Tag: چڑیا گھر

  • چڑیا گھر انتظامیہ کی ’عجیب‘ اپیل، شہری بھی حیران وپریشان

    چڑیا گھر انتظامیہ کی ’عجیب‘ اپیل، شہری بھی حیران وپریشان

    چڑیا گھر میں لوگ تفریح کے لیے جاتے اور بالخصوص بچے محظوظ ہوتے ہیں مگر ایک چڑیا گھر انتظامیہ کی عجیب اپیل نے شہریوں کو حیران کر دیا۔

    دنیا کے ہر ملک میں چڑیا گھر موجود ہیں جہاں خطرناک جنگلی جانوروں، حشرات الارض سمیت خوبصورت اور معصوم جانور اور پرندے رکھے جاتے ہیں۔ یہاں لوگ تفریح کے لیے آتے ہیں اور بالخصوص بچے جنگلی اور من پسند جانور پرندے انتہائی قریب دیکھ کر خوب انجوائے کرتے ہیں۔

    تاہم ڈنمارک میں واقعہ ایک چڑیا گھر کی انتظامیہ نے مقامی افراد سے ایک انتہائی عجیب وغریب اپیل کی ہے، جس نے شہریوں کو حیران وپریشان کر دیا ہے۔

    ڈنمارک چڑیا گھر کی انتظامیہ نے عوام سے اپنے پالتو جانور چڑیا گھر کو عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ تاہم یہ اپیل ان جانوروں کو تفریحی کے لیے آنے والے افراد کو لبھانے کے لیے نہیں بلکہ گوشت خور جانوروں کو کھلانے کے لیے کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈنمارک میں البورگ چڑیا گھر کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعہ شہریوں سے اپنے پالتو جانور جیسے خرگوش، مرغیاں، پونی گھوڑے، کتے ودیگر پالتو چھوٹے جانور چڑیا گھر کو عطیہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ان کو گوشت خور جانوروں کو کھلایا جا سکتے۔

    پوسٹ کے ساتھ ایک شکاری جانور کی خوفناک تصویر بھی لگائی گئی ہے، جس میں اس نے منہ کھول رکھا ہے اور نوکیلے دانت نظر آ رہے ہیں۔

    البورگ کی ویب سائٹ پر یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوگوں کی جانب سے عطیہ کیے جانے والے جانوروں کو ماہر اسٹاف ’آسان موت دینے کے بعد شکاری جانوروں کو فراہم کرتا ہے۔

    مذکورہ چڑیا گھر میں کئی بڑے جنگلی شکاری جانور موجود ہیں۔ ان میں آسٹریلوی شیر، یورپین جنگلی بلیاں، چیتے اور دوسرے جانور شامل ہیں۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کی جانب سے اس اپیل پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی ہے اور صارفین کی اکثریت اس کو عجیب، حیران کن اور ظالمانہ تجویز قرار دے رہی ہے۔

  • ریچھ کی آزادی کے لیے عدالت میں درخواست

    ریچھ کی آزادی کے لیے عدالت میں درخواست

    کراچی: شہر قائد میں ایک ریچھ کی آزادی کے لیے عدالت میں درخواست دی گئی ہے، کراچی چڑیا گھر میں رانو نامی ریچھ کی غیر قانونی قید اور ابتر حالت کے خلاف اس درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔

    کیس کی سماعت کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی، ڈائریکٹر کراچی زو اور سیکریٹری کنزرویٹو وائلڈ لائف کو نوٹس جاری کر دیے، عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے ریچھ کی قید اور حالت زار سے متعلق جواب طلب کیا ہے۔

    وکیل درخواست گزار جبران ناصر نے عدالت کو بتایا کہ سینئر ڈائریکٹر زو کی جانب سے رانو ریچھ کی صحت سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اس کمیٹی نے 17 جنوری 2025 کو اپنی سفارشات میں کہا کہ رانو ذہنی دباؤ میں ہے، اور اسے کسی دوسری جگہ منتقل کیا جائے۔

    درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ رانو کو کراچی زو میں قید کرنا وائلڈ لائف ایکٹ کی سیکشن 47 کی خلاف ورزی ہے، جب کہ سندھ ہائیکورٹ ایسی ہی ایک درخواست میں رانو کے لیے ایئر کولر پول کی صفائی اور دیگر احکامات بھی جاری کر چکا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا رانو کو کراچی زو میں رکھنا آرٹیکل 9 اور 9 اے کی خلاف ورزی ہے، اس لیے کمیٹی کی سفارشات کے مطابق رانو کی قدرتی ماحول میں منتقلی کا حکم دیا جائے۔

  • ویڈیو رپورٹ: چڑیا گھر کے اندر 160 حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کا میوزیم

    ویڈیو رپورٹ: چڑیا گھر کے اندر 160 حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کا میوزیم

    پشاور کے چڑیا گھر میں 150 سے زائد حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کے مختلف اقسام پر مشتمل منفرد وائلڈ لائف میوزیم بنایا گیا ہے۔

    پھولوں کے شہر پشاور کے چڑیا گھر میں اب زندہ جانوروں اور پرندوں کے ساتھ ساتھ حنوط شدہ جانوروں کے لیے بھی میوزیم بنایا گیا ہے، جس کا مقصد طلبہ اور عام شہریوں کو تحقیق اور تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

    وائلڈ لائف میوزیم میں سٹف شدہ 160 جانوروں اور پرندوں کی اقسام رکھی گئی ہیں۔ میوزیم میں آب و ہوا کی تبدیلی، ماحولیات پر انسانی سرگرمیوں کے اثرات اور تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ماڈلز بھی رکھے گئے ہیں۔

    ‎میوزیم میں بیری شاہین، تلور، کیل، برفانی چیتا، مارخور اور جنگلی مرغ، دانگیر، مرغ زرین، بھیگر اور بن ککڑ کی اقسام بھی موجود ہیں جو کہ اب ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • چڑیا گھر میں شیر نے اپنے رکھوالے کو مار ڈالا

    چڑیا گھر میں شیر نے اپنے رکھوالے کو مار ڈالا

    چڑیا گھر میں جانور اپنے رکھوالوں سے آشنا ہوتے ہیں لیکن یہی کبھی کبھار خطرہ بن جاتی ہیں جیسے ایک شیر نے زو کیپر کو حملہ کر کے مار ڈالا۔

    یہ افسوسناک واقعہ مصر کے ایک چڑیا گھر میں پیش آیا ہے۔ الفیوم گورنریٹ میں واقع اس تفریح گاہ میں شیر نے پنجرے میں موجود زو کیپر سعید جابر پر اچانک حملہ کر کے اس کو ہلاک کر دیا۔

    مصری اخبار الیوم کے مطابق شیر نے 47 سالہ زو کیپر پر ایسا خطرناک حملہ کہا کہ اس کے سر کا کچھ حصہ بھی چبا ڈالا جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زو کیپر معمول کے مطابق دیکھ بھال کے کام میں مصروف تھا کہ اس نے شیر کا پنجہ پنجرے کے تاروں میں پھنسا دیکھ کر اسے مشکل سے نجات دلانا چاہی لیکن مدد کے لیے آنے والے اپنے رکھوالے پر شیر نے اچانک حملہ کر کے اس کو دبوچ لیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق شیر نے زو کیپر کے سر اور گردن کو نشانہ بنایا۔ حملہ اتنا برق رفتار تھا کہ موقع پر موجود چڑیا گھر کے دیگر عملے کو اسے بچانے کا موقع نہیں مل سکا۔

    واقعہ کے بعد چڑیا گھر میں خوف وہراس پھیل گیا اور وہاں تفریح کے لیے آئے ہوئے لوگ چیختے ہوئے بھاگ کھڑے ہونے سے افراتفری مچ گئی۔

