Tag: چڑیا گھر

  • کاون ہاتھی کے بعد چڑیا گھر کے 2ریچھوں کو بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طے

    کاون ہاتھی کے بعد چڑیا گھر کے 2ریچھوں کو بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طے

    اسلام آباد : ماحولیاتی ایکسپرٹ ڈاکٹرعامرخلیل کا کہنا ہے کہ کاون ہاتھی کے بعد چڑیا گھر کے 2ریچھوں کو بھی بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طےہوگئی ہے ، 6دسمبرکو دونوں ریچھوں کوجورڈن منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے مرغزار چڑیا گھر سےمنتقلی کےدوران جانوروں کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    ماحولیاتی ایکسپرٹ ڈاکٹرعامرخلیل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ چڑیا گھر کے2ریچھوں کوبھی بیرون ملک منتقل کرنیکی تاریخ طےہوگئی ہے ، 6دسمبرکو دونوں ریچھوں کوجورڈن منتقل کیا جائے گا۔

    مصری ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ 29نومبرکوکاون کوکمبوڈیا اور 6 دسمبرکو ریچھوں کو جورڈن منتقل کیا جائے گا۔

    ڈاکٹرامیرخلیل نے چیف جسٹس سےگزارش کی کہ آپ بھی کاون کی منتقلی کےموقع پرآئیں تاہم چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کاون کی منتقلی کی تقریب میں شرکت سے معذرت کر لی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جج کاکام فیصلہ دینا ہےاورعدالت اس متعلق فیصلہ دےچکی ہے، بعد ازاں کیس پر سماعت21 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • پاکستانی فنکار کراچی چڑیا گھر میں موجود ننھے بھالو کی آواز بن گئے

    پاکستانی فنکار کراچی چڑیا گھر میں موجود ننھے بھالو کی آواز بن گئے

    کراچی: پاکستانی فنکار کراچی کے چڑیا گھر میں موجود بھالو کے بدحال بچے کی آواز بن گئے، معصوم بچے کی اذیت میں مبتلا ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے فنکاروں نے حکام کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے چڑیا گھر میں موجود ایک ریچھ کے بچے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی تھیں۔ بھالو کا بچہ نہایت لاغر اور پریشان کن حالت میں موجود ہے اور چڑیا گھر انتظامیہ کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مختلف فنکاروں نے بھی معصوم بچے کے لیے اپنی آواز بلند کی۔

    معروف اداکارہ مشال خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ننھے بھالو کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا۔

    انہوں نے لکھا کہ میں کراچی چڑیا گھر میں ریچھ کے بچے کو دیکھ کر سخت پریشان ہوں، واضح طور پر یہ مناسب کھانے، پانی اور دیکھ بھال سے محروم ہے۔

    مشال نے لکھا کہ اس کی آنکھوں میں مدد کے لیے پکار صاف لکھی ہے۔ یہ بہت ظالمانہ ہے، اس سلسلے کو بند ہونا چاہیئے، کراچی چڑیا گھر کو بند کردینا چاہیئے۔

    ایک اور اداکارہ انعم تنویر نے چڑیا گھر انتظامیہ کو سخت سست سناتے ہوئے کہا کہ کراچی کا چڑیا گھر جانوروں کے لیے ایک محفوظ گھر بننے کے بجائے ان کے لیے جہنم بن گیا ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ بہت سے جانوروں کی جانوں سے کھیلنے کے بعد اب چڑیا گھر کی انتظامیہ اس معصوم جانور کو بھی کھو دے گی۔

    انعم کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو کوئی خوف خدا نہیں ہے اور یہ جانوروں کے ساتھ کسی بے جان اشیا کے جیسا سلوک کر رہے ہیں۔

    معروف اداکارہ انوشے اشرف نے بھی اس حوالے سے لکھا کہ ہم سندھ ہائی کورٹ میں درخوست دائر کرنے جارہے ہیں کہ اس بدحال ریچھ کے بچے کو یہاں سے نکالا جائے، اسے یہاں نہایت غلیظ اور تکلیف دہ ماحول میں رکھا گیا ہے۔

    انوشے نے لکھا کہ ہم عدالت سے درخواست کریں گے کہ اس بچے کو یہاں سے نکال کر واپس اسکردو اس کے قدرتی ماحول میں بھیجا جائے۔

