Tag: چکن گونیا

  • چکن گونیا کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا

    چکن گونیا کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا

    بیجنگ(10 اگست 2025): چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں چکن گونیا کا مرض تیزی سے پھیلنے لگا۔

    چین کی مقامی حکام کا کہنا ہے صرف ایک ماہ کے دوران 8 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، چینی حکام نے مرض کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سخت اقدامات شروع کردیے۔

    متاثرہ علاقوں میں مچھر مارنے کیلئے ڈرونز سے اسپرے کیا جارہا ہے، حکام نےکھلے مقامات سے ایسے برتن ہٹانے کا حکم دیا ہے جن میں موجود پانی مچھروں کی افزائش کا باعث بن سکتی ہو۔

    گھروں میں پانی جمع کرنے والے برتنوں کو نہ ہٹانے پر 10,000 یوآن (تقریباً 1,400 ڈالر) تک جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔ عوام کو مچھروں سے بچاؤ کے اقدامات اور مشتبہ علامات کی صورت میں فوری طبی امداد لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔

    ماہرین کے مطابق، غیر معمولی بارشوں اور بلند درجہ حرارت نے اس وبا کو مزید شدید کیا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر کیسز معمولی ہیں اور 95 فیصد مریض ایک ہفتے میں صحت یاب ہو جاتے ہیں، لیکن اس کا تیزی سے پھیلاؤ تشویش کا باعث ہے۔ ہانگ کانگ میں بھی ایک 12 سالہ بچے میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جو فوشان سے واپس آیا تھا۔

    واضح رہے کہ چکن گونیا ایک ایسی وبا ہے جس نے خصوصاً کراچی کے شہریوں کی بڑی تعداد کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اور لوگ جوڑوں کے درد کی وجہ سے شدید تکلیف میں مبتلا ہیں۔

    عام طور پر اس کا بیماری یا وائرس کا کوئی مصدقہ علاج تو نہیں لیکن احتیاطی تدابیر اور صحت مند غذا کے استعمال سے اس کی تکلیف سے نجات کافی حد تک ممکن ہے۔

    چکن گونیا عام طور پر ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکا میں پھیلتا ہے، لیکن چین میں اس کی اس سطح کی شدت پہلی بار دیکھی جا رہی ہے۔ فی الحال اس کی کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/chikungunya-easy-treatment-haddi-guddi/

  • کراچی میں چکن گونیا بے قابو، 411 کیسز رپورٹ

    کراچی میں چکن گونیا بے قابو، 411 کیسز رپورٹ

    کراچی : چکن گونیا کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، 411 رپورٹ ہوئے ہیں اور صرف کراچی میں 153 کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چکن گونیا، ڈینگی اور ملیریا کے ساتھ دیگر وائرل انفیکشنز کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    صوبائی وزارت صحت نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں چکن گنیا کے مشتبہ کیسز میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں 411 رپورٹ ہوئے ہیں اور صرف کراچی میں 153 کی تصدیق ہوئی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے، رواں سال سندھ میں 1,724 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں کراچی سے 1484 کیسز بھی شامل ہیں تاہم ڈینگی سے ایک ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

    اس کے ساتھ ہی ملیریا کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں، سندھ میں حیرت انگیز طور پر 2,22,239 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں کراچی سے 1,768 کیسز شامل ہیں۔

    کراچی میں طبی ماہرین روزانہ مریضوں کی ایک بڑی تعداد دیکھ رہے ہیں جن کی علامات میں بخار، جسم میں درد اور پیروں میں سوجن شامل ہیں۔

    چکن گونیا کے مشتبہ کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک تشویش کا باعث ہے، لیکن تشخیصی ٹیسٹوں کی زیادہ قیمت ٹیسٹ کے خواہاں بہت سے شہریوں کے لیے ایک رکاوٹ ہے۔

  • کراچی میں چکن گونیا ، ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ

    کراچی میں چکن گونیا ، ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ

    کراچی : چکن گونیا، ڈینگی اور ملیریا کے کیسزمیں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا،60 فیصد کیسز نجی اور سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں رپورٹ ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور صحت عامہ کے سنگین مسائل چکن گونیا اور دیگر بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔

    ماہرین صحت نے بتایا کہ تینوں بیماریوں کی علامات اوران کے پھیلنےکی وجوہات میں مماثلت ہے، ساٹھ فیصد کیسز نجی اور سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں رپورٹ ہورہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مضر صحت پانی اور مچھروں کی افزائش حالیہ وباء پھیلنے کا سبب ہے۔

