Tag: چوہدری نثار

  • تیس نومبر کو حکومت ریاستی اداروں کا تحفظ یقینی بنائے گی، چوہدری نثار

    تیس نومبر کو حکومت ریاستی اداروں کا تحفظ یقینی بنائے گی، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکہتے ہیں کہ تیس نومبر کو حکومت ریاستی اداروں کا تحفظ یقینی بنائے گی، اگر ریڈزون میں داخل ہوئےتوذمہ دارجلسہ انتظامیہ ہوگی۔

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے تیس نومبر کےجلسےکےحوالےسےبریفنگ دی۔وزیراعظم نےانتظامات پراطمینان کااظہارکیا، جس کےبعدچوہدری نثارنےپریس کانفرنس کرتے ہوئےکہاکہ پی ٹی آئی کوجلسےکےلئےاین اوسی جاری کردیاہے،مرکزی جلسہ گاہ جناح ایونیو اوراسٹیج پریڈایونیومیں ہوگا،کوئی ریڈزون میں داخل ہوا تو ذمہ دارجلسہ انتظامیہ ہوگی۔

    چوہدری نثارنےکہا کہ پُرامن سیاسی جلسےاوراحتجاج پرحکومت کوکوئی اعتراض نہیں، جن نکات پراتفاق ہوااس کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ طاہرالقادری سے حکومت کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی، وفاقی وزیرداخلہ نےمزیدکہاکہ جلسہ گاہ کےباہرپولیس، رینجرز ہوگی، اندرکےذمہ دارآرگنائزرہونگے۔ جلسہ گاہ میں بچوں کی سلامتی آرگنائزر کی ذمہ داری ہوگی۔

  • کسی کو بھی اسلام آباد میں یلغار کی اجازت نہی دینگے، چوہدری نثار

    کسی کو بھی اسلام آباد میں یلغار کی اجازت نہی دینگے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار کہتے ہیں کہ تیس نومبر کو اسلام آباد میں کسی کو بھی یلغار کی اجازت نہیں دینگے۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چودہ اگست کی طرح تیس نومبر بھی گزر جائے گا حکومت کو خطرہ نہ پہلے تھا نہ اب ہے۔

    اسلام آباد میں پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ تیس نومبر کو اسلام آباد میں کسی کو یلغار کی اجازت نہیں دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ سے پاکستانی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    پاسنگ آؤٹ پریڈ میں تربیت مکمل کرنیوالے اے ایس پیز نے حصہ لیا جبکہ پولیس اور دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران بھی تقریب میں شریک تھے۔ تقریب کےاختتام پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے پولیس افسران میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔

    وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چودہ اگست کی طرح تیس نومبر بھی گزر جائے گا، حکومت کو خطرہ نہ پہلے تھا نہ اب ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سرکار ی عمارتوں پر حملہ ہوا تو کارروائی کرینگے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیرداخلہ چوہدری نثارکی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس

    وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیرداخلہ چوہدری نثارکی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس

        لاہور: وزیراعلٰی شہباز شریف اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف ، صوبائی وزراء کرنل (ر) شجاع خانزادہ ، بلال یاسین ، ایم پی اے رانا ثناءاﷲ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب پولیس شریک تھے۔

    اجلاس میں ملک بالخصوص پنجاب میں امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا، اجلاس میں وفاقی اور پنجاب کے سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان بہترین کوآرڈینیشن پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا گیا کہ ملک کی موجودہ سکیورٹی کی صورتحال کے تناظر میں اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

    اجلاس میں پنجاب اور وفاق کے سکیورٹی اداروں میں کوآرڈینیشن اور انڈر سٹینڈنگ کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور بھی کیا گیا، پنجاب حکومت نے وزیر داخلہ کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت جو پالیسی گائیڈ لائن دے گی، اس پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائے گا، اس موقعے پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نے امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔

  • حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے پریشان

    حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے پریشان

    اسلام آباد: حکمران جماعت پی ٹی آئی کے جلسوں سے ہو گئی ہے پریشان اور اسی لئے حکومت نے پی ٹی آئی کے آئندہ کے جلسوں کو ناکام بنانےکی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ چوہدری نثار کہتے ہیں تشدد کاجواب قانون کی طاقت سے دیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کا تیس نومبر کا جلسہ روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی پکڑدھکڑ کیلئے پولیس نے چھاپے مارکارروائیاں بھی شروع کردیں ہے۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بھارہ کہو کے مختلف علاقوں میں پولیس نے پی ٹی آئی کےکارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئےگرفتاری کی دھمکی بھی دی ہے۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثارپہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ شاہراہ دستور پرکسی کو جلسے کی اجازت نہیں ہو گی۔ ذرائع کے مطابق تیس نومبر کی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں اور اسلام آباد پولیس کودو واٹر کینن اور بارہ ہزار آنسو گیس شیل فراہم کردیئے گئےہیں۔ قزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ریاست کو کمزور نہ سمجھا جائے، حکومت تشدد کا جواب قانون کی طاقت سے دے گی۔ چوہدری نثار کایہ بھی کہنا تھا تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت ہے، دھاوا بولنے کی نہیں۔

    ادھراسلام آبادپولیس نے ڈی چوک کی طرف جانے والے راستے سیل کرنا شروع کر دیئے ہیں اور نادرا چوک کر روکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون میں پولیس کی نفری بھی بڑھا دی گئی ہے۔

  • اعتزاز احسن نےچوہدری نثار کا درگزر کرنے کا اعلان قبول کرلیا

    اعتزاز احسن نےچوہدری نثار کا درگزر کرنے کا اعلان قبول کرلیا

    اسلام آباد: چوہدری اعتزاز احسن نےوفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے درگزر کے اعلان کوقبول کر لیا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء چوہدری اعتزازاحسن نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ ان پر الزامات نہ لگتے تو وہ بھی تقریرنہ کرتے، وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو میڈیا ہو یا کمیشن ہر فورم پر غلط ثابت کرسکتے ہیں، اعتزاز احسن کاکہناہےایل پی جی کوٹا اورکرپشن کے الزامات بے بنیا دہیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے مجھ پر لگائے جانے والے الزامات کو کمیشن اور میڈیا کے سامنے غلط ثابت کرسکتا ہوں۔

  • اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کھیل کھیلوں گا دو نمبر نہیں کھیلوں گا، یہ میری زندگی کی مختصر ترین پریس کانفرنس ہے ۔

    انہوں نے ابتداء میں صحافیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد کوئی سوال نہیں لوں گا، تاخیر کے لئے معازرت چاہتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ایک طوفان کھڑا ہوگیا تھا، پارلیمنٹ میں پاکستان کی سیاست پربحث ہو رہی تھی کہ اچانک میں موضوع بن گیا، میرے اور میرے بھائی کے خلاف جو کہا گیا اس کے جواب کا حق رکھتا ہوں ، پارلیمنٹ میں مجھ پر جو قانلانہ حملہ کیا گیا وہ ایک بیان کے ردِعمل پر کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں پارلیمنٹ میں نوک جھوک ہوتی رہتی ہیں، میری جماعت اوردیگررہنماء کا کہنا تھا کہ میں معاملے کو ٹھنڈا کروں، میں اپنے ضمیر کی سنتا ہوں، حکومت میں ہوں اوراپوزیشن کا قرض نہیں رکھتا، میری پارٹی مجھے تیس گھنٹے سے ردِعمل دینے سے روکتی رہی، جس سیاست میں عزت نہ ہو اس میں رہنے کا حق نہیں، نواز شریف کی پیٹھ  کے پیچھے ان کا سب سے بڑا حامی ہوں، واحد پارلیمنٹرین ہوں جو 8 مرتبہ منتخب ہوا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ذاتی عزتِ نفس اور ملک کے مستقبل کے درمیان فیصلہ کرنا مشکل کام تھا، میں گزشتہ تیس گھنٹوں سے ایک کرب سے گزر رہا تھا، جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطرذاتی انا کو قربان کرتا ہوں۔

