Tag: چھاتی کا کینسر

  • ماہرین نے بریسٹ کینسر سمیت کئی قسم کے کینسر کے علاج سے متعلق خوش خبری سنا دی

    ماہرین نے بریسٹ کینسر سمیت کئی قسم کے کینسر کے علاج سے متعلق خوش خبری سنا دی

    ورجینیا: امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے نتائج سے بریسٹ کینسر سمیت دیگر کئی اقسام کے کینسر کے علاج سے متعلق ایک نئی امید پیدا ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورجینیا کامن ویلتھ یونی ورسٹی کے میسی کینسر سینٹر میں کی جانے والی اس تحقیق میں چھاتی کے کینسر کا سبب بننے والے ہارمون کو دریافت کر لیا گیا ہے۔

    اس ریسرچ کی رپورٹ جرنل برائے نیچر پارٹنر جرنلز میں شائع ہوئی ہے، بریسٹ کینسر کا سبب بننے والا ہارمون میسی کینسر سینٹر کے محقق چارلس کلیوینجر اور ان کی لیب نے دریافت کیا ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ بریسٹ کینسر کا سبب بننے والے ہارمون کی دریافت سے کئی دیگر اقسام کے کینسر کا علاج بھی ممکن نظر آنے لگا ہے۔

    ورجینیا کامن ویلتھ یونی ورسٹی میں ہونے والی اس حالیہ تحقیق میں اس بات کے مضبوط شواہد ملے ہیں کہ چھاتی میں کینسر کی افزائش کا سبب بننے والا ایک ہارمون پروکلیٹین دراصل بریسٹ گروتھ کا سبب بنتا ہے، اور یہ حمل کے دوران ماں کے دودھ میں اضافے کی وجہ بھی ہوتا ہے۔

    محققین نے اس ہارمون کو بریسٹ کینسر کا اہم سبب قرار دیا ہے، انھوں نے خوش خبری سنائی کہ یہ ہارمون ٹارگیٹڈ دوا کی تیاری میں کافی مفید ثابت ہوگا، اور اس سے کئی قسم کے کینسر کا علاج کیا جا سکے گا۔

    محققین کے مطابق بریسٹ کینسر کا براہ راست سبب بننے والے اس ہارمون کے خلیات کی سطح پر پروٹین موجود ہوتا ہے، جسے رسیپٹرز کہتے ہیں۔ یہ ریسپٹرز بائیولوجیکل پیغامات وصول کرنے اور بھیجنے کے ساتھ خلیے کے افعال کو بھی ریگولیٹ کرتے ہیں۔

  • مزار قائد کو گلابی روشنی سے کیوں منور کیا گیا؟

    مزار قائد کو گلابی روشنی سے کیوں منور کیا گیا؟

    کراچی: پاکستان میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی مہم کے سلسلے میں آج مزار قائد کو گلابی روشنی سے منوّر کیا گیا، اس سلسلے میں ایک تقریب بھی منعقد کی گئی جس سے خاتون اوّل ثمینہ علوی نے خطاب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چھاتی کینسر سے متعلق پاکستان میں مہم چلائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں کراچی میں مزار قائد کو گلابی روشنی میں نہلایا گیا۔

    آگاہی مہم کی تقریب خطاب کرتے ہوئے خاتون اول ثمینہ علوی نے کہا کہ اکتوبر پوری دنیا میں بریسٹ کینسر کی آگاہی کا مہینہ ہے، دنیا میں آگاہی پھیلنے سے 98 فی صد ریکوری ممکن ہو چکی ہے لیکن پاکستان میں 45 سے 50 فی صد مریض موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بریسٹ کینسر کا علاج موجود ہے تاخیر نہیں کرنی چاہیے، خاتون اوّل

    ثمینہ علوی کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان عارف علوی کو بھی اس مرض کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا ہے، میں خواتین کی جانیں بچانے کے لیے آگاہی کے لیے کام کر رہی ہوں، دنیا میں آگاہی کی وجہ سے جلد تشخیص ہو جاتی ہے۔

