Tag: چوہے

  • چوہے کے کاٹنے سے خاتون جان سے گئی

    چوہے کے کاٹنے سے خاتون جان سے گئی

    بھارت کے حیدآباد میں اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ پیش آیا، چوہے کے کاٹنے سے خاتون جان کی بازی ہار گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد میں موسیٰ پیٹ سے تعلق رکھنے والی خاتون پدما جس کی عمر 62 سالہ بتائی گئی ہے، اسے 9 نومبر کو چوہے نے کاٹ لیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق گھر کے افراد نے اس بات پر زیادہ توجہ نہیں دی اور گھریلو علاج پر اکتفا کیا، آہستہ آہستہ جیسے جیسے دن گزرتے گئے خاتون کا زخم گہرا ہوگیا اور جسم میں زہر پھیل گیا جس کے باعث اسے علاج کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ڈاکٹروں کی جانب سے خاتون کی جان بچانے کی کوشش کی گئی، مگر دوران علاج خاتون کی موت واقع ہوگئی، پولیس کوکٹ پلی ہاوزنگ بورڈ نے اس واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    قبل ازیں بھارت میں حیدرآباد کے پرانے شہر میں بے رحم شوہر نے بیوی کو قتل کرنے کے بعد لاش کو آگ لگادی، بنڈلہ گوڑہ ہاشم آباد کے فیاض قریشی (25) سال اور قمر بیگم (23) کی شادی کو چند سال ہی ہوئے تھے۔

    شوہر اپنی بیوی پر شک کرتا تھا، جس کے باعث اکثر دونوں میں لڑائی جھگڑا رہتا تھا، گزشتہ روز دونوں کے درمیان اسی بات پر لڑائی ہوئی، شوہر نے طیش میں آکر خنجر سے بیوی کو قتل کردیا اس کے بعد پیٹرول چھڑک کر لاش کو بھی جلا ڈالا۔

    خاتون کو اسپتال لے جانے والی ایمبولینس کا آکسیجن سلنڈر پھٹ گیا، ویڈیو وائرل

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شوہر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

  • ویڈیو: میکڈونلڈز پر دنیا بھر میں ’چوہا حملے‘ جاری، ایک اور واقعہ

    ویڈیو: میکڈونلڈز پر دنیا بھر میں ’چوہا حملے‘ جاری، ایک اور واقعہ

    استنبول: غزہ میں نہتے شہریوں کو ہزاروں کی تعداد میں قتل کرنے والی صہیونی ریاست کی حمایت کرنے پر فوڈ چین میکڈونلڈز پر دنیا بھر میں ’چوہا حملے‘ جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم کے دو میکڈونلڈز ریسٹورنٹس اور ڈنمارک کے شہر اوڈینس کے ریسٹورنٹ کے بعد اب ترکیہ کے شہر استنبول میں بھی ایک ریسٹورنٹ میں ناراض نوجوان نے اندر گھس کر چوہے چھوڑ دیے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان شہری نے بین القوامی فوڈ چین میکڈونلڈز کے ریسٹورنٹ میں گتے کے ڈبے میں بند چوہے چھوڑ دیے۔

    فلسطینی نوجوان کے چوہے چھوڑنے پر ریسٹورنٹ میں موجود لوگ حیران رہ گئے، نوجوان نے اسرائیل مخالف نعرے بھی لگائے اور وہاں سے نکل گیا۔

    میکڈونلڈز میں احتجاجاً فلسطینی پرچم والے چوہے چھوڑ دئیے گئے

    اس سے قبل برمنگھم کے دو ریسٹورنٹس میں ایک نوجوان نے اسرائیلی بربریت پر ناراضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اشتعال میں چوہے چھوڑ دیے تھے، پولیس نے بلال حسین نامی 32 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا تھا، ڈنمارک میں بھی ایک نوجوان کو چوہے چھوڑنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

  • میکڈونلڈز میں احتجاجاً فلسطینی پرچم والے چوہے چھوڑ دئیے گئے

    میکڈونلڈز میں احتجاجاً فلسطینی پرچم والے چوہے چھوڑ دئیے گئے

    اسرائیل کے سخت ترین مخالف اور فلسطین کے حامی ایک شخص کی جانب ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص نے برطانیہ کے شہر برمنگھم میں موجود میکڈونلڈز میں احتجاجاً فلسطینی پرچم والے چوہے چھوڑ دیئے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطین کا حامی شخص اسرائیل مخالف نعرے لگا رہا ہے، جب کہ پینٹ شدہ چوہے ریستوران میں گھوم رہے تھے، جس کے باعث وہاں موجود افراد میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