    انہوں نے لکھا کہ علاوہ ازیں ہم یہ استدعا بھی کریں گے کہ عدالت حکام کو کراچی چڑیا گھر کی درست دیکھ بھال کرنے اور جانوروں کا خیال رکھنے کا حکم دے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر مرغزار چڑیا گھر سے تمام جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، مرغزار چڑیا گھر میں موجود 36 سالہ ہاتھی کاون کو بھی کمبوڈیا بھیجا جارہا ہے۔

    کاون کو سنہ 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے بطور تحفہ دیا گیا تھا اور تب سے اب تک وہ چڑیا گھر میں تنہا زندگی گزار رہا تھا، کاون کو بھی سوشل میڈیا ہی کی بدولت اس قید تنہائی سے نجات ملی ہے۔

  • جانوروں کو چڑیا گھر کے لیے نہیں بنایا گیا: چیف جسٹس جانوروں کی منتقلی پر شکر گزار

    جانوروں کو چڑیا گھر کے لیے نہیں بنایا گیا: چیف جسٹس جانوروں کی منتقلی پر شکر گزار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے مرغزار چڑیا گھر میں موجود جانوروں کی منتقلی کیس میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جانوروں کی منتقلی کے معاملے پر خدمات پر شکر گزار ہیں، جانوروں کو چڑیا گھر کے لیے نہیں بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں موجود جانوروں کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    سماعت میں ماہر حیوانات ڈاکٹر عامر خلیل اور چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ ڈاکٹر انیس پیش ہوئے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جانوروں کی منتقلی کے معاملے پر خدمات دینے پر شکر گزار ہیں۔

    ڈاکٹر عامر خلیل کا کہنا تھا کہ حکومت اور وزارتوں نے میرے کام کے دوران مکمل تعاون کیا، جانوروں کی حفاظت کے لیے ان کی چڑیا گھر سے منتقلی ضروری ہے، اپنی زندگی میں پہلی بار ہاتھی کی آنکھوں میں آنسو دیکھے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی کاون کی حالیہ تصاویر، ماہر حیوانات ڈاکٹر عامر خلیل بھی موجود ہیں


    چیف جسٹس نے کہا کہ جانوروں کو چڑیا گھر کے لیے نہیں بنایا گیا جس پر ڈاکٹر عامر نے کہا کہ جانوروں کے لیے پاکستان میں عالمی معیار کے پنجرے نہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ماحول کی اہمیت اجاگر کرنے پر پاکستان کا مثبت کردار اجاگر ہوا، ماحول کی اہمیت اجاگر کرنے پر وزیر اعظم خراج تحسین کے مستحق ہیں۔

    چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ ڈاکٹر انیس نے بتایا کہ جانوروں کی صحت جانچنے کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوا، کاون ہاتھی کو کمبوڈیا بھیجنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کاون ہاتھی کئی سال تنہائی کا شکار رہا، پوری پاکستانی قوم کا کاون کے ساتھ جذباتی تعلق ہے۔

    ڈاکٹر انیس کے مطابق ریچھوں کی صحت بھی بہتر ہے، وہ سفر کرنے کے قابل ہیں، ریچھوں کو منتقل کرنے کے لیے خصوصی تربیت دی گئی، ریچھوں کی منتقلی کے لیے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی اجازت کی ضرورت ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ امید ہے آئندہ سماعت سے قبل ضروری کارروائیاں مکمل کرلی جائیں گی، ہمیں خود کو ختم ہونے سے بچانا ہے تو جانوروں کو بچانا ہوگا۔ جانوروں کو قدرتی ماحول کے لیے بنایا گیا ہے نا کہ پنجروں میں بند کرنے کے لیے، جانور آزاد ہوں گے تب ہی ماحول کی خوبصورتی مکمل ہوسکتی ہے۔

    عدالت نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو جانوروں کی منتقلی سے متعلق کارروائیاں مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔ کیس کی مزید سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

