Tag: چڑیا گھر

  • وفاقی حکومت نے چڑیا گھرکے لیے دو ہاتھی منگوانے کی اجازت دے دی

    وفاقی حکومت نے چڑیا گھرکے لیے دو ہاتھی منگوانے کی اجازت دے دی

    لاہور: دو سال بعد وفاقی حکومت نے چڑیا گھر کے لیے دو ہاتھی منگوانے کی اجازت دے دی ، وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی نے جواب لاہورہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس محمد امیر بھٹی نےکیس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی، عدالتی حکم پروفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی نے جواب لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرادیا،جواب میں کہا گیا ہےکہ لاہور چڑیا گھر کے لئےدوہاتھی جنوبی افریقہ کے ملک نیمیبیا سے منگوانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    ہاتھیوں کو منگوانےکی اجازت کے حوالے سے ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر کوآگاہ کیا جا چکا ہے، وفاقی حکومت نے ہاتھی منگوانے کے لئے کنٹریکٹر کمپنی کو امپورٹ فیس سٹیٹ بینک میں جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کررکھا ہے کہ لاہور چڑیا گھرمیں سوزی ہتھنی کو ہلاک ہوئے تقریبا دوسال کا عرصہ گزار چکا ہے،سوزی کے بعدلاہور چڑیا گھر ہاتھی جیسے شاہکار سے محروم ہے۔

    چڑیا گھرآنے والے بچے ہاتھی کونہ دیکھ کے سخت مایوس لوٹتے ہیں،استدعا ہے کہ عدالت پنجاب حکومت کو لاہور چڑیا گھر کے لئے جلد از جلد ہاتھی کی خریداری کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ لاہور چڑیا گھر میں سب کی ہر دلعزیز ہتھنی سوزی دوسال قبل چند دن بیمار رہنے کے بعد چل بسی، اس کی عمر 35 سال تھی۔ اس کے بعد سے لاہور چڑیا گھر ہاتھی سے محروم تھا۔

    خیال رہے کہ جنگل میں رہنے والی ہاتھی کی عمر 60 سے 70 برس تک ہوتی ہے لیکن دنیا گھر کے چڑیا گھر میں رہنے والے ہاتھیوں کی عمر 17 سے 20 برس تک ہوتی ہے لیکن لاہور کے چڑیا گھر میں سوزی 35 سال تک حیات رہی۔

  • چڑیا گھر میں سرخ پانڈا کے ننھے بچوں کا استقبال

    چڑیا گھر میں سرخ پانڈا کے ننھے بچوں کا استقبال

    برطانیہ کے چڑیا گھر میں ایشیائی علاقوں میں پائے جانے والے جانور سرخ پانڈا نے دو جڑواں بچوں کو جنم دیا جس سے ماہرین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    سرخ پانڈا، پانڈا کی ایک نایاب نسل ہے جو مغربی چین، بھارت، لاؤس، نیپال اور برما کے علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ اسے سرخ بھالو بلی بھی کہا جاتا ہے اور اس کی خوراک میں بانس کے علاوہ انڈے، پرندے اور کیڑے مکوڑے بھی شامل ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کے مطابق سرخ پانڈا کو اپنی پناہ گاہوں یا رہائشی مقامات میں کمی کے باعث بقا کا خطرہ لاحق ہے۔

    گزشتہ 50 برس میں اس پانڈا کی آبادی میں 40 فیصد کمی آئی ہے جس کے بعد دنیا بھر میں اس پانڈا کی تعداد اب صرف 10 ہزار ہے۔ اسے اس کے نرم فر (بالوں) کی وجہ سے غیر قانونی طور پر شکار بھی کیا جاتا ہے۔

    برطانیہ میں اس پانڈا کی افزائش نسل بھی کی جارہی ہے اور انہی اقدامات کے تحت انگلینڈ کے چیسٹر زو میں موجود سرخ پانڈا نے دو جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے۔

    ان بچوں کی پیدائش نے سرخ پانڈا کو لاحق خطرات پر متفکر ماہرین میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔

  • کیا آپ مسلمان ہیں؟ بے زبانوں پر ظلم کر رہے ہیں: عدالت چڑیا گھر کی انتظامیہ پر برہم

    کیا آپ مسلمان ہیں؟ بے زبانوں پر ظلم کر رہے ہیں: عدالت چڑیا گھر کی انتظامیہ پر برہم