    میکڈونلڈ کی جانب سے اس واقعے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ یہ کہا گیا کہ ریستوراں کو مکمل طور پر سینیٹائز کر دیا گیا تھا، اور کیڑوں پر قابو پانے کے ماہرین کو معائنہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ جبکہ ریستوراں اور مختلف گروپوں کی جانب سے اس واقعے کی مذمت کی گئی۔

    جانوروں کے حقوق کا گروپ Viva! کی جانب سے مذکورہ شخص کے اس عمل پر پریشانی کا اظہار کیا گیا، انہوں نے کہا کہ اس نے مشرق وسطیٰ کے تنازعے سے متعلق سیاسی بحث میں مثبت کردار ادا نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی افواج کومفت کھانا فراہم کرنے کے اعلان پرسوشل میڈیاپر ’بائیکاٹ میکڈونلڈ‘ ٹرینڈ بھی چلتا رہا ہے۔ جبکہ خطرات کے پیش نظر میلڈونلڈز کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

  • رات کو پارک میں چہل قدمی کے دوران خاتون کے ساتھ ہوش اڑا دینے والا واقعہ

    رات کو پارک میں چہل قدمی کے دوران خاتون کے ساتھ ہوش اڑا دینے والا واقعہ

    لندن: برطانیہ میں ایک خاتون کے ساتھ رات کے وقت پارک میں چہل قدمی کے دوران خوف ناک واقعہ پیش آیا، جس نے خاتون کے ہوش اڑا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں رہنے والی 43 سالہ سوسن ٹریفٹب چند دن قبل رات نو بجے نارتھ فیلڈز، ایلنگ میں واقع پارک بلونڈن میں چہل قدمی کرنے نکلیں تو پارک میں ان پر لاتعداد خون خوار چوہوں نے حملہ کر دیا۔

    یہ واقعہ 19 جولائی کو پیش آیا تھا، سوسن نے دعویٰ کیا ہے کہ چہل قدمی کے دوران جب ان کی نظر گھاس پر گھومتے بے شمار چوہوں پر گئی تو وہ اچھل پڑیں، اتنے سارے چوہے دیکھ کر وہ بری طرح خوف زدہ ہو گئیں۔

    سوسن کے مطابق وہ پارک سے نکلنے لگیں تو چوہوں نے اچانک ان پر حملہ کر دیا، جس سے ان کے ہاتھ اور پیر کترنے کی وجہ سے زخمی ہو گئے۔

    Blondin Park

    برطانوی میڈیا کی رپورت کے مطابق خاتون اتنے سارے چوہوں کو دیکھ کر خود کو بیمار محسوس کرنے لگیں، انھوں نے بتایا کہ چوہے میرے پیروں پر رینگ رہے تھے، میں انھیں پاؤں مار کر دور کر رہی تھی، لیکن اندھیرا ہونے کی وجہ سے یہ دیکھ پانا مشکل تھا کہ چوہے کہاں سے آ رہے ہیں، اور چوہے میرے پیروں کو کاٹ رہے تھے اور میرے جسم کے اوپر چڑھنے کی کوشش کررہے تھے۔

    سوسن کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس طرح کے کسی واقعے کے بارے میں سنا بھی نہیں تھا اس لیے انھیں سمجھ نہیں آیا کہ وہ کس سے مدد مانگیں، تاہم ایلنگ کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ پارکوں وغیرہ میں گندگی اور بچے ہوئے کھانے کو جانوروں کے لیے چھوڑ دینے کی وجہ سے عام طور پر چوہے پارک میں آتے ہیں۔

  • آسٹریلوی جیل میں ایک اور وبا پھیلنے کا خطرہ

    آسٹریلوی جیل میں ایک اور وبا پھیلنے کا خطرہ

    کینبرا: آسٹریلوی جیل میں چوہوں کی بہتات کی وجہ سے طاعون پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے کھیتوں میں چوہوں کی بہتات کی وجہ سے طاعون کی بیماری پھیلنے کے خطرہ ہے، جس کی وجہ سے حکام ایک دیہی علاقے کی جیل سے سیکڑوں قیدیوں کو نکالنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کو نیو ساؤتھ ویلز کے قید خانے میں چوہے داخل ہو گئے تھے، چوہوں نے تاریں کتر ڈالیں، جس کی وجہ سے حکام کو دوبارہ مرمت کا کام کروانا پڑے گا، حکام کا کہنا تھا کہ عملے اور قیدیوں کی صحت اور حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔

    حکام کے مطابق جیل میں 420 قیدیوں اور عملے کے 200 اراکین کو رواں ماہ کے آخر میں دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے گا۔

