Tag: چوہے

  • امریکی سائنسدان چوہے سے ایچ آئی وی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب

    امریکی سائنسدان چوہے سے ایچ آئی وی کا خاتمہ کرنے میں کامیاب

    واشنگٹن : سائنسدانوں نے پہلی بار ادویات اور جین ایدیٹنگ کی مدد سے لیبارٹری کے چوہے کے پورے جینوم میں ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جینوم میں ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیابی سے سائنسدانوں کو توقع ہے کہ اس 2 نکاتی طریقہ کار کی مدد سے اس لاعلاج مرض کے شکار انسانوں کے لیے پہلی بار علاج تشکیل دیا جائے گا اور انسانوں پر اس کی آزمائش اگلے سال سے شروع ہوگی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اب تک صرف 2 افراد کے ایچ آئی وی کا علاج ہوسکتا ہے جو کہ دونوں بلڈ کینسر کا شکار تھے اور ایک خطرنک بون میرو ٹرانسپلانٹ کے عمل سے گزر کر دونوں بیماریوں سے نجات پانے میں کامیاب ہوئے۔مگر یہ طریقہ کار ہر ایک پر کام نہیں کرتا بلکہ کچھ کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ مریض ایچ آئی وی اور کینسر دونوں بیماریوں کا شکار ہوں۔

    امریکا کی نبراسکا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایچ آئی وی سے نجات دلانے والے نئے طریقہ کار کو دریافت کرنے میں کامیابی حاصل کی جو کہ 5 سال سے اس پر کام کررہے تھے۔

    اس طریقہ کار میں انہوں نے آہستی سے اثر کرنے والی ادویات اور جین ایڈیٹنگ کرسپر کاس 9 کا استعمال کیا اور اس کے نتیجے میں لیبارٹری کے ایک تہائی چوہوں کے مکمل جینوم سے ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں کامیاب رہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ اس کامیابی پر ہمیں یقین ہی نہیں آیا، پہلے تو ہمیں لگا کہ یہ اتفاق ہے یا گرافس میں کوئی گڑبڑ ہے، مگر کئی بار اس عمل کو دہرانے کے بعد ہمیں یقین آیا ہے کہ ہم نے بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ طبی جریدوں نے بھی ہم پر یقین نہیں کیا اور کئی بار ہمارے مقالے کو مسترد کیا گیا اور ہم بڑی مشکل سے یقین دلانے میں کامیاب ہوئے کہ ایچ آئی وی کا علاج اب ممکن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایچ آئی وی سے نجات اس لیے لگ بھگ ناممکن ہوتی ہے کیونکہ یہ وائرس جینوم کو متاثر کرتا ہے اور خود کو خفیہ مقامات پر چھپا کر کسی بھی وقت دوبارہ سر اٹھالیتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ویسے اس وقت ایسی انتہائی موثر ادویات موجود ہیں جو اس وائرس کو دبا دیتی ہیں اور مریض میں یہ وائرس ایڈز کی شکل اختیار نہیں کرپاتا جس سے صحت مند اور لمبی زندگی گزارنا ممکن ہوجاتی ہے، تاہم یہ ادویات ایچ آئی وی کو ختم کرنے میں ناکام رہتی ہیں۔

    اب محققین اس نئے طریقہ کار کو بندروں پر آزمائیں گے اور توقع ہے کہ اگلے سال موسم گرما میں انسانوں پر اس کا ٹیسٹ شروع ہوگا۔محققین کا کہنا تھا کہ ابھی اسے مکمل علاج قرار نہیں دیا جاسکتا ہے مگر ان کا کہنا تھا کہ کم از کم یہ ضرور ثابت ہوتا ہے کہ ایچ آئی وی کا مکمل علاج ممکن ہے۔

  • حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    حکومت مخالفین کی جاسوسی کے لیے روبوٹ چوہے استعمال کر رہی ہے: نبیل گبول کا عجیب دعویٰ

    کراچی: پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے عجیب و غریب دعویٰ کر دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مخالفین کی جاسوسی کے لیے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئی بی کو روبوٹ چوہے چھوڑنے کا کہا ہے۔