  • اسلام آباد کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کے جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کے جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کے 513 جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، منتقلی کے لیے تیار کی گئی دستاویز میں جانوروں کی تعداد کم بتائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مرغزار چڑیا گھر سے جانوروں اور پرندوں کی لاہور منتقلی کے لیے جاری کی جانے والی وائلڈ لائف مینجمنٹ کی اہم دستاویزات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    دستاویزات میں نایاب نسل کے 513 جانور اور پرندے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی 2019 کے ریکارڈ کے مطابق چڑیا گھر میں جانوروں اور پرندوں کی تعداد 917 تھی تاہم اب اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ نے 404 جانور اور پرندے منتقل کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق منتقلی کے دوران ہرن، چنکارا، بارہ سنگھا، نیل گائے اور نایاب نسل کے پرندے کم نکلے، خدشہ ہے کہ غفلت کی وجہ سے جانور اور پرندے یا تو مر چکے ہیں یا چوری کیے جاچکے ہیں۔

    مذکورہ رپورٹ کے بعد مرغزار چڑیا گھر انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل اسی چڑیا گھر میں انتظامیہ کی غفلت کے باعث شیر کے پنجرے میں آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں شیر اور شیرنی ہلاک ہوگئے تھے۔

    اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں 3 افراد کو مبینہ طور پر شیر کے پنجرے میں آگ لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا، واقعے کا مقدمہ بھی کوہسار تھانے میں درج کرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مرغزار چڑیا گھر کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے رواں برس مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وہاں موجود تمام جانوروں کو 60 روز کے اندر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    ان جانوروں میں 36 سالہ کاون نامی ہاتھی بھی شامل تھا جو سنہ 1985 میں سری لنکن حکومت کی جانب سے بطور تحفہ دیا گیا تھا، طویل عرصے کی تنہائی اور بیماری کے بعد کاون کو کمبوڈیا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • وہ حیوانات جنھیں‌ آپ "پیٹو” کہہ سکتے ہیں!

    وہ حیوانات جنھیں‌ آپ "پیٹو” کہہ سکتے ہیں!

    خشکی اور پانی میں‌ رہنے والے مختلف حیوانات اپنی جسامت، جثے یا جسمانی ضرورت اور پسند کے مطابق غذا اور خوراک استعمال کرتے ہیں، لیکن ان میں‌ سے بعض کی یومیہ خوراک بہت زیادہ ہوتی ہے۔

    آپ چاہیں تو ان حیوانات کو پیٹو بھی کہہ سکتے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران ٹڈی دل کے حملوں میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ماہرینِ حیوانات کے مطابق ٹڈیوں کی مختلف نسلیں یا اقسام جو دنیا میں‌ پائی جاتی ہیں،‌ ان کی غذا اور خوراک ‌میں‌ بھی فرق ہوسکتا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق فصلوں کو برباد کردینے والی ٹڈیاں بہت زیادہ کھاتی ہیں۔

    ٹڈیوں کے بعد ان چند حیوانات کے بارے میں‌ پڑھیے جنھیں‌ دنیا میں سب سے زیادہ کھانے والوں میں‌ شمار کیا جاتا ہے۔

    ماہرینِ حیوانات کے مطابق جانداروں میں سب سے زیادہ خوراک بلیو وہیل کی ہوتی ہے۔ یہ یومیہ تقریباً چار ٹن خوراک کی عادی ہوتی ہے۔ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ یہ آبی مخلوق روزانہ کرل نامی چار کروڑ سمندری حیات کو اپنی غذا بناتی ہے۔

    اسی طرح بہت زیادہ کھانے کے لیے افریقی نسل کے ہاتھی بھی مشہور ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان کی خوراک بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ایک افریقی ہاتھی روزانہ تقریباً 60 کلو گرام خشک چارہ کھاتے ہیں۔

    "ہمنگ برڈ” کو دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ کہا جاتا ہے جو بہت زیادہ غذا کھانے والے جانداروں‌ میں‌ سے ایک ہے۔ سائنس دانوں نے تحقیق سے معلوم کیا کہ یہ پرندہ ہر 15 منٹ میں پھلوں کا جوس چوستے ہیں۔ اس پرندے کی تین سو اقسام میں‌ سے چھوٹے سائز والے ہمنگ برڈ بڑے کے مقابلے میں زیادہ کھاتے ہیں۔