    بعد ازاں سیفٹی ٹیموں نے چڑیا گھر میں موجود شیریوں کو بے ہوش کر دیا، جس کے بعد عملے اور تفریح کے لیے آنے والے عوام نے سکون کا سانس لیا۔

    دریں اثنا الفیوم گورنریٹ میں پولیس اطلاع ملنے پر فوری طور پر چڑیا گھر پہنچی اور تحقیقات شروع کر دیں۔

    https://urdu.arynews.tv/lion-escaped-from-its-cage-in-lahores-jallo-park/

  • سفاری پارک میں ’سونو‘ نامی ہتھنی مرگئی

    سفاری پارک میں ’سونو‘ نامی ہتھنی مرگئی

    کراچی: سفاری پارک میں موجود سونیا عرف ’سونو‘ نامی ہتھنی مرگئی۔

    پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہتھنی سونو بالا صحت مند تھی،کھانا پینا بھی جاری تھا لیکن جب عملہ صبح سفاری پارک پہنچا تو ہتھنی کو مرا ہوا دیکھا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی ہتھنی کی موت کی وجوہات کا تعین ہوسکے گا، 2 دن بعد جانوروں کی عالمی تنظیم فورپاز سفاری پارک کا دورہ کرے گی۔

    دوسری جانب سفاری پارک کے عملے نے ڈاکٹرز کی ٹیم کو طلب کرلیا ہے جس نے ہتھنی سونو کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے تاہم اب انکلوژر کو سیل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی چڑیا گھر کی علیل ہتھنی ’نور جہاں‘ 17 سال کی عمر میں 3 سال قبل مرگئی تھی، نورجہاں عرصہ دراز سے علیل تھیں تاہم 13 اپریل کو چڑیا گھر کے تالاب میں گِرنے کے بعد سے وہ اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو سکیں تھیں۔

    یاد رہے کہ نورجہاں اور مدھوبالا دونوں کو دو دیگر سفاری ہاتھیوں کے ساتھ 2010 میں تنزانیہ میں بہت چھوٹی عمر میں پکڑ کر ان کی ماؤں سے الگ کر دیا گیا تھا اور ایک متنازع معاہدے کے تحت کراچی لایا گیا تھا۔

    پاکستان کے چڑیا گھروں پر اکثر جانوروں کی فلاح و بہبود کو نظر انداز کرنے کا الزام لگتا رہا ہے اور 2020 میں ایک عدالت نے دارالحکومت اسلام آباد میں موجود واحد چڑیا گھر کو خستہ حالی اور جانوروں کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنے کے سبب بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سعودی عرب: ریاض کا چڑیا گھر عوام کیلئے کھول دیا گیا

    سعودی عرب: ریاض کا چڑیا گھر عوام کیلئے کھول دیا گیا

    سعودی عرب کے قومی مرکز برائے جنگلی حیات نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاض کا چڑیا گھر ترمیم و اصلاح کے بعد عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے قومی مرکز برائے جنگلی حیات کے مطابق ریاض کا چڑیا گھر عارضی طور پر اصلاح و مرمت کے لیے بند کیا گیا تھا۔

    اب چڑیا گھر کو عوام کے لیے ترقیاتی اور مرمت کا کام مکمل کرنے کے بعد حسب معمول کھول دیا گیا ہے۔

    ریاض کا چڑیا گھر مملکت کا سب سے بڑا اور قدیم چڑیا گھر ہے جو 55 ایکڑ پرمحیط ہے۔ اس میں مجموعی طورپر 1300 جانور ہیں جن میں 190 مختلف اقسام کے جانور رکھے گئے ہیں۔

    واضح رہے ریاض کا چڑیا گھر ریجن کا بہترین تفریحی مقام شمار کیا جاتا ہے جہاں ریاض شہر کے علاوہ قرب وجوار کے دوسرے شہروں سے بھی لوگ بڑی تعداد میں تفریح کے لیے پہنچتے ہیں۔