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کی حالت زار سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے زبان جانوروں پر ظلم کیا جارہا ہے، زبان والوں سے زیادہ حق بے زبانوں کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد چڑیا گھر میں جانوروں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکریٹری موسمیات سے رپورٹ طلب کرلی۔

    ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے دریافت کہ آوارہ کتوں کی روک تھام کے لیے کیا ذمہ داری ہے؟ میٹرو پولیشن کارپوریشن اسلام آباد کے افسر نے بتایا کہ ہم صرف شکایت پر آوارہ کتوں کو شوٹ کر کے مارتے ہیں، جن کتوں کے گلے میں چین ہو اس کو نہیں مارتے۔

    محکمہ وائلڈ لائف کے چیئرمین نے عدالت میں کہا کہ مگر مچھ کو اسلام آباد چڑیا گھر میں جان کا خطرہ ہے، مگر مچھ کو سکھر یا کسی اور چڑیا گھرمنتقل کرنا چاہتے ہیں۔

    اس حوالے سے عدالت نے چڑیا گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی سرزنش کی تو ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ مگر مچھ کو جان کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جج نے کہا کہ حلفیہ بیان دیں مگر مچھ کو کچھ ہوا تو آپ ذمے دار ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ مسلمان ہیں؟ بے زبان جانوروں پر ظلم کرتے ہیں۔

    ڈائریکٹر نے کہا کہ چڑیا گھر کو چلانے کے لیے فنڈ نہیں ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فنڈز نہیں ہیں تو جانوروں کو کسی اور چڑیا گھر میں منتقل کردیں۔ ’زبان والوں سے زیادہ حق بے زبانوں کا ہے‘۔

    انہوں نے دریافت کیا کہ چڑیا گھر حکام یہ بتائیں جانوروں کی شرح اموات کیا ہے، میونسپل کارپوریشن کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام آباد چڑیا گھر میں جانوروں کی شرح اموات بہت زیادہ ہے۔

    عدالت نے کہا کہ کسی ایک جانور کو نقصان ہوا تو ذمے داروں کو نہیں چھوڑیں گے۔ وکیل نے کہا کہ پاکستان کے چڑیا گھر عالمی معیار کے مطابق نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ دیکھ بھال نہیں کر سکتے تو انہیں جانوروں کی پناہ گاہ منتقل کردیں۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی۔

  • بیلفاسٹ : نایاب سرخ پانڈا چڑیا گھر سے فرار

    بیلفاسٹ : نایاب سرخ پانڈا چڑیا گھر سے فرار

    لندن : شمالی آئرلینڈ کے شہر بیلفاسٹ کے چڑیا گھر سے نایاب نسل کا سرخ پانڈا اتوار کے روز اچانک غائب ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرخ پانڈا، پانڈا کی ایک نایاب نسل ہے جو گزشتہ روز سے غائب ہے، پولیس کو یقین ہے کہ سرخ پانڈہ بیلفاسٹ کے خوبصورت علاقے گلین گورملی میں موجود ہے جسے جلد ہی دوباہ پکڑ کر چڑیا گھر میں واپس لے آئیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرخ پانڈا رات میں عموماً درختوں والی جگہوں پائے جاتے ہیں، سرخ پانڈا فطرتاً جارحیت نہیں دکھاتا لیکن خطرہ محسوس کرے تو دفاعی پوزیشن میں آجاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ پانڈا گزشتہ برس جون میں بیلفاسٹ کے کیوہل چڑیا گھر میں پیدا ہوا تھا۔

    پولیس نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ علاقے میں بلی سے بڑا اور معدومیت کا شکار نایاب نسل کا کوئی جانور آئے فوری حکام کو مطلع کریں اور کار سواروں سے گزارش کی ہے کہ سرخ پانڈا کو سڑک عبور کرنے کے قوانین کا علم نہیں لہذا احتیاط سے گاڑی چلائیں۔

    سرخ پانڈا، پانڈا کی ایک نایاب نسل ہے جو مغربی چین، بوٹان، پاکستان، بھارت، لاؤس، نیپال اور برما کے علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کے مطابق اس جاندار کو اپنی پناہ گاہوں یا رہائشی مقامات میں کمی کے باعث بقا کا خطرہ لاحق ہے۔ دنیا بھر میں اس پانڈا کی تعداد صرف 10 ہزار ہے۔

    واضح رہے کہ سرخ پانڈا کو پناہ گاہوں کی کمی کے علاوہ شکار کے باعث بھی بقا کا خطرہ ہے۔ اسے سرخ بھالو بلی بھی کہا جاتا ہے اور اس کی خوراک میں بانس کے علاوہ انڈے، پرندے اور کیڑے مکوڑے بھی شامل ہیں۔