    مقامی اسسٹنٹ کمشنر کیوین کورکورن نے میڈیا کو بتایا کہ جیل کا اچھی طرح سے معائنہ کر کے مناسب طریقے سے مرمت کا کام کیا جائے گا، یعنی مستقبل میں طاعون کے اثرات کو کم کرنے والے طریقوں کو مدنظر رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مشرقی آسٹریلیا میں چوہوں کی بہتات ہے، چوہوں کی افزائش بھی بڑھتی جا رہی ہے، جو کئی مہینوں سے کھیتوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے بعد طاعون پھیلنے کا خدشہ

    کرونا وائرس کے بعد طاعون پھیلنے کا خدشہ

    کینبرا: دنیا بھر میں کرونا وائرس نے بری طرح پنجے گاڑ رکھے ہیں ایسے میں آسٹریلیا میں طاعون پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، مشرقی آسٹریلیا میں ہزاروں چوہوں نے مقامی افراد کو پریشان کر دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مشرقی آسٹریلیا میں طاعون پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، مقامی آبادی گھروں میں گھستے اور فصلوں کو تباہ کرتے ہزاروں چوہوں سے پریشان ہے۔

    ماحول میں ہر طرف پھیلی چوہوں کی بدبو نے جینا مشکل کردیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسپتالوں میں مریض بھی چوہوں کے کاٹنے سے محفوظ نہیں، یہاں بھی چوہوں کی خوب افزائش ہو رہی ہے۔

    شہری متوقع طوفانی بارشوں کو چوہوں کی آفت سے نجات کا ذریعہ قرار دے رہے ہیں۔ آسٹریلیا کی بڑی آبادی پہلے ہی سیلاب سے متاثر ہے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

  • منگولیا میں طاعون کا مصدقہ کیس، حکام نے الرٹ جاری کردیا

    منگولیا میں طاعون کا مصدقہ کیس، حکام نے الرٹ جاری کردیا

    چین کے خود مختار علاقے منگولیا میں طاعون کے کیس کی تصدیق ہونے کے بعد ہر طرف تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، حکام نے اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے۔

    سنہ 1346 سے 1353 تک یورپ کی ایک تہائی (5 کروڑ سے زائد افراد) آبادی کا صفایا کردینے والا گلٹی دار طاعون جسے سیاہ موت کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک بار پھر ظاہر ہوگیا ہے۔

    منگولیا میں اس کے ایک کیس کی تصدیق ہوگئی، بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بیانور شہر میں طاعون کی زد میں آنے والا مریض ایک چرواہا ہے جسے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے تاہم مریض کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔

    ابھی تک علم نہیں ہوسکا کہ وہ اس مرض کا شکار کیسے ہوا۔

    مذکورہ کیس سامنے آنے کے بعد حکام نے لیول 3 کا الرٹ جاری کردیا ہے، اس الرٹ کے تحت ان جانوروں کے شکار اور کھانے پر پابندی ہے جن سے طاعون پھیلنے کا خطرہ ہو۔

    یہ خطرناک مرض بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کا علاج اینٹی بائیوٹک دواؤں سے کیا جاتا ہے۔

    ببونک طاعون میں مریض کے جسم پر گلٹی ہوتی ہے اور لمف نوڈز میں سوزش ہوتی ہے۔ ابتدائی طور پر بیماری کا پتہ لگانا مشکل ہے کیونکہ اس کی علامات 3 سے 7 دنوں کے بعد ظاہر ہوتی ہیں اور کسی بھی دوسرے فلو کی طرح ہوتی ہیں۔

    چوہے اور مارموٹ اس بیکٹیریا کی منتقلی کا آسان ترین ذریعہ ہوتے ہیں۔

    ببونک طاعون کے کیسز اس سے قبل بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ سنہ 2017 میں مڈغاسکر میں طاعون کے 300 کیس سامنے آئے تھے۔

    گزشتہ سال مئی میں منگولیا میں ہی مارموٹ نامی جانور کھانے کے بعد 2 افراد اس مرض کا شکار ہو کر ہلاک ہوگئے۔

    اس سے قبل سنہ 1665 میں طاعون نے لندن کو اپنا نشانہ بنایا جس میں شہر کا ہر 5 میں سے ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔ سنہ 1900 سے 1904 کے دوران چین اور ہندوستان میں طاعون کی وبا سے 1 کروڑ 20 لاکھ افراد ہلاک ہوگئے۔

    ادھر عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ادارہ اس کیس کو مانیٹر کر رہا ہے تاہم اس کے وبائی صورت اختیار کرنے کا امکان نہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کے مطابق چودہویں صدی کی صورتحال کے برعکس اب ہم جانتے ہیں کہ یہ بیماری کیسے پھیلتی ہے۔ ہم اسے روکنا اور اس سے متاثر لوگوں کا علاج کرنا جانتے ہیں۔

