Tag: چوہدری نثار

  • مذاکرات نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی،چوہدری نثار

    مذاکرات نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی،چوہدری نثار

    وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ طالبان سے مذکرات کریں گے لیکن مذاکرات نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پاکستان میں جنگ کوئی معمولی جنگ نہیں ، خفیہ دشمن سے لڑائی ہورہی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے انتہا پسندوں کا قلع قمع کرنے کے لیے اقدامات میں تیزی لائیں۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثار نے گورنر خیبرپختونخوا کے ہمراہ بنوں چھاؤنی دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی، اس موقع پر چوہدری نثار کا کہنا تھا حکومت طالبان سے مذاکرات کرے گی لیکن جو ڈائیلاگ پرآمادہ نہیں ہوگا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    چوہدری نثار کو بنوں بریگیڈ ہیڈ کوارٹر میں بریفنگ بھی دی گئی، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بنوں دھماکا انتہائی تکلیف دہ ہے، وزیراعظم سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں شہداء کے ساتھ ہیں، پاکستان میں کوئی معمولی جنگ نہیں لڑی جارہی بلکہ ہم خفیہ دشمن کیخلاف لڑ رہے ہیں۔

    بنوں چھاؤنی میں اتوار کی صبح سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں زخمی ہونیوالے مزید تین اہلکار دم توڑ گئے ہیں، جس کے بعد شہید اہلکاروں کی تعداد تئیس ہوگئی ہے، بنوں حملے میں شہید لانس نائیک محمد اعجاز کی تدفین آبائی علاقے میں کردی گئی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی جانب سے شہید کی قبر پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی گئی، دھماکے کے بعد سے بنوں میں سیکیورٹی کے انتطامات انتہائی سخت ہیں۔
       

  • نواز شریف نے سیکورٹی فورسز پرحملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا

    نواز شریف نے سیکورٹی فورسز پرحملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا

    وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے بنوں میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی ہر پہلو سے مکمل چھان بین کی جائے گی ۔

    وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک دشمن اور شر پسند عناصر ملک میں قیام امن نہیں چاہتے اور ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، حکومت دہشتگردوں کو حکومت ملک و قوم کے خلاف کسی مذموم منصوبے میں کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا ہر صورت قلع قمع کیا جائے گااور دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ہر صورت خاک میں ملایا جائے گا۔
        

     

  • نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزرضامند ہیں،چوہدری نثار

    نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزرضامند ہیں،چوہدری نثار

    حکومت کا دہشتگردوں سے نمٹنے کا فیصلہ ۔نئی سیکیورٹی پالیسی منظوری کے لئے کل کابینہ میں پیش کردی جائے گی۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں ملک حالت جنگ میں ہے نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز رضامند ہیں اٹھارہ کروڑ عوام کا ایک ہی سوال ہے اور وہ ہے سیکیورٹی ؟؟

    صورتحال اتنی مخدوش ہے کہ مذاکرات کی باتیں بھی بے معنیٰ۔ ہر لب پر ہے سوال ہے کہ حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی۔ سیاسی جماعتیں واضح منقسم ہیں اور مذاکرات مخالف صدائیں گونج رہی ہیں، یہ سب اپنی جگہ،لیکن عوام تو بس امن چاہتے ہیں۔ آئینہ دیکھیں تو پتہ چلتا ہے،وزیرستان میں فوج پر حملہ۔ مختلف شہروں میں خود کش حملے اور بم دھماکے۔ میڈیا کے نمائندوں کی بھی ٹارگٹ کلنگ۔ سرکارہے کہ بس نئی سیکورٹی پالیسی کی تیاری میں مگن ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ ملک میں سیکورٹی کے ذمہ دار ہیں ۔ چوہدری نثار کہتے ہیں ملک حالت جنگ میں ہے۔ نئی سیکیورٹی پالیسی دوسرے ملکوں کی جانب سے دہشتگردی سے نمٹنے کے کامیاب اقدامات کو سامنے رکھ کر بنائی جا رہی ہے۔ جس میں سری لنکن حکومت کی تامل ٹائیگرز کیخلاف نتیجہ خیز آپریشن۔ برطانیہ کے آئرش ریپبلکن آرمی کیخلاف کامیابی بھی شامل ہے۔ وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ نئی سیکوریٹی پالیسی پر فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز رضامند ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کو ہو رہا ہے۔ جس میں نئی قومی سیکورٹی پالیسی منظور کی جائے گی۔ طالبان سے مذاکرات کے غبارے سے تو ہوا تیزی سے نکلتی جا رہی ہے۔ نئی قومی پالیسی سیکورٹی وسائل کھائے گی یا کچھ کر دکھائے گی۔۔ آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟؟

     