    خاتون اوّل نے کہا کینسر میں مبتلا خواتین اس مرض کو چھپاتی ہیں، جس گھر کی عورت کو بریسٹ کینسر ہو وہ گھر ٹوٹ جاتا ہے، کم عمر بچیوں میں بھی یہ پھیل رہا ہے، مرد بھی اپنی بہنوں اور گھر کی خواتین کی مدد کریں۔

    انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان میں بھی چھاتی کے کینسر کی مکمل ریکوری کو ممکن بنایا جائے گا، جناح میں علاج کی سہولت ہے، علاج مہنگا ہے اس لیے نجی اسپتال بھی اس میں حصہ لیں، کراچی میں اور بھی 2 تین اسپتالوں میں علاج مہیا کیا جا رہا ہے۔

  • فضائی آلودگی چھاتی کے بڑھتے سرطان کی وجہ قرار

    فضائی آلودگی چھاتی کے بڑھتے سرطان کی وجہ قرار

    ایڈن برگ: طبی ماہرین نے خواتین میں بڑھتے ہوئے چھاتی کے سرطان کی وجہ فضائی آلودگی کو قرار دے دیا۔

    یہ بات اسکاٹ لینڈ کی جامعہ یونیورسٹی آف اسٹرلنگ میں ہونے والی تحقیق کے دوران سامنے آئی۔

    تحقیق کے دوران ماہرین نے تجزیہ کیا کہ روزانہ گھروں سے باہر نکلنے والی خواتین سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کے دھوئیں سے بہت تیزی کے ساتھ متاثر ہورہی ہیں۔

    ماہرین نے بڑھتے ہوئے ٹریفک اور گاڑیوں سے نکلنے والے دھوئیں کو فضائی آلودگی کی وجہ بھی قرار دیا اور متنبہ کیا کہ اگر ان معاملات پر قابو نہ پایا گیا تو بہت ساری خواتین چھاتی کے سرطان جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: چھاتی کے سرطان سے محفوظ رہنا ہے تو صبح‌ جلدی اٹھیں، تحقیق

    مطالعاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیق میں شمالی امریکا سے تعلق رکھنے والی ایسی خواتین کو شامل کیا گیا جو گزشتہ 20 برس سے بسوں میں سفر کررہی تھیں یا اُن کا روزانہ گھروں سے باہر نکلنا ہوتا تھا۔

     ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل کی گئی ہر پانچ خواتین میں سے ایک کو کینسر کا مرض تھا یا اس کی علامات واضح تھیں۔

    تحقیقاتی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’فضائی آلودگی کے سبب 30 ماہ کے اندر ہی چھاتی میں سرطان کا وائرس بننا شروع ہوجاتا ہے‘۔ تحقیق میں شامل دوسرے گروپ کی ہرساتویں خاتون میں بیماری کے اثرات پائے گئے۔

    پروفیسر مچل گلبرٹسون کا کہنا ہے کہ ’سینے کے سرطان کا مرض رات کو مسلسل دیر تک جاگنے یا ملازمت کرنے اور فضائی آلودگی سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے لاحق ہوسکتا ہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وٹامن ڈی بریسٹ کینسر کی شدت میں کمی کے لیے معاون

    اُن کا کہنا تھا کہ خواتین بہت تیزی کے ساتھ چھاتی کے سرطان کے مرض میں مبتلا ہورہی ہیں، ہماری تحقیق میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ اس موذی مرض کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ فضائی آلودگی اور گاڑیوں کا بڑھنا ہے۔

    جرنل نیوسلوشن نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ گاڑیوں کے دھوئیں سے کینسر کی نئی قسم بھی پیدا ہوئی جسے طبی ماہرین نے BRCA1 اور BRCA2کا نام دیا۔

  • پاکستانی خواتین میں‌ چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈاکٹر محمد اقبال

    پاکستانی خواتین میں‌ چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیل رہا ہے، ڈاکٹر محمد اقبال

    کراچی: جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین میں چھاتی کا سرطان تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے، تحقیق کے ذریعے اس مرض کا سدباب کیا جاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے تحت نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے موضوع پر جاری 4 روزہ14ویں سمپوزیم میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ چھاتی کے سرطان کا مرض اور اس کے پھیلنے کی وجوہات جاننے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: وٹامن ڈی بریسٹ کینسر کی شدت میں کمی کے لیے معاون