    اعتزاز احسن کے الزمات پران کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، اعتزاز احسن کے بیان کو ایف آئی آر تصور کیا جائے اور کمیٹی بنائی جائے کسی بھی جج سے تحقیقات کرالیں ،اگر ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیاتو میں وزارت عظمیٰ اور قومی اسمبلی سےاستعفیٰ دے کر سیاست بھی چھوڑ دوں گا۔

  • چوہدری نثار ناراض، اعتزاز احسن کو جواب دینے کا اعلان

    چوہدری نثار ناراض، اعتزاز احسن کو جواب دینے کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ِداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے آئندہ روز پریس کانفرنس میں اعتزاز احسن کو جواب دینے کا اعلان کردیا ہے، انھوں نے کہا  ہےکہ اپنی ذات پر ہونے والے حملوں کا جواب دینا میرا حق ہے، دوسری جانب پیپلز پارٹی  کے شریک چیئرمین آصف علی زردای نے چوہدری نثار سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    چوہدری نثار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب سے روکے جانے پر ناراض ہوگئے ہیں، مسلم لیگ  ن کے رہنماؤں کی چوہدری نثار کو منانے کی کوششیں بھی رنگ نہ لاسکیں، پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق ، ایاز صادق، حمزہ شہباز، شیخ آفتاب اور فواد حسن نے چوہدری نثار سے ملاقات کے دوران معاملہ حل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اپنی ذات پر کئے گئےحملوں کا جواب دینا میرا حق ہے، میری ذات پر حملہ کیا گیا ہے، کل پریس کانفرنس میں جواب ضرور دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے مرحوم بھائی کو بھی نہیں چھوڑا گیا یہ برداشت نہیں کرسکتا، ہمیں آستین کا سانپ کہا گیا حقائق میاں نواز شریف یا خدا کی ذات جانتی ہے، پہلی بار پارٹی ڈسپلن توڑنے لگا تھا لیکن خاموش ہوگیا۔

    اسی حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی اعتزاز احسن پر الزامات لگانے پر چوہدری نثار سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کی جمہوریت کیلئے خدمات پر فخر ہے۔

  • چوہدری نثار نے اعتزاز احسن کو قبضہ گروپ کا ترجمان قرار دیدیا

    چوہدری نثار نے اعتزاز احسن کو قبضہ گروپ کا ترجمان قرار دیدیا

    اسلام آباد :چوہدری نثار نے اعتزاز احسن کو قبضہ گروپ کا ترجمان قرار دے دیا ہے۔

    پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جو شخص سیاست کو تجارت سمجھے اور سیاست کے پردے میں ذاتی مفادات حاصل کرے، ان کے دل میں ایسے شخص کی کوئی عزت نہیں۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کی ایل پی جی کے کوٹے سے لے کر مخصوص ٹائیکون کے جہازوں کے استعمال تک ایک لمبی کہانی ہے۔ جو کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔

  • پاکستان اہم ترین دور سے گزر رہا ہے، چوہدری نثار

    پاکستان اہم ترین دور سے گزر رہا ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد:  قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار  نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان ایک انتہائی اہم دور سے گزار رہا ہے، آج کا دن پارلیمنٹ یا حکومت کے حوالے سے نہیں بلکہ پاکستان اور ملک کے حوالے سے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں اور قوم کو پارلیمنٹ پر مکمل اعتماد ہے ، تمام پارلیمانی گروپوں نے الیکشن کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کہ مبارک باد دی، کہ آئین و قانون کے سوا بحران کے حل کا کوئی راستہ موجود نہیں ہے۔