  • کے الیکٹرک اور چڑیا گھر انتظامیہ کی جنگ میں معصوم جانور پانی سے محروم

    کے الیکٹرک اور چڑیا گھر انتظامیہ کی جنگ میں معصوم جانور پانی سے محروم

    کراچی: چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع ہونے سے سینکڑوں جانور پانی کو ترس گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع کردی۔

    کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بجلی کے الیکڑک کی جانب سے منقطع کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سفاری پارک اور چڑیا گھر پر بجلی کی مد میں 13 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔

    دوسری جانب دونوں اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ معاملات طے ہونے کے باوجود بجلی منقطع کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    سفاری پارک انتظامیہ کے مطابق سفاری پارک میں پانی لائنوں سے فراہم کیا جاتا ہے جو بجلی نہ ہونے کے باعث تعطل کا شکار ہے۔

    سفاری پارک اور چڑیا گھر انتظامیہ اور کے الیکٹرک کے درمیان اس کھینچا تانی میں معصوم جانور پانی کو ترس گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ’سامبا‘ کی اچانک موت، چڑیا گھر سوگوار، میئر کا نوٹس!

    ’سامبا‘ کی اچانک موت، چڑیا گھر سوگوار، میئر کا نوٹس!

    کراچی: چڑیا گھر میں موجود دس سالہ شیر”سامبا” زندگی کی بازی ہار گیا، میئر کراچی وسیم اختر نے شیر کی موت کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افریقی نسل کا سامبا مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کےباعث جان کی بازی ہار گیا، سامبا سمیت دو شیروں کو اکتوبر 2017 میں انتظامیہ نے ایک غیرقانونی سرکس کے خلاف کارروائی کے دوران تحویل میں لیا تھا اور کراچی چڑیا گھر کے حوالے کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ برس میں چڑیا گھر میں کسی شیر کی موت کا یہ دوسرا واقعہ ہے، کچھ عرصہ پہلے افریقی نسل کے دو شیروں کو چڑیا گھر انتظامیہ کے حوالے کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی پراسرار اموات

    ادھر میئر کراچی نے چڑیا گھرمیں شیر کی موت کی رپورٹ طلب کرلی ہے، ترجمان بلدیہ عظمیٰ‌ کے مطابق پوسٹ مارٹم کےبعد ہی شیر کی موت کی وجہ معلوم ہوسکے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مرنے والا شیر تین ماہ سے بیمار تھا اور گذ شتہ ماہ سے اس کا علاج جاری تھا، مگر یہ کوششیں بارآور ثابت نہیں‌ ہوئیں۔

    واضح رہے کہ سامنا افریقی نسل شیر تھا جس کی عمر 13 برس تھی، یہ چڑیا گھر میں‌ کسی شیر کی موت کا دوسرا واقعہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شیروں کی زندہ گدھا کھلانے کی رونگٹے کھڑے کردینے والی ویڈیو

    شیروں کی زندہ گدھا کھلانے کی رونگٹے کھڑے کردینے والی ویڈیو

    چین میں بھوکے شیروں کو زندہ گدھا کھلانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگ چڑیا گھر انتظامیہ کی سفاکی و سنگ دلی پر چیخ اٹھے۔

    مشرقی چین کے شہر شانگ ژو میں واقع چڑیا گھر سے منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں چڑیا گھر کی انتظامیہ نے سفاکی کی نئی مثال قائم کردی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برساتی اوڑھے ہوئے انتظامیہ کے 4 افراد ایک گدھے کو زبردستی پانی میں پھینک رہے ہیں۔ گدھے نے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہا۔

    جیسے ہی وہ پانی میں گرا ایک طرف سے ایک شیر نے جھپٹا مار کر اسے دبوچ لیا۔ بعد ازاں کنارے سے دوسرا شیر بھی گدھے کو اپنی خوراک بنانے آ پہنچا۔

    اس دوران گدھا اپنی جان بچانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے تاہم وہ بھوکے شیروں کے آگے بے بس ہے جو اس کا منہ اور گردن اپنے دانتوں میں دبوچے ہوئے ہیں۔

    آخری منظر میں 4 شیر گدھے کے گوشت کی دعوت اڑانے میں مصروف ہیں جبکہ ان کے آس پاس کا پانی گدھے کے خون سے سرخ نظر آرہا ہے۔