  • نئی  پالیسی دہشت گردی اور قومی سلامتی کیلئے معاون ثابت ہوگی،چوہدری نثار

    نئی پالیسی دہشت گردی اور قومی سلامتی کیلئے معاون ثابت ہوگی،چوہدری نثار

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے قومی سلامتی پالیسی آخری مراحل میں ہے، پالیسی دہشت گردی اور قومی سلامتی کیلئے معاون ثابت ہوگی۔

    نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی آخری مراحل میں ہے، ان کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی کے عناصر سیکٹریٹ اور اسٹریٹجک پر مشتمل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نیکٹا ہمارا انسداد دہشت گردی کا واحد ادارہ ہوگا، جس کے زیر اہتمام انٹیلی جنس شیئرنگ ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا۔

    چوہدری نثار کا پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکہ کو کئی بار کہا گیا ہے کہ ڈرون حملوں سے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ حملے پاک امریکہ تعلقات خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت نے طالبان سے ایک بار پھر مزاکرات کا آغاز کیا ہے۔
        

       

  • حکومت شدت پسندوں کی سر کوبی کا فیصلہ کرے، سید خورشید شاہ

    حکومت شدت پسندوں کی سر کوبی کا فیصلہ کرے، سید خورشید شاہ

    قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا سکھر ائیر پورٹ پر میڈیاسے گفتگو میں کہنا تھامذاکرات میں تاخیرمجرمانہ عمل ہے، حکومت کو چاہیےکہ طالبان سے جلد بات چیت کا آغازکرے یا ان کی سر کوبی کا اعلان کرے، حکومت مسائل حل کر نےمیں سنجیدہ نہیں، بار بار احتجاج کےباوجود وزیر اعظم اسمبلی میں نہیں آتے۔

    پرویز مشرف سے متعلق انھوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کہ سابق صدر کو کسی ڈیل کے تحت ملک سے باہر بھیجا جائے اسیلئے ہم عدالت کے فیصلے کے منتظر ہیں، قائد حزب اختلاف کاکہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن ہر حال میں ہوں گے لیکن انتخابات کی تاریخ مقرر کرنا ہے ہمارا نہیں بلکہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کا کام ہے۔

    انھوں نے کہا چوہدری نثارکے مطابق ملک بھرسے اسی ہزار ووٹ ایسے ہیں جن کی تصدیق نہیں کی جا سکتی، اس سے ثابت ہوا کہ دھاندلی سے متعلق ہمارے خدشات درست تھے ۔ایک سوال ان کا کہنا تھا حکومت فرینڈلی اپوزیشن کافائدہ نہ اٹھائے بلکہ جلدعوامی مسائل کا حل نکالے ورنہ اپوزیشن حکومت کا کاؤنڈاؤن شروع کر دے گی۔
       

  • خیبرپختونخوا اسمبلی میں چوہدری نثار کو دورہ پشاور کی دعوت کی قرداد منظور

    خیبرپختونخوا اسمبلی میں چوہدری نثار کو دورہ پشاور کی دعوت کی قرداد منظور

    خیبرپختونخوا اسمبلی میں چوہدری نثار کو دورہ پشاور کی دعوت کی قرداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔اسمبلی میں ایک ترمیمی بل کی بھی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت صوبائی وزرا کو ملنے والا ہاؤس رینٹ الاؤنس چالیس ہزار روپے ماہوار سے بڑھا کر پچپن ہزار روپے کردیا گیا ہے۔

    کے پی کے اسمبلی کےاجلاس میں وزیر داخلہ چودہدری نثار کو دورہ پشاور کی دعوت کی قرداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہےچودہدری نثار پشاور آکر اسمبلی کو ان کیمرہ بریفنگ دیں۔ اجلاس میں وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک کا کہنا تھا وزیراعظم چار مہینے سے ملاقات کے لیے وقت نہیں دے رہے ۔

    ان کا کہنا تھا وزیرداخلہ پشاور آکرہمیں بریفنگ دیں کہ مذاکرات کا عمل کہاں تک پہنچا۔ اسمبلی میں امیر مقام پر ہونے والے حملے، شہدا اور عوامی نیشنل پارٹی کے شہید رہنما کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، اس حوالے سے پرویز خٹک کا کہنا تھا دہشتگردی کیخلاف اسمبلی میں پیش ہونے والی مذمتی قرار داد کی حمایت کرینگے، کے پی کے اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیرعابد شیرعلی پر تنقید کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
        
       

  • پرویزمشرف خودکوبچانے کیلئےفوج کانام استعمال کررہےہیں، چوہدری نثار

    پرویزمشرف خودکوبچانے کیلئےفوج کانام استعمال کررہےہیں، چوہدری نثار

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کاکہناہے دہشت گردی کے خلاف قوم اورادارے متحدہیں مذاکرات کے حوالے سے جلدپیشرفت ہوگی، پرویزمشرف خود کوبچانے کیلئےفوج کانام استعمال کررہے ہیں۔

    راولپنڈی میں ریجنل پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدی نثار کاکہناتھا شمالی وزیرستان میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا،مذاکرات پہلی ترجیح ہیں چند روز میں مزید پیش رفت ہوگی، مذاکرات کیلئےٹیم تشکیل دی جاچکی ہے۔