    پروفیسر اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ صرف2014 میں 17لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز دنیا میں رپورٹ ہوئے، کینسر کی یہ قسم پھیلنے کے اعتبار سے سے دیگر اقسام کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ  دنیا بھر میں انسانی صحت کی نگہداشت میں قدرتی مرکبات اہم کردار ادا کررہے ہیں، عالمی سطح پر انفکیشن کو ختم کرنے والی ادویات تیار نہیں کی جارہیں جس کی وجہ سے مختلف موذی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بریسٹ کینسر: تیزی سے فروغ پاتا مرض

    سمپوزیم میں شرکت کرنے والے دیگر ملکی و غیر ملکی سائنس دانوں نے بھی اپنا مقالہ پڑھا۔

    غیر ملکی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کے اسباب جاننے کی بہت ضرورت ہے اور  خواتین میں شعور بھی پیدا کرنا بھی لازم ہے۔

  • چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے لیے فیصل مسجد گلابی رنگوں سے روشن

    چھاتی کے کینسر سے آگاہی کے لیے فیصل مسجد گلابی رنگوں سے روشن

    اسلام آباد: دنیا بھر میں تیزی سے بڑھتے ہوئے چھاتی کے کینسر کے خلاف آگاہی کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی فیصل مسجد کو گلابی روشنیوں سے نہلا دیا گیا۔

    یاد رہے کہ ماہ اکتوبر کو بریسٹ کینسر سے آگاہی کے طور پر پنک ٹوبر کے نام سے منایا جاتا ہے جس میں پورے ماہ کے دوران آگاہی و علاج کے حوالے سے مہمات منعقد کی جاتی ہیں۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر 9 میں سے 1 خاتون بریسٹ کینسر میں مبتلا ہے۔ ہر سال ملک میں 83 ہزار خواتین میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جبکہ 40 ہزار کے قریب خواتین اس مرض کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔

    یاد رہے کہ اگر بریسٹ کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہوجائے تو اس کینسر کو جسم سے مکمل طور پر ختم کیا جاسکتا ہے جس کے باعث مرض کا شکار خاتون کی جان بچ سکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بالوں کو رنگنے والی خواتین میں بریسٹ کینسر کا شدید خطرہ

    بالوں کو رنگنے والی خواتین میں بریسٹ کینسر کا شدید خطرہ

    فیشن کے مختلف انداز اپناتے ہوئے بالوں کو مختلف رنگوں سے رنگ لینا بھی آج کل بہت مقبول ہوچکا ہے اور خواتین بڑے پیمانے پر اپنے بالوں میں مختلف رنگوں سے ڈائی کروا رہی ہیں۔

    تاہم حال ہی لندن میں کی جانے والی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ خواتین جو سال میں 6 بار سے زائد اپنے بالوں کو مختلف رنگوں سے رنگتی ہیں ان کو چھاتی یعنی بریسٹ کینسر کے امکان کا شدید خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔

    تحقیق میں شامل بریسٹ کینسر کے ایک ماہر سرجن کے مطابق وہ خواتین جو اپنے بالوں کو بہت زیادہ رنگواتی ہیں ان میں بریسٹ کینسر لاحق ہونے کا امکان 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

    انہوں نے تجویز دی کہ خواتین بالوں کو رنگنے کے لیے مصنوعی رنگ یا کیمیکلز کے بجائے قدرتی اجزا کا استعمال کریں جیسے مہندی یا چقندر وغیرہ۔

    مزید پڑھیں: بالوں کو خراب کرنے والی چند وجوہات

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گو کہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت تو ہے، تاہم یہ بات مصدقہ ہے کہ بالوں کو رنگنے والے کیمیائی اجزا بریسٹ کینسر پیدا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔

    ان کے مطابق خواتین سال میں صرف 2 سے 6 بار بالوں کو رنگوائیں، اس سے زیادہ ہرگز نہیں۔ قدرتی اجزا سے بالوں کو رنگنا بالوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہے اور یہ مضر اثرات بھی نہیں پہنچاتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