  • چڑیا گھر میں خونخوار شیروں نے خاتون پر حملہ کردیا

    چڑیا گھر میں خونخوار شیروں نے خاتون پر حملہ کردیا

    سڈنی: آسٹریلیا میں تفریحی مقام ’چڑیا گھر‘ میں خونخوار شیروں نے عملے کی خاتون اہلکار پر حملہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ خطرناک واقعہ آسٹریلیا کے علاقے ’ناؤرا‘ میں پیش آیا جہاں ’زوو‘ عملے کی ایک خاتون اہلکار کو شیر نے چبا کر شدید زخمی کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ ہولناک حادثہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، دیوقامت دو شیروں نے 35 سالہ عملے کی اہلکار کو پنجرے میں دبوچ کر جسم کے مختلف حصوں کو بھنبوڑ ڈیا، خوش قسمتی سے خاتون کی جان بچ گئی۔

    متاثرہ خاتون کے ہاتھ اور گلے پر شدید زخمی آئے، شیروں نے مضبوط جبڑوں سے اہلکار کو دبوچ رکھا تھا البتہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خاتون کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن انہیں ابھی اسپتال میں ہی رکھا جائے گا۔

    ریسکیو ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے لیکن خاتون کو زندہ شیروں سے بچانا ایک بڑا چیلنج تھا، کیوں کہ شیر ہم پر بھی حملہ کر سکتے تھے۔

    بہرحال خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا، اپنی جان بچاتے ہوئے اہلکاروں نے شیر کے پنجرے میں گھس کر خاتون کی جان بھی بچائی، واقعہ سوشل میڈیا پر بھی زیر گردش ہے۔

  • کرونا وائرس: لاہور کے چڑیا گھر میں جانوروں کی اسکریننگ

    کرونا وائرس: لاہور کے چڑیا گھر میں جانوروں کی اسکریننگ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے چڑیا گھر میں جانوروں کی کرونا وائرس کی اسکریننگ کر لی گئی، چڑیا گھر کے کسی بھی جانور میں کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈائریکٹر چڑیا گھر شفقت علی کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی اسکریننگ کر لی گئی، اسکریننگ یونیورسٹی آف ویٹرنری سائنسز کی ٹیم نے کی۔

    ڈائریکٹر شفقت علی کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر کے کسی بھی جانور میں کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    کرونا وائرس کے خدشے کے تحت ملک بھر کے تمام چڑیا گھروں کو پہلے ہی بند کیا جاچکا ہے، حکام کے مطابق صورتحال سنبھلنے کے بعد تفریح گاہوں کو دوبارہ کھولا جائے گا۔

    دوسری جانب جانوروں میں بھی اب کرونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں، چند روز قبل نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں شیر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیر کا کرونا وائرس ٹیسٹ کیا گیا تھا جو مثبت آیا، جان لیوا وائرس شیروں کا خیال رکھنے والے شخص سے منتقل ہوا تھا۔

    انتظامیہ کے مطابق 4 چیتوں اور 3 شیروں کو خشک کھانسی ہوئی تھی جس کے بعد ان کا کورنا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا تھا، ان میں سے ایک شیر کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد پالتو جانوروں سے دور رہیں تاکہ جانور اس جان لیوا وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔

  • چڑیاگھر انتظامیہ کی نااہلی، شیروں کی حالت غیرہوگئی

    چڑیاگھر انتظامیہ کی نااہلی، شیروں کی حالت غیرہوگئی

    خرطوم: افریقی ملک سوڈان میں چڑیا گھر انتظامیہ کی نااہلی کے باعث غذائی قلت سے شیروں کی حالت غیرہوگئی، پارک میں موجود شیروں کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں قائم ایک مقامی پارک میں موجود شیروں کی حالت دیکھ کر دل کانپ اٹھا، کھانا پانی نہ ملنے کے باعث شیر سوکھ کر دھان پان سے ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملک میں جاری معاشی بحران کے باعث پارک انتظامیہ بھی غذائی قلت کی کمی کو پورا کرنے سے قاسر ہے، سوڈان کے مختلف علاقے ایسے بھی ہیں جہاں انسان تین وقت کے کھانے سے بھی محروم ہیں، ایسی صورت حال میں جانوروں کی غذا پوری کرنا کیسے ممکن ہے۔

    ’’القریشی ‘‘ نامی چڑیا گھر میں اس سے قبل ایک شیر کی موت بھی ہوچکی ہے۔

    ایسی صورت حال میں مقامی شہری نے قدم اٹھایا، اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر جانورں کی حفاظت سے متعلق مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد عطیات جمع کرکے جانوروں کی خوراک کا بندوبست کرنا ہے۔