    نبیل گبول نے دعویٰ کیا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی میرا لگایا ہوا ہے، یہ بات اس نے مجھے بتائی ہے، جن پر عمران خان کو شک ہے ان کے کمروں میں روبوٹ چوہے چھوڑے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ رہنما ن لیگ رانا ثنا اللہ پر بھی نظر رکھنے کے لیے ان کے کمرے میں روبوٹ چوہا چھوڑا گیا ہے۔ اس پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے اس وقت ہر آدمی پر نظر رکھی ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہے نے نجی ایئر لائن کی پرواز روک کر طیارہ گراؤنڈ کروا دیا

    دریں اثنا نبیل گبول نے کراچی کے سمندر سے تیل نکلنے کے حوالے سے بھی دعویٰ کیا، اور کہا کہ آج ایگزون کی رپورٹ آئی ہے کہ سمندر سے تیل نہیں نکلا۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا پاکستان کو بہت بڑی خوش خبری ملنے والی ہے، بعد میں پتا چلا کہ کراچی کے سمندر سے تیل نکالنے کے لیے ڈرلنگ ہو رہی ہے، لیکن آج معلوم ہوا ہے کہ تیل نہیں نکلا۔

    نبیل گبول کا یہ بھی کہنا تھا کہ آنے والا دور بلاول بھٹو کا ہے، 2020 الیکشن کا سال ہے، الیکشن نہیں ہوا توسیاست چھوڑ دوں گا، جنرل الیکشن نہیں بلکہ بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے، 2020 میں آنے والی تبدیلی ملک کے لیے اچھی ہوگی۔

  • چوہے نے نجی ایئر لائن کی پرواز روک کر طیارہ گراؤنڈ کروا دیا

    چوہے نے نجی ایئر لائن کی پرواز روک کر طیارہ گراؤنڈ کروا دیا

    لاہور: علامہ اقبال ائیر پورٹ پر نجی ایئر لائن کی پرواز میں چوہا گھس گیا، جس کی وجہ سے پرواز کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہو گئی تاہم فیومی گیشن کے بعد طیارے کو گراؤنڈ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ایئر پورٹ پر نجی ایئر لائن کے طیارے میں چوہا نکلنے کے معاملے پر طیارے کو گراؤنڈ کرنا پڑ گیا، نجی ائیر لائن کی پرواز پی اے 470 نے 3 بج کر 20 منٹ پر جدہ روانہ ہونا تھا۔

    ترجمان ایئر لائن نے کہا کہ مسافروں کو جدہ پہنچانے کے لیے اسلام آباد سے فیری فلائٹ لاہور پہنچے گی، مسافروں کو متبادل پرواز کے ذریعے جدہ روانہ کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیواسلام آباد ایئرپورٹ مسائل کا گڑھ بن گیا، مسافروں کو پریشانی کا سامنا

    چوہا گھسنے کی وجہ سے تاخیر پر پرواز 8 بجے روانہ ہونے کا شیڈول جاری کیا گیا تاہم بعد میں پرواز کو ری شیڈول کر کے رات ساڑھے 12 بجے روانہ ہونے کا اعلان کیا گیا۔

    مذکورہ پرواز سے 218 مسافر روانہ ہونے تھے، تمام مسافر ائیر پورٹ لاؤنج میں جہاز سے چوہا نکلنے کا انتظار کرتے رہے، جہاز میں چوہے مار سپرے بھی کیا گیا، تاہم چوہا نہ نکالا جا سکا، جس کی وجہ سے پرواز پی اے 470 مزید تاخیر کا شکار ہوا۔

    اطلاعات کے مطابق ائیر لائن کا عملہ تا حال چوہے کو تلاش کرنے میں نا کام ہے، جس کی وجہ سے طیارے کو گراؤنڈ کر دیا گیا۔

  • چوہوں کی یلغار کے لیے تیار ہوجائیں!

    چوہوں کی یلغار کے لیے تیار ہوجائیں!

