Tag: چکر آنا

  • بیٹھ کر اُٹھتے ہوئے چکر آنا، وجوہات اور علاج

    بیٹھ کر اُٹھتے ہوئے چکر آنا، وجوہات اور علاج

    اکثر لوگوں کے ساتھ کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے بیٹھ کر اٹھتے ہوئے جیسے ہی کھڑے ہوں تو چکر آنے لگتے ہیں جس کے تھوڑی دیر بعد ہوش و حواس بحال ہوتے ہیں۔

    یہ بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا کسی بھی عمر کے فرد کو ہوسکتا ہے تاہم یہ شکایت زیادہ تر 40سال کی عمر کے بعد زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ اس کیفیت کو طبی زبان میں ’آرتھوسٹیٹک ہائپوٹینشن‘ کہا جاتا ہے۔

    جب کوئی انسان کچھ دیر بیٹھنے کے بعد اٹھتا ہے تو خون قدرتی طور پر ٹانگوں کی جانب جاتا ہے اور بلڈ پریشر کی سطح گھٹ جاتی ہے جبکہ جسم کو خون کو واپس دل کی جانب لانے کے لیے سخت محنت کرنا پڑتی ہے۔

    یہ ایک عام مسئلہ ہے مگر اس کے بارے میں زیادہ معلومات موجود نہیں تاہم احتیاطی تدابیر بہت اہمیت کی حامل ہیں۔

    اس کیفیت کے پیچھے اصل وجہ کیا ہے؟ اور اس کی علامات اور علاج کیا ہے؟ تو ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ اس سے متاثر ہونے کا امکان بھی بڑھتا ہے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ عمر بڑھنے سے دل اور شریانوں کے بلڈ پریشر مستحکم رکھنے والے خلیات کے افعال سست رفتار ہوجاتے ہیں۔

    جسم میں پانی کی کمی :

    بیشتر افراد کو اس مسئلے کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ یعنی جب آپ ڈی ہائیڈریشن کے شکار ہوتے ہیں تو جسم کے لیے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور بیٹھ کر اٹھنے کے بعد سر چکرانے لگتا ہے۔

    بہت تیزی سے اٹھنا :

    اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ جسمانی پوزیشن کے مطابق بلڈ پریشر بدلتا رہتا ہے تاکہ توازن برقرار رہ سکے۔

    جب جسم کسی مخصوص پوزیشن سے مطابقت پیدا کرلیں اور اچانک اسے بدل دیا جائے تو یہ جسمانی نظام کے لیے ایک دھچکے کا کام کرتا ہے اور کچھ لمحات کے لیے دماغ کو خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔

    مخصوص ادویات :

    بعض اوقات مخصوص ادویات کے استعمال کے باعث بھی اٹھنے پر بلڈ پریشر کی سطح میں تبدیلی آتی ہے جس سے سر چکرانے لگتا ہے۔

    امراض قلب اور دیگر بیماریاں

    چونکہ یہ مسئلہ بلڈ پریشر سے جڑا ہوتا ہے تو امراض قلب کے شکار مریضوں میں یہ بہت عام ہوتا ہے۔

    اس سے ہٹ کر تھائی رائیڈ امراض، ذیابیطس اور خون کی کمی جیسے امراض سے متاثر افراد کو بھی اس کا سامنا زیادہ ہوتا ہے۔

    بچنا کیسے ممکن ہے؟ :

    اس کے لیے آرام سے اٹھیں، جب بیٹھے ہوں تو زیادہ دیر تک ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر مت بیٹھیں، ایک جگہ ساکت بیٹھنے سے گریز کریں بلکہ ٹانگوں کو حرکت دیتے رہیں تاکہ خون کا بہاؤ برقرار رہے۔

    اگر اکثر کھڑے ہونے پر سر چکرانے لگتا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ وہ وجہ کا تعین کرکے علاج تجویز کرسکے۔

  • کھڑے ہونے پر چکر آنا کس خطرے کی نشانی ہے؟

    کھڑے ہونے پر چکر آنا کس خطرے کی نشانی ہے؟

    اکثر افراد بہت دیر بیٹھے رہنے کے بعد جب کھڑے ہوتے ہیں تو انہیں چکر محسوس ہوتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد میں بڑھاپے میں یادداشت کی خرابی کے مرض ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی کے جرنل میں شائع شدہ ایک تحقیق کے مطابق بیٹھنے کے بعد کھڑے ہونے پر چکر محسوس ہونے کو آرتھو اسٹیٹک ہائپو ٹینشن کہا جاتا ہے۔

    ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ بعض افراد جب بہت دیر بیٹھنے کے بعد کھڑے ہوتے ہیں تو ان کا بلڈ پریشر گر جاتا ہے۔

    تحقیق کے سربراہ اور یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے پروفیسر لارا راؤچ کا کہنا ہے کہ بیٹھنے کے بعد کھڑے ہونے پر بلڈ پریشر کو مانیٹر کیا جانا چاہیئے۔ ان کے خیال میں اس خاص کیفیت کا تعلق عمر بڑھنے کے ساتھ سوچنے کی صلاحیت اور یادداشت سے ہے۔

    مذکورہ تحقیق کے لیے امریکی ماہرین نے 2 ہزار سے زائد افراد کا معائنہ کیا جن کی عمریں 72 سال یا اس کے آس پاس تھی، ان افراد کو یادداشت کی خرابی کا مرض ڈیمینشیا لاحق نہیں تھا۔

    ماہرین نے 3 سے 5 سال کے عرصے تک ان کا بلڈ پریشر مانیٹر کیا، ماہرین کے مطابق وہ افراد جو آرتھو اسٹیٹک ہائپو ٹینشن کا شکار تھے اور انہیں ڈیمنیشیا لاحق ہونے کا شدید خطرہ تھا۔

    ان میں سے 22 فیصد افراد تحقیق کے دوران ہی ڈیمینشیا کا شکار ہوگئے۔

    ماہرین کے مطابق بلڈ پریشر کو مجموعی طور پر مانیٹر کرنے کے علاوہ مختلف کیفیات کے دوران بھی مانیٹر کیا جائے تو بہت سے مسائل سے بچا جاسکتا ہے۔