  • کروناوائرس: چوہوں سے متعلق حیران کن انکشاف

    کروناوائرس: چوہوں سے متعلق حیران کن انکشاف

    لندن: جانوروں کے معالج اور ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کروناوائرس کے تناظر میں نافذ لاک ڈاؤن سے چوہوں کی پیدائش میں اضافہ ہوا اور انہیں غذا تک رسائی کے لیے بہترین مواقع ملے ہیں۔

    برطانوی ماہرین کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث ملک میں دفاتر اور کاروباری مراکز بند ہونے سے چوہوں نے دفاتر اور دیگر مقامات کو اپنا گڑھ بنایا اور لوگوں کی آمدورفت نہ ہونے سے انہوں نے اپنی سرگرمیاں بھی بڑھا لیں، اس طرح ماضی کے مقابلے میں چوہوں کی پیدائش میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد گھروں میں موجود ہے جس کے باعث کھانے پینے کی اشیاء بھی زیادہ استعمال ہورہی ہیں اور بچا کچا کھانا اور کچرا چوہوں کی غذا کا باعث بن رہا ہے۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ برطانیہ میں جب سے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اس وقت سے موسم کافی گرم رہا ہے، ممکنہ طور پر موسمی تبدیلی بھی چوہوں کی افزائش میں اضافہ بنی ہے، چوہے گرم موسم میں بچے دیتے ہیں۔

    برطانیہ میں چوہوں اور کیڑے مکوڑوں کو کنٹرول کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ چوہوں کی سرگرمیاں بڑھنے سے ماضی کے بنسبت ان کے کام میں 60 فیصد تک اضافہ ہوا، زیادہ تر شکاتیں کاروباری اور رہائشی عمارتوں سے موصول ہوئیں۔

  • 21 سال سے بند گھر میں کس کا بسیرا؟

    21 سال سے بند گھر میں کس کا بسیرا؟

    لندن: برطانیہ میں 21 سال سے بند گھر میں چوہوں نے ڈیرے ڈال لیے جس کے باعث پڑوسیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کے علاقے ’’نورماکوٹ‘‘ میں ایک مکان تقریباً اکیس سال سے خالی رہنے کے باعث چوہوں سمیت کیڑے مکوڑوں کا گھر بن چکا ہے جس پر شہریوں کو شدید تشویش ہے۔

    پڑوسیوں نے متعلقہ ادارے کو شکایتی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالوں سے بند رہنے والے گھر سے چوہے اور دیگر زہریلے کیڑے ہمارے گھر بھی منتقل ہوسکتے ہیں جس پر فوری ایکشن لیا جائے۔

    شہریوں کی درخواست پر سٹی کونسل فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے گھر کو فروخت کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے تاکہ کوئی بھی خاندان اسے دوبارہ سے آباد کرسکے۔

    کمبرلی نامی پڑوسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ گھر 1999 سے خالی ہے، اس کو استعمال میں لانا بہت ضروری ہے۔ خیال رہے کہ خالی مکان کے مالک کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔

  • بھارت کے سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں چوہے لاش کی آنکھیں کتر گئے

    بھارت کے سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں چوہے لاش کی آنکھیں کتر گئے

    نئی دہلی : بھارت کے شہر کلکتہ کے سرکاری اسپتال آرجےکھر کے مردہ خانے میں ہلاک ہونے والے شخص کی آنکھوں مبینہ طور پر چوہے کُتر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کلکتہ کے سرکاری ہسپتال آر جے کھر میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں حادثے کے باعث ہلاک ہونے والے 69 سالہ سموناتھ داس کی لاش رکھی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق جب سموناتھ داس کی لاش ان کے بیٹے کے حوالے کی گئی تو آنکھیں غائب تھیں،اس حوالے سے بتایا گیا کہ رواں ماہ 18 اگست کو ٹریفک حادثے میں سموناتھ کی موت واقع ہوئی، جس کے بعد آر جے کھر میڈیکل کالج میں ان کا پوسٹ مارٹم ہوا اور پھر لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا۔

    سموناتھ کے بیٹے سشانت نے ہسپتال حکام کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے بتایا کہ ان کے والد کی آنکھیں چوہے کتر گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی لاش کو پلاسٹک کی بڑی شیٹ اور ایک کپڑے میں اچھی طرح لپیٹ کر دیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پلاسٹک ہٹائی تو دیکھا کہ والد کی آنکھیں غائب تھیں۔

    مرنے والے شخص کے بیٹے نے بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے چوہوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے،علاوہ ازیں اس بارے میں بتایا گیا کہ کلکتہ حکام نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    میڈیکل کالج کے پرنسپل سدھابان بٹیال نے بتایا کہ یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تشکیل دی گئی کمیٹی 72 گھنٹے میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر برائے صحت چندریما بھتاچاریہ نے واقعہ سے متعلق گفتگو کرنے سے گریز کیا۔