    عثمان صالح نامی شخص کا کہنا تھا کہ شیروں کی یہ حالت دیکھ کر مجھ سے رہا نہیں گیا، میں ان تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں جو مستحق ہیں وہ میری مدد کریں اور اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

  • چڑیا گھر میں بندر کو پلاسٹک بیگ سے کھیلتے دیکھ کر فواد چوہدری اور زرتاج گل کا رد عمل

    چڑیا گھر میں بندر کو پلاسٹک بیگ سے کھیلتے دیکھ کر فواد چوہدری اور زرتاج گل کا رد عمل

    اسلام آباد: چڑیا گھر میں بندر کو پلاسٹک بیگ سے کھیلتے دیکھ کر فواد چوہدری اور زرتاج گل کا رد عمل سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پنجاب چڑیا گھر کی ایک ویڈیو دیکھ کر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں تو اتوار اور جمعہ بازاروں میں پلاسٹک بیگز پر پابندی لگائیں۔

    قبل ازیں، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے پنجاب کے چڑیا گھر کی ایک ویڈیو شیئر کی، بندروں کے پنجرے میں ایک بندر بچہ پلاسٹک کی تھیلی میں پھنسا ہوا تھا اور وہ اس سے نکلنے کے لیے جدوجہد کر رہا تھا۔

    رزتاج گل نے ٹویٹ میں لکھا کہ انھوں نے پولیتھین بیگز پر پورے پنجاب کے چڑیا گھروں میں پابندی لگانے کے لیے متعلقہ وزارت کو لکھ دیا ہے۔ ویڈیو پر انھوں نے کہا کہ یہ پلاسٹک تھیلیوں کے مسئلے کا ایک اور رخ ہے، جو اس ویڈیو میں نظر آ رہا ہے۔ میں نے پنجاب کے تمام چڑیا گھروں میں پلاسٹک تھیلیوں کی مکمل پابندی کے لیے کہہ دیا ہے۔

    انھوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور بے زبان جانوروں کا خیال رکھیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے کلین اینڈ گرین تحریک شروع کر رکھی ہے تاکہ پاکستان کو ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ بنایا جا سکے، حال میں ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک تھیلیوں پر اسلام آباد میں پابندی عائد کی جا چکی ہے، لیکن اس کی اہمیت دیکھتے ہوئے پورے ملک میں اس پر پابندی کی ضرورت ہے۔

    زرتاج گل نے کہا کہ انھیں لوگوں نے پنجاب کے چڑیا گھروں میں پلاسٹک کی تھیلیوں کے سلسلے میں کئی ویڈیوز بھیجی ہیں۔

  • چڑیا گھر میں ایک پراسرار مخلوق کی آمد

    چڑیا گھر میں ایک پراسرار مخلوق کی آمد

    پیرس: پیرس کے چڑیا گھر میں بلاب نامی ایک پراسرار مخلوق کو عوام کے سامنے پیش کر دیا گیا، جسے دیکھتے ہی سب دنگ رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اس مخلوق کو بلاب کا نام دیا گیا ہے اور ماہرین نے بتایا ہے کہ اس میں ایسی حیرت انگیز خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کو وہ بیان بھی نہیں کر سکتے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نہ تو کوئی جانور ہے نہ ہی فنگس جب کہ اس مخلوق کا نہ ہی منہ، آنکھیں اور معدہ ہے لیکن پھر بھی خوراک تلاش کرکے اسے کھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    ماہرین کی جانب سے اس عجیب وغریب مخلوق پر تحقیق شروع کر دی گئی ہے، بلاب کی تقریباً 720 جنسیں ہیں اور یہ بغیرٹانگوں کے چل سکتا ہے۔

    اس مخلوق کی حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اگر اسے دو ٹکڑوں میں کاٹا جائے تو صرف دو منٹ میں یہ اپنے زخم بھر کر واپس اپنی اصل شکل میں آ جاتا ہے۔

    بلاب کا نام 1958 کی ایک سائنس فکشن ڈراؤنی فلم بی مووی پر رکھا گیا کیونکہ اس فلم میں ایک ایلین مخلوق”دی بلاب” اپنے راستے میں موجود تمام چیزوں کو کھا جاتی ہے۔