Tag: چڑیل

  • گلوکار فاخر چڑیل سے بری طرح خوفزدہ

    گلوکار فاخر چڑیل سے بری طرح خوفزدہ

    آدھی رات کو کسی سنسان جگہ سے گزرتے ہوئے، کسی دیوار پر آپ سفید لباس میں ملبوس ایک ’چڑیل‘ کو دیکھیں، جس کے بال کھلے ہوں تو کیا ہوگا؟

    یقیناً یہ ایک دل دہلا دینے والا منظر ہوگا۔ اس منظر کی تصویر دیکھنا بھی نہایت خوفزدہ کرنے کا باعث بن سکتا ہے اور ایسا ہی کچھ پاپ گلوکار فاخر محمود کے ساتھ ہوا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اس چڑیل کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے فاخر نے تصدیق چاہی کہ آیا یہ واقعی حقیقت ہے یا کسی نے بھیانک مذاق ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ یہ چڑیل حیدر آباد میں ایک گھر کی دیوار کے اوپر بیٹھی دیکھی گئی۔

    تصویر کا سوشل میڈیا پر آنا تھا کہ یہ فوراً ہی وائرل ہوگئی اور لوگوں نے اس پر طرح طرح کے تبصرے شروع کردیے۔

    زیادہ تر لوگوں نے اس تصویر کا مذاق اڑایا اور کہا کہ اگر یہ چڑیل واقع اصلی ہے تو لوگوں کو وہاں سے اپنی جان بچا کر بھاگنا چاہیئے تھا، نہ کہ وہ وہاں آرام سے کھڑے ہو کر اس چڑیل کی تصاویر بناتے۔

    کسی نے کہا کہ کیا ماڈرن چڑیل ہے اپنی تصویریں کھنچوانا چاہتی ہے۔

    بہرحال جلد ہی فاخر کو ان کا جواب مل گیا اور ایک غیر ملکی صارف نے کمنٹ کر کے فاخر کو بتایا کہ یہ تصویر حیدر آباد کی نہیں بلکہ مراکش کی ہے۔

    فاخر کو ڈرانے والی یہ چڑیل دراصل ایک گڑیا تھی جسے چند چوروں نے گھر کو لوٹنے سے قبل دیوار پر رکھ دیا تاکہ وہ خوف کے مارے اس گھر کے قریب نہ آئیں۔

    اب وہ ڈاکو اپنی اس ترکیب میں کامیاب رہے یا نہیں، یہ تو پتہ نہ چل سکا، تاہم فاخر اس چڑیل سے ضرور خوفزدہ ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں بزرگ خاتون کو چڑیل قرار دے کرقتل کردیا گیا

    بھارت میں بزرگ خاتون کو چڑیل قرار دے کرقتل کردیا گیا

    نئی دہلی : بھارتی ریاست آسام کے ایک گاوٗں میں دیہاتیوں نے 63 سالہ بزرگ خاتون کا سربغدے سے قلم  کردیا، دیہاتیوں کا ماننا ہے کہ مذکورہ خاتون جادوگرنی تھی۔

    ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے سات افراد کو مونی اورنگ نامی پانچ افراد کی بزرگ ماں کو ایک مقامی پجاری کے کہنے میں آکرقتل کیا۔

    حملہ آور بغدوں اور آگ لگانے کے سامان سے مسلح تھےانہوں نے خاتون کو گھر سے بزورِ قوت نکالا اور بے رحمی سے سر تن سے جدا کردیا۔

    پولیس کے مطابق خاتون کا سر جدا کر کے ان کے ہاتھ پاؤں قطع کیے گئے اور اس کے بعد ان کی لاش کو آگ لگادی۔

    گرفتاریوں کے خلاف دیہاتیوں نے تھانے کا گھراؤ کرلیا، ان کا مطالبہ تھا کہ  مونی ایک جادوگرنی تھی  جوکہ اپنے دشمنوں پر جادوئی منترپھونکا کرتی تھی۔

    ایک مقامی شخص کے مطابق مونی کے ساتھ جو کچھ ہوا ٹھیک ہوا  کیونکہ وہ ایک جادوگرنی تھی اور ان کے گاؤں میں ایسے کسی شخص کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

     دوسری جانب مقتولہ شوہرکا کہناہے کہ ان کی بیوی بےقصورہےانہوں نے پجاری کو واقعے کے ذمہ دار قرار دیا جس نے ان کی بیوی کے بارے میں شکوک پیدا کیےاور عوام کو اکسایا۔

    بھارت کے قبائلی سماج میں جادو پر یقین رکھنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے اورکچھ عرصہ قبل بھارتی ریاست جھاڑ کنڈ نے اس قسم کی کاروائیوں کی روک تھام کے لئے خصوصی قوانین وضع کئے ہیں۔