    دنیا بھر میں تیزی سے بڑھتا ہوا درجہ حرارت جہاں ایک طرف تو بے شمار مسائل کھڑے کر رہا ہے وہیں چوہوں کی آبادی میں بھی بے تحاشہ اضافے کا خطرہ ہے۔

    ماہرین ماحولیات کے مطابق دنیا بھر میں مختلف شہروں کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت انہیں چوہوں کی افزائش کے لیے ایک آئیڈیل مقام بنا سکتا ہے۔

    اس وقت بے شمار امریکی شہر جیسے نیویارک، شکاگو اور بوسٹن چوہوں میں اضافے کی وجہ سے پریشان ہیں اور ان سے نجات پانے کی مہمات پر لاکھوں ڈالر کی رقم خرچ کر رہے ہیں۔

    کارنل یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کے مطابق ایک چوہیا اپنی پیدائش کے صرف ایک ماہ کے بعد بچے پیدا کرنے کے قابل ہوجاتی ہے، جبکہ اس کے حمل کا عرصہ 14 دن ہوتا ہے۔ یعنی ایک چوہیا سال بھر میں 15 ہزار سے 18 ہزار چوہے پیدا کر سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ کو چوہوں سے ڈر لگتا ہے؟

    ایک سروے کے مطابق بوسٹن میں پانی کے ہر ذخیرے میں 25 سے 30 چوہے موجود ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں ان کی بڑی تعداد ہاؤسنگ کمیونٹیز اور مختلف عمارتوں میں رہائش پذیر ہے۔

    بوسٹن کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے چوہوں کی عمر بڑھتی جاتی ہے یہ انسانوں سے ڈر کر بھاگنا بند کردیتے ہیں کیونکہ یہ ان سے مانوس ہوتے جاتے ہیں۔ ’یہ خوفناک بات ہے کہ وہ انسانوں سے ڈرتے بھی نہیں‘۔

    امریکا کے ایک پیسٹ کنٹرول ادارے کے مطابق صرف گزشتہ برس چوہوں کی آبادی میں شکاگو میں 61 فیصد، بوسٹن میں 67 فیصد، سان فرانسسکو میں 174 فیصد، نیویارک میں 129 فیصد اور واشنگٹن میں 57 فیصد اضافہ ہوا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چوہوں کی آبادی میں اس بڑے اضافے سے پرندوں کو بھی خطرہ لاحق ہے جو آسانی سے بڑے چوہوں کا شکار بن جاتے ہیں۔

  • کیا آپ کو چوہوں سے ڈر لگتا ہے؟

    کیا آپ کو چوہوں سے ڈر لگتا ہے؟

    ہم میں سے اکثر افراد چوہوں سے خوفزدہ رہتے ہیں یا ان سے کراہیت محسوس کرتے ہیں۔

    چوہوں کی پھرتی، ان کی جسامت اور خطرے کی صورت میں ان کا حملہ کردینے کا امکان اچھے اچھوں کو خوف میں مبتلا کردیتا ہے یہی وجہ ہے کہ جہاں چوہا دکھائی دے لوگ اسے وہاں سے بھگانے پر تل جاتے ہیں۔

    تاہم ایک فوٹوگرافر نے ان چوہوں کی زندگی کچھ آسان بنانے کے لیے ایک انوکھا کام کیا ہے۔

    کینیڈین شہر مونٹریال کی رہائشی 32 سالہ ڈینی ایک عرصے سے چوہوں کو پالنے کی شوقین ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ مختلف مقامات پر مشکل میں پھنسے چوہوں کو بھی ریسکیو کر کے اپنے گھر لے آتی ہیں۔

    ڈینی کا ارادہ تھا کہ ان میں سے کچھ چوہوں کو لوگوں کی جانب سے ایڈاپٹ کرلیا جائے، لیکن جب اس نے سوشل میڈیا پر اس کا اشتہار ڈالا تو لوگوں نے خاص دلچسپی نہیں دکھائی۔

    اس نے اپنے دوست احباب اور جاننے والوں سے بھی چوہوں کو ایڈاپٹ کرنے کی درخواست کی لیکن زیادہ تر افراد نے اسے بتایا کہ انہیں چوہوں سے ڈر لگتا ہے یا انہیں دیکھ کر کراہیت محسوس ہوتی ہے۔

    لوگوں کے اسی خوف کو دیکھتے ہوئے ڈینی نے چوہوں کی فوٹو سیریز شروع کرنے کا منصوبہ بنایا۔