    سرکاری و نجی اسپتالوں میں صبح اور شام کے اوقات کی اوپی ڈی میں آنیوالے مریضوں میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں جبکہ اسپتال کی ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں میں زیادہ تعداد چکن گونیا میں مبتلا شہریوں کی ہوتی ہے۔

    ڈاکٹرز نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ چکن گونیا یا ڈینگی اور ملیریا کی صورت میں ازخود اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال سے پرہیز کریں اور صرف اپنے معالج کی ہدایت کے مطابق ہی ادویات کا استعمال کریں۔

  • کراچی میں ایک بار پھر چکن گونیا کا تیزی سے پھیلاؤ

    کراچی میں ایک بار پھر چکن گونیا کا تیزی سے پھیلاؤ

    کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر چکن گونیا کے پھیلاؤ میں تیزی آگئی ، 140 افراد میں چکن گنیا کی تصدیق ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ایک بار پھر چکن گونیا کے کیسز میں اضافہ ہوا، محکمہ صحت نے بتایا گزشتہ پانچ ماہ کے دوران کیسز بڑھے ہیں، مئی سے ستمبر کے دوران 140 افراد میں چکن گنیا کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ میں 211 کیسز مشتبہ رپورٹ ہوئے تھے، 189 کی اسکریننگ ہوئی جس میں سے 140 پوزیٹو نکلے۔

    محکمہ صحت نے بتایا کراچی مختلف اسپتالوں میں ہڈیوں میں درد،تیزبخار،جسم میں درد کی تکلیف کے ساتھ مریض رپورٹ ہورہے ہیں، ابتدائی علامات میں علاج کرایا جائے۔

    خیال رہے قومی ادارہ برائے صحت نے چکن گونیا کی روک تھام کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کی، کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار برتھ کا کہنا تھا کہ چکن گونیا وائرل بیماری ہے اور یہ ’ایڈیس‘ نامی مچھر سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ یہ وائرس ڈینگی سے ملتی جلتی بیماری ہے، زیادہ کیسز افریقا، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا سے رپورٹ ہوتے ہیں۔

    ڈاکٹر مختار کے مطابق پاکستان میں کراچی کے علاوہ مختلف حصوں سے کیسز رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

  • کراچی میں ‘چکن گونیا’ کا تیزی سے  پھیلاؤ، علامات کیا ہیں؟

    کراچی میں ‘چکن گونیا’ کا تیزی سے پھیلاؤ، علامات کیا ہیں؟

    کراچی : کراچی میں وبائی مرض چکن گونیا تیزی سے پھیلنے لگا ہے وبائی مرض چکن گونیا کے مشتبہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وبائی مرض چکن گونیا کے مشتبہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    جنرل فزیشن جے پی ایم سی نے بتایا کہ ہر عمر کے مریض  اس وارئس کی علامات کے ساتھ اسپتال داخل ہورہے ہیں۔

    اس وائرس کے سبب جان کو خطرات لاحق نہیں ہوتے مگر اس کی علامات کی شدت زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف منفی اثرات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

    چکن گونیا کیا ہے؟

    جنرل فزیشن کا کہنا تھا کہ چکن گونیا وائرل انفیکشن ہے، جو مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، اس کے اثرات ایک ہفتے میں ظاہر ہوتے ہیں۔

    علامات کیا ہے؟

    متاثرہ فرد کو بخارکے ساتھ جوڑوں میں درد ہونا، متلی، پیٹ اور سردرد بھی اس کی علامات ہیں تاہم یہ مرض تین سے چار ہفتوں میں خود ہی ٹھیک ہوجاتا ہے۔

    تشخیص کیسے کی جاسکتی ہے؟

    درحقیقت ڈینگی یا دیگر امراض سے ملتی جلتی علامات کے باعث اس وبائی مرض کی تشخیص صرف خون کے ٹیسٹ ہی ممکن ہوتی ہے۔

    علاج کے لیے کوئی مخصوص دوا موجود نہیں، اس لیے ڈاکٹروں کی جانب سے آرام اور زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    اس بیماری کا سب سے آسان ہدف نومولود بچے، بزرگ افراد اور پہلے سے مختلف بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور امراض قلب میں مبتلا افراد ہیں۔

    ایک بار اس وائرس کا شکار ہوجانے کے بعد دوبارہ اس وائرس کا نشانہ بننے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

  • کراچی چکن گونیا کی لپیٹ میں

    کراچی چکن گونیا کی لپیٹ میں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گندگی کے ڈھیر چکن گونیا وائرس کی افزائش کا باعث بن گئے۔ شہر میں چکن گونیا کے درجنوں نئے کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں چکن گونیا کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ سندھ گورنمنٹ اسپتال ابراہیم حیدری میں چکن گونیا کے 39 اور سعود آباد اسپتال میں 18 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    بڑے پیمانے پر بیماری پھیلنے کے باوجود کراچی میں چکن گونیا کی تشخیص کا کوئی انتظام نہیں۔