    دوسری جانب مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سعودی عرب میں ادارہ امور حرمین کی جانب سے زائرین کی سہولت کے لیے آب زم زم کے کولرز کو مستقل طورپر بھرنے کا خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ادارہ امور حرمین میں آب زم زم کی فراہمی کے شعبے کی انتظامیہ کی جانب سے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ یومیہ بنیاد پر آب زم زم کے ٹینکرز ارسال کرنے کا خصوصی بندوست کیا جاتا ہے۔

    سعودی عرب: کسی بھی جرم کی ویڈیو یا تصویر وائرل کرنے والے ہوشیار۔۔

    مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں صرف روضہ الشریفہ کے مختلف مقامات پر آب زم زم کے 10 ہزار کولرز رکھے ہیں جنہیں یومیہ مستقل بنیاد پر بھرا جاتا ہے۔ کارکنان کی جانب سے کولرز میں پانی کم ہوتے ہی دوسرے کولرز سے تبدیل کردیا جاتا ہے۔

  • چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکت کا سلسلہ تھم نہ سکا، بن مانس بھی مر گیا

    چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکت کا سلسلہ تھم نہ سکا، بن مانس بھی مر گیا

    کراچی: چڑیا گھر میں جانوروں کی ہلاکتوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث چڑیا گھر کی رونقیں ماند پڑنے لگی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں پے در پے جانوروں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں، جبکہ چڑیا گھر میں موجود بن مانس بھی مر گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چڑیا گھر میں ڈیڑ ھ سال کے دوران 2 شیر، ایک ہاتھی اور بن مانس ہلاک ہوا، ہرن کے بچوں سمیت چھوٹے درجنوں چرند و پرند کی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

    واضح رہے کہ چند دنوں قبل ہتھنی نورجہاں جو بخارمیں مبتلا تھی، جسے بچانے کیلئے تمام کوششیں کی گئیں، مگر ہتھنی کو نہ بچایا جاسکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں 17 سال سے موجود نورجہاں گذشتہ کئی روز سے زمین پر لیٹی ہوئی تھی اور اپنے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوپارہی تھی۔

    نورجہاں کو رواں ماہ کے شروع میں پیٹ میں درد تشخیص ہوا تھا جس کے باعث اسے پیشاب کرنے میں تکلیف تھی اور پیشاب بند ہوگیا تھا۔

    ڈاکٹروں کی ٹیم نے ہتھنی کی تشویش ناک حالت کا جائزہ لینے کے بعد ادویات کے ساتھ ساتھ جسمانی تھراپی بھی تجویز کی تھی۔

    ہتھنی نور جہاں بیماری کے دوران تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سیاست دان، اداکار اور مختلف شخصیات کی جانب سے کراچی چڑیا گھر کو بند کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

  • چڑیا گھر میں میڈیا اور دیگر غیر تکنیکی عملے کا نورجہاں کے جنگلے میں داخلہ بند

    چڑیا گھر میں میڈیا اور دیگر غیر تکنیکی عملے کا نورجہاں کے جنگلے میں داخلہ بند

    کراچی: چڑیا گھر کے ڈائریکٹر  نے نان ٹیکنیکل اسٹاف اور میڈیا کا نورجہاں کے جنگلے میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق زو دائریکٹر نے بتایا کہ چڑیا گھر میں میڈیا اور دیگر غیر تکنیکی عملے کا نور جہاں کے جنگلے میں داخلہ بند کردیا گیا۔

    ڈائریکتر کا کہنا تھا کہ فور پاز ڈاکٹرز کی ہدایت پر ہتھنی کو آرام دینے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، میڈیا کو مخصوص فاصلے پر رہ کر کوریج کی اجازت ہوگی۔

    چڑیا گھر کے ڈائریکتر کا کہنا ہے کہ فورپاز کے مطابق نان ٹیکنیکل اسٹاف کی وجہ سے رش لگ جاتا ہے، رش سے کام کرنے میں دشواری اور ہتھنی بھی پریشان ہوتی ہے۔