    ڈینی نے اس سیریز میں چوہوں کو مختلف چیزوں کے ساتھ نہایت معصوم اور خوبصورت بنا کر پیش کیا تاکہ انہیں دیکھ کر لوگوں میں ان سے ہمدردی اور محبت کا جذبہ پیدا ہو اور وہ اپنے خوف پر قابو پاسکیں۔

    خود ڈینی کا چوہوں کے بارے میں خیال ہے کہ یہ کتے اور بلی کی خصوصیات رکھنے والی نہایت معصوم تخلیق ہیں۔

    وہ کہتی ہے، ’چوہے ذہین ہوتے ہیں، پیار کرتے ہیں اور بہت وفادار ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ آپ کے ساتھ مختلف کھیل بھی کھیل سکتے ہیں‘۔

    لیکن ان تمام خصوصیات کے باوجود ڈینی کے خیال میں ان میں ایک خرابی ہے۔

    وہ خرابی یہ ہے کہ چوہوں کی عمر بہت مختصر ہوتی ہے۔ ’جب آپ کوئی چوہا پالتے ہیں تو اس سے جذباتی وابستگی محسوس کرتے ہیں۔ لیکن جب وہ چوہا اپنی طبعی عمر پوری کر کے مرجاتا ہے تو آپ اسے بہت یاد کرتے ہیں‘۔

    ڈینی چاہتی ہے کہ لوگ چوہوں کو بھی دیگر جانوروں کی طرح سمجھیں اور ان سے محبت کا برتاؤ کریں۔

    تو کہیئے، ان تصاویر کو دیکھ کر آپ کا چوہوں سے خوف کس حد تک کم ہوا؟

  • خلا میں جانے والے چوہوں پر کیا بیتی؟

    خلا میں جانے والے چوہوں پر کیا بیتی؟

    کیا آپ جانتے ہیں خلا میں اب تک صرف انسان ہی نہیں بلکہ جانور بھی جا چکے ہیں؟ آج سے 60 سال قبل روسی خلائی اسٹیشن لائیکا نامی ایک کتے کو خلا میں بھیج چکا ہے جسے خلا میں جانے والے پہلے جانور ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    تاہم اب خلا میں جانوروں پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے مزید جانوروں کو خلا میں بھیجا جارہا ہے اور اس ضمن میں خاص طور پر چھوٹے جانوروں کا انتخاب کیا جارہا ہے۔

    عالمی خلائی اسٹیشن پروگرام کے سربراہ جولی رابنسن اس بارے میں ان حالات سے آگاہ کرتے ہیں جو جانوروں کو خلا میں بھیجے جانے کے بعد ان پر بیتے۔

    ابتدا میں جب خلا میں جانوروں کو بھیجنے کا آغاز کیا گیا تو پہلے ممالیہ جانوروں جیسے کتا، بلی اور بندروں وغیرہ کو بھیجا گیا۔ تاہم وہاں پہنچ کر ان کی حالت خراب ہوگئی۔ یہ جانور کشش ثقل کے بغیر خلا میں زیادہ نہیں جی سکے اور بہت جلد ہلاک ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: خلا کے بارے میں حیران کن اور دلچسپ حقائق

    چنانچہ اب ان کے بعد غیر ممالیہ اور چھوٹے جانوروں کو خلا میں بھیجا گیا تاکہ تحقیقاتی عمل مکمل کیا جاسکے۔ ان جانوروں میں چوہے اور مچھلیاں سرفہرست تھیں۔

    چوہے کے خلا میں پہنچنے کے بعد چوہے اور وہاں موجود خود خلا باز بھی تناؤ کا شکارہوگئے۔ ابتدا میں چوہے پریشان رہے کہ بنا کشش ثقل یہاں کیسے زندگی گزاری جائے، تاہم بہت جلد انہوں نے اس ماحول سے مطابقت کرلی اور وہ عام انداز میں خلا میں تیرنے، کھانے پینے اور سونے لگے۔

