں۔

    مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے کہا کہ یہ سال کام کرنے کا ہے لیکن ایسے کاموں میں لگے رہے تو پھر ملک کااللہ حافظ، کوئی لیڈرمہنگائی پر پارلیمنٹ میں مثبت بیان دے تو ہمارے ارکان بات سنیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جتنے پیسوں کاالزام نوازشریف پر ہے ، اس سے زیادہ تو کیسزخرچ کر دیے گئے، واپسی کیلئے گارنٹی کی بات کرتے ہیں ، یاد رکھیں زندگی موت کی کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے والے لیڈر جلد انجام دیکھیں گے، مہنگائی مہنگائی کا شور ہر طرف ہے لیکن خاتمے کی کوئی تجویز نہیں دیتا۔

  • عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے دیا ہوگا: چوہدری شجاعت

    عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے دیا ہوگا: چوہدری شجاعت

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم عمران خان کو مشیروں اور ترجمانوں سے محتاط رہنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    سینئر سیاست دان چوہدری شجاعت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم عمران خان کو کہہ رہا ہوں، وہ مشیروں اور سیاسی ترجمانوں کی غلط ایڈوائس سے خبردار رہیں۔

    انھوں نے کہا عمران خان کو مشیر کوئی ایڈوائس دیتے ہیں تو اس میں کوئی اینگل ہوتا ہے، مشیر اپنی سوچ کے مطابق چیزیں اچھالتے ہیں، لیکن نقصان صرف عمران خان کو ہوتا ہے، اس لیے وزیر اعظم دیکھیں کہ مشیر کس کی گیم کیسے اور کیوں کھیل رہے ہیں۔

    چوہدری شجاعت نے کہا عمران خان نے بیان میں کہا مجھے اسمبلی میں بولنے نہیں دیا جاتا، اس لیے میڈیا میں آ کر بولتا ہوں، انھوں نے کہا مجھے ہٹایا گیا تو پہلے سے زیادہ خطرناک بن جاؤں گا، عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے ہی دیا ہوگا، عمران خان کو بولنے نہیں دیا جاتا تو مراعات یافتہ ارکان گونگے بہرے ہیں؟ وہ کیسے دوسروں کو عمران خان کے خلاف بولنے دیتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا ہم بیان کی درستی کے لیے کہتے ہیں تو ان پڑھ مشیر کہتے ہیں ان سے نرم رویہ اختیار نہ کریں، اصل بات مشیروں کو پتا ہوتی ہے لیکن وہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں کہ مطلب کے مطابق گائیڈ کریں۔

    چوہدری شجاعت نے کہا وزیر اعظم کو چاہیے جو مخلص ہیں ان کے مشورے کو غور سے سنیں، اپنے مخلص کو اپنا دشمن نہ سمجھیں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان آج کل مہنگائی سے متعلق بیان دے رہے ہیں، مختلف جگہوں سے کہا جا رہا ہے وہ مہنگائی اور معیشت خراب کرنے کے ذمے دار ہیں، لیکن مشیر یہ نہیں بتاتے کہ پیٹرول کی قیمت بڑھائی جاتی ہے تو فائدہ ذخیرہ اندوزوں کو ہوتا ہے، ذخیرہ اندوز سستا پیٹرول ڈبل قیمت میں فروخت کرتے ہیں، اس طرح کی سیکڑوں مثالیں ہیں جن سے ذخیرہ اندوز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

  • مہنگائی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا اہم بیان

    مہنگائی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے چوہدری شجاعت کا اہم بیان

    لاہور: سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی کو عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا کہیں، اور اختلافات بھلا کر عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے پر توجہ دی جائے۔

    چوہدری شجاعت نے بیان میں کہا ہے کہ عوام کے بنیادی مسائل میں مہنگائی، بے روزگاری اور قیمتوں پر کنٹرول شامل ہے، حکومت اپنی تجاویز میں پہلے یہ دیکھے کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ کیا ہے، کیسے پیدا ہوئی اور کس نے پیدا کی۔

    ق لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کمیٹی یہ دیکھے کہ مہنگائی کو دور کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے جائیں، باقی مسائل میں ووٹوں کو نوٹوں سے بچانے کے لیے اقدامات بھی شامل ہیں۔

    چوہدری شجاعت حسین نے کہا بے شک مارشل لا سے اختلافات ہو سکتے ہیں، مگر پچھلے چاروں مارشل لا کی مثالیں دی جا سکتی ہیں، مارشل لا دور میں قیمتوں پر کنٹرول اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے پہلے دو ہفتوں میں اقدامات کیے تھے، مارشل لا دور کے وہ اقدامات آج بھی عوام کو یاد ہیں۔

    انھوں نے کہا کمیٹی کو چاہیے مہنگائی، بے روزگاری اور عوام کے دوسرے مسائل کے حل کے لیے تجویز پیش کرے، ساری میٹنگوں میں سیاسی مسائل کی طرف توجہ دے کر وقت ضائع نہ کیا جائے، ووٹ کو نوٹ سے بچانے کے لیے اور منصفانہ الیکشن کروانے کے لیے بھی تجاویز دیں۔

    چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کمیٹیاں ہمارے دور میں بھی بنتی رہی ہیں، کمیٹیوں کی رپورٹس آج بھی سرد خانے میں پڑی ہوئی ہیں، رپورٹس محنت سے تیار کی جاتی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کروانے کے لیے مصلحتوں سے کام لیا جاتا ہے۔

    سربراہ ق لیگ نے کہا عمران خان کو چاہیے کہ وہ وقت کا تعین کریں ورنہ یہ کمیٹی بھی کارپوریشن کمیٹی بن کے رہ جائے گی۔