    متاثرہ افراد کے خون کے نمونے این آئی ایچ اسلام آباد بھیجے جاتے ہیں جہاں سے مریضوں میں چکن گونیا پازیٹو کی تصدیق کی جاتی ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کا چکن گونیا، ملیریا اور ڈینگی سے متعلق دورہ مکمل ہوگیا ہے۔

    ٹیم نے شہر میں گندگی کے ڈھیروں کو چکن گونیا، ملیریا اور ڈینگی کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈینگی وائرس سے بچیں

    واضح رہے کہ کراچی میں اب تک ڈھائی سو سے زائد چکن گونیا کے مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    اس سے قبل سندھ اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو کا کہنا تھا کہ چکن گونیا ایک وائرل بیماری ہے اور وائرل بیماری سے بچنے کے لیے ویکسین دی جاتی ہے، مگر چکن گونیا کے حوالے سے اب تک دنیا میں کوئی بھی ویکیسن دریافت نہیں ہوئی ہے۔

    احتیاطی تدابیر اپنائیں

    چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور چکن گونیا کی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

    وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

    اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: چکن گونیا وائرس کا پھیلاؤ جاری

    کراچی: چکن گونیا وائرس کا پھیلاؤ جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گندگی کے باعث مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہونے سے چکن گونیا کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی کا کہنا ہے کہ دسمبر 2016 میں چکن گونیا کے 405 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جا بجا لگے گندگی کے ڈھیر کے باعث مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہوگیا ہے جس سے چکن گونیا وائرس کا پھیلاؤ بدستور برقرار ہے۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مچھروں کی افزائش کے باعث چکن گونیا کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دسمبر 2016 میں 405 کیسز رپورٹ ہوئے۔ جنوری 2017 میں 359 اور فروری میں 85 کیسز سامنے آئے۔

    ڈائریکٹر ہیلتھ کا کہنا تھا کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں 9 کیسز رپورٹ ہوئے۔ قطر اسپتال میں9، لیاری جنرل اسپتال میں 8 جبکہ ایک نجی اسپتال میں 6 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مارچ اور اپریل میں چکن گونیا کے کیسز میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں: چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    یاد رہے کہ چکن گونیا نامی یہ وائرس مچھروں سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس پھیلانے والے مچھر کم و بیش وہی ہیں جو ڈینگی اور زکا وائرس پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔ اس کی سب سے پہلی اور عام علامات جوڑوں میں درد اور بخار ہے۔

    چکن گونیا وائرس کی علامات 3 سے 7 دن کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔ اس وائرس کی سب سے پہلی اور عام علامت گھٹنوں، ہتھیلیوں اور ٹخنوں سمیت جسم کے دیگر جوڑوں میں شدید درد اور تیز بخار ہے۔

    دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، جوڑوں کا سوج جانا یا جلد پر خراشیں (ریشز) پڑجانا شامل ہیں۔

  • کراچی: مزید 9  مریضوں میں چکن گونیا کی تصدیق

    کراچی: مزید 9 مریضوں میں چکن گونیا کی تصدیق

    کراچی: قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے مزید 9 مریضوں میں چکن گونیا کی تصدیق کردی جس کے بعد کراچی میں چکن گونیا نامی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد 19 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے موصول ہونے والے 9 مریضوں کے خون کے نمونوں میں وائرس چکن گونیا کی تصدیق ہو گئی جس کے بعد چکن گونیا کے مریضوں کی تعداد بڑھتے ہوئے 19 ہو گئی ہے۔


    *کراچی،ملیر کے تین مریضوں میں چکن گونیا کی تصدیق


    واضح رہے کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کی انتظامیہ نے شک کی بنیاد پر 11 مریضوں کے خون کے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھجوا ئے تھے۔


    *چکن گونیا وائرس: قومی ادارہ برائے صحت کی ہنگامی ایڈوائزری جاری


    سندھ گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس کا کہنا ہے کہ سخت سردی، جسم اور جوڑوں میں درد اور سر درد کی شکایات پر داخل کردہ مریضوں میں سے 11 کے خون کے نمونے چکن گونیا وائرس کی تصدیق کے لیے قومی ادارہ برائے صحت بھجوائے تھے جن میں سے 9 مریضوں کی مثبت رپورٹ آئی ہے۔


    *چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں


    یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے کراچی میں عموماً اور ملیر میں خصوصاً نئے طرح کی بیماری کا انکشاف ہوا تھا ڈینگی بخار سے ملتی جلتی علامات کے ساتھ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد آنے والوں مریضوں میں سے اکثر مریضوں میں نئی بیماری چکن گونیا کی تصدیق ہوئی تھی۔