    یوٹیوب پر اس ویڈیو کے اپ لوڈ ہوتے ہی تنقید کا ایک طوفان امڈ آیا۔ لوگوں نے چڑیا گھر کی انتظامیہ کو سخت سست کہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی اژدہا سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل، چڑیا گھرمنتقل

    بھارتی اژدہا سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل، چڑیا گھرمنتقل

    لاہور : کارول جنگل سے آٹھ فٹ لمبا اژدہا پکڑا گیا ہے ، سانپوں کی یہ قسم صرف بھارت میں پائی جاتی ہے, اژدہے کو چڑیا گھر منتقل کردیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق خطرناک اژدہے کو مقامی رہائیشیوں نے لاہور کے مضافاتی جنگلات میں دیکھا جس سے پورے علاقے میں سراسمیگی پھیل گئی.

    بھارتی سرحد کے قریب واقع اس جنگل کی رہائشی آبادی نے ریسکیو ادارے کو فون کر کے اژدہے کی موجودگی کی اطلاع دی جس پر ریسکیو ادارے نے جنگل کی گھنی جھاڑیوں میں سے اژدہے کو پکڑ لیا.

    ریسکیو ادارے نے آٹھ فٹ طویل اژدہے کو باحفاظت پکڑ کر لاہور کے چڑیا گھر منتقل کردیا جہاں اسے عوام کے سامنے رونمائی کے لیے ایک پنجرے میں قید کردیا ہے.

    وائلڈ لائف ادارے کے اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ غالب امکان ہے کہ یہ اژدہا بھارتی سرحد عبور کر قریب واقع پاکستانی جنگل میں داخل ہو گیا اور مقامی آبادی نے فوری طور پر ریسکیو ادارے کو مطلع کیا.

    وائلڈ لائف اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ اژدہے کی یہ قسم پاکستان میں نہیں بلکہ بھارت میں پائی جاتی ہے اس لیے اس بات کا امکان مزید روشن ہوجاتا ہے جو کہ سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہوا ہو.

  • لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی پراسرار اموات

    لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی پراسرار اموات

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے چڑیا گھر میں تیندوے کا بچہ بغیر کسی بیماری کے اچانک ہلاک ہوگیا۔ ایک ماہ میں لاہور چڑیا گھر میں ہونے والی یہ تیسری موت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے چڑیا گھر میں جانوروں کی پراسرار اموات کا سلسلہ جاری ہے۔

    آج صبح ایک تیندوے کا بچہ اپنے پنجرے میں مردہ حالت میں پایا گیا۔ چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق تیندوے کی عمر 4 ماہ تھی۔

    ان کا کہنا ہے کہ تیندوے کا بچہ صحت مند تھا اچانک اس کی موت واقع ہوئی ہے۔ بچے کا پوسٹ مارٹم بھی کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ چڑیا گھر میں اس سے قبل بھی چیتے کا جوڑا ہلاک ہوچکا ہے۔ اب ایک ماہ کے دوران تیندوے کے بچے کی یہ تیسری ہلاکت ہے جو پراسرار حالات میں واقع ہوئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیتے کے لاوارث بچوں کے لیے منہ بولی ماں

    چیتے کے لاوارث بچوں کے لیے منہ بولی ماں

    اوہائیو: امریکی ریاست اوہائیو میں واقع ایک چڑیا گھر میں 3 چیتے کے بچوں کو پالنے کے لیے ایک کتے کو رکھ لیا گیا۔

    چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق یہ ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ ان بچوں کو ان کی ماں نے چھوڑ دیا تھا۔ تینوں مادہ بچے اس وقت نہایت چھوٹے تھے اور ان کی نگہداشت کے لیے کسی ایسے وجود کی ضرورت تھی جو ماں کی طرح ان کے ساتھ رہ سکے۔

    cub-1

    اس مقصد کے لیے 6 سال کے ایک آسٹریلین شیفرڈ کتے کو رکھا گیا ہے جسے اس کی باقاعدہ تربیت دی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ عمل ایسا ہی ہے جیسے کوئی سروگیٹ ماں ہوتی ہے۔

    cub-2

    چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ نہ کیا جاتا تو اپنی ماں کی عدم موجودگی کی وجہ سے چیتے کے بچے بیمار ہوسکتے تھے اور ان کی موت کا بھی خطرہ تھا۔

    cub-4

    تاہم اب کتے کی صورت انہیں ایسا وجود میسر آگیا ہے جس سے وہ ممتا حاصل کرسکتے ہیں اور اس کے ساتھ کھیل بھی سکتے ہیں۔