    چوہدری نثار چوہدری نثار کاکہنا تھا قومی سلامتی پالیسی کامسودہ تیارہے جلد کابینہ کے سامنے پیش کریں گے۔۔چوہدری نثار کا کہنا تھا پرویزمشرف نے اپنے دورمیں فوج کانام غلط استعمال کیا،اور اب وہ خود کوبچانےکیلئےفوج کانام استعمال کررہےہیں۔

    چوہدری نثارکا کہنا تھا حکومت پرتنقید کرنے والے گزشتہ پانچ سال کاموجودہ چھ ماہ سے موازنہ کریں، چوہدری نثار چوہدری نثار نے مہنگائی سےمتعلق چوہدری شجاعت کابیان مثبت قرار دیا، کراچی میں امن وامان کے حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے رینجرز کو صوبائی حکومت کی مشاورت سے مزید اختیارات دیناچاہتے ہیں۔ 

  • وزیرداخلہ کی ایم کیو ایم کو تحفظات دورکرانے کی یقین دہانی

    وزیرداخلہ کی ایم کیو ایم کو تحفظات دورکرانے کی یقین دہانی

    وزیرداخلہ نے ایم کیو ایم کو تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرادی، چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کی سرکوبی تک آپریشن جاری رہے گا، ایم کیو ایم اور ن لیگ کا سیاسی روابط بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    گورنرہاؤس کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے ملاقات کی، ملاقات میں شہر کی امن و امان کی صورتحال سمیت کراچی میں جاری آپریشن پر بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد نے فاروق ستار کی قیادت میں وفاقی وزیر کو تحفظات سے آگاہ کیا، چوہدری نثار نے ایم کیو ایم کے تحفظات کو دورکرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ کراچی میں آپریشن جرائم پیشہ عناصرکے خلاف ہے، کسی خاص جماعت کے خلاف نہیں، آپریشن کے تیسرے مرحلےکو مزید مربوط اور فعال بنایا جائے گا۔

    گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد سے ملاقات میں شہر میں جاری آپریشن کے نتیجے میں ملنےوالی کامیابیوں پر بھی گفتگو کی گئی، چوہدری نثار نے کہا کہ کراچی میں امن و امان اولین ترجیح ہے، دہشت گردوں کی مکمل سرکوبی تک آپریشن جاری رہے گا۔

    ملاقات میں مشترکہ سیاسی صورتحال پر حکمت عملی بنانے پر بھی غورکیا گیا، دونوں سیاسی جماعتوں نے مستقبل میں روابط بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔
       

  • وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی وزیراعلی بلوچستان سے ملاقات

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کاکہناتھا کہ وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کو امن وامان کی صورتحال کوبہتربنانے،صوبے میں افہام وتفہیم اورترقیاتی عمل کوتیز کرنے کے حوالے سے وسائل اوراعانت فراہم کرے گی۔

    بلوچستان میں ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کے کامیاب انعقاد پردونوں رہنمائوں نے اسے صوبے کے مستقبل کی سیاست کیلئے نیک شگون قراردیا۔ دونوں جانب سے سیاسی سطح پرمزاکرات ،مفاہمتی عمل جاری رکھنے پراتفاق کیاگیا۔

  • حکومت قبائلی علاقوں میں مزاکرات کے زریعے امنکیلئے کوشاں ہے،  وزیرداخلہ

    حکومت قبائلی علاقوں میں مزاکرات کے زریعے امنکیلئے کوشاں ہے، وزیرداخلہ

    وفاقی وزیرداخلہ فاٹا کےوفاقی وزراء کے سات رکنی وفد سے ملاقات کے دوران اظہارخیال کررہے تھے۔ وفاقی وزیرداخلہ کاکہناتھا کہ مزاکراتی عمل میں قبائلی رسم ورواج کے مطابق قبائلی مشران سمیت تمام فریقین کو شامل کیا جائے گا۔ وزیرداخلہ کاکہناتھا کہ شدت پسندوں اورعسکریت پسندوں کوشکست دینے کیلئے قبائلی مشران اورمنتخب نمائندوں کی اعانت اشد ضروری ہے۔

    وزیرداخلہ نے انیس دسمبر کوپاک فوج کے جوانوں پرہونےوالے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اورکہا کہ پاک فوج کی جانب سے کارروائی شدت پسندوں کی طرف سے حملوں کا جواب ہے۔ قبائلی ارکان پارلیمنٹ نے وزیرداخلہ کواپنے اپنے حلقوں میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا اورکہا کہ قبائلی محب وطن اورامن کے خواہاں ہیں۔ انھوں نے حکومت سے قبائلی علاقوں کی صورتحال میں بہتری لانے اورتشدد کے خاتمے کامطالبہ کیا اوراس عزم کااظہار کیا کہ وہ مزاکراتی عمل میں حکومت کی بھرپوراعانت کریں گے۔