    خلا بازوں نے جب چوہوں کو پرسکون دیکھا تو انہوں نے بھی اطمینان کی سانس لی۔

    ان کے برعکس مچھلیوں نے بہت جلد خلا کے ماحول سے مطابقت کرلی۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خلا میں جانے کے بعد چوہوں میں کم و بیش وہی طبی و جسمانی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں جو انسانوں میں نظر آتی ہیں۔ زمین پر واپس آنے کے بعد بھی وہ انہی مسائل کا شکار ہوگئے جن سے انسان ہوتے ہیں جیسے ہڈیوں اور جوڑوں یا پٹھوں میں کمزوری اور وزن گھٹ جانا وغیرہ۔

    جولی رابنسن کا کہنا ہے کہ اس تحقیقاتی مطالعے کو وسیع کرنے کے لیے بہت جلد مزید جانور بھی خلا میں بھیجے جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیرس میں چوہوں کےخلاف جنگ

    پیرس میں چوہوں کےخلاف جنگ

    پیرس : فرانس کےدارالحکومت پیرس کی میئراین ہدالگو نےچوہوں کےخاتمے کے لیےنئے منصوبے کا اعلان کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق فرانس کےدارالحکومت پیرس میں چوہوں کی آبادی میں بڑھتے ہوئے اضافےکے بعد شہرکی سڑکوں سے سگریٹ کے ٹکڑوں کوصاف کیاجائےگا۔

    پیرس کی میئراین ہدالگو کاکہناہےکہ شہرکی صفائی پر نئے منصوبے کے تحت 16لاکھ ڈالر خرچ کیےجائیں گے۔انہوں نےکہاکہ شہر میں چوہوں کو پکڑنے کے لیےنئے پھنڈے خریدے جائیں گے۔

    rat-post-1

    فرانس کے دارالحکومت میں ایک اندازے کے مطابق فی آدمی کےمقابلے میں دوچوہے ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    پیرس کی میئرکاکہناہےکہ عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کرنےو الوں کے لیے نئی ایش ٹریز نصب کی جائیں گی۔اس کے علاوہ انہوں نے شہر میں موجود ریستوران اور بڑی عمارات کے مالکان سے بھی کہا ہے کہ وہ داخلی اور خارجی راستوں پر ایش ٹریز نصب کریں۔

    rat-post-2

    پیرس میں شہر کی مئئر نے ریستورانوں اور بڑی عمارات کے مالکان سے بھی کہا ہے کہ وہ داخلی اور خارجی راستوں پر ایش ٹریز نصب کریں۔

    خیال رہےکہ پیرس کی صفائی کے دوران عملہ ہر سال شہر سے ایک سو پچاس ٹن کے قریب سگریٹ کے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کرتے ہیں۔

    rat-post-3

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کےبیان پرپیرس کی میئرکاطنزیہ جواب

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےبیان پرجواب دیتے ہوئےپیرس کی میئراین ہدالگو نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا کہ امریکہ سے آنے والے سیاحوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔انہوں نےکہاتھاکہ شہر میں امریکہ سے آنے والوں کی بکنگ 2017 میں 30 فیصد بڑھ گئی ہے۔

    rat-post-4

  • جلتی بجھتی روشنی سے الزائمر کا علاج

    جلتی بجھتی روشنی سے الزائمر کا علاج

    الزائمر بڑھاپے میں دماغ کو اپنا نشانہ بنانے والی ایک عام بیماری ہے جو یادداشت کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔ اس مرض میں انسان اپنے آپ سے متعلق تمام چیزوں اور رشتوں کو بھول جاتا ہے اور غائب دماغ رہنے لگتا ہے۔

    حال ہی میں ماہرین نے الزائمر کے لیے ایک انوکھا علاج دریافت کیا ہے۔ اس طریقہ علاج کے لیے ٹمٹماتی اور جلتی بجھتی ایل ای ڈی روشنیاں استعمال کی گئیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے دماغ میں بیٹا ایملوائیڈ پلاک نامی وہ مادہ کم ہوسکتا ہے جو الزائمر اور یادداشت کی خرابی کا سبب بنتا ہے۔

    ماہرین نے اس طریقہ علاج کی فی الحال چوہوں پر کامیاب آزمائش کی ہے، تاہم وہ تذبذب میں ہیں کہ آیا یہ طریقہ انسانوں کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا یا نہیں۔