    *کراچی میں چکن گونیا نامی بیماری کی وبا پھیل گئی، ڈاکٹرز بھی متاثر


    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اس بیماری کی علامات میں شدید سر درد، جسم اور جوڑوں میں درد شامل ہیں جب کہ ایسے مریضوں کو سادہ پینا ڈول کے استعمال کی ہدایات جاری کیں تھیں۔

  • کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

    کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

    کراچی: شہر میں پھیلے چکن گونیا وائرس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آج مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا کی تشخیص ہوگئی۔ 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد میں مرض کی علامات ظاہر ہوئیں۔

    کراچی میں پھیلی وبا چکن گونیا کےمزید شکار سامنے آگئے۔

    مزید پڑھیں: چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ ایم ایس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً ساڑھے 7 سو مریض ایمرجنسی میں لائے گئے جن میں سے 45 پر چکن گونیا سے متاثر ہونے کا شبہ ہے۔ ان کے خون کے نمونے لیبارٹری بجھوا دیے گئے ہیں۔

    ایم ایس ملیر سعود آباد اسپتال ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ کے مطابق 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد چکن گونیا کی علامات کے ساتھ آئے۔ لاہور کی تشخیصی لیب سے بہت جلد ٹیم کراچی آئے گی۔

    دوسری جانب آغا خان اسپتال کراچی سے تا حال کسی بھی مریض سے متعلق رپورٹ حاصل نہیں ہوئی۔

    ادھر سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کو فراہم کردہ 8 ڈاکٹرز کی خدمات واپس لے لی گئیں۔ ایم ایس کے مطابق ایمرجنسی کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے اچانک یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کی صفائی کے بعد ہی چکن گونیا وائرس میں کمی ہوسکتی ہے۔

    :احتیاطی تدابیر اپنائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وبا کا کوئی علاج نہیں ہے تاہم احتیاطی تدابیر اپنا کر وائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔

    چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور اوپر بتائی گئی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

    وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

    اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔

  • کراچی،ملیر کے تین مریضوں میں چکن گونیا کی تصدیق

    کراچی،ملیر کے تین مریضوں میں چکن گونیا کی تصدیق

    کراچی: چکن گونیا وائرس پاکستان میں بھی آگیا،کراچی کے علاقے ملیر کھوکھرا پار چمن کالونی میں چکن گونیا وائرس کے تین مریضوں کی تصدیق ہوگئی۔

    نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کی جانب سے فراہم کردہ خون کے پانچ نمونوں میں سے تین نمونوں میں چکن گونیا وائرس پازیٹو آیا ہے۔

     لیب رپورٹ کے مطابق 11 سالہ عمر، 45 سالہ اخلاق اور 9 سالہ زوہیب میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے ۔

     اسپتال کی ایم ایس ڈاکٹر ریحانہ صبا کے مطابق مشتبہ مریضوں کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم بیشتر مریضوں کو ابتدائی طبی امداد دے کر فارغ کردیا جاتا ہے اور مشتبہ افراد کے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔


    پڑھیں: ’’ چکن گونیا، قومی ادارہ برائے صحت کی چاروں صوبوں کو ہنگامی ایڈوائزری جاری ‘‘


     ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی نے بھی سندھ گورنمنٹ اسپتال کا دورہ کیا اور چکن گونیا وائرس میں مبتلا مریضوں سے ملاقات کی۔

    ڈائریکٹر ہیلتھ کے مطابق 19 دسمبر سے اب تک سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں 72 ایسے مریض سامنے آئے ہیں جن میں اس مرض کے واضح امکانات پائے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ چکن گونیا یا کچھ اور؟ ماہرین تشخیص میں تاحال ناکام ‘‘


    دیگر متاثرہ مریضوں کے نمونے بھی این آئی ایچ اسلام آباد بھیجے گئے ہیں تاکہ بروقت تشخیص میں مدد مل سکے۔

    ماہرین صحت نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ تیز بخار ، سر میں درد اور جوڑوں میں شدید کھنچاؤ کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹروں سے رجوع کریں اور قریبی واقع سرکاری اسپتالوں میں قائم ایمرجنسی ڈیسک سے رابطہ قائم کیا جائے۔

    مذکورہ علامات کی صورت میں ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق پینا ڈول، پیراسیٹا مول، استعمال کی جائیں۔ دیگر ادویات کا استعمال پلیٹ لیٹس کی کمی کاسبب بن جائے گا۔وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد تمام متاثرہ افراد ڈاکٹروں کی تجویز کردہ ادویات استعمال کریں۔