    وزیرِ داخلہ نے کہا کہ لوگوں کی اکثریت ایک طرف اور دو گروپ ایک طرف ہے ، انکا مقصد افراتفری پیھلانا اور لاشیں گرانا ہے، آج کی صورتحال سے زیاداہ گھمبیر موقع پہلے بھی آئے ۔ انھوں نے کہا کہ غیر جہموری ایجنڈا ملک اور اقتدار کے خلاف ہے ، نظٓم کی تبدیلی کیلئے گیر آئینی اقدامات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت نے بہت ضبط کا مظاہرہ کیا لیکن میری رائے یس سے مختلف تھی، مجھے پہلے دن سے ہی اختلافات تھے کہ اگر لوگ اکٹھے ہوئے تو پھر پولیس کیسے سنبھالے گی، پی اے ٹی کے مطالبات گیر آئینی ہے، وزیر اعظم کے اسعفے کے علاوہ تمام مطالبات پر اتفاق ہے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ  کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے سانحے کو ہتھیار بنالیا گیا ہے، مجھے اس لشکر کشی پر لاہور سے نکلتے وقت سے تحفظات تھے، آج یہ گروہ موجود ہے تو کل کوئی دوسرا گروہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے آجائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے احتجاج کا مقصد ملک کو انتشار میں مبتلا کرنا ہے۔

    انہوں نے سوال کیا عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنانا کس قسم کی سیاست ہے؟ کیا ملک اس وقت اس طرھ کی سوچ کی متحمل ہوسکتا ہے، س وقت ڈھائی ہزار خواتین اور دو سو بچے بیٹھے ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایک گروہ نے لشکر کشی کی تھی ۔

    چوہدری نثار نے کہا کہپاکستان کا اصل چہرہ شاہراہ دستور نہیں پارلیمنٹ کی قرارداد ہے، پارلیمنٹ کی قراردار حکومت کے حق میں نہیں ،ایوان کےحق میں ہے حکومت ایوان کی قراردارکی روشنی میں مذاکرات کرےگی ، پاکستان کا اصل چہرہ وہ نہیں جو چند لوگوں نے بنایا ہوا ہے، حکومت ایسا کوئی کام نہیں کریں گی جو آئین اور قانون کے خلاف ہے ۔

    انھوں نے کہا کہ فوج کو کردار ادا کرنے کا مطالبہ دھرنے والوں کا تھا ، دونوں گروپوں کی خواہش تھی کہ فوج سے بات کی جائے، عمران اور قادری کی درخواست پرآرمی چیف نے کردارادا کیا ۔ہمیں بتایا گیا کہ فوج پر اعتماد ہے ،ہماری خواہش تھی کہ فوج کو اس معاملہ میں نہ ڈالا جائے، ، فوج کا اپنا فیصلہ تھا کہ بیگ گراؤنڈ میں رہ کر اپنا کردار ادا کریں گی ، فوج کیسی گروہ کی نہیں ملک و قوم کی ہے۔

    عبوری حکومت کیلئے 3 نام دئیے، جن پر پیپلزپارٹی نےاتفاق کیا، فخرالدین جی ابراہیم کا نام متفقہ اپوزیشن نے دیا ،فخرالدین جی ابراہیم کا نام عمران خان نےتجویز کیا ان لوگوں نے فوج کو ملوث کرنے کی درخواست کی ۔

    گذشتہ اجلاس میں آرمی چیف کو درخواست کی منظوری دی ، پارٹی رہنماؤں کا آرمی چیف کی جانب سے بلاوے کا دعویٰ غلط ہے، دونوں رہنماؤں کی درخواست پر آرمی چیف نے ملاقات کی، میں لاہور میں تھا، جب سینئرافسر نے فون پر رابطہ کیا اور بتایا کہ آرمی چیف سے ملاقات کی درخواست آئی ہے، وزیراعظم کی اجازت چاہئے۔

  • ریاست کی رٹ پولیس کےذریعےہی نافذ ہوتی ہے، چوہدری نثار

    ریاست کی رٹ پولیس کےذریعےہی نافذ ہوتی ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیرصدارت اجلاس میں انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکا سے شاہراہ دستور کو خالی کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم کے نتائج پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ نے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہا جائے۔

    چوہدری نثار علی خان نے امید کا اظہار کیا کہ تمام معاملات جلد پرامن طور پر حل کرلیے جائیں گے، مذاکرات کا عمل مثبت سمت میں جاری ہے، اجلاس میں دھرنوں کے شرکا کے ریڈزون سے متوقع انخلا اور کسی دوسرے محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی رٹ حقیقی معنوں میں پولیس کے ذریعے نافذ ہوتی ہے۔