    مزید پڑھیں: زیتون کا تیل الزائمر سے بچاؤ میں معاون

    انہوں نے کہا کہ چونک ممالیہ ہونے کے باعث چوہوں کے جسم کے کئی افعال انسانوں سے ملتے جلتے ہیں، لہٰذا امید کی جاسکتی ہے کہ چوہوں پر کیے جانے والے طبی تجربات کا انسانوں پر ویسے ہی یکساں اثر ہوگا۔

    البتہ ماضی میں کئی بار ایسا ہوا کہ کچھ طبی تجربات چوہوں پر تو کامیاب ہوگئے پر جب انہیں انسانوں پر آزمایا گیا تو وہ ناکام ہوگئے۔

    سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب دماغ میں ان روشنیوں کو ٹمٹاتے ہوئے داخل کیا گیا تو اس سے دماغ میں برقی حرکت میں اضافہ ہوگیا اور صرف ایک گھنٹے کے اندر بیٹا ایملوائیڈ پلاک مادے میں کمی دیکھی گئی۔

    alzheimer-2

    ماہرین کے مطابق ایک ہفتے تک لگاتار اس طریقہ علاج کے بعد اس مادے میں خاصی کمی دیکھی گئی اور مجموعی طور پر یادداشت میں بہتری آئی۔

    یاد رہے کہ ماہرین کے مطابق الزائمر موت کی وجہ بننے والی بیماریوں میں چھٹے نمبر پر ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ 60 سال کی عمر کے افراد میں ہر 9 میں سے ایک شخص الزائمر کا مرض کا شکار ہے۔

    اس سے قبل کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیادہ درجہ حرارت پر پکائے جانے والے کھانوں میں بھی ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو الزائمر کا باعث بنتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق تیز آنچ پر زیادہ دیر تک پکائے ہوئے کھانے میں گلوکوز اور پروٹینز پر مشتمل ایڈوانس گلائیکیشن اینڈ پروڈکٹس نامی پیچیدہ مرکب تشکیل پاتا ہے، جسے سائنسی زبان میں اے جی ای بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مرکب انسانی یادداشت کو متاثر کرتا ہے۔

    ایسے تمام کھانے جن میں نمک کی بڑی مقدار استعمال کی جاتی ہے وہ بھی دماغی صحت کو متاثر کرتے ہیں اور اس سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پر بھی برا اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ نمکین کھانے ذہانت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی بھی انسانی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے اور یہ مختلف دماغی بیماریوں جیسے الزائمر وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔

  • پشاور کینٹ میں چوہے کے سرکی قیمت300روپےمقرر

    پشاور کینٹ میں چوہے کے سرکی قیمت300روپےمقرر

    پشاورمیں چوہوں نےناک میں دم کردیا، ضلع کےبعد کنٹونمنٹ انتظامیہ نےبھی چوہےمارنے پرانعام رکھ دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کے نائب صدر نے اعلان کیا ہے کہ شہریوں کو ایک چوہا مارنے پر تین سو روپے انعام دیا جائے گا جبکہ بڑے اور خطرناک چوہے مارنے والوں کو بھاری رقم بطور انعام دی جائے گی ۔

    ملازمت کیلئےجوتیاں چٹخانے کی ضرورت نہیں،خیبرپختونخوا کی حکومت نے جوتیاں پٹخنے پرمعاوضہ مقررکردیا، دہشتگردی سے چورخیبرپختونخوا کی حکومت نے چوہوں کی ہلاکت پر بھی انعامی رقم کا اعلان کردیا۔

    صوبےبھرمیں دندناتے چوہوں کےفی کس سرکی قیمت پچیس روپےاور ضلعی انتطامیہ نےتین سو روپےمقررکردی۔

    پشاورکی ضلعی انتظامیہ چوہاگردی کے آگے تاحال بے بس ہے حسن گڑھی میں دوسالہ اقصی کوچوہےنےکاٹ لیا ، تبدیلی کے دعویداروں نے چوہامارمہم میں معاوضہ مقررکرکے کچھ تو تبدیل کرہی دیا ہے۔