     

  • گورنر سندھ کا کراچی زو میں جانوروں کے لیے اسپتال بنانے کا اعلان

    گورنر سندھ کا کراچی زو میں جانوروں کے لیے اسپتال بنانے کا اعلان

    کراچی: گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کراچی زو میں جانوروں کے لیے اسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    گورنرسندھ کامران ٹیسوری چڑیا گھر  پہنچ گئے جہاں انہوں نے غیر ملکی ڈاکٹرز کی ٹیم سے ملاقات کی، کراچی زو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ 25 دن پہلے ہتھنی نورجہاں کی تکلیف سامنے آئی۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ بیمار ہتھنی کامعائنہ کیا جا رہا ہے، یہاں کے ڈاکٹرز نے علاج کیا، ہتھنی کی بیماری بڑھ رہی تھی، ایڈمنسٹریٹرکو ہدایت کی کہ باہر سے ڈاکٹرز کو بلایا جائے۔

    ہتھنی کا معائنہ کرنے کیلئے عالمی ماہرین کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    انہوں نے کہا کہ نور جہاں 14سال سے بچوں کو لطف اندوز کررہی ہے، ہتھنی کے علاج میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ چڑیاگھر میں اسپتال بنانے کی سمری دی ہے، 2 سے 3ماہ میں چڑیاگھر میں اسپتال بن جائےگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز  بیمار ہتھنی نور جہاں کا معائنہ کرنے کے لیے طبی ماہرین پر مشتمل فورپاز انٹرنیشنل کی 7 رکنی ٹیم کراچی زو پہنچ گئی ہے۔

    فورپاز کے مصر سے تعلق رکھنے والے رکن ڈاکٹر عامرخلیل نے کہا کہ ہر ممکن کوشش کر رہے کہ ہتھنی صحتیاب ہو جائے، ہتھنی کو کرین کی مدد سے سہارہ دے کر کھڑا کیا گیا ہے، اس حوالے سے انتظامیہ کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔

  • چڑیا گھر سے فرار زیبرا کا گلیوں میں مٹر گشت، دلچسپ ویڈیو

    چڑیا گھر سے فرار زیبرا کا گلیوں میں مٹر گشت، دلچسپ ویڈیو

    جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک زیبرا چڑیا گھر سے بھاگ نکلا اور قریبی علاقے کی سڑکوں اور گلیوں میں گشت کرنے لگا۔

    سیئول چلڈرنز گرینڈ پارک زو کی انتظامیہ کے مطابق دو سالہ زیبرا اپنے احاطے کی لکڑی کی باڑھ توڑ کر بھاگا، جس کے بعد وہ قریبی سڑکوں پر مٹ گشت کرنے لگا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زیبرا نہایت مصروف سڑک پر گاڑیوں کے درمیان دوڑ رہا ہے، اسے دیکھ کر ڈرائیورز نے اپنی گاڑیاں روک دیں اور دلچسپی سے اس کی بھاگ دوڑ دیکھنے لگے۔

    اس کے بعد زیبرا ایک رہائشی علاقے میں جا نکلا اور اس کی تنگ گلیوں میں گھومنے لگا، اس دوران وہ کچرے کے ڈبوں میں کھانے پینے کی اشیا بھی تلاش کرتا رہا۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ، پولیس اور فائر بریگیڈ کے ساتھ 3 گھنٹے تک اسے پکڑنے کے لیے سرگرداں رہی اور بالآخر ایک تنگ گلی میں زیبرے کو گھیر کر پکڑا گیا، اسے بے ہوشی کا انجکشن فائر کر کے بے ہوش کیا گیا اور پھر چڑیا گھر منتقل کیا گیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زیبرا کو ڈاکٹر کی زیر نگرانی رکھا گیا اور فی الحال وہ محفوظ اور صحت مند ہے، چند گھنٹے نگرانی میں رکھنے کے بعد اسے واپس اس کے احاطے میں چھوڑ دیا جائے گا۔